جامعہ حفصہ کی گمشدہ طالبات کی لسٹ اور جھوٹ کا پلندہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
ناں ۔، جی ایسے سوال نہ کریں، میری ممدوح یعنی مہوش بہن کے تیوری پر بل پڑ جاتے ہیں ، پتہ نہیں کیوں انہیں انسان کے خون سے رغبت ہوگئی ہے ، جبھی تو آئے دن سفاک ظالموں کی وکالت شروع کردیتی ہیں۔ شاید کسی جاگیر کی توقع ہو انہیں ، مگر : دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں۔ اللہ ہی انہیں ہدایت دے تو دے ، بندہ تو صرف کڑھ سکتا ہے ۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اور مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آرہی کہ اگرچہ لال مسجد والوں نے تعداد طالبات میں مبالغہ آرائی سے کام کیوں نہ لیا ہو مگر کیا مدرسہ میں کم تعداد میں طالبات کو ظلما قتل کردینا کیا مشرف کی سفاکیت اور درندگی پر پردہ ڈال سکتا ہے ؟؟؟؟ خصوصا ایسی صورت میں کہ جب خود بھی موصوف کو "صرف ترانوے " کی تعداد کا اعتراف ہو ۔ ۔ ۔

مجھے یہ تو امید تھی کہ اس 1500 طالبات کی لسٹ تو پیش نہی کی جائے گی بلکہ اسکی تعداد کم کروانے پر سب سے پہلے اچھلا جائے گا، مگر یہ امید نہیں تھی کہ یہ کام عابد آپ کریں گے۔ آپ کا اور مغل برادر کا تعلق اُس طبقے سے ہے جس کے لیے میری کوشش ہوتی ہے کہ انکا احترام رکھا جائے اور اختلافی معاملات کو نظر انداز کیا جائے، مگر افسوس کہ اس تھریڈ میں میں کوشش کے باوجود وہ لحاظ اور احترام نہیں رکھ پاؤں گی اور اختلاف رائے ہونا اور بحث کا ہونا یقینی نظر آ رہا ہے۔

تو سب سے پہلے تو آپ کو یہ ماننا چاہیے تھا کہ یہ 1500 یا ہزار سے زائد طالبات کی تعداد کا جو جھوٹ بول رہے ہیں وہ صرف لال مسجد کے مولوی عبدالغازی ہی نہیں، بلکہ جھوٹ بولنے والوں میں رائیٹ ونگ میڈیا کے یہ تمام تر اینکرز اور مشرف مخالفین اور بذات خود حوروں سے ملائے جانے والی جامعہ حفصہ کی یہ اپنی طالبات ہیں جو کہ اس معاملے میں دروغ گوئی سے کام لے رہی ہیں۔

مزید آپ کو اس چھلانگ کی لمبائی کا حساب بھی دینا چاہیے تھا کہ 1500 کی تعداد سے چھلانگ لگا کر نیچے آپ کونسی تعداد پر آئے ہیں۔

***********************

اب آتے ہیں دوسرے مسئلے کی طرف، کہ جسے افسوس کہ آپ نے سلجھانے کی بجائے مزید الجھا کر پیش کیا ہے۔

۔ آپ کہتے ہیں کہ مشرف صاحب نے خود "ترانوے" افراد کے اس آپریشن میں قتل ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
۔ پھر آپ تاثر یہ دے رہے ہیں کہ مشرف صاحب کے ان ترانوے لوگوں میں بہت سی طالبات بھی شامل تھیں۔

آپ کو الفاظ کے ساتھ یوں کھیلنے کی بجائے ان ترانوے افراد کی تفصیل پیش کرنا چاہیے تھی۔ تو اگر آپ سچے ہیں تو بتلائیے کہاں مشرف صاحب نے ان ترانوے لوگوں میں طالبات کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔
آپ ثبوت اور دلائل پیش کیجئے، اور لائیے ان طالبات کی لسٹ جنہیں آپ مقتول بنا کر انکے قتل کا الزام و بہتان مشرف صاحب پر لگا رہے ہیں۔

اب یہ طالبات 1500 ہوں یا پھر آپ کے دعوے کے مطابق اس سے کم، لیکن ان کے کوئی نام تو ہوں گے، کوئی اتا پتا تو ہو گا، یہ تو نہیں کہ یہ آسمان سے براہ راست بے نام و پتہ اس آپریشن میں قتل ہونے کے لیے نازل ہوئیں تھیں۔

وہ تمام باتیں جو ان 1500 طالبات کی لسٹ کے لیے موجود ہیں، وہی باتیں ان کم تعداد کے لیے بھی بعینیہ موجود ہیں۔ کیوں پھر مسجد کے اس حصے کی کھدائی کر کے ان کے لاشوں نکالا نہیں جاتا؟ کیوں انہیں پھر نامحرم دہشتگردوں کے ساتھ دفن رہنے دیا جاتا ہے؟ کیوں انکی نماز جنازہ ادا نہیں کی جاتی؟ کیوں انکے نام و اتا پتا جاری نہیں کیا جاتا؟ کیوں آپ کے ممدوح چیف جسٹس کی عدالت میں یہ کیس پیش نہیں ہوتا؟ ان چن انتہا پسندوں کے لیے تو شور مچا کر پاکستان اوپر سے نیچے کر دیا گیا اور چیف جسٹس بذات خود انکی تلاش کرواتے ہیں، مگر جب بات آتی ہے ان گمشدہ طالبات کی، تو نہ کوئی کیس درج ہوتا، نہ کوئی انکے نام پتے جاری کرتا ہے، اور نہ چیف جسٹس اس میں کوئی دلچسپی لیتا ہے۔

اور جو اب آپ اس تعداد کا گھٹا کر پھر وہی الزامات پیش کر رہے ہیں تو اسکے متعلق میں بالکل صاف صاف پہلے لکھ چکی ہوں، مگر آپ نے اس سے کوئی نصیحت نہ پکڑی:

مذہبی جنونیوں کے تابوت میں آخری کیل

یہ لوگ تو تاقیامت یہ لسٹ پیش کرنے والے نہیں اور انکی قسمت میں ثبوت کے نام پر یوں ہی اب آئیں بائیں شائیں کرنا لکھا گیا۔

پر آئیے میں اب آپ کو بتاتی ہوں کہ وجہ کیا ہوئی کہ اتنی ہزاروں فرضی مظلومانہ داستانیں اور نوحے لکھنے کے باوجود یہ لسٹ کیوں سامنے نہیں آتی اور کیوں چیف جسٹس کی عدالت میں یہ کیس پیش نہیں ہوتا۔
اقتباس:
madrassa registers to clear ambiguity

islamabad: pakistani investigators probing links between lal masjid and terrorists have discovered enrolment registers detailing the male and female students who studied at the seminary.
the investigators believe the information would help clear up uncertainty about the number of people killed or missing in the operation to clear the mosque and seminary of militants.
"the lists of the registered students match the number of students evacuated or captured from the mosque and jamia hafsa. the lists are in the writing of the jamia hafsa administrative staff and these will quash rumours regarding the number of students missing, dead or alive in the entire operation," said an official on condition of anonymity.
these lists would also be issued to the media and the parents of the students, he added.
link

بیشک باطل تو مٹنے کے لیے ہے۔ اور یہ مکر کرتے ہیں، مگر اللہ ان سے کہیں بہتر تدبیر کرنے والا ہے۔

ان کا مکر و فریب اپنی موت آپ اُس وقت مر گیا جب جامعہ حفصہ کیس کی انویسٹیگیشن کرنے والوں کے ہاتھ جامعہ حفصہ کے انرولمنٹ رجسٹر لگ گئے جس میں تمام طالبات اور طالبعلموں کی تفصیلی کوائف درج تھے۔ اسکی بنیاد پر انہوں نے جامعہ سے باہر نکلنے والی طالبات کا موازنہ کیا اور انکی تعداد وہی تھی جو کہ رجسٹر میں درج تھی۔ چنانچہ اب مکر و فریب و جھوٹ کے پاس کھڑا رہنے کے لیے کوئی پاؤں نہ رہے۔ اب خود بتائیے کہاں سے لائیں گے یہ ان 1500 طالبات کی فرضی لسٹ اور کون سی عدالت میں جا کر ثابت کرنا چاہیں گے کہ یہ 1500 طالبات قتل و گمشدہ ہیں۔ بلکہ عدالت میں جائیں گے تو مزید انکا اپنا ہی کریہہ و مکروہ چہرہ اپنے مکرو و فریب کے ساتھ سامنے آئے گا۔
 

طالوت

محفلین
ایک تابوت میں دو دو لاشیں ۔

پہلے مرحلے میں 200 کفن منگوائے گئے

جامعہ حفصہ میں 1713 طالبات زیر تعلیم تھیں جن میں سے 1500 وہیں رہائش رکھتی تھیں ۔ 50 طالبات جن کا تعلق کشمیر سے ہے ناپید ہو گئیں

800 سو کفن موجود ہیں مزید 200 کے انتظام کرنے کی درخواست : عبدالستار ایدھی

اور ایسے ہی ڈھونڈیں تو بے شمارخبریں سرکاری و غیر سرکاری ذرائع سے مل جائیں گی ۔ جن سے واضح ہے کہ لال مسجد کا معاملہ ایسا بھی سیدھا نہیں کہ مہوش اپنی قوم کی جہالت اور اندھے پن کا رونا روئیں اور خود کو اور مشرف کو اس قوم کا اصل مسیحا سمجھیں۔ بات ذرا ٹائمنگ کی بھی ہو جائے کہ لال مسجد آپریشن کی ٹائمنگ بھی بڑے معنٰی رکھتی ہے ۔ مگر ٹائمنگ کی وضاحت کر دوں کہ آپ یا تو بھول جاتی ہیں یا جان بوجھ کر توجہ نہیں کرتیں کہ ان دنوں میں وکلاء تحریک نے مشرف کی ناک میں دم کر رکھا تھا اور عام خیال یہی تھا کہ یہ تحریک اس کے گھٹنے ٹکوا دے گی مگر آٹھ سال دو خصوصا آخری پانچ سال سے ثابت ہوا ہے کہ مشرف نے اپنے اقتدار کے لئے ایک بعد ایک ایشو کو ہوا دی اور ہر ایشو میں بدنامی سمیٹی ۔ اسلئے جس طرح آپ ہزار طالبات کے نام مانگ رہی ہیں ویسے ہی سوال ان غیر ملکی دہشت گردوں کا بھی ہے اور اس چمچماتے اسلحے کا بھی جسے دیکھ کر لگتا تھا کہ کسی نے ہاتھ بھی نہ لگایا ہو اور پھر میڈیا کےساتھ جو رویہ رواں رکھا گیا وہ بھی بہت سے شکوک شبہات پیدا کرتا ہے ۔ اسلئے آپ انترنیٹ پر اس بےبنیاد پراپگینڈے پر خاصا مواد تو اکٹھا کر سکتی ہیں مگر سچائی پھر بھی چھپنے کی نہیں ۔
یوں بھی آپ کو یاد ہو تو ایک دھاگے میں آپ نے مکہ میں ہنگامہ کرنے والے جنونی ، شدت پسند اور دہشت گرد ایرانیوں کی جو حجاج کے روپ میں ارض مقدس پہنچے تھے جس طرح وکالت کی تھی اور عموما ایسے عناصر کی کرتی آ رہی ہیں ایسے معاملات پر کسی کو آپ کا رائیٹ ونگ (دائیں بازو) والے کہنا جچتا نہیں ۔ قول فعل میں اس قدر تضاد ہو تو بندے کی خاموشی زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے ۔ اسلئے کم از کم آپ رائیٹ ونگ کا دوبارہ ذکر نہ کریں ۔
وسلام
 

آبی ٹوکول

محفلین
مجھے یہ تو امید تھی کہ اس 1500 طالبات کی لسٹ تو پیش نہی کی جائے گی بلکہ اسکی تعداد کم کروانے پر سب سے پہلے اچھلا جائے گا، مگر یہ امید نہیں تھی کہ یہ کام عابد آپ کریں گے۔ آپ کا اور مغل برادر کا تعلق اُس طبقے سے ہے جس کے لیے میری کوشش ہوتی ہے کہ انکا احترام رکھا جائے اور اختلافی معاملات کو نظر انداز کیا جائے، مگر افسوس کہ اس تھریڈ میں میں کوشش کے باوجود وہ لحاظ اور احترام نہیں رکھ پاؤں گی اور اختلاف رائے ہونا اور بحث کا ہونا یقینی نظر آ رہا ہے۔
السلام علیکم ڈیئر سسٹر ! مجھے سب سے پہلے تو یہ سمجھ نہیں آرہی کہ آخر آپ اس تھریڈ سے ثابت کیا کرنا چاہ رہی ہیں ؟؟؟؟؟ جیسا کہ آپ کو بھی معلوم ہے کہ میں نظریاتی طور پر لال مسجد والوں کہ نظریہ کا مخالف ہوں اور جامعہ حفصہ والوں نے جس طریقے سے اسلام نافذ کرنے کی کوشش کی اس طریقہ کار کا بھی مخالف ہوں مگر میری ہمیشہ سے یہ رائے رہی کہ ان سب کہ باوجود بھی پرویز مشرف نے جو کچھ ان لوگوں کہ ساتھ کیا وہ کسی مسلمان تو کیا کسی انسان کو بھی زیبا نہیں لہذا اس ضمن میں کسی بھی بے گناہ کہ قتل میں میرا نظریہ کسی بھی تعداد سے ملحق نہیں کہ پندرہ سو سے ترانوے پر جا ٹھرے بلکہ میرا نظریہ نطریہ قرآنی ہے ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور حکمران کی حیثیت قول عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو حجت مانتا ہوں کہ جسکا مفھوم یہ ہے کہ آپ نے فرمایا کہ( اے عمر اگر تیری عملداری میں) فرات کہ کنارے کوئی کتا بھی بھوکا مر گیا تو کل قیامت کہ روز اے عمر تجھ سے پوچھ ہوگی ۔ ۔ اور رہ گئی جھوٹ کی بات تو یہ ہر دو طرفہ میڈیا کا وطیرہ ہے اگر مشرف مخالف جھوٹ بولتے رہے تو خود مشرف اور حامیان مشرف بھی کوئی دودھ کے دُھلے نہ تھے انھوں نے بھی بے شمار مواقع پر جھوٹ بولا اور اگر آپ نے فقط جھوٹ بولنے ہی کی بنیاد پر لال مسجد کی قضیہ کا فیصلہ صادر فرمانا ہے یعنی گر آپ یہ ثابت کرنا چاہتی ہیں کہ لال مسجد میں طلباء کی شہادت کو مبالغہ آرائی سے کام لیکر جھوٹ کی آمیزش سے پیش کیا گیا اور تعداد کو 1500 تک پہنچا کر کھلم کھلا جھوٹ بولا گیا لہذا اس لیے مشرف صاحب حق پر ہیں تو مجھے بے حد افسوس ہے کہ مشرف صاحب کہ معاملے میں یہ بعینہ وہی مثال ہے کہ جیسے کوئی خود شراب پی کر اور اسکے نشے میں دُھت ہوکر شراب کہ حرام ہونے کا فتوٰی صادر کرے ۔ ۔ لہذا میری بہن میرے نزدیک ایسا شخص جو پوری قوم سے بارہا جھوٹ بول چکا ہو اس کو بے گناہ ثابت کرنے کہ لیے اس کے مخالف فریق کہ جھوٹ کو بطور دلیل پیش کرنا نری حماقت کے سوا دوسرا اور کوئی ثمر نہ دے گا ۔ ۔ ۔ والسلام
 

فرخ

محفلین
مغل بھائی نے ٹھیک ہی فرمایا تھا:
ناں ۔، جی ایسے سوال نہ کریں، میری ممدوح یعنی مہوش بہن کے تیوری پر بل پڑ جاتے ہیں ، پتہ نہیں کیوں انہیں انسان کے خون سے رغبت ہوگئی ہے ، جبھی تو آئے دن سفاک ظالموں کی وکالت شروع کردیتی ہیں۔ شاید کسی جاگیر کی توقع ہو انہیں ، مگر : دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں۔ اللہ ہی انہیں ہدایت دے تو دے ، بندہ تو صرف کڑھ سکتا ہے ۔

اور نتیجہ یہ ہوا::chatterbox:
مجھے یہ تو امید تھی کہ اس 1500 طالبات کی لسٹ تو پیش نہی کی جائے گی بلکہ اسکی تعداد کم کروانے پر سب سے پہلے اچھلا جائے گا، مگر یہ امید نہیں تھی کہ یہ کام عابد آپ کریں گے۔ آپ کا اور مغل برادر کا تعلق اُس طبقے سے ہے جس کے لیے میری کوشش ہوتی ہے کہ انکا احترام رکھا جائے اور اختلافی معاملات کو نظر انداز کیا جائے، مگر افسوس کہ اس تھریڈ میں میں کوشش کے باوجود وہ لحاظ اور احترام نہیں رکھ پاؤں گی اور اختلاف رائے ہونا اور بحث کا ہونا یقینی نظر آ رہا ہے۔

تو سب سے پہلے تو آپ کو یہ ماننا چاہیے تھا کہ یہ 1500 یا ہزار سے زائد طالبات کی تعداد کا جو جھوٹ بول رہے ہیں وہ صرف لال مسجد کے مولوی عبدالغازی ہی نہیں، بلکہ جھوٹ بولنے والوں میں رائیٹ ونگ میڈیا کے یہ تمام تر اینکرز اور مشرف مخالفین اور بذات خود حوروں سے ملائے جانے والی جامعہ حفصہ کی یہ اپنی طالبات ہیں جو کہ اس معاملے میں دروغ گوئی سے کام لے رہی ہیں۔

مزید آپ کو اس چھلانگ کی لمبائی کا حساب بھی دینا چاہیے تھا کہ 1500 کی تعداد سے چھلانگ لگا کر نیچے آپ کونسی تعداد پر آئے ہیں۔

***********************

اب آتے ہیں دوسرے مسئلے کی طرف، کہ جسے افسوس کہ آپ نے سلجھانے کی بجائے مزید الجھا کر پیش کیا ہے۔

۔ آپ کہتے ہیں کہ مشرف صاحب نے خود "ترانوے" افراد کے اس آپریشن میں قتل ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
۔ پھر آپ تاثر یہ دے رہے ہیں کہ مشرف صاحب کے ان ترانوے لوگوں میں بہت سی طالبات بھی شامل تھیں۔

آپ کو الفاظ کے ساتھ یوں کھیلنے کی بجائے ان ترانوے افراد کی تفصیل پیش کرنا چاہیے تھی۔ تو اگر آپ سچے ہیں تو بتلائیے کہاں مشرف صاحب نے ان ترانوے لوگوں میں طالبات کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔
آپ ثبوت اور دلائل پیش کیجئے، اور لائیے ان طالبات کی لسٹ جنہیں آپ مقتول بنا کر انکے قتل کا الزام و بہتان مشرف صاحب پر لگا رہے ہیں۔

اب یہ طالبات 1500 ہوں یا پھر آپ کے دعوے کے مطابق اس سے کم، لیکن ان کے کوئی نام تو ہوں گے، کوئی اتا پتا تو ہو گا، یہ تو نہیں کہ یہ آسمان سے براہ راست بے نام و پتہ اس آپریشن میں قتل ہونے کے لیے نازل ہوئیں تھیں۔

وہ تمام باتیں جو ان 1500 طالبات کی لسٹ کے لیے موجود ہیں، وہی باتیں ان کم تعداد کے لیے بھی بعینیہ موجود ہیں۔ کیوں پھر مسجد کے اس حصے کی کھدائی کر کے ان کے لاشوں نکالا نہیں جاتا؟ کیوں انہیں پھر نامحرم دہشتگردوں کے ساتھ دفن رہنے دیا جاتا ہے؟ کیوں انکی نماز جنازہ ادا نہیں کی جاتی؟ کیوں انکے نام و اتا پتا جاری نہیں کیا جاتا؟ کیوں آپ کے ممدوح چیف جسٹس کی عدالت میں یہ کیس پیش نہیں ہوتا؟ ان چن انتہا پسندوں کے لیے تو شور مچا کر پاکستان اوپر سے نیچے کر دیا گیا اور چیف جسٹس بذات خود انکی تلاش کرواتے ہیں، مگر جب بات آتی ہے ان گمشدہ طالبات کی، تو نہ کوئی کیس درج ہوتا، نہ کوئی انکے نام پتے جاری کرتا ہے، اور نہ چیف جسٹس اس میں کوئی دلچسپی لیتا ہے۔

اور جو اب آپ اس تعداد کا گھٹا کر پھر وہی الزامات پیش کر رہے ہیں تو اسکے متعلق میں بالکل صاف صاف پہلے لکھ چکی ہوں، مگر آپ نے اس سے کوئی نصیحت نہ پکڑی:
 

فرخ

محفلین
عابد بھائی، آپ نے انکے سیاست والے ایوارڈوں پر غور کیا ہے؟ شائید اس میں‌ایک اور اضافہ کرنے کی خواہش میں یہ سب لکھ رہی ہیں۔
ورنہ مشرف جیسے گھٹیا انسان کی حمائیت کرنے کا مقصد ؟
السلام علیکم ڈیئر سسٹر ! مجھے سب سے پہلے تو یہ سمجھ نہیں آرہی کہ آخر آپ اس تھریڈ سے ثابت کیا کرنا چاہ رہی ہیں ؟؟؟؟؟ جیسا کہ آپ کو بھی معلوم ہے کہ میں نظریاتی طور پر لال مسجد والوں کہ نظریہ کا مخالف ہوں اور جامعہ حفصہ والوں نے جس طریقے سے اسلام نافذ کرنے کی کوشش کی اس طریقہ کار کا بھی مخالف ہوں مگر میری ہمیشہ سے یہ رائے رہی کہ ان سب کہ باوجود بھی پرویز مشرف نے جو کچھ ان لوگوں کہ ساتھ کیا وہ کسی مسلمان تو کیا کسی انسان کو بھی زیبا نہیں لہذا اس ضمن میں کسی بھی بے گناہ کہ قتل میں میرا نظریہ کسی بھی تعداد سے ملحق نہیں کہ پندرہ سو سے ترانوے پر جا ٹھرے بلکہ میرا نظریہ نطریہ قرآنی ہے ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور حکمران کی حیثیت قول عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو حجت مانتا ہوں کہ جسکا مفھوم یہ ہے کہ آپ نے فرمایا کہ( اے عمر اگر تیری عملداری میں) فرات کہ کنارے کوئی کتا بھی بھوکا مر گیا تو کل قیامت کہ روز اے عمر تجھ سے پوچھ ہوگی ۔ ۔ اور رہ گئی جھوٹ کی بات تو یہ ہر دو طرفہ میڈیا کا وطیرہ ہے اگر مشرف مخالف جھوٹ بولتے رہے تو خود مشرف اور حامیان مشرف بھی کوئی دودھ کے دُھلے نہ تھے انھوں نے بھی بے شمار مواقع پر جھوٹ بولا اور اگر آپ نے فقط جھوٹ بولنے ہی کی بنیاد پر لال مسجد کی قضیہ کا فیصلہ صادر فرمانا ہے یعنی گر آپ یہ ثابت کرنا چاہتی ہیں کہ لال مسجد میں طلباء کی شہادت کو مبالغہ آرائی سے کام لیکر جھوٹ کی آمیزش سے پیش کیا گیا اور تعداد کو 1500 تک پہنچا کر کھلم کھلا جھوٹ بولا گیا لہذا اس لیے مشرف صاحب حق پر ہیں تو مجھے بے حد افسوس ہے کہ مشرف صاحب کہ معاملے میں یہ بعینہ وہی مثال ہے کہ جیسے کوئی خود شراب پی کر اور اسکے نشے میں دُھت ہوکر شراب کہ حرام ہونے کا فتوٰی صادر کرے ۔ ۔ لہذا میری بہن میرے نزدیک ایسا شخص جو پوری قوم سے بارہا جھوٹ بول چکا ہو اس کو بے گناہ ثابت کرنے کہ لیے اس کے مخالف فریق کہ جھوٹ کو بطور دلیل پیش کرنا نری حماقت کے سوا دوسرا اور کوئی ثمر نہ دے گا ۔ ۔ ۔ والسلام
 

arifkarim

معطل
1500 طالبات کی لسٹ تو شاید کبھی نہ ملے البتہ مجھے یہ دھاگہ 1500 پیغامات کی طرف بڑھتا دکھائی دے رہا ہے!
 

گرائیں

محفلین
طالوت آپ نے کافی محنت کی، اللہ آپ کو جذائے خیر دے۔ مگر بات یہ ہے کہ یہ محترمہ سوالات کے جوابات گول کر جاتی ہیں۔ آپ نے جو سوال اٹھائے ، یہ ان کے جواب کبھی دے نہیں پائیں گی اور رونا شروع کر دیں گی۔ کبھی اللہ کا واسطہ ، کبھی رسول کا واسطہ۔

بحث مباحثے اس طرح نہیں‌ہوتے۔ اور میں نے یہ بھی دیکھ لیا ہے کہ یہ محترمہ اپنی ڈفلی بجاتی رہتی ہیں اور کسی کی بات نہیں سنتیں۔ ایک جگہ سے لاجواب ہو کر بھاگتی ہیں اور دوسری جگہ شور مچاتی ہیں کہ میں نے فلاں جگہ پر شافی جوابات دے دئے تھے۔ اس طرح کام نہیں‌چلتا۔

کوئی ضابطہ اخلاق بنانا چاہئے اس محفل میں جو کسی بھی ممبر کی اس طرح کی روندی مارنے پر سرزنش کر سکے۔ ورنہ یہ مسئلہ تا قیامت ٹھیک نہیں ہوگا۔
 

مہوش علی

لائبریرین

السلام علیکم

کیا آپ نے یہ خبریں آنکھیں کھول کر پوسٹ کرنے سے قبل پہلے خود پڑھ لیں تھیں؟ کیا انہیں پڑھنے کے باوجود ان میں موجود جھوٹ اور تضادات آپ پر واضح نہیں ہوئے؟

مثلا:

1۔ ایک طرف اردو پوائنٹ کی اس خبر پر آپ آمنا صدقنا کہہ رہے ہیں جہاں دعوی کیا جا رہا ہے کہ عبدالستار ایدھی نے 800 کفنوں کا انتظام کیا، اور پھر 200 کفن مزید منگوائے گئے۔

2۔ مگر آپ ہی کی پوسٹ کردہ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عبدالستار ایدھی کا بیان موجود ہے کہ انتظامیہ نے ان سے کل 200 کفن منگوائے تھے۔

۔ اور پھر اسی لنکی میں انہی عبدالستار ایدھی صاحب کی گواہی موجود ہے کہ یہ 200 کفن بھی استعمال نہیں ہوئے اور انہوں نے صرف اڑسٹھ لاشوں کو غسل دیا۔
اگر یہ 200 کفن استعمال ہوئے ہوتے تو ایدھی صاحب ضرور سے اس کی گواہی دیتے اور مشرف صاحب پر اسکا الزام لگاتے۔ مگر اسکے برعکس ایدھی صاحب لال مسجد کے اس واقعے کے بعد مشرف صاحب کی بس تعریف و توصیف کرتے ہی کرتے ہیں جسکا واضح مطلب یہ ہے کہ آپ لوگ جو کفنوں کی تعداد کے بارے میں قیاس آرائیاں کر کے شکوک و شبہات پھیلانا چاہتے ہیں، وہ بالکل بے بنیاد ہیں۔

**************

3۔ اگلا الزام بی بی سی کی سائیٹ سے ہے اور وہ قبرستان میں تدفین کا حال بیان کر رہا ہے اور یہ فوٹو اس نے بنائی ہے۔
20070712042711lalmasjid_burial_2.gif



اور بی بی سی سائیٹ کے رپورٹر کا واحد منبع ہے گورکن عقیل خان، جو کہتا ہے کہ رات کے اندھیرے میں 170 لاشیں لائیں گی۔ اور تابوتوں میں دو دو لاشیں موجود تھیں۔

۔ گورکن کہتا ہے کہ رات دو بچے کا وقت تھا، تو پھر اس نے کیسے یہ 170 کی تعداد اندھیرے میں گن لی؟

۔ اور پھر سوال یہ اٹھتا ہے کہ یہ گورکن وہاں پر قبریں کھودنے پر مامور تھا یا پھر لاشیں گننے پر؟
یہ 170 لاشوں کی تعداد تو صرف وہی شخص دے سکتا ہے جو سب کام چھوڑ چھاڑ کر بس وہاں لاشیں گننے پر مامور ہو۔

۔ اور اوپر والی تصویر میں تابوت کا سائز دیکھ کربظاہر مجھے مشکل دکھائی دیتا ہے کہ ان تابوتوں میں دو دو لاشیں گھسائی جا سکتی ہیں۔

۔ یہ تمام لاشیں امانتا وہاں دفن کی گئیں جنہیں بعد میں کھول کر انکے ورثاء کے حوالے کیا گیا، تو کیا وہ سب اندھے تھے کہ انہیں یہ ایک ایک تابوت میں یہ دو دو لاشیں نظر نہیں آئیں؟

۔ اور بی بی سی کا نامہ نگار کہہ رہا ہے کہ عقیل خان کے علاوہ بہت سے دیگر گورگن وہاں موجود تھے، اور بے تحاشہ دیگر عینی شاہدین بھی [بشمول خفیہ ادارے والے]۔ چنانچہ وہاں آنے پر اور مشاہدہ کرنے پر کسی پر پابندی نہیں تھی اور سوائے گورکن عقیل خان کے کسی نے یہ 170 لاشیں آتے دیکھیں اور نہ انہیں دفناتے دیکھا اور نہ ایک ایک تابوت میں دو دو لاشیں دیکھیں۔ یہ سب کا سب صرف اور صرف عقیل خان کو نظر آیا اور باقی سب کے سب شاید اس وقت اندھے ہو گئے؟

۔ اور ستر تابوتوں میں دو دو کے حساب سے بھی 170 لاشیں نہیں سما سکتیں۔ اب تو یہ یہ گورکن بتائے کہ یہ بقیہ لاشیں کیسے لائیں گئیں اور انہیں کیسے دفن کیا گیا۔ اور ان بقیہ 100 کے قریب لاشوں کو زمین تو نہیں نگل گئی، تو پھر کہاں ہیں یہ لاشیں؟

۔ اور اس گورکن عقیل خان کے واحد بیان کے مقابلے میں وہاں پر بہت سے دیگر گورکن موجود ہیں، بہت سے پولیس اہلکار موجود ہیں، وہ سب کے سب بولنے کے لیے آج آزاد ہیں، مگر ان میں سے آج تک کسی ایک نے بھی آ کر یہ عقیل خان کے الزامات کی تصدیق نہیں کی۔

۔ اور اس سوال کے ساتھ میں آپ لوگوں کی عقلوں کو چیلنج کر رہی ہوں:
یہ بتائیں کہ جب فوج 1500 طالبات اور مزید کئی سو طالبعلموں کو لال مسجد میں ہی گاڑ سکتی تھی تو پھر اسے کیا ضرورت تھی کہ وہ ان 100 لاشوں کو قبرستان بھیجتی؟

۔ اور اس جھوٹ کا پول کھولنے کے لیے یہ بات ہی کافی ہے کہ مشرف صاحب جا چکے، اور چوہدری صاحب کی عدالت آزاد ہے، تو پھر کیوں ایسی بے حسی اور بے غیرتی طاری ہے کہ جا کر عدالت سے رجوع نہیں کیا جاتا کہ ان قبروں سے یہ بقیہ 100 لاشیں نکالی جائیں، انکو غسل دیا جائے اور انکی نماز جنازہ ادا کی جائے۔ اور اس بات کو یقینی کیوں نہیں بنایا جاتا کہ بالفرض محال اگر ایک ایک تابوت میں اگر موجود دو دو لاشوں میں ایک لاش طالبہ کی اور ایک کسی غیر محرم کی ہے تو انہیں علیحدہ کیوں نہیں کیا جاتا؟

اور عقیل خان کو اب کیوں نہیں عدالت میں لایا جاتا اور اسکا بیان نوٹ کیا جاتا؟ اور کیوں عدالت کے زور پر ان دیگر بیسیوں گورکنوں کو بلایا جاتا اور انکو اپنے بیانات درج کروانے کی ہدایت کی جاتی؟ اور گورکن تو ایک طرف، عدالت تو ان سب کے سب سادہ کپڑوں میں موجود اہلکاروں کو عدالت میں بلا کر بیان درج کروانے کا حکم دے سکتی ہے۔ ۔۔۔۔۔ یہ سب کچھ ہو سکتا ہے مگر پھر بھی کچھ نہیں ہوتا۔ کیوں؟

چنانچہ اس معاملے میں آپ لوگوں کے پاس سوائے عقیل خان کے اس بیان کے علاوہ اور کوئی ثبوت نہیں، اور اخبارات کو ایسے جھوٹے بیان ہر کوئی انتہا پسند دے سکتا ہے۔ عقیل خان نے تو اخبار کو چھوٹا جھوٹ بولا، اس عقیل خان سے کہیں بڑے جھوٹ تو شاہد مسعود، عرفان صدیقی، مسعود خان، حامد میر وغیرہ نے بولے اور پوری پوری جھوٹی غمزدہ داستانیں بیان کیں کہ کیسے ان ہزار سے زائد طالبات قتل ہوئیں۔

******************

اگلا الزام بی بی سی نے محمد اشفاق نامی شخص کا بیان کیا ہے کہ جو دعوی کر رہا ہے کہ ان لاشوں کو غسل نہیں دیا گیا بلکہ فائر برگیڈ سے پانی کا چھڑکاؤ کر دیا گیا ہے۔

اسکے جھوٹ کا پول کھولنے کے لیے عبد الستار ایدھی صاحب کا بیان کافی ہے کہ انہوں نے بذات خود ارسٹھ لاشوں کو غسل دیا۔

****************
اگلا الزام بی بی سی نے یہ لگایا ہے کہ فوج کے ترجمان نے اموات کی تعداد 75 بتلائی ہے جبکہ قبرستان میں قبریں 73 ہیں۔
تو انہی کے مطابق اس وقت آپریشن جاری تھا اور مکمل طور پر ختم نہیں ہوا تھا، اور انہوں نے ہی لکھا ہے کہ غازی کی لاش کی تدفین نہیں کی گئی بلکہ لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال میں ہی موجود تھی۔
اس کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے مسجد کے نائب مہتمم مولانا عبد الرشید غازی کے آبائی گاؤں روجھان سے یہ اطلاعات ہیں کہ ان کی اور تین اور افراد کی میتوں کو آج ہیلی کاپٹر کے ذریعے تدفین کے لیے ان کے آبائی گاؤں لے جایا جائے گا۔ تاہم اس بارے میں جب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد چودھری محمد علی سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی ایسا نہیں کیا جا رہا کیونکہ مولانا غازی کے ورثا نے ابھی لاش کی حوالگی کی درخوست دائر نہیں کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا غازی کی لاش اسلام آباد کے پِمز ہسپتال میں ہے جہاں اس کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔

****************
پھر بی بی سی لکھتا ہے:
جامعہ حفصہ سے باہر آنے والی ستائیس خواتین جنہوں نے خود کو حُکام کے حوالے کیا ہے اُن میں مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ اور جامعہ حفصہ کی سربراہ اُم حسان بھی شامل ہیں۔


یہ ام حسان جو کہ اس فتنے کی اصل جڑوں میں سے تھیں۔ کیا یہ فرار ہوتے ہوئے اپنی 1500 طالبات کو پیچھے چھوڑ آئیں؟

**************

بی بی سی نے اگلا اعتراض یہ کیا ہے کہ کشمیر میں 50 طالبات کا پتا نہیں لگایا جا سکا ہے۔

تو یہ الزام غلط طریقے سے پیش کر کے غلط فہمی پیدا کی جا رہی ہے۔

۔ ان تمام طالبات نے اسلام آباد میں حکومت کے سامنے گرفتاری پیش کی تھی اور پھر ان سے کاغذات پر انکے کوائف درج کروا کر سائن کروا کر کے انہیں انکے ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔
پھر حکومت نے مزید انکے تحفظ کی خاطر یہ اعداد و شمار علاقائی حکومت کو بھیجے تاکہ وہ یقینی بنائیں کہ یہ طالبات اپنے اپنے گھروں تک پہنچ چکی ہیں۔
اس پر کشمیر حکومت کہہ رہی ہے کہ ابھی تک وہ ان کاغذات پر سائن کرنے والی 50 طالبات تک ابھی تک نہیں پہنچ پائے ہیں کیونکہ یا تو ان کے پتے غلط درج ہیں یا پھر نامکمل پتے ہیں۔ اس لیے کشمیر حکومت نے وزارت داخلہ سے پھر سے انکے پتے طلب کیے تھے، اور ہو سکتا ہے کہ ابتک ان پچاس طالبات کا سراغ بھی لگا لیا گیا ہو۔

چنانچہ ان طالبات کا مرنے والوں سے تعلق نہیں، بلکہ باہر آ کر کاغذات پر سائن کرنے والوں سے تعلق ہے اور صرف یہ یقینی بنایا جا رہا ہے کہ وہ اپنے گھروں تک پہنچی ہیں یا نہیں۔

اگر آپ پھر بھی الزام لگاتے ہیں کہ حکومت نے ان طالبات کو خود قتل کروا دیا ہے اور اب خود انکی تلاش کروا رہی ہے، تو کیوں نہیں آپ عدالت میں جاتے اور حکومت کو مجبور کرتے کہ وہ ان 50 طالبات کے سائن شدہ کاغذات پیش کرے؟ خود ہی پتا چل جائے گا کہ بی بی سی جھوٹ بول رہا ہے یا سچ، یا پھر اسکی معلومات ناقص اور ادھوری ہیں۔

مجھے سمجھ نہیں آتی کہ الزامات لگانے میں تو آپ شیر ہیں، مگر جب عدالت جانے کی بات آتی ہے تاکہ ان الزامات کی بہت آسانی کے ساتھ تصدیق ہو سکے، تو آپ کی ساری ہوا نکل جاتی ہے، اور وہ کیفیت طاری ہو جاتی ہے کہ جسے معذرت کہ ساتھ میں بے حمیتی اور بے غیرتی سے ہی تعبیر کر سکتی ہوں کہ نہ اپنی ان 1500 دفن شدہ طالبات کو غسل دیتے ہیں، نہ انکی نماز جنازہ ادا کرتے ہیں اور نہ ان کی لاشوں کو نا محرم دہشتگردوں کے لاشوں سے الگ کرتے ہیں۔

*********************

میں نے پہلے تفصیلی لنک پیش کیا تھا کہ حکومت کے پاس جامعہ حفصہ کی طالبات کے بارے میں انرولمنٹ رجسٹر موجود تھا۔ بی بی سی ان طالبات کی تعداد کے بارے میں لکھتا ہے:

اسلام آباد میں وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ جامعہ حفصہ کے ریکارڈ کے مطابق وہاں پرایک ہزار سات سو سترہ طالبات زیر تعلیم تھیں، جن میں پندرہ سو بیس جامعہ حفصہ میں ہی قیام پذیر تھیں۔
وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ تمام طالبات کو ان کے گھروں میں بھجوادیا گیا ہے اور اب وزارت داخلہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور پاکستان کی صوبائی انتظامیہ کے ذریعے ان کے گھروں کی بحفاطت واپسی کی تصدیق کرا رہی ہے۔

ویسے کہا تو جاتا ہے کہ جھوٹ بولنے کے لیے بھی عقل چاہیے ہوتی ہے۔ اور یہ چیز عقل میں مشکل سے آنی چاہیے کہ ان سترہ سو طالبات میں سے پندرہ سو کو حکومت نے قتل کروا کر مسجد میں ہی گاڑ دیا ہے۔ افسوس کہ ملا حضرات کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے اور وہ برین واشنگ کے ایسے ماہر ہیں کہ انسان خود کش حملوں تک تیار ہو جاتا ہے۔ چنانچہ ان 1500 طالبات کے قتل کا شوشہ چھوڑنا اور اس کو عوام کے ذہنوں میں ذہن نشین کروانا ملا حضرات کے لیے مشکل ثابت نہیں ہوا۔اس سلسلے میں انہیں عرفان صدیقی اور حامد میر جیسے رائیٹ ونگ میڈیا کے لوگوں کی بھرپور حمایت حاصل رہی۔
 

جوش

محفلین
السلام علیکم


[/color][/color][/color][/color]۔ اور اس جھوٹ کا پول کھولنے کے لیے یہ بات ہی کافی ہے کہ مشرف صاحب جا چکے، اور چوہدری صاحب کی عدالت آزاد ہے، تو پھر کیوں ایسی بے حسی اور بے غیرتی طاری ہے کہ جا کر عدالت سے رجوع نہیں کیا جاتا کہ ان قبروں سے یہ بقیہ 100 لاشیں نکالی جائیں، انکو غسل دیا جائے اور انکی نماز جنازہ ادا کی جائے۔ اور اس بات کو یقینی کیوں نہیں بنایا جاتا کہ بالفرض محال اگر ایک ایک تابوت میں اگر موجود دو دو لاشوں میں ایک لاش طالبہ کی اور ایک کسی غیر محرم کی ہے تو انہیں علیحدہ کیوں نہیں کیا جاتا؟

[/
پھر بی بی سی لکھتا ہے:
[/color]

یہ ام حسان جو کہ اس فتنے کی اصل جڑوں میں سے تھیں۔ کیا یہ فرار ہوتے ہوئے اپنی 1500 طالبات کو پیچھے چھوڑ آئیں؟

**************


*********************

میں نے پہلے تفصیلی لنک پیش کیا تھا کہ حکومت کے پاس جامعہ حفصہ کی طالبات کے بارے میں انرولمنٹ رجسٹر موجود تھا۔ بی بی سی ان طالبات کی تعداد کے بارے میں لکھتا ہے:



۔



آنکھیں تو ملا پارٹی کی صدیوں سے اندھی ہی تھیں، اب شاید دل بھی اندھے ہو چکے ہیں۔۔۔۔

جنت کی حوریں غیر محرم کے ساتھ ایک قبر میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ملا اے ملا ۔۔۔۔۔ تیری غیرت(اگر ہے۔۔۔۔ کیا گھاس چرنے چلی ۔۔۔
 

مہوش علی

لائبریرین
جوش صاحب، ہوش سے بھی کام لے لیا کریں :grin:

دل پاکستانی بھائی، اگر آپ برا نہ مانیں تو آپ سے گذارش کروں گی قوم و ملت کے لیے بہت فائدہ مند رہے گا کہ ان مذہبی جنونیوں کو ہوش دلایا جائے۔ آپ بے شک ہم سے اختلاف رکھیں، مگر اس حد تک نہ اس میں ڈوب جائیں کہ کھلی ہوئی ناانصافی پر بھی احتجاج میں ہمارے ساتھ شامل نہ ہوں۔
 
صرف اس بات کا شکریہ باقی ساری آپکی پوسٹ بھی ویسی ہے جیسی مہوش کی ہے ۔ خیر ۔ ۔ ۔ ۔

میں گواہی دیتا ہوں جناب صدر مشرف ایک اعلٰی ظرف نیک زاہد و عابد اور عادل حکمران تھے ان کے دل میں امت مسلمہ خصوصا پاکستان کا دردکوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ۔ اور اسی درد کے باعث وہ ہمارا بہادر کماندو صدر قوم کو مکے اور دشمنوں کو پیٹھ دکھاتا رہا ۔
باقی کوئی صاحب عبدالستار ایدھی سے منگوائے گئے کفنوں کی تعداد معلوم کر کے بتا دیں تو شاید کچھ ٹھیک سے اندازہ لگایا جا سکے ۔ اور یاد آیا لال مسجد اپریشن کے بعد برآمد ہونے والے چمچماتے اسلحے کی تصویریں اور ایک قبر میں ایک سے زائد مردے گاڑنے کی اڑتی اڑاتی خبر علاوہ ازیں میڈیا کو لاشیں نہ دکھانا مسجد کا ملبہ صاف کر کے صحافیوں کو اندر آنے کی اجازت دینا وغیرہ وغیرہ مگر یہ باتیں کبھی منظر عام پر آئیں گی حمو الرحمن کمیشن رپورٹ کی طرح ۔ ہزار طالبات تو واقعی کچھ زیادہ ہو گئیں ۔ ویسے جس طرح آپ آیتوں کے ساتھ میدان میں اتری ہیں یہ بھی وہی انداز ہے جیسے انداز کے خلاف آپ نے اتنا وقت ضائع کیا اور اتنی بڑے تحریر لکھ ماری یعنی نہ سر نہ پیر ۔ خیر بحث کیا کرنی میں تو "جاگ پنجابی جاگ" اور ایران کے دہشت گرد موسوی کے بارے میں بحث پر ہی خاصا سیر ہو چکا ہوں ۔
وسلام

آپ کی تحریر کو 10/10 نمبر پیش کرتا ہوں، یہ ان بکاو لوگوں کے سوالات کا جواب ہے جو پیسے کے لیے اپنا دین ایمان سب بیچ چکے ہیں ، جن کو حقیقت نظر بھی آ رہی ہو تو وہ اسکا انکار کرتے ہیں،
اسلیے مزید بحث لا حاصل ہے،
 

dxbgraphics

محفلین
السلام علیکم

کیا آپ نے یہ خبریں آنکھیں کھول کر پوسٹ کرنے سے قبل پہلے خود پڑھ لیں تھیں؟ کیا انہیں پڑھنے کے باوجود ان میں موجود جھوٹ اور تضادات آپ پر واضح نہیں ہوئے؟

مثلا:

1۔ ایک طرف اردو پوائنٹ کی اس خبر پر آپ آمنا صدقنا کہہ رہے ہیں جہاں دعوی کیا جا رہا ہے کہ عبدالستار ایدھی نے 800 کفنوں کا انتظام کیا، اور پھر 200 کفن مزید منگوائے گئے۔

2۔ مگر آپ ہی کی پوسٹ کردہ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عبدالستار ایدھی کا بیان موجود ہے کہ انتظامیہ نے ان سے کل 200 کفن منگوائے تھے۔

۔ اور پھر اسی لنکی میں انہی عبدالستار ایدھی صاحب کی گواہی موجود ہے کہ یہ 200 کفن بھی استعمال نہیں ہوئے اور انہوں نے صرف اڑسٹھ لاشوں کو غسل دیا۔
اگر یہ 200 کفن استعمال ہوئے ہوتے تو ایدھی صاحب ضرور سے اس کی گواہی دیتے اور مشرف صاحب پر اسکا الزام لگاتے۔ مگر اسکے برعکس ایدھی صاحب لال مسجد کے اس واقعے کے بعد مشرف صاحب کی بس تعریف و توصیف کرتے ہی کرتے ہیں جسکا واضح مطلب یہ ہے کہ آپ لوگ جو کفنوں کی تعداد کے بارے میں قیاس آرائیاں کر کے شکوک و شبہات پھیلانا چاہتے ہیں، وہ بالکل بے بنیاد ہیں۔

**************

3۔ اگلا الزام بی بی سی کی سائیٹ سے ہے اور وہ قبرستان میں تدفین کا حال بیان کر رہا ہے اور یہ فوٹو اس نے بنائی ہے۔
20070712042711lalmasjid_burial_2.gif



اور بی بی سی سائیٹ کے رپورٹر کا واحد منبع ہے گورکن عقیل خان، جو کہتا ہے کہ رات کے اندھیرے میں 170 لاشیں لائیں گی۔ اور تابوتوں میں دو دو لاشیں موجود تھیں۔

۔ گورکن کہتا ہے کہ رات دو بچے کا وقت تھا، تو پھر اس نے کیسے یہ 170 کی تعداد اندھیرے میں گن لی؟

۔ اور پھر سوال یہ اٹھتا ہے کہ یہ گورکن وہاں پر قبریں کھودنے پر مامور تھا یا پھر لاشیں گننے پر؟
یہ 170 لاشوں کی تعداد تو صرف وہی شخص دے سکتا ہے جو سب کام چھوڑ چھاڑ کر بس وہاں لاشیں گننے پر مامور ہو۔

۔ اور اوپر والی تصویر میں تابوت کا سائز دیکھ کربظاہر مجھے مشکل دکھائی دیتا ہے کہ ان تابوتوں میں دو دو لاشیں گھسائی جا سکتی ہیں۔

۔ یہ تمام لاشیں امانتا وہاں دفن کی گئیں جنہیں بعد میں کھول کر انکے ورثاء کے حوالے کیا گیا، تو کیا وہ سب اندھے تھے کہ انہیں یہ ایک ایک تابوت میں یہ دو دو لاشیں نظر نہیں آئیں؟

۔ اور بی بی سی کا نامہ نگار کہہ رہا ہے کہ عقیل خان کے علاوہ بہت سے دیگر گورگن وہاں موجود تھے، اور بے تحاشہ دیگر عینی شاہدین بھی [بشمول خفیہ ادارے والے]۔ چنانچہ وہاں آنے پر اور مشاہدہ کرنے پر کسی پر پابندی نہیں تھی اور سوائے گورکن عقیل خان کے کسی نے یہ 170 لاشیں آتے دیکھیں اور نہ انہیں دفناتے دیکھا اور نہ ایک ایک تابوت میں دو دو لاشیں دیکھیں۔ یہ سب کا سب صرف اور صرف عقیل خان کو نظر آیا اور باقی سب کے سب شاید اس وقت اندھے ہو گئے؟

۔ اور ستر تابوتوں میں دو دو کے حساب سے بھی 170 لاشیں نہیں سما سکتیں۔ اب تو یہ یہ گورکن بتائے کہ یہ بقیہ لاشیں کیسے لائیں گئیں اور انہیں کیسے دفن کیا گیا۔ اور ان بقیہ 100 کے قریب لاشوں کو زمین تو نہیں نگل گئی، تو پھر کہاں ہیں یہ لاشیں؟

۔ اور اس گورکن عقیل خان کے واحد بیان کے مقابلے میں وہاں پر بہت سے دیگر گورکن موجود ہیں، بہت سے پولیس اہلکار موجود ہیں، وہ سب کے سب بولنے کے لیے آج آزاد ہیں، مگر ان میں سے آج تک کسی ایک نے بھی آ کر یہ عقیل خان کے الزامات کی تصدیق نہیں کی۔

۔ اور اس سوال کے ساتھ میں آپ لوگوں کی عقلوں کو چیلنج کر رہی ہوں:
یہ بتائیں کہ جب فوج 1500 طالبات اور مزید کئی سو طالبعلموں کو لال مسجد میں ہی گاڑ سکتی تھی تو پھر اسے کیا ضرورت تھی کہ وہ ان 100 لاشوں کو قبرستان بھیجتی؟

۔ اور اس جھوٹ کا پول کھولنے کے لیے یہ بات ہی کافی ہے کہ مشرف صاحب جا چکے، اور چوہدری صاحب کی عدالت آزاد ہے، تو پھر کیوں ایسی بے حسی اور بے غیرتی طاری ہے کہ جا کر عدالت سے رجوع نہیں کیا جاتا کہ ان قبروں سے یہ بقیہ 100 لاشیں نکالی جائیں، انکو غسل دیا جائے اور انکی نماز جنازہ ادا کی جائے۔ اور اس بات کو یقینی کیوں نہیں بنایا جاتا کہ بالفرض محال اگر ایک ایک تابوت میں اگر موجود دو دو لاشوں میں ایک لاش طالبہ کی اور ایک کسی غیر محرم کی ہے تو انہیں علیحدہ کیوں نہیں کیا جاتا؟

اور عقیل خان کو اب کیوں نہیں عدالت میں لایا جاتا اور اسکا بیان نوٹ کیا جاتا؟ اور کیوں عدالت کے زور پر ان دیگر بیسیوں گورکنوں کو بلایا جاتا اور انکو اپنے بیانات درج کروانے کی ہدایت کی جاتی؟ اور گورکن تو ایک طرف، عدالت تو ان سب کے سب سادہ کپڑوں میں موجود اہلکاروں کو عدالت میں بلا کر بیان درج کروانے کا حکم دے سکتی ہے۔ ۔۔۔۔۔ یہ سب کچھ ہو سکتا ہے مگر پھر بھی کچھ نہیں ہوتا۔ کیوں؟

چنانچہ اس معاملے میں آپ لوگوں کے پاس سوائے عقیل خان کے اس بیان کے علاوہ اور کوئی ثبوت نہیں، اور اخبارات کو ایسے جھوٹے بیان ہر کوئی انتہا پسند دے سکتا ہے۔ عقیل خان نے تو اخبار کو چھوٹا جھوٹ بولا، اس عقیل خان سے کہیں بڑے جھوٹ تو شاہد مسعود، عرفان صدیقی، مسعود خان، حامد میر وغیرہ نے بولے اور پوری پوری جھوٹی غمزدہ داستانیں بیان کیں کہ کیسے ان ہزار سے زائد طالبات قتل ہوئیں۔

******************

اگلا الزام بی بی سی نے محمد اشفاق نامی شخص کا بیان کیا ہے کہ جو دعوی کر رہا ہے کہ ان لاشوں کو غسل نہیں دیا گیا بلکہ فائر برگیڈ سے پانی کا چھڑکاؤ کر دیا گیا ہے۔

اسکے جھوٹ کا پول کھولنے کے لیے عبد الستار ایدھی صاحب کا بیان کافی ہے کہ انہوں نے بذات خود ارسٹھ لاشوں کو غسل دیا۔

****************
اگلا الزام بی بی سی نے یہ لگایا ہے کہ فوج کے ترجمان نے اموات کی تعداد 75 بتلائی ہے جبکہ قبرستان میں قبریں 73 ہیں۔
تو انہی کے مطابق اس وقت آپریشن جاری تھا اور مکمل طور پر ختم نہیں ہوا تھا، اور انہوں نے ہی لکھا ہے کہ غازی کی لاش کی تدفین نہیں کی گئی بلکہ لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال میں ہی موجود تھی۔


****************
پھر بی بی سی لکھتا ہے:


یہ ام حسان جو کہ اس فتنے کی اصل جڑوں میں سے تھیں۔ کیا یہ فرار ہوتے ہوئے اپنی 1500 طالبات کو پیچھے چھوڑ آئیں؟

**************

بی بی سی نے اگلا اعتراض یہ کیا ہے کہ کشمیر میں 50 طالبات کا پتا نہیں لگایا جا سکا ہے۔

تو یہ الزام غلط طریقے سے پیش کر کے غلط فہمی پیدا کی جا رہی ہے۔

۔ ان تمام طالبات نے اسلام آباد میں حکومت کے سامنے گرفتاری پیش کی تھی اور پھر ان سے کاغذات پر انکے کوائف درج کروا کر سائن کروا کر کے انہیں انکے ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔
پھر حکومت نے مزید انکے تحفظ کی خاطر یہ اعداد و شمار علاقائی حکومت کو بھیجے تاکہ وہ یقینی بنائیں کہ یہ طالبات اپنے اپنے گھروں تک پہنچ چکی ہیں۔
اس پر کشمیر حکومت کہہ رہی ہے کہ ابھی تک وہ ان کاغذات پر سائن کرنے والی 50 طالبات تک ابھی تک نہیں پہنچ پائے ہیں کیونکہ یا تو ان کے پتے غلط درج ہیں یا پھر نامکمل پتے ہیں۔ اس لیے کشمیر حکومت نے وزارت داخلہ سے پھر سے انکے پتے طلب کیے تھے، اور ہو سکتا ہے کہ ابتک ان پچاس طالبات کا سراغ بھی لگا لیا گیا ہو۔

چنانچہ ان طالبات کا مرنے والوں سے تعلق نہیں، بلکہ باہر آ کر کاغذات پر سائن کرنے والوں سے تعلق ہے اور صرف یہ یقینی بنایا جا رہا ہے کہ وہ اپنے گھروں تک پہنچی ہیں یا نہیں۔

اگر آپ پھر بھی الزام لگاتے ہیں کہ حکومت نے ان طالبات کو خود قتل کروا دیا ہے اور اب خود انکی تلاش کروا رہی ہے، تو کیوں نہیں آپ عدالت میں جاتے اور حکومت کو مجبور کرتے کہ وہ ان 50 طالبات کے سائن شدہ کاغذات پیش کرے؟ خود ہی پتا چل جائے گا کہ بی بی سی جھوٹ بول رہا ہے یا سچ، یا پھر اسکی معلومات ناقص اور ادھوری ہیں۔

مجھے سمجھ نہیں آتی کہ الزامات لگانے میں تو آپ شیر ہیں، مگر جب عدالت جانے کی بات آتی ہے تاکہ ان الزامات کی بہت آسانی کے ساتھ تصدیق ہو سکے، تو آپ کی ساری ہوا نکل جاتی ہے، اور وہ کیفیت طاری ہو جاتی ہے کہ جسے معذرت کہ ساتھ میں بے حمیتی اور بے غیرتی سے ہی تعبیر کر سکتی ہوں کہ نہ اپنی ان 1500 دفن شدہ طالبات کو غسل دیتے ہیں، نہ انکی نماز جنازہ ادا کرتے ہیں اور نہ ان کی لاشوں کو نا محرم دہشتگردوں کے لاشوں سے الگ کرتے ہیں۔

*********************

میں نے پہلے تفصیلی لنک پیش کیا تھا کہ حکومت کے پاس جامعہ حفصہ کی طالبات کے بارے میں انرولمنٹ رجسٹر موجود تھا۔ بی بی سی ان طالبات کی تعداد کے بارے میں لکھتا ہے:



ویسے کہا تو جاتا ہے کہ جھوٹ بولنے کے لیے بھی عقل چاہیے ہوتی ہے۔ اور یہ چیز عقل میں مشکل سے آنی چاہیے کہ ان سترہ سو طالبات میں سے پندرہ سو کو حکومت نے قتل کروا کر مسجد میں ہی گاڑ دیا ہے۔ افسوس کہ ملا حضرات کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے اور وہ برین واشنگ کے ایسے ماہر ہیں کہ انسان خود کش حملوں تک تیار ہو جاتا ہے۔ چنانچہ ان 1500 طالبات کے قتل کا شوشہ چھوڑنا اور اس کو عوام کے ذہنوں میں ذہن نشین کروانا ملا حضرات کے لیے مشکل ثابت نہیں ہوا۔اس سلسلے میں انہیں عرفان صدیقی اور حامد میر جیسے رائیٹ ونگ میڈیا کے لوگوں کی بھرپور حمایت حاصل رہی۔

بلکل فضول اور بے تکے سے سوالات ہیں
 
مہوش آپ میرے ایک سادہ سا سوال کا جواب دے دیں آپ کی نوازش ہو گی۔

آپ سابق صدر مشرف کی حمائت کیوں کرتی ہیں؟ اس کی کوئی خاص وجہ؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top