یاز
محفلین
لیکن فلموں سے تو یہی سیکھا ہے کہ سر پر لگی چوٹ کے بعد بھولے سبق تبھی یاد آتے ہیں، جب پھر سے سر پر چوٹ لگ جاوے۔بھولے سبق یاد تو کروانے پڑتے ہیں روفی بھیا
لیکن فلموں سے تو یہی سیکھا ہے کہ سر پر لگی چوٹ کے بعد بھولے سبق تبھی یاد آتے ہیں، جب پھر سے سر پر چوٹ لگ جاوے۔بھولے سبق یاد تو کروانے پڑتے ہیں روفی بھیا
لیکن وہ تو چاولوں کے ساتھ کھاتے ہیں چمچ سے۔ 😂پائے کھانے کے بعد بھی ایسا ہی کیا کریں 😂😂
یعنی ط سے کب سے ہوا؟یعنی کہ بھابی کو بندوق خان سے متعارف کرا کر شرماتے ہوئے پوچھتے کہ۔۔۔۔
نہیں نہیں ایسا نہیں ہونے کا۔
نہ صرف سنا ہے، بلکہ ایک بندے کو دعویٰ کرتے بھی دیکھا کہ "سب تارے میرے ہیں".تارے میرے کا نام سنا ہے؟
ہجر سے پہلے یا ہجر کے بعد؟نہ صرف سنا ہے، بلکہ ایک بندے کو دعویٰ کرتے بھی دیکھا کہ "سب تارے میرے ہیں".
دونوں میں سرِ مو سا فرق ہے بس۔ڈس کلیمر یا کنفیشن ؟
فلموں سے کیا صرف یہی سیکھا کہ جلے پر نمک چھڑکا جائے😂لیکن فلموں سے تو یہی سیکھا ہے کہ سر پر لگی چوٹ کے بعد بھولے سبق تبھی یاد آتے ہیں، جب پھر سے سر پر چوٹ لگ جاوے۔
ہاں اور کابلی پلاؤ بھی قابل بلا کے ہاتھوں کا۔اچھا تو وہ جو پلاو تھا وہ کابلی تھا!!!
ارے بھئی اردو محفل ہے۔ یہاں پائے کھانا نہیں، قدم خوری کرنا مستعمل ہے۔پائے کھانے کے بعد بھی ایسا ہی کیا کریں 😂😂
ہاں یہ تو ہے۔ بندوق خان بھی کسی کا بہنوئی ہو سکتا ہے لیکن۔۔۔۔یعنی ط سے کب سے ہوا؟
اور جیسے نادرہ آپ کی بھابھی ہیں ایسے بندوق خان بھی کسی کا بہنوئی ہوگا۔ بس سب کی عزت ملحوظ خاطر رہنی چاہئیے۔
نیشنل ڈیٹابیس ہمیں دیکھ رہی ہے، نہ کہ ہم اس کو۔تو نیشنل ڈیٹابیس کون دیکھ رہا ہے!
ضرور شیدا پستول کی پڑوسن ہو گی۔اور پسٹل پروین بھی کسی کی کچھ لگتی ہوں گی
تو روفی بھائی بھی چمچ سے سر پھوڑنے کو ہی کہہ رہے ہیں۔لیکن وہ تو چاولوں کے ساتھ کھاتے ہیں چمچ سے۔ 😂
لکھے مو سا پڑھے خود آدونوں میں سرِ مو سا فرق ہے بس۔
جو حکم گدی نشینو!ارے بھئی اردو محفل ہے۔ یہاں پائے کھانا نہیں، قدم خوری کرنا مستعمل ہے۔
تو نادرہ درمیان میں کیٹالسٹ ہے؟نیشنل ڈیٹابیس ہمیں دیکھ رہی ہے، نہ کہ ہم اس کو۔
آپ اسی لیے اپنے ساتھ ہی مقابلہ لگاتے نکل گئے تھے؟تو روفی بھائی بھی چمچ سے سر پھوڑنے کو ہی کہہ رہے ہیں۔
بقول شاعر
جاکے کہسار سے سرمارو کہ آواز تو ہو
خستہ دِیواروں سے ماتھا نہیں پھوڑا کرتے
تو سامنے سے ہٹئائیے نا خستہ دیوار کوتو روفی بھائی بھی چمچ سے سر پھوڑنے کو ہی کہہ رہے ہیں۔
بقول شاعر
جاکے کہسار سے سرمارو کہ آواز تو ہو
خستہ دِیواروں سے ماتھا نہیں پھوڑا کرتے