اپنا وعدہ نبھائیں گے اک دن
ہم تجھے بھول جائیں گے اک دن
عشق کو رکھ کے چارپائی پر
اُس کو دفنا کے آئیں گے اک دن
ہم نے سپنے میں بھی نا سوچا تھا
آپ بھی پھول لائیں گے اک دن
روٹی سستی جو نا ہوئی گر تو
آدمی خود کو کھائیں گے اک دن
یہ جو لہروں سے ڈر رہے ہیں نا
کشتیاں یہ بنائیں گے اک دن
اے خدا...
پیڑ پیپل کا اک دن لگاؤں گا میں
اُس کے سائے میں پھر بیٹھ جاؤں گا میں
اپنا میخانہ خود اب بناؤ گا میں
دوستوں کو وہاں پر بُلاؤں گا میں
کس طرح سے يتیما وہ بھوکی مری
داستاں وہ خدا کو سناؤں گا میں
اے مرے ہم نوا تجھ سے وعدہ رہا
تجھ کو مر کر بھی اپنا بناؤں گا میں
پھول تو پھول ہیں ان کی اوکات کیا...
درد تجھ کو ذرا نہیں ہوتا
دل کو کیا ہے ہرا نہیں ہوتا
تم تو کہتے ہو بھول جاؤ مجھے
عشق جانا مرا نہیں ہوتا
بھول جائی جو ایک بار تو بس
آدمی پھر فدا نہیں ہوتا
میرا کیا ہوتا گر تمارے سوا
عشق کا آسرا نہیں ہوتا
عشق ہوتا ہے ایک بار میاں
پھر کوئی دوسرا نہیں ہوتا
حسین شمسی...
ابھی تو آیا نہیں دسمبر ابھی سے جانا اداس کیوں ہو
ابھی تو فصلیں پک رہی ہیں ابھی سے اتنے حساس کیوں ہو
اے میرے مالق اے میرے خالق ہمیں ذرا سا یہ بتاؤ
یہاں جو اگتے نہیں ہے گندم وہاں پھر اگتی کپاس کیوں ہو
میری دعا ہے میرے خدا سے ہو فیصلہ بھی ایک جیسا
ہمیں نہیں ہے جو راس راحت تمیں یہ راحت پھر راس...
اپنی جاں سے کھیل کر جاں بچانا کمال ہے
عشق کرنا پھر عشق کے نخرے اٹھانا کمال ہے
دل لگانا مسکرانا _____جاں چھڑانا کمال ہے
اس کے خط اور اس کے زیور بھی جلانا کمال ہے
قتل کرنا اور قاتل _____کو بگھانا کمال ہے
اُس کی گردن پہ کوئی خنجر چلانا کمال ہے
اپنے وعدے بھی نبھانا اس کے وعدے بھی یاد رکھنا...
لوگ مرتی ہیں جوانی میں میاں
یہ تو ہوتا ہے کہانی میں میاں
کون کہتا ہے عشق لازم ہے
عشق ہوتا ہے نادانی میں میاں
تم نے آنسوں بہائے ہیں مجھ پہ
اب سمندر ہے روانی میں میاں
آسمان کا ہے رنگ سرخ کیوں کر
کس کا بچہ ہے یہ پانی میں میاں
تیری تصور تجھ سے اچھی ہے
میں نے دیکھا ہے نشانی میں میاں
حسین...
آج ملنے نہیں آیا میری شرافت ہے
خطا معاف تجھے دیکھنا عبادت ہے
تجھے باہوں میں بھریں ہم یہ ہماری قسمت
تجھے پتا نہیں یہ بھی عظیم سعادت ہے
یہ جو سوتے میں تیری تصویر نظر آتی ہے
مجھے لگتا ہے یہ بھی عشق کے کرامت ہے
یہ عشق کیا ہے کسی کو پتا نہیں اب تک
ہوا چلے تو یہ بھی عشق کی علامت ہے
ہزار سجدے...
آنکھ ضبطِ خمار جانے جاں
ایک تازہ بہار جانے جاں
بھول جانا تمہیں ممکن ہی نہیں
اے میرے نو نہار جانے جاں
کان کس نے بھرے ہے یہ تیرے
ہے تو میرا ہی پیار جانے جاں
تھک گیا دن کو حوصلہ دے کر
رات میری سنوار جانے جاں
حسن تیرے سے چمکتا مہتاب
اور کتنا سنگھار جانے جاں
گاؤں سارا ہے راخ کی...