Recent content by حسین منصور

  1. حسین منصور

    عائشہ غازی کی نظم : مسجد اقصی کے نام

    "مسجد اقصی کے نام " مسجد اقصی تری حرمت کے ہم وارث نہیں ہم تو بس آنسو بہانا جانتے ہیں مرگ پر ہم ہیں متروک زماں، ہم دربدر ، ہم بے اثر تارک قراں , زمیں کا بوجھ ہیں ہم بے بصر تیری حرمت کے امیں عمر ( رض ) و صلاح الدین تھے جن کی نظروں سے پگھلتے تھے بتان آزری جن کے ہاتھوں میں دئیے تھے عرش نے...
  2. حسین منصور

    اقبال اقبال

    خوار جہاں میں کبھی ہو نہیں سکتی وہ قوم عشق ہو جس کا جسور، فقر ہو جس کا غیور کہہ جاتا ہوں میں زور جنوں میں ترے اسرار مجھ کو بھی صلہ دے مری آشفتہ سری کا (اقبال )
  3. حسین منصور

    سرخ کتبے (عائشہ غازی )

    سرخ کتبے سنو درندو ! سڑک کے پتھر میں جذب ہوتا لہو کسی کا لہو تو ہو گا کسی کا وارث تھا وہ بھی جیسا تمہارے آنگن میں کھیلتا ہے سنو درندو ! کسی کی ماں ہے جو سرد خانے کی تلخ پڑتی ہوئی فضاؤں میں گرم آنسو بہا رہی ہے لرزتے ہاتھوں کو بے بسی سے کفن کی جانب بڑھا رہی ہے کہیں شناسا نہ ہو وہ...
  4. حسین منصور

    "نظر آ لباس مجاز میں"(عائشہ غازی)

    "نظر آ لباس مجاز میں" روز محشر ملا وہ جب مجھ سے میں کہوں گی "سنو مرے مالک میرے سجدوں میں جاگنے والے میری آنکھیں ترس گئیں تم کو دو گھڑی خود کو دیکھ لینے دو بعد میں سب حساب کر لیں گے" (عائشہ غازی)
  5. حسین منصور

    اقبال اقبال

    تبرک ہے مرا پیراہن چاک، نہیں اہل جنوں کا یہ زمانہ (اقبال )
  6. حسین منصور

    جب رن پڑا تو کتنی نقابیں اتر گئیں . .

    جب رن پڑا تو کتنی نقابیں اتر گئیں ۰۰۰ کیا اعلی مصرعہ ہے
Top