سکوں اب گاؤں میں بھی گھٹ گیا ہے۔
سڑک بننے میں برگد کٹ گیا ہے۔
٭٭٭
اسے فرصت کہاں جو خود کو ڈھونڈے۔
وہ گھر والوں میں ایسے بٹ گیا ہے۔
٭٭٭
اب ہر منزل پہ خود کو دیکھتا ہوں۔
حجاب آخر نظر سے ہٹ گیا ہے۔
٭٭٭
یہ کس کا نام لے کر چل پڑے تھے۔
زمانہ راستوں میں کٹ گیا ہے۔
٭٭٭
میں اپنے سامنے کیا آ رکا ہوں۔...
مشکل ہی کیا تھی جو کہتے سارا جھوٹ۔
تھوڑا تھوڑا سچ کہتے ہیں تھوڑا جھوٹ۔
٭٭٭
کافر ہی ہے جو ایمان نہ لے آئے۔
یہ سادہ سا لہجہ اتنا پیارا جھوٹ۔
٭٭٭
میخانے سے جاتے وقت اٹھا لینا۔
اپنا اپنا سچ اور اپنا اپنا جھوٹ۔
٭٭٭
سچائی کا پیمانہ بن جاتا ہے۔
منبر کی رفعت سے آنے والا جھوٹ۔
٭٭٭
جانے کتنی سچائیاں کھا...
بڑا اندھیر ہے ظلمات کے علاوہ بھی۔
حصارِ تیرگی ہے رات کے علاوہ بھی۔
٭٭٭
کشاں کشاں لئے چلتی ہے کوئی مجبوری۔
ستم ظریفئی حالات کے علاوہ بھی۔
٭٭٭
تو جیت جاتا کوئی اور چال چل کر بھی۔
میں ہار جاتا کسی مات کے علاوہ بھی۔
٭٭٭
کہاں کہاں نہیں ملتے ہیں راہ گم کردہ۔
حرم کے اور خرابات کے علاوہ بھی۔
٭٭٭
نصیبِ...
شکوہ تو کوئی کیا ہی کب تھا۔
بس حال کا پوچھنا غضب تھا۔
٭٭٭
کچھ ہم بھی نئے تھے میکدے میں۔
کچھ وہ بھی مزاج کا عجب تھا۔
٭٭٭
واعظ کے خطاب سے یہ جانا۔
بے جا تھا ذرا بھی جو ادب تھا۔
٭٭٭
فرصت جو نہ تھی وہاں کسی کو۔
یاں کون سا کوئی جاں بلب تھا۔
٭٭٭
اک یاد تھی مثلِ ماہِ کامل۔
اور عرصۂِ عمر مثلِ شب تھا۔...
بہت شکریہ، عنایت۔
ابھی تک تو کچھ نہیں چھپا۔
کچھ غزلیں، نظمیں اکٹھی کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اتنا عرصہ کوئی فورم ہی نہیں تھا جہاں اظہارِ خیال کا موقعہ ملتا۔
سمت کے لئے جو بھی تخلیق مناسب سمجھئے، اسے انتخاب کا شرف بخشئے۔
دل اور سحرِ رنگ و خوشبو، اللہ ہُو۔
مٹی اور مٹی کا جادو، اللہ ہُو۔
-------
نس نس میں سو سو چنبیلی کھلتی ہے۔
دھڑکن دھڑکن قولِ باہُو، اللہ ہُو۔
-------
اِس جانب اُس جانب، سب تیرے سجدے۔
وہ محراب ہو، یا پھر ابرو، اللہ ہُو۔
-------
وصل کی ایک لَلَک بھی دل میں اور تُو بھی۔
ایسی پیاس اور دامانِ جُو،...