میں شاعری کرتا بھی نہیں ہوں جناب یہ تو بس میرا تعرف اور التجا تھی، البتہ آپ کہ مشورہ پر عمل کروں گا اور ساتھ ہی چاہوں گا کہ میری املا کی اور باقی جو غلطیاں آپ کو نظر آئی ہیں ان کی نشاندہی کر دیں.
جی
گداے شہِ گردوں رکاب ہوں میں
کہ خاکِ درِ بو تراب ہوں میں
میں ایسے عظیم بادشاہ کا غلام ہوں کہ جن کی رکاب آسمان ہے،دوسرا مصرعہ واضع کر رہا ہے اس عظیم بادشاہ کو جس کے در کی خاک ہوں میں. وہ بادشاہ مولا علی ہیں.
خزاں رسیدہ ہوں اے میرے خواجہ پیا
ہو نگاہِ کرم کے سیراب ہوں میں
میں خزاں ذدہ ہوں، مجھ...
گداے شہ گردوں رکاب ہوں میں
کہ خاکِ درِ بو تراب ہوں میں
خزاں رسیدہ ہوں اے میرے خواجہ پیا
ہو نگاہِ کرم کے سیراب ہوں میں
اساتذہ سے گزارش ہے کہ اسے بہتر کرنے میں مدد کریں..
درا اصل میں یہاں بلکل نیا ہوں اور ایک حاص ضرورت کہ لیے یہاں اندراج کیا ہے، مجھے اس کہ قواعد کا نہیں پتا بس ایک سوال ہے جو پوچھنا ہے، براہ مہربانی جو فارسی جانتیں ہیں مجھے اس منقبت کا مطلب سمجھا دیں..
کُشا خَیبر کَشا
مُرتَضیٰ شیرِ خدا مَرحَب کُشا خَیبر کَشا
سَرْوَرا لشکر کَشا مشکل...