غزل برائے اصلاح

ایک غزل پریشان کررہی ہے۔۔پہلے بھی پوسٹ کی تھی مگر کوئی توجہ نہیں ملی۔۔۔معمولی تبدیلیوں کے ساتھ دوبارہ پیش کررہاہوں۔۔۔احباب بالخصوص اساتذہ سے رہنمائی کی استدعا ہے۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گرنےوالی ہے بہت جلد یہ سرکار حضور
ہاں نظر آتے ہیں ایسے ہی کچھ آثار حضور

وہ جو ازخودہی بنے بیٹھے ہیں سردارحضور
وقت اک دن انہیں لائے گا سر۔ دار حضور

خودکودیتےہیں وہ دھوکا یونہی بےکارحضور
جوخطائوں کا نہیں کرتے ہیں اقرارحضور

کارواں یونہی بھٹکتارہے ہربارحضور
نیک نیت نہ ہوں گرقافلہ سالار حضور

سامنے آکے رہے سچ سر۔ بازارحضور
کوئی کتنا ہی کرے جھوٹ کا پرچارحضور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بحر غالبآ رمل مثمن مجنون ہے۔۔فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلان یا فعلن یا پھر پتہ نہیں کیا ہے۔۔۔۔۔
ڈھونڈتے ڈھانڈتے دیگر شعراء کے یہاں پہنچا تو یہ شعر ملے۔۔۔مگر اپنی غزل پھر بھی پریشان کررہی ہے۔۔۔۔۔۔
رت بدلتی ہے تو معیاربدل جاتے ہیں
بلبلیں خارلیےپھرتی ہیں منقاروں میں

کیوں زیاں کار بنوں سودفراموش رہوں
فکر۔ فردانہ کروں محو۔ غم۔ دوش رہوں

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا
وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا

اک زمانے کی رفاقت پہ بھی رم خوردہ ہے
اس کم آمیز کی خوبوہے غزالوں جیسی

ڈھل گیا چاند گئی رات چلو سوجائیں
ہوگئی ان سے ملاقات چلو سوجائیں

رات بھر طالع بیدارنے سونے نہ دیا
یارکو میں نے مجھے یار نے سونے نہ دیا
 

الف عین

لائبریرین
بحر تو درست پہچان لی ہے، اور اشعار بھی سارے عروضی طور پر درست ہیں۔ لیکن سارے مطلعے کیوں؟
 
بحر تو درست پہچان لی ہے، اور اشعار بھی سارے عروضہ طور پر درست ہیں۔ لیکن سارے مطلعے کیوں؟
یہ تو پتہ نہیں کہ سب مطلعے ہی کیوں ہیں،،، خودبخود ہوتے چلے گئے،یکے بعد دیگرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مگر میں نے یہ غزل لاہور میں منعقدہ ایک مشاعرے میں پڑھی۔۔۔کچھ زیادہ ریسپانس نہیں ملا۔۔پھر کراچی کےکچھ احباب نےبھی اعتماد کو متزلزل کردیا۔۔۔۔۔میں نے کہاکہ آپ لوگوں کی رائے لینا بہتر رہے گا۔۔۔شکریہ اعجاز صاحب،،،بڑی نوازش
 

الف عین

لائبریرین
یہ اضافت کی جگہ بہت سے لوگ وقفے کی علامت کیوں استعمال کرتے ہیں، یہ سمجھ میں نہیں آتا۔ ظاہر ہے تمہارا مطلب بھی تھا ’سرِ دار‘۔ اور ’سرِ بازار‘!!
اردو محفل کے کی بورڈ میں زیر ان پیج کے صوتی کا الٹ ہے، یعنی > کی علامت پر
 
بعض فانٹس میں اور بعض حروف کے ساتھ زیر لگا ہو تو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ کیا ہے،،اسی لیے واضح کرنے کےلیےزیر کے بجائے سکتہ استعمال کیاجاتاہے۔۔۔ایک اور بات۔۔آپ نے جو سرِ بازار لکھا ہے،،ذرادیکھئےکہ اضافت اپنی مقررہ جگہ نہیں لگی،،زیر کو ر کےنیچے آنا چاہیےمگر وہ اوپر آرہی ہے۔۔
 
Top