Recent content by ذیشان بابر

  1. ذ

    برائے اصلاح

    جسے میں سوچتا رہتا ہوں وہ کر کیوں نہیں جاتا اُس حاکمِ کونین سےمیں ڈر کیوں نہیں جاتا اپنے رب سے کئیے وعدوں کو نبھانے کی خاطر میں خود سے کئیے، وعدوں سے مُکر کیوں نہیں جاتا وعدہ کیا تھا میں نے جو رب سے بروزِ اَجّل نبھانے پھر اسے رب کے میں گھر کیوں نہیں جاتا میں خود پہ کئیےظلم پہ شرمندہ ہوں میرے...
  2. ذ

    برائے اصلاح

    یہ اچھا وقت جو آئے، بُرا میں بھول جاتا ہوں میرے اللہ میں تجھ کو یاد رکھتا ہوں، کبھی میں بھول جاتا ہوں تجھے ہر وقت ہر لمحہ میں ہر دن یاد رہتا ہوں میں مشکل سے نکل جاؤں تو تجھ کو بھول جاتا ہوں میں گنہگاروں کی بستی میں ظلم کا تاج پہنے ہوں برائی سوچتا ہوں جب، بھلائی بھول جاتا ہوں میں ظالم ہوں...
Top