مریم افتخار
محفلین
اسیں سماج دے گلے دا کنڈا ہاں!ہو سکتا ہے۔۔۔ پر سانوں کہیہ تے تہانوں کہیہ
اسیں سماج دے گلے دا کنڈا ہاں!ہو سکتا ہے۔۔۔ پر سانوں کہیہ تے تہانوں کہیہ
اچھی بات۔۔۔میں تو آجکل جلدی جلدی پڑھ لیتی ہوں کہ کب لڑی اڑ جاوے یا کب محفل!
اتنی جلدی گئے آپ جاگایسے کہاں تھے ان کے بھاگ
کیا یہ دہی والاہے جاگ؟اتنی جلدی گئے آپ جاگ
اسی سے ہمیں خود کا ایک بے وزن شعر یاد آیاہمارے شہر کی بھی ہے!
پھر بھی اثر ہم کو ذرا نہیں ہوتا
رنج و راحت روح افزا نہیں ہوتا
پھانسی چڑھا دیں دونوں کو۔جذبے گونگے نیں تے لفظ بہرے نیں!
چیچہ وطنی بیوٹی کریم؟ہمارے شہر کی بھی ہے!
پھر بھی اثر ہم کو ذرا نہیں ہوتا
رنج و راحت روح افزا نہیں ہوتا
کس نے کس کو بلایا جو آپ نے ابھی تک نہیں بھلایاان کو سب کچھ ہی بلاتا ہے۔۔۔۔بلکہ ہمیں آج پتہ لگا کہ سب کو بلاتا ہے مگر بتاتا کوئی کوئی ہے!
عادت کس نے چھڈانیچھڈو فیر ایہہ نادانی!
دیکھنا بھئی، ںچت کے چکر میں لاہور سے اسلام آباد کی ہی نہ کرا دیں کہیں۔شاید وہاں سے کچھ کم قیمت میں مل رہی ہو خان بھیا کو۔
چلا کون رہا تھا؟نہیں۔۔۔چراغ تو ڈبل سواری کے جرم میں گرفتار ہے اپنے بھائی روشن کے ساتھ!
نہیں سرف والا ہے جھاگکیا یہ دہی والاہے جاگ؟
مانیں گے تب جب صبح آ کر پیٹ درد کی شکایت نہ فرماویں گےاس سے زیادہ گرفت اور کہاں ہوگی بھلا جو خان صاحب نے دکھا دی!
اور ہمیں جواب آں با وزن شعر یاد آیا مگر گریویٹیشنل ایکسلریشن اسے بھی گرانے سے نہ چوکی:اسی سے ہمیں خود کا ایک بے وزن شعر یاد آیا
جو رنگ ان کے چہرے پہ حیا کا تھا
تقریباً وہی رنگ روح افزا کا تھا
پھاہ کہ پھاہا ؟پھانسی چڑھا دیں دونوں کو۔
اوہ تے کُٹ کُٹ کے بھری اےخندہ پیشانی تے ہونی، یا اوہ وی نئیں؟
منصور نام تو رکھ دیتے لیکن ظہیر صاحب پھر اسے بھی حمود کے ساتھ نصور کہہ کر کھڑا کر دیں گے!پھانسی چڑھا دیں دونوں کو۔
بھول گئے آپ کہ کیڑے کی بات ہو رہی ہےاے خان بھائی لکڑ ہضم پتھر ہضم است
گولڈن پرل چوک بھی ہے چیچہ وطنی میں۔۔۔ویسے شیخ صاحب اپنے محلے دار ہیں!چیچہ وطنی بیوٹی کریم؟
ٹیسلا کی موٹر سائیکل تھی، سو سیلف ڈرائیو تھی۔چلا کون رہا تھا؟