نہ جانے کیوں، قدرت اللہ شہاب کے افسانے"چندراوتی"نے ذہن کے گوشوں پہ دستک دی ہے
دو ہزار پچیس ہمارے بیچ کا سلور جوبلی سال ہے ۔بڑی مشکلوں سے دنیا کے گوشوں سے کافی ساتھیوں کوجمع کیا ہے ۔
ساتھ ہی بالوں کی جھلملاتی چاندنی بتاتی ہے پچیس سال بہت طویل عرصہ ہے
(یعنی تحریر سے خود کو بھی ریلیٹ کیا)🙂
بجا فرمایا، کراچی میں تشویشناک حد تک درختوں کی کمی ہو چکی ہے
کڑی دھوپ میں اکثر راستے میں کوئی سایہ دار درخت تلاشتے رہ جاتے ہیں
مگر دور دور تک شجر ناپید ہیں
السلام علیکم
سب سے پہلے سید عاطف علی بھائی کا شکریہ کہ ان کی بدولت دوبارہ داخلہ ممکن ہو سکا ۔۔
محفل کے متوقع انتقال کی خبر ملی تو حیرت و افسوس کی ملی جلی کیفیت ہوئی
مگر پھر خیال آیا کہ اتنے بڑے اور تجربہ کار ذمہ داران محفل نے اپنے فہم و فراست سے بہتر فیصلہ ہی کیا ہوگا
میری جانب سے...
فیس بک سے اطلاع ملی ۔چند لمحے تو سمجھ نہ آیا کہ" کیا واقعی"
محفل پر ان کے مراسلوں کے توسط سے آگاہی تھی
وہ بھی ایسی کہ اندازہ ہوا کہ ہم عمر اور تعلیمی درجات میں بھی ساتھ رہے ہوں گے
پھر ایک غائبانہ انسیت کا احساس جاگزیں رہا
ان کے علمی قد کو کیسے بیان کیا جاسکتا ہے
اللہ تعالیٰ وارث بھائی...
اپنے بچوں (خصوصا ٹین ایجر ) کی
" چھوٹی سی بہتری " (improvement) چاہے وہ رویے (attitude ) کی ہو یا اسکول نتائج (results ) کی
مانیے (acknowledgement) اور
اس کے سامنے اعترافی کلمات بھی ادا کیجئے
پھر دیکھیے۔۔۔۔
آپ کی شاباشی کے دو بول اس کو مزید کچھ کرنے کی ہمت دیں گے
11 اکتوبر 2022
اپنی ذات کی آگاہی
یہ شعورکہ ہم نے اپنی شخصیت کے اس پہلو پر کام نہ کیا تو آگے جاکر مشکل میں پڑ سکتے ہیں
پھر وہ غصہ ہو، تعلقات ہوں ، بچپن کاکوئی قصہ
کچھ بھی۔۔۔۔
کہیں نہ کہیں کوئی گتھی ہوتی ہےجو ایک پیشہ ورانہ ماہر کی مدد سے سلجھ جاتی ہے اور آپ اپنے موجودہ یا آنے والے دور کے مسائل یا پریشانیوں...