گُلِ یاسمیں
لائبریرین
یہ تواس پتھر کو سمحھانا ہو گا جس میں گردہ ہے اور پھر اس گردے میں پتھر۔ڈاکٹر سے فیس ٹو فیس ہی نہ ہوں آپریشن کے بعد، تو پھر فیس دینے کی بھی پریشانی نہ رہے گی۔
یہ تواس پتھر کو سمحھانا ہو گا جس میں گردہ ہے اور پھر اس گردے میں پتھر۔ڈاکٹر سے فیس ٹو فیس ہی نہ ہوں آپریشن کے بعد، تو پھر فیس دینے کی بھی پریشانی نہ رہے گی۔
سمجھانے کے لئے پتھر کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا ۔یہ تواس پتھر کو سمحھانا ہو گا جس میں گردہ ہے اور پھر اس گردے میں پتھر۔
اب پتھر کا گلا کہاں سے آ گیا بھلا۔۔۔سمجھانے کے لئے پتھر کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا ۔
پتھری ہو گردے میں تو دوا کیجیےتو جو گردہ پتھر سے نکالا جائے گا، اس گردے میں بھی پتھری ہوئی تو کیا؟
پتھر انسان نہیں ہوتا کیا!اب پتھر کا گلا کہاں سے آ گیا بھلا۔۔۔
کوئی گردے سے نہ مارے میرے دیوانے کو؟تو پھر کیا آپریشن کر کے پتھری میں سے گردہ نکالیں گے؟
نیز انہی گردوں پہ چل کے اگر آ سکو۔۔۔ وغیرہپتھری ہو گردے میں تو دوا کیجیے
گردہ ہی جب پتھر میں ہو تو کیا کیجے
پتھر کو بھی میسر نہیں انساں ہوناپتھر انسان نہیں ہوتا کیا!
عشق حاضر ہے پتھری سے گردہ نکلوانے کوکوئی گردے سے نہ مارے میرے دیوانے کو؟
گردو آج میرے سر پہ برستے کیوں ہو؟نیز انہی گردوں پہ چل کے اگر آ سکو۔۔۔ وغیرہ
مگر اس میں پڑتی ہے تراش خراش زیادہ؟پتھر کو بھی میسر نہیں انساں ہونا
عشق پہ زور نہیں ہے یہ وہ پتھر غالب؟عشق حاضر ہے پتھری سے گردہ نکلوانے کو
موت سے بڑھ کر سزا دو گے کیا دیوانے کو
گردوں کو بھی وفا پھول بنا سکتی ہےعشق پہ زور نہیں ہے یہ وہ پتھر غالب؟
لگائے نہ لگے اور بجائے نہ بجے؟
دعا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ضرور رنگ لائے گیپتھری ہو گردے میں تو دوا کیجیے
گردہ ہی جب پتھر میں ہو تو کیا کیجے
پتھر کا نہیں معلوم لیکن انسان ضرور پتھر ہوتا ہے۔ کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے ۔پتھر انسان نہیں ہوتا کیا!
وہ کیا گردہ تھا تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا پتھر!!!گردوں کو بھی وفا پھول بنا سکتی ہے
یہ تماشا بھی سرِ عام دکھا سکتی ہے
کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہےپتھر کا نہیں معلوم لیکن انسان ضرور پتھر ہوتا ہے۔ کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے ۔
ٹوٹا ہوا پتھر تو پھر بجری ہوا نا۔۔۔وہ کیا گردہ تھا تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا پتھر!!!
جو پتھر پہ پانی پڑے متصلپتھر کا نہیں معلوم لیکن انسان ضرور پتھر ہوتا ہے۔ کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے ۔
گردہ اٹھنے کی منتظر ہے نگاہوہ کیا گردہ تھا تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا پتھر!!!