آپ سائنس کے بارے میں‌کیا جانتے ہیں ؟؟؟؟؟

فرہادعلی

محفلین
سائس کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا یہاں‌کو ئی ہے ایسا جو سائس کے بارے میں‌جانتا میں‌اس سے بات کرنا چاہتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ہوں‌کونکہ کتنا خوش قسمت ہو گا وہ ؟؟؟؟؟؟؟؟:surprise:
 

فرہادعلی

محفلین
سائس؟ یا سائنس؟ کس قسم کی سائنس کے بارے میں پوچھنا چاہتے ہیں؟

میں نے مذاق کیا ہے بھیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بڑے دنو ں بعد چکر لگایا میں نے کہا چلو کوئی نیا موضوع لگا دیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہر حال اب پہلی والی رونق نئی رہی اردو فورم میں‌۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا بات ہے
:flag:
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
کوئی محترم ہستی آج کی زندہ اور تیز رفتار سائنس
" مہنگائی " کو بیان کرے گی کہ کیا ہوتی ہے ۔
نایاب
 

فرہادعلی

محفلین
السلام علیکم
کوئی محترم ہستی آج کی زندہ اور تیز رفتار سائنس
" مہنگائی " کو بیان کرے گی کہ کیا ہوتی ہے ۔
نایاب

ہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہا ۔۔۔۔ ہا ہا ہا ۔۔۔۔۔
کیا بات ہے آپ سائنس کو مہنگائی سمجھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اس مہنگائی ایک ایسی سائنس ہے جو خون اعر پسینے سے چلتی ہے :blushing:
 

نوشاب

محفلین
سائنس کائنات اور انسان کے درمیان رابطے کا علم ہے ۔
اور اس کی کوئی حد مقرر نہیں ۔کیونکہ کائنات کے راز اللہ تعالیٰ نے کہیں پوشیدہ رکھے ہیں اور کہیں آشکار کیے ہیں۔
بہر حال یہ ایک نہ ختم ہونے والا علم ہے۔ ایک سے ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے۔

کہہ دو کہ اگر سمندر میرے پروردگار کی باتوں کے (لکھنے کے) لئے سیاہی ہو تو قبل اس کے کہ میرے پروردگار کی باتیں تمام ہوں سمندر ختم ہوجائے اگرچہ ہم ویسا ہی اور (سمندر) اس کی مدد کو لائیں ۔ سورۃ کہف (آیت نمبر۱۰۹)
 
بنیادی طور پر تو سائنس ایک منظم طریقۂ کار کے تحت کسی بات کو جاننے یا اسکا علم حاصل کرنے کو کہا جاتا ہے، اس طرح کہ اس مطالعے کا طریقہ اور اسکے نتائج دونوں ہی بعد میں دوسرے دہرا سکتے ہوں یا انکی تصدیق کرسکتے ہوں یعنی یوں کہہ لیں کہ وہ قابل تکرار (replicable) ہوں اور اردو میں اس کو علم ہی کہتے ہیں۔ فی الحال سائنس کا کوئی ایسا ترجمہ کرنے (یا اگر کیا گیا ہے تو اس کو عام کرنے) کی کوئی باضابطہ کوشش نہیں کی گئی ہے کہ جو اس کو دیگر علوم سے الگ کرسکے اس لیے اس مضمون میں علم اور سائنس متبادلات کے طور پر استعمال کیئے گئے ہیں، لہذا یوں کہہ سکتے ہیں کہ مطالعہ کر کے کسی چیز کے بارے میں جاننا (یا ایسی کوشش کرنا) ہی سائنس ہے۔ انگریزی میں سائنس کا لفظ لاطینی کے scientia اور اسے قبل یونانی کے skhizein سے آیا ہے جس کے معنی الگ کرنا، چاک کرنا کے ہیں۔ مخصوص غیر فنونی علوم جو انسان سوچ بچار حساب کتاب اور مطالعہ کے ذریعہ حاصل کرتا ہے کہ لیے سائنس کے لفظ کا جدید استعمال سترہویں صدی کے اوائل سے سامنے آیا۔

بعض اوقات مندرجہ بالا تعریف کے مطابق حاصل کیئے گئے علم یا سائنس کو خالص علم (pure science) بھی کہا جاتا ہے تاکہ اس کو سائنسی اطلاقات کے علم یعنی نفاذی علم (applied science) سے الگ شناخت کیا جاسکے۔

انسان کے سائنسی مطالعے کا سلسلہ زمانۂ قدیم سے جاری ہے (جس کی تفصیل تاریخ سائنس میں آجائے گی) اور زمانے کے ساتھ ساتھ ان میں اضافہ اور بہتری ہوتی رہی ہے جس نے سائنس کو اسکی آج کی موجود شکل عطا کی۔ آنے والے سائنسدانوں نے ہمیشہ گذشتہ سائنسدانوں کے مشاہدات و تجربات کو سامنے رکھ کر ہی نئی پیشگویاں کرنے کی کوشش کی ہے۔ بہرحال سائنس قدیم ہو یا جدید ، بنیادی ہو یا اطلاقی ایک اہم ترین عنصر جو اس سائنسی مطالعے میں شامل رہا ہے وہ اسلوب علم یا سائنسی طریقۂ کار ہی ہے۔ یہ بھی قابل غور بات ہے کہ اس سائنسی اسلوب میں بھی زمانے کے ساتھ ساتھ ترقی اور باریکیاں پیدا ہوتی رہی ہیں اور آج کوئی بھی سائنسی مطالعہ یا تجربہ اسلوب سائنس پر پورا اترے بغیر قابل توجہ نہیں سمجھا جاتا۔

سائنس اور فنیات (arts) کی تفریق کچھ یوں کی جاسکتی ہے کہ فنیات میں وہ شعبہ جات آجاتے ہیں جوکہ انسان اپنی قدرتی ہنر مندی اور صلاحیت کے ذریعہ کرتا ہے اور سائنس میں وہ شعبہ جات آتے ہیں جنمیں سوچ بچار، تحقیق اور تجربات کر کہ کسی شہ کہ بارے میں حقائق دریافت کئے جاتے ہیں۔ سائنس اور آرٹس کے درمیان یہ حدِ فاصل ناقابلِِ عبور نہیں کہ جب کسی آرٹ یا فن کا مطالعہ منظم انداز میں ہو تو پھر یہ ابتداء میں درج تعریف کے مطابق اس آرٹ کی سائنس بن جاتا ہے۔
بشکریہ : ویکیپیڈیا
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
سائنس کائنات اور انسان کے درمیان رابطے کا علم ہے ۔
اور اس کی کوئی حد مقرر نہیں ۔کیونکہ کائنات کے راز اللہ تعالیٰ نے کہیں پوشیدہ رکھے ہیں اور کہیں آشکار کیے ہیں۔
بہر حال یہ ایک نہ ختم ہونے والا علم ہے۔ ایک سے ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے۔

کہہ دو کہ اگر سمندر میرے پروردگار کی باتوں کے (لکھنے کے) لئے سیاہی ہو تو قبل اس کے کہ میرے پروردگار کی باتیں تمام ہوں سمندر ختم ہوجائے اگرچہ ہم ویسا ہی اور (سمندر) اس کی مدد کو لائیں ۔ سورۃ کہف (آیت نمبر۱۰۹)
بہت اعلی
 
Top