انٹرویو نایاب بھائی سے باتیں کریں

تعبیر

محفلین
نایاب بھائی، مہ جبین بہنا سے پوچھے گئے سوالات بھی یہاں کاپی پیسٹ کر رہی ہوں :)
جوابات یقیناً کاپی پیسٹ نہیں ہو نگے :p

×بچپن میں آپ کو کیا بننے کا شوق تھا؟؟؟

×آپکے خیال میں اپنی شخصیت کو بہترین بنانے کے لیے کن تین چیزوں،عوامل کا ہونا ضروری ہے؟؟؟

×طبعتتاً اور مذاجاً کس طرح کے لوگ پسند ہیں؟؟؟

×زندگی کا کوئی یادگار لمحہ

×آپ کی کس عادت کو باقی دوسرے سب بہت سراہتے ہیں

×دوسروں کی سیرت اور صورت میں کیا چیز آپکو اٹریکٹ کرتی ہے؟؟؟
 

یوسف-2

محفلین
نایاب بھائی زبردست۔ کفیل والے واقعہ کو پڑھ کر تو میں آپ کی ثابت قدمی کا فین ہوگیا۔ اس قدر مشکل حالات میں آپ نے جس طرح خود کو سنبھالا، اللہ نے آپ کی معاونت کے لئے خصوصی افراد کی”ڈیوٹی“ لگائی، یہ سب قصے کہانیوںمیں تو پڑھا کرتے تھے، مگر آپ تو ان سب سے خود گذرے۔ زبردست بھائی زبردست۔ اللہ آپ کو اور آپ کی فیملی کو مستقبل میں ہر قسم کی آزمائش سے محفوظ رکھے آمین ثم آمین
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی جلدی جلدی آج صرف ایک ہی سوال پوچھ لیتی ہوں
::آپکے خیال میں روحیں کیا ہیں (یہی سوال جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا تو انکاجواب ڈھکا چھپا سا تھا)


میری محترم بہنا
جو جواب " شہر علم " کی زبان مبارک سے اس سوال
" روح کیا ہے ۔ روح سے مراد کیا ہے "
با امر الہی صادر ہوا ۔
”اور اے پیغمبر یہ آپ سے روح کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تو کہہ دیجیئے کہ یہ میرے پروردگار کا ایک امر ہے “
(سورہ اسراء ، آیت نمبر۸۵)
یہ جواب بالکل واضح ہے ۔ اور اس سے بڑھ کر کوئی اس کی وضاحت نہیں کر سکتا ۔
اور اس " امر " کی مزید وضاحت قران پاک کی مختلف آیات میں کر دی گئی ہے۔
لفظ " روح " کے لغوی معنی ”نفس“ اور ”دوڑنے“ کے ہیں ۔
اور ”روح“ اور ”ریح“ (ہوا) ایک ہی معنی سے مشتق ہیں اور روح ِ انسان اپنے
تحرک، حیات آفرینی اور ظاہر نہ ہونے کے لحاظ سے نفس اور ہوا کی طرح ہے
یہ آیت اپنے بیان میں یہ آگہی دیتی ہے کہ کچھ لوگوں نے آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے انسان کی روح بارے سوال کیا ۔
روح جو انسان کو حیوانات سے جُدا کرتی ہے جو اپنے تحرک اور وجود آفرینی کے باعث انسان کو افضل ترین شرف سے نوازتی ہے جو انسان کی تمام تر طاقت اور فعالیت کا سرچشمہ ہے، جس کی مدد سے انسان زمین و آسمان کو اپنی جولان گاہ بنائے ہوئے رکھتا ہے، جس کے ذریعہ انسان علمی اسرار کی گتھیاں سلجھاتا ہے ، موجودات کی گہرائیوں تک پہنچنے کا راستہ پاتا ہے ۔ ، چنانچہ وہ لوگ عالم خلقت کے اس عجوبہ کی حقیقت معلوم کرنا چا ہتے تھے۔
آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے وحی الہی کے مطابق یہ جامع اور پر معنی جملہ ارشاد فرمایا کہ
کہیں کہ ”روح عالمِ امر میں سے ہے“ یعنی اس کی خلقت پر اسرار ہے۔
تمہارا علم بہت کم ہے لہٰذا کون سے تعجب کی بات ہے کہ
تم روح کے اسرار نہ جان سکو اگرچہ وہ ہر چیز کی نسبت تم سے زیادہ قریب ہے۔
ہمیں بس اتنا جان سمجھ لینا کافی ہے کہ ہماری " روح " اللہ سبحان و تعالی کا اک خاص امر ہے ۔
اور ہمیں اس روح کو اللہ تعالی کے دوسرے عطا کردہ اوامر کی اطاعت کرتے روشن رکھنا لازم ہے ۔
 

نایاب

لائبریرین
چلئے نایاب صاحب آج ہم بھی آپ سے کچھ پوچھ دیکھتے ہیں۔۔۔ ۔
آپ کا "فلسفہ حیات" کے بارے میں کیا خیال ہے؟


میرے محترم بھائی مہدی نقوی حجازؔ
انسان کا فلسفہ حیات جس بنیاد پر استوار ہوتا ہے ۔ اسے " خودی " کا نام دیا جاتا ہے ۔
اور یہ " خودی " روح انسانی کا وہ تفاخر ہے جو کہ قران پاک میں بیان کردہ ان آیات پر قائم ہے ۔ :
”اس کے بعد اسے برابر کرکے اس میں اپنی روح پھونک دی ہے“۔
یہی تفاخر فرد و قوم کی بقا و ترقی کی اساس ٹھہرتے انسانیت کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھتا ہے ۔
انسانی زندگی جو کہ روح انسانی کے وجود کی مرہون منت ہے اس زندگی کا اصول ہے کہ وہ ہمیشہ آگے بڑھتی رہتی ہے۔
پیچھے کی طرف نہیں چلتی۔
کائنات کی ہر شئے پیش روی میں مصروف ہے۔
" خودی کا قائم رکھنا " اور " انا پرستی " میں مبتلا ہونا " دو الگ الگ راہیں ہیں
اک کی منزل " فلاح انسانیت " ہے اور دوسرے کی منزل " انتشار و افتراق انسانیت " ۔
انسان کی روح جو کہ اللہ کا امر ہے اور اس نے اسے " کن و فیکون " کی قید سے آزاد رکھتے صرف اپنے " نفخ " کی صورت قرار دیا ہے ۔
یہ " نفخ " انسانی وجود خاکی سے کس اطاعت کا متقاضی ہے ۔ اس کی تشریح کرنا اس " نفخ روح " کے حامل وجود کے ذاتی غوروفکر پر قائم ہے ۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
نایاب لالہ موبائل سے جب بھی آں لائن آتا ہوں تو آپ کا انٹر ویو ضرور پڑھتا ہوںمیں ، اور آج تو آپ نے اچھا خاصا رُلا دیا ہمیں ۔ :rolleyes: ابھی ذرا میرے پیپر ہو جانے دیں پھر تعبیر اپیا کے بعد میری باری :battingeyelashes:
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی، مہ جبین بہنا سے پوچھے گئے سوالات بھی یہاں کاپی پیسٹ کر رہی ہوں
جوابات یقیناً کاپی پیسٹ نہیں ہو نگے

محترم بہنا مہ جبین مامتا سے بھرپور شخصیت ہیں ۔ اور ماؤں سے سیکھ کرآگے بڑھا دینا نقل تو نہیں ہوتی ۔
بلکہ اک چراغ سے کئی دوسرے چراغ جلا دینا ہوتا ہے ۔

×بچپن میں آپ کو کیا بننے کا شوق تھا؟؟؟

والدین کی خواہش تھی کہ پائلٹ بنوں ۔
میرا شوق تھا کہ مجرم بنوں ۔
نہ پائلٹ بنا نہ ہی مجرم
بلکہ " جہاز " بن گیا
×آپکے خیال میں اپنی شخصیت کو بہترین بنانے کے لیے کن تین چیزوں،عوامل کا ہونا ضروری ہے؟؟؟

عجز و انکساری ۔ اخلاق۔ جذبہ خدمت انساں
کسی بھی شخصیت کو اس بلندی کا حامل ٹھہرا دیتی ہیں ۔ جو کہ دوسرے انسانوں کے لیئے آئیڈیل قرار پاتی ہے ۔
×طبعتتاً اور مذاجاً کس طرح کے لوگ پسند ہیں؟؟؟

خوش مزاج با اخلاق اپنی انا کی نفی کرتے مغروریت سے دور رہنے والے
روحانیت کے حامل ملامت کے لبادے میں مستور
لوگ میری نظر میں انسانیت کے روشن چراغ اور میرے پسندیدہ
×زندگی کا کوئی یادگار لمحہ

جب مجھے میری سچی غزل کی اس دنیا میں آمد کی خبر ملی
×آپ کی کس عادت کو باقی دوسرے سب بہت سراہتے ہیں

لوگ کہتے ہیں کہ منکسر المزاج ہے
حقیقت تو رب ہی جانے یا پھر نایاب
×دوسروں کی سیرت اور صورت میں کیا چیز آپکو اٹریکٹ کرتی ہے؟؟؟

اخلاص و اخلاق کی حامل سیرت
اور صورت میں ؟
آنکھیں
اس کی آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا ہی کیا ہے
 

تعبیر

محفلین
میری محترم بہنا
جو جواب " شہر علم " کی زبان مبارک سے اس سوال
" روح کیا ہے ۔ روح سے مراد کیا ہے "
با امر الہی صادر ہوا ۔
”اور اے پیغمبر یہ آپ سے روح کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تو کہہ دیجیئے کہ یہ میرے پروردگار کا ایک امر ہے “
(سورہ اسراء ، آیت نمبر۸۵)
یہ جواب بالکل واضح ہے ۔ اور اس سے بڑھ کر کوئی اس کی وضاحت نہیں کر سکتا ۔
اور اس " امر " کی مزید وضاحت قران پاک کی مختلف آیات میں کر دی گئی ہے۔
لفظ " روح " کے لغوی معنی ”نفس“ اور ”دوڑنے“ کے ہیں ۔
اور ”روح“ اور ”ریح“ (ہوا) ایک ہی معنی سے مشتق ہیں اور روح ِ انسان اپنے
تحرک، حیات آفرینی اور ظاہر نہ ہونے کے لحاظ سے نفس اور ہوا کی طرح ہے
یہ آیت اپنے بیان میں یہ آگہی دیتی ہے کہ کچھ لوگوں نے آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے انسان کی روح بارے سوال کیا ۔
روح جو انسان کو حیوانات سے جُدا کرتی ہے جو اپنے تحرک اور وجود آفرینی کے باعث انسان کو افضل ترین شرف سے نوازتی ہے جو انسان کی تمام تر طاقت اور فعالیت کا سرچشمہ ہے، جس کی مدد سے انسان زمین و آسمان کو اپنی جولان گاہ بنائے ہوئے رکھتا ہے، جس کے ذریعہ انسان علمی اسرار کی گتھیاں سلجھاتا ہے ، موجودات کی گہرائیوں تک پہنچنے کا راستہ پاتا ہے ۔ ، چنانچہ وہ لوگ عالم خلقت کے اس عجوبہ کی حقیقت معلوم کرنا چا ہتے تھے۔
آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے وحی الہی کے مطابق یہ جامع اور پر معنی جملہ ارشاد فرمایا کہ
کہیں کہ ”روح عالمِ امر میں سے ہے“ یعنی اس کی خلقت پر اسرار ہے۔
تمہارا علم بہت کم ہے لہٰذا کون سے تعجب کی بات ہے کہ
تم روح کے اسرار نہ جان سکو اگرچہ وہ ہر چیز کی نسبت تم سے زیادہ قریب ہے۔
ہمیں بس اتنا جان سمجھ لینا کافی ہے کہ ہماری " روح " اللہ سبحان و تعالی کا اک خاص امر ہے ۔
اور ہمیں اس روح کو اللہ تعالی کے دوسرے عطا کردہ اوامر کی اطاعت کرتے روشن رکھنا لازم ہے ۔


نایاب بھائی کیا آپ بد روحوں اور بھٹکتی روحوں پر یقین رکھتے ہیں؟؟

اف نایاب بھائی فلسفہ حیات والے میں تو اتنے مشکل الفاظ استعمال کیے ہیں کہ وہ جواب تو میرے سر سے گزر گیا :hypnotized:
 

تعبیر

محفلین
نایاب بھائی آپ نے اپنے پچھلے جوابات میں درگاہوں کا ذکر کیا تھا کہ آپ ہر درگاہ پر حاضری لگا چکے ہیں
تو اسکی کیا وجہ تھی؟؟؟وہاں سے آپ نے کیا پایا اور کیا کھویا ؟؟؟
 

تعبیر

محفلین
ابھی ذرا میرے پیپر ہو جانے دیں پھر تعبیر اپیا کے بعد میری باری :battingeyelashes:
موسٹ ویلکم
باری واری کی کوئی نہیں ہو رہی چندا
جلدی سے سوالات پوسٹ کرو :) میں ہی اکیلی بولے چلی جا رہی ہوں یہاں کوئی تو ہوجو سوالات میں ساتھ دے
 

یوسف-2

محفلین
چند آسان سوالات:
1۔ ایک اور ایک دو کب ہوتے ہیں اور گیارہ کب ؟:D
2۔ کہتے ہیں کہ قدر کھ دیتا ہے ہر روز کا آنا جانا۔ پھر ہم یہاں اس محفل میں ہر روز کیوں آتے ہیں :D
3۔عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائے؛ اب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دم نکل جائے ۔ ۔ ۔ ایسا کہنے کی نوبت کب آتی ہےِ :D
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی کیا آپ بد روحوں اور بھٹکتی روحوں پر یقین رکھتے ہیں؟؟
اف نایاب بھائی فلسفہ حیات والے میں تو اتنے مشکل الفاظ استعمال کیے ہیں کہ وہ جواب تو میرے سر سے گزر گیا :hypnotized:


نایاب بھائی آپ نے اپنے پچھلے جوابات میں درگاہوں کا ذکر کیا تھا کہ آپ ہر درگاہ پر حاضری لگا چکے ہیں
تو اسکی کیا وجہ تھی؟؟؟وہاں سے آپ نے کیا پایا اور کیا کھویا ؟؟؟

محترم بہنا

فلسفہ حیات بارے ان شاءاللہ الگ سے سادہ زبان میں تحریر کرنے کی کوشش کروں گا ۔ بدروحوں بھٹکتی روحوں پر یقین اور درگاہوں پہ حاضری اک دوسرے سے منسلک ہے ۔ کھویا تو بس اتنا ہی کہ والدین خصوصا والدہ کی بہت نافرمانی کی ۔ اور کسی با ضابطہ ڈگری کا حامل نہ کہلا سکا ۔ اور پایا کیا ؟ یوں سمجھ لیں کہ اپنے تجسس کی تسکین کرتے خود کو آگ میں جلا کر آگ کے جلانے کا یقین کیا ۔ ان درگاہوں پہ حاضری دیتے سچی حقیقت کو تلاش کرتے کچھ ایسے موتی نصیب ہوئے جنہوں نے مجھے اس قابل کر دیا کہ میں کچھ دکھی انسانوں کا سہارا بن جاتا ہوں جو کہ ان بھوت پریت جنات و جادو کے اوہام میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ التجا ہے کہ میری اس تحریر سے مجھے کوئی عامل وغیرہ نہ سمجھا جائے ۔ میں اک حجر خام کی مثال اک گنہگار انسان ہوں ۔
بچپن ہی سے چونکہ " سب رنگ " سسپنس " جاسوسی " ڈائجسٹ مطالعے میں رہے ۔ اور ان میں تحریر وہ داستانیں " انکا "اقابلا " ہمزاد" جو مافوق الفطرت کرداروں کی طاقت کو بیان کرتی تھیں میری بہت پسندیدگی کی حامل رہیں ۔ جب تھوڑا سا مزید ہوش آیا اور جسم نے عقل کا ساتھ دینا شروع کیا تو تجسس اور خواہش نے ان کی حقیقت کی تلاش پر در در پھرایا ۔
پنجاب پبلک لائیبریری ۔ باغ جناح لائیبریری ۔ فیروز سنز ۔ عجائب گھر میں جو بھی کتاب اس موضوع سے منسلک ملی کھڑے کھڑے پڑھ ڈالی ۔
بائبل جس کے بارے کہا جاتا ہے کہ تحریف شدہ ہے ۔ وہ ان بدروحوں یا بھوت پریت کی حقیقت پر کچھ ایسے روشنی ڈالتی ملی کہ
"اور وہ بڑا اژدہا یعنی وہی پُرانا سانپ جو ابلیس اور شیطان کہلاتا ہے اور سارے جہان کو گمراہ کر دیتا ہے زمین پر گرا دیا گیا اور اُس کے فرشتے بھی اُس کے ساتھ گرا دیئے گئے۔ اور یہ بد روحیں گرائے جانے والے وہی فرشتے ہیں جنہوں نے شیطان کے ساتھ مل کر خدا کے خلاف بغاوت کی ۔شیطان اور اُس کی ساتھی بد روحیں دُنیا کو دھوکہ دیتی ہیں ۔ وہ جسمانی شکل میں ظاہر ہو سکتی ہیں ۔"
اس بارے مزید مطالعے سے یہ آگہی ملی کہ
ان کے مقابلے کے لیئے کچھ انسان ہمہ وقت مصروف عمل رہتے ہیں ۔ وہ ان بدروحوں بھوت پریت کو اپنا غلام بنا لیتے ہیں ۔ اور ان کی مدد سے دوسرے انسانوں کو ستانے والے بھوت پریت بدروحوں کو بھگاتے ہیں ۔ اور ان کی مدد سے اپنی خواہشات کی تکمیل کرتے ہیں ۔
مجھے بھی اس خواہش نے اپنا اسیر کر لیا کہ کوئی جن کوئی بھوت کوئی چڑیل کوئی بدروح میرے قبضے میں آ جائے ۔ اور میں بھی اک مشہور عامل کہلاؤں ۔ اپنی خواہشات کی تکمیل کروں ۔ بس اس حماقت میں مبتلا وہ سب پرانے قدیم قبرستان پرانی سے پرانی درگاہ جہاں کے بارے علم ہوا کہ عامل حضرات یہاں چلہ کشی کرتے رہے ہیں ۔ چھان ماری ۔ کوئی رہنما تو تھا نہیں بس اپنی سوچ و فکر اور کتابوں میں درج چلے اور وظائف پر عمل پیرا رہا ۔
آیت الکرسی اور سورہ حشر کی آخری سات آیات بسم اللہ شریف درود شریف کے ہمراہ ہمارے گھر میں بچے کو بولنا شروع کرتے ہی سکھا دی جاتی ہے ۔ اب میری حماقت کہہ لیں یا میرے اللہ کو مجھے محفوظ رکھنا تھا ۔ میں ان تمام سفلی وظائف کے ساتھ ساتھ ان کے ذکر کو بھی شامل رکھتا تھا ۔
عمر کے اس حصے میں آکر یہ یقین کامل ہو گیا ہے کہ ان بابرکت با رحمت اذکار کے باعث میں کسی بھی نقصان سے محفوظ رہا اور ایسی کسی بھی مخلوق کو مجھے ڈرانے کی ہمت نہ ہو سکی ۔ میری یہ گفتگو پڑھنے والے شاید یہ تسلیم نہ کریں کہ میں بارہ تیرہ برس کی عمر میں اک دو نہیں بلکہ اکیس اکیس راتیں قدیم قبرستانوں اور ان جگہوں پر گزار چکا ہوں جن کے بارے یہ کہا جاتا تھا کہ یہ شمشان گھاٹ رہے ہیں کبھی ۔
اور مجھے یہ تسلیم کرنے میں بھی کوئی عار نہیں اور میرا یہ تجربہ و مشاہدہ ہے کہ چڑیلوں بدروحوں اور بھوتوں کی اکثریت صلح پسند ہوتی ہے۔اور وہ خود سے نقصان پہنچانے سے گریز کرتے ہیں ۔ الا یہ کہ انہیں کسی صورت غصہ نہ دلایا جائے یہ اپنے مقاصد کی تکمیل میں محو رہتے ہیں ۔
ایسے جاندار جو کہ کسی صورت کسی شدید انتقام محبت یا نفرت کے جذبوں کے اسیر ہوں اور ان کا رابطہ اپنے جسموں سے کٹ جائے تو یہ روحیں اپنے مقصد کی تکمیل تک دنیا میں ہی رک جاتی ہیں ، جو بھوت بن کر اپنے مقاصد کی تکمیل میں جت جاتی ہیں ۔صرف انسانی روحیں ہی نہیں بلکہ پالتو کتوں اور بلیوں کی روحیں بھی ان کے مرنے کے بعد بھوت بن جاتی ہیں جنہیں اپنے مالکوں سے شدید محبت ہوتی ہے یا وہ کوئی خاص انتقام لینا چاہتی ہیں ۔ یہ روحیں بھوت کی صورت اکثر اپنے مالکوں کا پیچھا کرتی رہتی ہیں ۔
جب ان کا کام پورا ہوجاتا ہے تو باقی روحوں کی طرح وہ بھی دوسری دنیا میں چلی جاتی ہیں ۔ان بھوتوں سے قدیم اور متروک عمارتوں ، کھنڈرات، اجاڑ اور ویران جگہوں ، پر سامنا ہونا عام سی بات ہے ۔ ..
بحیثیت مسلمان کے میں یہ کامل یقین رکھتا ہوں کہ ۔ اللہ کی ہستی اور اس کے امر کے علاوہ نہ کوئی ہمیں نقصان پہنچا سکتا ہے اور نا ہی کوئی فائدہ دے سکتا ہے ۔ اللہ سبحان و تعالی نے قران پاک کو کامل طور پر انسان کے لیئے شفا قرار دیا ہے ۔ اور چاروں قل شریف ۔ سورہ یاسین و رحمان و جن ۔ آیت الکرسی۔ کو بسم اللہ شریف اور درود شریف کے ہمراہ ذکر کو ایسی چیزوں اور ان سے منسلک و وابستہ نقصانات سے بچنے محفوظ رہنے کے لیئے اکسیر فرمایا ہے ۔
مزید اس بارے کچھ لکھتے مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے کہ میں خود کو نمایاں کر رہا ہوں ۔ اللہ مجھے معاف کرے ۔ میں گنہگار کس قابل ۔۔
یہ سب تو اس کا ہی کرم ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
چند آسان سوالات:
1۔ ایک اور ایک دو کب ہوتے ہیں اور گیارہ کب ؟:D
2۔ کہتے ہیں کہ قدر کھ دیتا ہے ہر روز کا آنا جانا۔ پھر ہم یہاں اس محفل میں ہر روز کیوں آتے ہیں :D
3۔عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائے؛ اب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دم نکل جائے ۔ ۔ ۔ ایسا کہنے کی نوبت کب آتی ہےِ :D

میرے محترم بھائی
(1) جب کسی کو دینے ہوں تو ایک اور ایک دو برابر
اور جب کسی سے لینے ہوں تو ایک اور ایک گیارہ
(2) یہ محفل تو سجی ہی ہمارے لیئے ہے جو کہ اردو کے دیوانے ہیں ۔ اور دیوانے کب اپنی قدر کھوتے ہیں ۔
اگر ہم دیوانے روز نہ آئیں تو فرزانے کیسے یہ " قدر کھو دینے والا " ڈھول بجائیں ۔؟
(3) یہ تو بہت پرسنل سوال ہے محترم بھائی ۔ اس کا جواب " سلپ "
کہ سمجھدار کو اشارہ کافی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
ایک سوال میری طرف سے بھی ہے۔۔۔ ۔
نارائن پرکاش یعنی عبدالرحمٰن صاحب کا واقعہ بھی سنائیے :)

محترم بھائی
یہ بات 1997 کے آواخر کی ہے ۔ مجھے اک بلڈنگ کی وائرنگ کا کنٹریکٹ ملا ۔ میں نے وہاں کام شروع کر دیا ۔ وہاں پلستر کرنے والی جو پارٹی تھی اس میں یہ محترم نارائن صاحب شامل تھے ۔ جب پلستر کا کام کسی سبب سے رک جاتا تو یہ میرے پاس آجاتے ۔ اور بنا کسی مزدوری کے مانگے میری مدد کرواتے ۔ مجھے سامان وغیرہ دیتے ۔ میں انہیں چائے اور کھانا وغیرہ کھلا دیتا ۔ اور جب کبھی مجھے پیمنٹ ملتی انہیں سو پچاس دے دیتا ۔ اک دن مجھے کہنے لےگے کہ " شاہ جی " مجھے بجلی کا کام سیکھنا ہے ۔ مجھے اپنے ساتھ رکھ لو ۔ عمر ان کی قریب 35 سال کی تھی ۔ میں نے کہا مجھے کوئی اعتراض نہیں ۔ تم سوچ لو کہ یہ تم یہ کام سیکھ سکو گے ۔ اور کر سکو گے ۔ ؟ کہنے لگے کہ مجھے سیکھنا ہے بس ۔ قصہ مختصر میرے ساتھ کام شروع کر دیا ۔ اور جلد ہی میرے اک اچھے ہیلپر کی صورت اختیار کر لی ۔ میں جس رہائیش پر رہتا تھا ۔ وہاں پر میرے ساتھ اک محترم بھائی خالد علوی اور ان کے ساتھ ان کے اک دوست رہتے تھے حافظ صاحب ۔ میں نے نارائن کو بھی اپنے ساتھ ہی کمرے میں رکھ لیا ۔ اب کمرے میں ہم چارافراد تھے ۔ یہ نارائن صاحب مجھے استاد کا رتبہ دیتے میری بہت خدمت کرتے تھے ۔ اور میری اس خدمت سے کمرے میں رہنے والے بھی مکمل مستفید ہوتے تھے ۔ کمرے کی صفائی کرنا ۔ برتن دھونے ۔ سالن سبزی کاٹنا بنا نا ۔ روٹی لانی چائے بنانا یہ سب نارائن نے اپنے سر لیا ہوا تھا ۔ سب نارائن سے بہت خوش تھے اور وقت کافی اچھا گزر رہا تھا ۔ رمضان شریف کی آمد آمد تھی ۔ اک دن جب میں اور نارائن کام سے واپس آئے تو حافظ صاحب نے فرمایا کہ شاہ جی آج ذرا علوی صاحب کا انتظار کرنا اور ان سے بات کر کے سونا ۔ مجھے ان کے لہجے سے کچھ عجب طرح کی خوشبو آئی ۔ بہر حال رات کو علوی صاحب بھی آ گئے ، نارائن نے کھانا وغیرہ لگایا اور سب نے کھایا ۔ کھانا کھا کر نارائن برتن دھونے لگا ۔ اور علوی صاحب نے مجھے کہا کہ
روزے شروع ہونے والے ہیں اور یہ نارائن ہندو ہے ۔ اس کا یہاں رہنا مناسب نہیں ہے ۔ اسے کہو کہ روزوں میں یہ کہیں اور جا کر رہے اور روزوں کے بعد واپس آ جائے ۔ میرا تو جیسے فیوز ہی اڑ گیا ۔ علوی صاحب میرے بڑے بھائی کے دوست اور بھائیوں کی طرح ہی پیارے ہیں ۔ میں نے ان سے کہا کہ علوی صاحب آپ یہ کیا کہہ رہے ہیں ۔ حافظ صاحب بولے کہ شاہ جی اس کی وجہ سے ناپاکی ہوتی ہے ۔ میں نے کہا حضور حافظ صاحب چھ ماہ سے یہ شخص اپنے ہاتھوں سے سبزی کاٹ اپنے ہاتھوں سے دھو اپنے ہاتھوں سے پکا آپ کو کھلاتا ہے ۔ اور جہاں آپ نماز پرھتے ہیں اس کونے کو بھی یہ شخص صاف کرتا ہے ۔ آپ کے کپڑے استری کر دیتا ہے ۔ آج آپ کو ناپاکی یاد آگئی ۔ اگر آپ اسے یہاں سے ہندو کی بنیاد پر نکالیں گے تو میں بھی روم چھوڑ دوں گا ۔ وہ دونوں بیک وقت بولے کہ ٹھیک ہے اگر تمہیں یہ ہندو اتنا پیارا ہے تو اپنا بندوبست کر لو ۔ میں نے نارائن کو بلایا اور اسے کہا کہ چلو اپنا سامان اٹھاؤ ہم کہیں اور چلتے ہیں ۔ نارائن نے بہت ضد کی کہ شاہ جی کوئی بات نہیں جب روزے شروع ہوں گے تو میں کہیں اور چلا جاؤں گا ۔ لیکن میرا دماغ پھر چکا تھا اس کی ایک نہ سنی اور سامان اٹھا کر اپنے اک دوست محترم غلام بھائی کے پاس پہنچے اور ان سے کچھ دن ان کے کمرے میں رہنے کی اجازت مانگی ۔ ویسے تو یہ غلام بھائی بہت سڑیل مشہور تھے صفائی ستھرائی بارے ۔ لیکن جب انہوں نے سارا واقعہ سنا تو کہنے لگے کہ آپ میرے ساتھ اس روم میں چھ ماہ رہ سکتے ہو ۔ جب کرایہ ختم ہوگا تو آدھا ادھا بھر دیں گے ۔ ان کو آگاہ کیا کہ یہ ہندو ہے ۔ کہنے لگے کہ میں نے کونسا اس کے منہ سے نکال کر کھانا ہے ۔ انسان بن کر رہے تو کوئی فکر نہیں ۔ قدرت خدا کی میرا کفیل سے معاملہ بگڑ گیا ۔ میں اک قیدی کی صورت کفیل کی رہائیش میں سونے کا پابند کر دیا گیا ۔ یہ نارائن صاحب کبھی پلستر والوں کے ساتھ جاتے کبھی بجلی والوں کے ساتھ اور جو کماتے اس میں سے میرا خرچہ بھی چلاتے ۔ رمضان کا آخری روزہ تھا میرے پاس آئےاور کہنے لگے کہ شاہ جی میں مسلمان ہونا چاہتا ہوں مجھے مسلمان کر لیں ۔ میں نے انہیں بہت سمجھایا کہ تمہاری اک فیملی ہے خاندان ے تم کیسے مسلمان ہو کر ان سب سے گزارہ کر سکو گے ۔ ؟
غلام بھائی کہنے لگے کہ شاہ جی پورے رمضان اس شخص نے صرف سحری افطاری کی ہے ۔ خدمتگار ہے ۔ با اخلاق ہے ۔ صفائی ستھرائی کا پابند ہے ۔ صرف نام کا ہندو ہے ۔ بہت سمجھایا لیکن ان کی اک ہی ضد تھی ۔ آخر انہیں قریبی مسجد کے امام تک پہنچایا اور انہوں نے برضاو رغبت اسلام قبول کیا اور عبدالرحمان کا نام اختیار کرتے امام صاحب کے پسندیدہ مسجد کے خدمتگار کا لقب پاتے عمرہ و حج سے مشرف ہوئے ۔ آج بھی ریاض میں موجود ہیں اور اپنا بجلی کا کام کرتے ہیں ۔
بلا شک اللہ بہت بے نیاز ہے ۔ اور سب توفیق اس کی ہی جانب سے ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
ماشاء اللہ

اللہ ہی ہے کب کسی کو ہدایت دے دے اور اس کی دنیا اور آخرت سنوار دے۔
 

تعبیر

محفلین
کیا نایاب بھائی اتنا دلچسپ روحوں اور جنوں کا ذکر چل رہا تھا اور آپ نے اسے ختم کر دیا :(

آج کےسوال

* ایسا کوئی دلچسپ قصہ،یاد یا بات جو آج بھی یاد آتے ہی آپکو مسکرانے پر مجبور کر دیتی ہے/آپکو خوش کر دیتی ہے ۔

*کوئی ایسی چیز،خوشبو یا کھانے پینے کی چیز جو آپ کو بے ساختہ بچہ بنا دیتی ہے اور آپکو اپنا بچپن یاد آجاتا ہے؟

*کیا چیز یا کیا بات آپکا دل چھو جاتی ہے؟

*زندگی میں کھویا زیادہ ہے یا پایا زیادہ ہے؟

*زندگی کا کوئی لمحہ جس کا تصور آج بھی خوفزدہ کر دیتا ہے؟

*زندگی کا وہ لمحہ جس نے آپکی زندگی بدل دی؟

*اپنے جذبات کا اظہار کیسے کرتے ہیں؟

*ایسی تین چیزیں جنہیں اپنے لیے ضروری سمجھتے ہیں؟

*کوئی ایسی چیز جو نشے کی حد تک پسند ہو؟

*کس بات میں کمپرومائز یا سمجھوتہ بالکل پسند نہیں ہے؟

نایاب بھائی ویسے مجھے بڑی حیرت ہوئی تھی آپ کے سگریٹ پینےکا پڑھ کر اور ایک درخواست ہے اگر کسی سوال کا جواب طویل ہو جائے تو پلیز جواب الگ الگ پیغامات میں لکھ دیا کریں ورنہ اکثر لوگ لمبا پیغام دیکھ کر نہیں پڑھتے جبکہ پوسٹ مختصر ہوں تو زیادہ آسانی رہتی ہے۔میں نہیں چاہتی کہ آپ کی محنت ضائیع ہو

جوابات مختصر لکھنے کو نہیں کہ رہی بلکہ میں تو آپکی بہت شکرگزار اور ممنوں ہوں کہ آپ میرے بے تکے سوالات کا بھی اتنا مفصل اور اچھا جواب دیتے ہیں
ماشاءاللہ آپ کے جوابات جان چھڑانے والے نہیں ہوتے بلکہ بہت تفصیل سے اور دلچسپ ہوتے ہیں اس لیے اگر ایک ایک کر کے جوابات الگ الگ رپلائی/پوسٹ میں دیے جائیں تو بہت مہربانی ہو گی
جزاک اللہ
 

نایاب

لائبریرین
کیا نایاب بھائی اتنا دلچسپ روحوں اور جنوں کا ذکر چل رہا تھا اور آپ نے اسے ختم کر دیا ۔

نایاب بھائی ویسے مجھے بڑی حیرت ہوئی تھی آپ کے سگریٹ پینےکا پڑھ کر
اور ایک درخواست ہے اگر کسی سوال کا جواب طویل ہو جائے تو پلیز جواب الگ الگ پیغامات میں لکھ دیا کریں ورنہ اکثر لوگ لمبا پیغام دیکھ کر نہیں پڑھتے جبکہ پوسٹ مختصر ہوں تو زیادہ آسانی رہتی ہے۔میں نہیں چاہتی کہ آپ کی محنت ضائیع ہو
جوابات مختصر لکھنے کو نہیں کہ رہی بلکہ میں تو آپکی بہت شکرگزار اور ممنوں ہوں کہ آپ میرے بے تکے سوالات کا بھی اتنا مفصل اور اچھا جواب دیتے ہیں ۔ ماشاءاللہ آپ کے جوابات جان چھڑانے والے نہیں ہوتے بلکہ بہت تفصیل سے اور دلچسپ ہوتے ہیں اس لیے اگر ایک ایک کر کے جوابات الگ الگ رپلائی/پوسٹ میں دیے جائیں تو بہت مہربانی ہو گی
جزاک اللہ



میری محترم بہنا
آپ کے لیئے صرف دعائیں ہی ہیں میرے پاس ۔
اللہ تعالی سدا آپ کو اپنی رحمتوں سے نوازے آمین
میری محترم بہنا چونکہ میری زندگی گزری ہی کچھ ایسی مصروفیت میں ہے جو کہ ان ہی سلاسل جنات بھوت پریت سے مربوط ہیں ۔ اور میرے پاس اتنے واقعات یاد داشت میں محفوظ ہیں جنہیں تحریر کروں تو شاید " طلسم ہوش ربا " وجود میں آ جائے ۔ لیکن اس طرح انہیں محفل اردو پر شریک کرنا مجھے ذاتی طور پر بہت معیوب لگتا ہے ۔ اب کوشش کروں گا کہ کہیں بلاگ بنا لوں ۔ اور اپنے اندر کی سب داستان تحریر کر دوں ۔
 
Top