آج تک وہ بینڈ باجے شامیانہ یاد ہے
خود کو اتنی دھوم سے سولی چڑھانا یاد ہے
تین موقع بھی دیے قاضی نے غور و فکر کے
آج تک ہو قیمتی موقع گنوانا یاد ہے
ایک نہ کافی تھی ہر مشکل سے بچنے کے لیے
ہم کو ہاں کا فیصلہ وہ احمقانہ یاد ہے
گھر جسے لائے تھے ہم روتی پکانے کے لیے
اب پکاتی ہے ہمیں اس کا...
آج اپنی محبت کو نیا موڑ دیا اس نے ،
میرے لیے بالوں کو کھلا چھوڑ دیا اس نے !
پہلے ہنستا تھا میں منہ کھول کے ،
اب تو آگے والا ہی دانت توڑ دیا اس نے !
اس نے سرگوشی کا کہا میں بیتاب ہو گیا ،
کان پاس کیا تو مروڑ دیا اس نے !
سردیاں آئیں تو لایا مالٹے محبوب کے لیے ،
مالٹا کھا کے چھلکا آنکھوں...
فراز بینک میں ڈاکہ ڈالنے گیا اور بولا
عرض کیا ہے .....
تقدیر میں جو ہے وہ ملے گا .
کوئی اپنی جگہ سے نہیں ہلے گا.
اپنے کچھ خواب میری آنکھوں سے نکال دو.
جو کچھ بھی ہے جلدی سے اس بیگ میں ڈال دو .
بہت کوشیش کرتا ہوں تیری یاد کو بھلانے کی .
کوئی ہوشیاری مت کرے پولیس کو بولانے کی...
دل کا آنگن تیرے...
بیوی بڑے رومینٹک انداز میں ........
سنیئے میری خواہیش ہے کہ کراچی میں میرے نام کی کوئی سڑک ہو گلی محلہ ہو ....
شوہر جل کر ....
پریشان نہیں ہو پہلے ہی دو ہیں ....
ناگن چورنگی اور بھینس کالونی ...
ایک مولانا اپنے سسرال گیا ...
ساس نے کہا بیٹا آج کدو شریف نا پکا لے
مولانا بولا.....
ماں جی ایک گنہگار سا بندہ ہوں
کدہ شریف کے کہاں قابل
کوئی بے غیرت سا مرغا ہی پکا لیے
:biggrin: