انٹرویو نایاب بھائی سے باتیں کریں

نایاب

لائبریرین
دعاؤں کے لیے بے حد شکریہ ، جزاک اللہ​
اچھا نایاب بھائی پہلے آپ کی باتیں پڑھ لوں پھر مجھے بھی سوال پوچھنا ہیں ، لیکن آپ نے بارعب کیوں لکھ دیا :blushing: مجھے تو بھتیجا کمپنی بھی کسی کھاتے میں نہیں لاتی ۔​
سیدہ شگفتہ بہنا
بلا شک آپ ہیں ہی اک بارعب شخصیت
جناب محترمہ رابعہ بصری کے جملہ اوصاف جھلکتے ہیں آپ کی شخصیت سے ۔
اور بھتیجا کمپنی تو آپ پر جان چھڑکتی ہے ماشاءاللہ
وہ اس رعب کو کیوں خاطر میں لائیں ۔ ؟
 

تعبیر

محفلین
@تعبیر سسٹر! آپ کو یہ ”خوش فہمی“ کیسے ہوگئی کہ میں آپ سے یا نایاب بھائی سے ناراض ہوگیا ہوں :D اختلاف رائے کو میں کبھی بھی ”مخالفت“ یا ”ناراض“ ہونے کے لئے ”استعمال“ نہیں کرتا۔ آزمائش شرط ہے :D کسی دھاگہ میں آنے ، نہ آنے کا مطلب اس دھاگہ کے روح رواں سے محبت یا ناراضگی ہر گز نہیں ہوتا۔:D کم از کم میرے نزدیک :D
:D:D:D
بہت بہت شکریہ بھائی یہاں جواب دینے کے لیے
کبھی کبھار نادانستگی میں کچھ نا کچھ ایسا سرزد ہو ہی جاتا ہے کہ وہ کسی کی دل آزاری کا سبب بن جاتا ہے
آپ کے اچانک غائب ہو جانے سے میں کچھ ایسا ہی سمجھی تھی کہ شاید آپ کو میری کوئی بات بری لگ گئی ہو
بہن بھائیوں میں ناراضگیاں ہو ہی جاتی ہیں لیکن کوئی گھر چھوڑ کر نہیں جاتا لڑ جھگڑ کر وہ پھر سے ایک ہو جاتے ہیں
 

تعبیر

محفلین
السلام علیکم!

نایاب بھائی میرے سوالات ختم نہیں ہوئے اور میں حاضر ہوں نئی قسط کے ساتھ

  • *اگر میرا بس چلے تو۔۔۔۔۔۔(جملہ مکمل کریں)

    *کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے(اسے بھی اپنے الفاظ میں مکمل کریں)

    * کس چیز کا انتظار شدت سے رہتا ہے(ویسے تو ہم پردیسیوں کو پاکستان جانے کا اتنظار رہتا ہے ،اس کے علاوہ)

    *اگر آپ کو کوئی ایک جرم کرنے کی اجازت دی جائے تو آپ کونسا جرم کرینگے

    *زندگی کی شاہراہ پرکتنے ہی انجان لوگ ملتے ہیں ان میں سے کچھ ہمیشہ انجان ہی رہتے ہیں پر کچھ کسی خاص بات کی وجہ سے ہمیشہ یاد رہ جاتے ہیں۔
    آپکی بھی زندگی میں کوئی ایسا کیریکٹر اور خاص وجہ

    *کس طرح کے لوگوں کی کمپنی انجوائے کرتے ہیں

    *محبت آپکی نظر میں ؟

    *کوئی ناقابل فراموش تجربہ

    *آپکی چڑ

    *پسندیدہ منظر

    * آپکی نظر میں کائنات کی سب سے خوبصورت چیز
    (جاندار اور بےجان دونوں )

    * ویسے تو ماشاءاللہ باتوں کے فن میں آپ کمال رکھتے ہیں لیکن پھر بھی کس موضوع پر بات کرنا بالکل پسند نہیں ہے

    *کیا بات/چیز آپکا اچھا خاصا موڈ آف کر سکتی ہے ؟
  • ایسا کہا جاتا ہے کہ" تمھیں تو سات خون بھی معاف ہیں" فرض کریں اگر تین خون معاف ہوتے تو آپ کن تین لوگوں کا خون کرتے؟؟؟(یہ سوال پڑھنے کے بعد ایک تو میرا ہوا :pباقی دو کون ہونگے )
کوئی سوال برا لگا ہو تو پیشگی معذرت چاہیں تو اس کا جواب نا دیں
 

یوسف-2

محفلین
:D:D:D
بہت بہت شکریہ بھائی یہاں جواب دینے کے لیے
کبھی کبھار نادانستگی میں کچھ نا کچھ ایسا سرزد ہو ہی جاتا ہے کہ وہ کسی کی دل آزاری کا سبب بن جاتا ہے
آپ کے اچانک غائب ہو جانے سے میں کچھ ایسا ہی سمجھی تھی کہ شاید آپ کو میری کوئی بات بری لگ گئی ہو
بہن بھائیوں میں ناراضگیاں ہو ہی جاتی ہیں لیکن کوئی گھر چھوڑ کر نہیں جاتا لڑ جھگڑ کر وہ پھر سے ایک ہو جاتے ہیں
آپ کی ”تشویش“ اپنی جگہ ”بجا“ سہی، لیکن اب مجھے ”اپنوں“ بلکہ ”پرایوں“ کی بھی کوئی بات ”بُری“ نہیں لگتی۔:D اس لئے ناراض ہوکر محفل چھوڑ جانے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ یہاں نایاب بھائی اور تعبیر بہن سمیت اتنےاچھے اچھے بہن بھائی جو موجود ہیں۔ :D ہاں البتہ کسی کی بات ”غلط“ ضرور لگ سکتی ہے (جس میں میری کم علمی کا بھی، کا ہی نہیں :D دخل ہوسکتا ہے ) ۔ اس لئے میری ناقص سمجھ کے مطابق (جو اب اتنی بھی ناقص نہیں :D ) غلط باتوں پر تنقید، تصحیح یا بحث مباحثہ ضرور ہوسکتا ہے اور ہوتا ہی رہتا ہے۔
اُمید ہے کہ اتنی ساری ”وضاحتوں“ کے بعد آئندہ کوئی بھی بھائی یا بہن، میری کسی بھی تنقید وغیرہ کو ”مائنڈ“ نہیں کرے گا۔ اور میری یہاں سے کسی بھی مدت کی غیر موجودگی کو ”ناراضگی“ سے تعبیر :D نہیں کرے گا، کرے گی کہ ۔۔۔ اور بھی غم ہیں زمانے میں اس محفل کے سوا :D
 

یوسف-2

محفلین
میرے اکثر دوست جب کبھی میری کسی بات سے ”تنگ“ آجاتے ہیں تو ازراہِ محبت کہہ بیٹھتے ہیں کی ۔۔۔ تمھیں تو سَو خون بھی معاف ہیں۔ :D ایسے مواقع پہ میں برجستہ کہتا ہوں کہ بھائی! جب سو پورے ہوجائیں تو بتلادینا۔ ایسا نہ ہو کہ 100 خون تو معاف ہوجائے لیکن 101ویں پہ لٹک جاؤں۔:D
 

عزیزامین

محفلین
:D:D:D
بہت بہت شکریہ بھائی یہاں جواب دینے کے لیے
کبھی کبھار نادانستگی میں کچھ نا کچھ ایسا سرزد ہو ہی جاتا ہے کہ وہ کسی کی دل آزاری کا سبب بن جاتا ہے
آپ کے اچانک غائب ہو جانے سے میں کچھ ایسا ہی سمجھی تھی کہ شاید آپ کو میری کوئی بات بری لگ گئی ہو
بہن بھائیوں میں ناراضگیاں ہو ہی جاتی ہیں لیکن کوئی گھر چھوڑ کر نہیں جاتا لڑ جھگڑ کر وہ پھر سے ایک ہو جاتے ہیں
یہ عید کے چاند سے بھی قیمتی ہیں اس لیے کم ہی نظر آتے ہیں
 

نایاب

لائبریرین
یہ عید کے چاند سے بھی قیمتی ہیں اس لیے کم ہی نظر آتے ہیں
ہم تو ہیں پردیس میں دیس میں نکلتا ہے عید کا چاند ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہ بلا شبہ انمول ہے میرے محترم

ویسے اس طرح تو مجھے بھی ڈر ہونا چاہیے؟ نارضگی کا ؟ کیوں نایاب جی؟
ناراض نہیں زندگی حیران ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ سے کوئی ناراض ہو سکتا کیا ؟ میرے محترم
اور برسو ں بعد ملیں تو یہ سوال دل میں آتا ہے کب ملے تھے؟
آپ ہو ہی اتنے عزیز کے برسوں بعد ملے بھی تو نہ ملنے کا غم و احساس نہ ہوا ۔ میرے محترم
نا یاب جی یاہو ٹھیک ہوا ؟
یاہوووووووووووووووووووووووو ۔ آج کل بہت ستا رہا ہے ۔ ابھی بھی نخرے کر رہا ہے
نایاب جی آج چپ کیوں ہیں؟
یاہو آن نہیں ۔ گھر والوں سے بات نہیں ۔ تو دل اداس اداس ہے
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
نایاب بھائی میرے سوالات ختم نہیں ہوئے اور میں حاضر ہوں نئی قسط کے ساتھ


وعلیکم السلام
سدا خوش ہنستی مسکراتی رہیں آمین

*اگر میرا بس چلے تو۔۔۔ ۔۔۔ (جملہ مکمل کریں)


ہر چہرے پہ خوشی بکھیر دوں

*کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے(اسے بھی اپنے الفاظ میں مکمل کریں)


جانے کب اترے گی وہ بہار
میرے پاک وطن پاکستان پر
جس سے سوہنی دھرتی پہ کھلا
ہر پھول اور ہر کلی مسکرائے گی

* کس چیز کا انتظار شدت سے رہتا ہے(ویسے تو ہم پردیسیوں کو پاکستان جانے کا اتنظار رہتا ہے ،اس کے علاوہ)

"وہ جو پل پل دل کے پاس رہتی ہے " اسی کی صورت دیکھنے کا انتظار رہتا ہے ۔ اس سے ملنا باتیں کرنا

*اگر آپ کو کوئی ایک جرم کرنے کی اجازت دی جائے تو آپ کونسا جرم کرینگے



تھائی لینڈ سے چلنے والی لاٹری (سٹے )سے منسلک اس بینک لاکر کو توڑنا چاہوں گا ۔ جس کے بارے یہ کہا جاتا ہے کہ اس میں ہر یکم
جنوری کو وہ چوبیس نمبر محفوظ کیئے جاتے ہیں ۔ جن میں ہر سال میں ہر پندرہ دن بعد اک نمبر کا اعلان کیا جاتا ہے ۔ اور اس نمبر کے لگنے کے لالچ میں مبتلا مزدور لوگ اپنے خون پسینے کی کمائی ضائع کر بیٹھتے ہیں ۔ اور سالوں گھر سے دور رہنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔

*زندگی کی شاہراہ پرکتنے ہی انجان لوگ ملتے ہیں ان میں سے کچھ ہمیشہ انجان ہی رہتے ہیں پر کچھ کسی خاص بات کی وجہ سے ہمیشہ یاد رہ جاتے ہیں۔
آپکی بھی زندگی میں کوئی ایسا کیریکٹر اور خاص وجہ



1998 کی بات ہے ۔ میرا اپنے کفیل سے معاملہ کچھ بگڑ گیا ۔
اس نے میرے سب کام بند کروا دیئے اور مجھےمجبور کرنے لگا کہ
میرا وہ سب نقصان پورا کرو جو کہ بقول اس کے میرے باعث اسے ہوا ۔
میں تو جیسے ایکدم آسمان سے زمین پر آ گرا ۔
اللہ کی شان
میں جو صبح اک بادشاہ کی طرح جاگا تھا دوپہر سے پہلے فقیر ہوگیا ۔
جتنے بھی دوست ساتھی میرے ساتھ میرے دسترخوان پر شریک رہتے تھے
وہ سب مجھ سے کنارہ کر گئے ۔ غربت اپنے مکمل معنوں میں مجھ پر آشکارا ہو گئی ۔
اور یہ غربت مجھ پر قریب ڈیڑھ سال رہی ۔ میں اس ڈیڑھ سال کے عرصے کو کبھی بھلانا بھی چاہوں تو نہیں بھلا سکتا ہے ۔
ان حالات سے گزرتے راہ چلتے مجھے تین ہستیاں ایسی ملیں جنہیں میں ہی میرے بیوی بچے
بھی دعا دیتے ہیں ۔ رمضان المبارک کی آمد ہوئی ۔ میرے پاس تو کھانے پینے کو
اک کوڑی نہ تھی ۔ رمضان اور عید کا خرچہ کہاں سے بھیجتا ۔ بہت پریشان تھا ۔ میری رہائیش سے قریب 15 کلومیٹر پر میرا اک پرانا گاہک تھا جس کے پاس میری کچھ مزدوری باقی تھی ۔ اس کی یاد آئی تو اس کی جانب چل پڑا ۔ اس کے گھر کے باہر قریب تین گھنٹے بیٹھا رہا ۔
خدا خدا کر کے وہ گھر سے نکلا ۔ میں نے اسے سلام کیا اور ابھی مزدوری کا تقاضا کرنے کو ہی تھا کہ اس نے کہا ۔ تیرا کفیل مجھ سے تیرا حساب لے گیا ہے ۔ اب تم مجھے دوبارہ میرے گھر کے دروازے پر نظر نہ آنا ۔ یہ سن کر آسمان کی طرف دیکھ منہ لٹکا کر واپس چل پڑا ۔ گھر سے اس کی طرف جاتے ہوئے پیسوں کی امید تھی اس لیئے پیدل رستہ بھی مشکل نہ لگا تھا ۔ لیکن اب جب مایوسی کی حالت میں پیدل چلا تو چلا ہی نہ جائے ۔ ہزار سوچیں ستائیں ۔ اپنے خیالات میں محو سڑک کے کنارے کنارے چلا جا رہا تھا کہ پیچھے سے اک ٹیکسی آئی اس نے مجھے ہارن دیا میں نے اس کی طرف دیکھا اور اپنی راہ چلتا رہا ۔ وہ ٹیکسی کچھ دور آگے جا کر رکی اور واپس آنے لگی ۔ میرے پاس آ کر رکی ۔ ڈرائیور نے پوچھا کہاں جانا ہے ۔ میں نے کہ بھائی مجھے ٹیکسی نہیں چاہیئے ۔ وہ کہنے لگا کہ بھائی تم بیٹھو مجھے تم بہت پریشان لگتے ہو ۔ کہیں کسی حادثے کا شکار نہ ہوجاؤ ۔ میں نے کہا کہ میرے پاس کرایہ نہیں ہے ۔ کہنے لگا کرایہ کس نے مانگا ہے ۔ تم بھی اجنبی "پردیسی " میں بھی اجنبی ۔۔ میں نے اسے اپنی منزل کا بتایا ۔ وہ مجھے بٹھا کر چل پڑا ۔ کچھ دور جا کر کہنے لگا کہ بھائی اگر برا نہ مانو تو بتاؤ کہ کیا مشکل کیا پریشانی ہے ۔ اس کے پوچھنے میں کچھ ایسا تاثر تھا کہ میری آنکھیں بھیگ گئیں ۔ مجھ سے بولا نہ گیا ۔ اس نے اک دکان پر ٹیکسی روک مجھے پانی پلایا ۔ میں نے مختصر اسے اپنی داستان سنائی ۔ وہ چپ چاپ سنتا رہا ۔ بس سگریٹ پیتا رہا ۔ میں بھی سگریٹ کا عادی تھا مگر اس سے مانگتے شرم آ رہی تھی ۔ وہ شاید اس بارے جان گیا اور مجھے سگریٹ کی ڈبیادے دی ۔ جب رہایش کے سامنے اس نے اتارا تو میں نے اسے اپنی رہائیش کی نشاندہی کی اور چپکے سے سگریٹ کی ڈبیا اٹھا نیچے اتر آیا ۔ ساتوں کے آٹھواں روزہ تھا ۔ افطاری کے بعد میں اپنے خیالات میں محو کمرے میں پڑا تھا کہ مجھے باہر سے آواز آئی کہ کوئی کسی سے پوچھ رہا ہے کہ " شاہ جی " کس روم میں ہے ۔ میں آواز پہچان گیا اور سوچا کہ یہ ٹیکسی والا شاید اپنے کرائے کے لالچ میں آیا ہے ۔ روم سے باہر نکلا تو وہ مجھ سے ہاتھ ملا میرا ہاتھ پکڑ مجھے نیچے اپنی ٹیکسی کے پاس لے آیا ۔
ٹیکسی میں بٹھا کر مجھے کہنے لگا کہ بھائی مجھے غلط نہ سمجھنا ۔ اور یہ کہہ کر اس نے اپنی جیب سے ساڑھے تین سو ریال نکالے اور میری جیب میں ڈال دیئے ۔ ساتھ میں دو کارٹن سگریٹ پانچ کلو چاول کا تھیلا اک بوتل ککنگ آئل مجھے دیا ۔ اور کہنے لگا کہ یہ صدقہ یا خیرات نہیں ہے بلکہ اک قرض ہے جب تم پر آسانی ہو اور کوئی پریشانی میں ملے تو اس کو ادا کر دینا ۔
( میری آنکھوں میں ابھی بھی آنسو اترے ہوئے ہیں اور اس کے لیئے دعائیں)
وہ ایک انڈین تھے۔ احمد آباد کے رہنے والے ۔ اور گجرات کے بدنام زمانہ ہنگاموں کا ایک کردار ۔
تین سال اس سے دوستی رہی ۔ اس نے مجھے انسانیت کا وہ سبق دیا جو مجھے
ہزار کتابوں کے مطالعے سے نہیں ملا تھا ۔
اللہ کا شکر کہ میری آزمائیش سال ڈیڑھ سال میں ختم ہوگئی ۔
اور میں دوبارہ اپنے مقام پر آگیا ۔ ان محترم یوسف بھائی المعروف " مچھل بھائی " کی دل و جان سے خدمت کرتے ان کے مالی قرض کو اتار تو دیا مگر تا زندگی روحانی طور پر ان کا قرضدار ہوں ۔ اللہ تعالی ان پر وہ چاہے جہاں کہیں بھی ہوں مہربان رہے سدا ۔ آمین
دوسری ہستی " نارائن پرکاش " موجودہ " عبدالرحمن " کی ہے ۔ انہوں نے بھی مزدور ہوتے
مجھے اک عرصے کھلایا پلایا بنا کسی لالچ کے ۔ کہیں کسی مقام پر ان کی بھی داستان تحریر کروں گا ۔
تیسری ہستی ساجد شیخ کی ہے اور یہ بھی انڈین ہی ہیں ۔
انہوں نے ایک آدمی کے چاول جسے یہاں " ربع کبسہ " کہتے ہیں دوپہر کو لے آنا
اور میرے ساتھ بیٹھ کر زبردستی مجھے کھلانا ۔ خود سگریٹ نہ پینے کے باوجود اپنی محنت کی کمائی سے مجھے روز اک ڈبی سگریٹ لیکر دینا ۔
میں ان کی محبتوں کا قرض دار ہوں ۔
قرض تو ادا کر بھی نہیں سکتا ۔
بس دعا ہی ہے میرے بس میں



*کس طرح کے لوگوں کی کمپنی انجوائے کرتے ہیں


اللہ لوک درویش قسم کے ہمہ اقسام بابے ۔ کرنی والے ۔
سچے جھوٹے ملامتی لبادوں میں لپٹے ۔
تنکے کو تیرا نے اور پتھر کو ڈبو دینے والے
بہروپیئے ۔ اپنے بہروپ کو اپنے کردار و عمل سے حقیقت کا روپ دینے والے ۔
مختصر یہ کہ ایسے لوگ جو کہ دنیا کی نظر میں منفرد اوراک خاص مقام رکھتے ہوں
*محبت آپکی نظر میں ؟


اس کائنات کی بنیاد میں شامل وہ جذبہ حقیقی
جس کا اسیر انسان اس جذبے کے ہاتھوں لاکھ دکھ پا کر بھی دعا گوہ ہی رہتا ہے ۔
محبت کا تعلق یادداشت سے نہیں ہوتا، اس کا جسم اور دماغ سے بھی کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
یہ دل میں پیدا ہوتی ہے اور دل کی آخری دھڑکن تک قائم رہتی ہے۔
،

*کوئی ناقابل فراموش تجربہ


" وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا " اس کا قصہ اب سنانا کیا
" وہ جس نے ہم کو درد دیا " اس کوموضوع گفتگو بنانا کیا
اک مزاحیہ واقعہ اس لفظ محبت کے تناظر میں
مگر ہنسنا اور مذاق اڑانا منع ہے ۔
ڈائجسٹوں وغیرہ میں کہانیاں پڑھ کر ہمیں بھی کسی سے محبت کرنے کا شوق ہوا ۔
عمر یہی کوئی تیرہ چودہ سال کی تھی ۔ اس شوق کی تکمیل کے لیئے ہم نے بھی بس سٹاپس
پر ڈیوٹی دینا شروع کی ۔ اک دن شام کا وقت تھا میں سٹاپ پر ڈیوٹی دے رہا تھا کہ اک بس آ کر رکی ۔ اس میں سے اک برقع پوش لڑکی اتری ۔ ہم ہزار سپنے اپنے دل و دماغ میں سجائے اس کے پیچھے پیچھے چل پڑے ۔ رستے میں اک دو بار اس نے پلٹ کر مجھے دیکھا ۔ مجھے لگا جیسے کچھ کہنا چاہتی ہو ۔ لیکن ڈر و خوف کے مارے اپنی تو ہمت نہ ہوئی اس سے کوئی بات کرنے کی ۔ کچھ دیر بعد وہ جس گلی میں مڑی اسی گلی میں ہمارابھی گھر تھا ۔ سوچنے لگا کہ یہ کون ہے کس گھر میں رہتی ہے ۔ وہ چلتے چلتے ہمارے ہی گھر کے سامنے کھڑی ہو کر دروازے پہ دستک دینے لگی ۔
جب اسے اپنے گھر کے دروازے پہ دستک دیتے دیکھا تو ڈر گیا کہ شاید یہ میرے گھروالوں کو میری شکایت کرے گی ۔ میں جلدی سے پلٹ گیا اور گلی کا موڑ مڑ گیا ۔ رات گئے ڈرتے ڈرتے گھر واپس آیا ۔ بڑی بہن نے کھانا دیا وہ کھانے لگا ۔ اتنے میں میری بھابھی مجھے کہنے لگی تجھے کیسے پتہ لگا تھا کہ میری ایوننگ ڈیوٹی ہے آج ۔ میں حیران ہو گیا پوچھا کیوں ؟ کہنے لگیں کہ تو سٹاپ سے لیکر گھر تک میرے پیچھے پیچھے آتا رہا میرے ساتھ ساتھ کیوں نہیں آیا ۔؟۔
کچھ نہ پوچھیں کیا گزری مجھ پر
وہ دن گیا اور آج کا دن آیا کبھی کسی خاتون کا پیچھا نہیں کیا ۔



کبھی بچپن میں " شاہ جی " کے لقب سے بہت چڑ تھی ۔
اور اس " چڑ " کی خبر جب میرے والد مرحوم تک پہنچی تو ان سے جو گفتگو ہوئی
اس نے اک جانب تو مجھے بہت فائدہ دیا اور دوسری جانب بہت نقصان ۔
*



شام کے وقت جب پرندے جھنڈ در جھنڈ
اپنے اپنے گھونسلوں کی جانب پلٹ رہے ہوتے ہیں ۔


* آپکی نظر میں کائنات کی سب سے خوبصورت چیز
(جاندار اور بےجان دونوں )


صنف نازک کی حیاء و شرم
اس حیاء و شرم کو پوشیدہ رکھنے کے لیئے حجاب و نقاب

* ویسے تو ماشاءاللہ باتوں کے فن میں آپ کمال رکھتے ہیں لیکن پھر بھی کس موضوع پر بات کرنا بالکل پسند نہیں ہے


بہت سوچا مگر ایسا کوئی موضوع یاد نہیں آیا جس پر " بالکل نا پسند" کی حد لاگو ہوتی ہو ۔

*کیا بات/چیز آپکا اچھا خاصا موڈ آف کر سکتی ہے ؟



جب کوئی اپنی ڈگری ڈپلومے کی بل پر مجھ پر دھونس جمانے لگے ۔
تو میں اپنے اوزار سنبھال اپنی محنت مزدوری چھوڑ
کسی اور جانب تلاش رزق میں رواں ہوجاتا ہوں
پھر وہ چاہے لاکھ منت کرے میرا دل ہی نہیں چاہتا
اس کا کام کرنے کو ۔
اسے آپ میرا موڈ آف ہونے کا نام دے سکتی ہیں ۔


ایسا کہا جاتا ہے کہ" تمھیں تو سات خون بھی معاف ہیں" فرض کریں اگر تین خون معاف ہوتے تو آپ کن تین لوگوں کا خون کرتے؟؟؟




معاف بھی ہوتے تب بھی یہ اپنے بس سے باہر ہے ۔
مرغی تک تو ذبح نہیں ہوتی
چوہا تک تو مارا نہیں جاتا مجھ سے
اور آپ لوگوں کی بات کرتی ہیں

(یہ سوال پڑھنے کے بعد ایک تو میرا ہوا باقی دو کون ہونگے )


آپ تو بہن بیٹی ہیں اور بہن بیٹی کی خوشی قائم رکھنے کے لیئے
تو بارضا و رغبت اپنا خون بہا سکتا ہوں

کوئی سوال برا لگا ہو تو پیشگی معذرت چاہیں تو اس کا جواب نا دیں



سدا خوش و شادوآباد ہنستی مسکراتی رہیں آپ
میری بہنا آپ کے سوالات کی صورت
مجھے وقت گزارنے کا اچھا موقع مل جاتا ہے ۔
اپنے گزرے وقت کے اوراق پلٹتا رہتا ہوں ۔
 

تعبیر

محفلین
زبردست نایاب بھائی :applause::applause::applause:
مزا آگیا اور میں بھی سی پی 34 سے متفق ہوں کہ آپ نے رلا بھی دیا اور بس اسٹاپ والے واقعے پر مسکرانے پر بھی مجبور کر دیا
نایاب بھائی آپ تو جانتے ہیں کہ میں نے علی ذاکر کے انٹرویو کی ہامی بھری ہے سو آج ارادہ ہے اسے پوسٹ کرنے کا
اور ایک دو اورٹاپکس کا اگر وقت نے مہلت دی تو نئے سوالات پوسٹ کرونگی ورنہ آج کے لیے معذرت :)
اتنے تفصیلی جوابات اور دلچسپ جوابات کے لیے ڈھیروں شکریہ خوش رہیں
 

تعبیر

محفلین
نایاب بھائی جلدی جلدی آج صرف ایک ہی سوال پوچھ لیتی ہوں

::آپکے خیال میں روحیں کیا ہیں (یہی سوال جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا تو انکاجواب ڈھکا چھپا سا تھا)
 
Top