ایڈن برا والا پارٹ شروع کرنے سے پہلے بتاتی چلوں کہ گلاسگو سے اوبن کے اس scenic سفر میں بہت سے خوبصورت مناظر کے ساتھ سات
ھ Loch Lomond بھی تھی۔ چلتی ٹرین سے سٹیٹک تصویر بنانا محال لگ رہا تھا تو ویڈیوز وغیرہ بنائیں۔ مزید برآں ایک بات کا شدت سے احساس ہوا کہ اگرچہ انگلینڈ میں بھی آبادی پاکستان کی نسبت کافی کم ہے۔ حتی کہ ان شہروں میں بھی جہاں انٹرنیشنل کمیونٹی بھی اچھی خاصی ہے (برمنگھم، مانچسٹر، لندن وغیرہ)۔ پاکستان تو غالبا آبادی میں اب دنیا میں پانچویں نمبر پر آ چکا ہے اور جہاں چلے جائیں انسانوں کا جم غفیر ہوتا ہے۔ فائدہ اس کا یہ ہے کہ دنیا میں اب پاکستانی بہت ہیں، نقصان بھی شاید یہی ہو دنیا کو!

خیر سکاٹ لینڈ میں ہم نے یہاں تک مشاہدہ کیا کہ صبح بھی ٹرین کے ہر ڈبے میں چند ہی مسافر تھے لیکن رات کو تو تقریبا زیادہ تر ڈبے مکمل خالی ہی سمجھیں اور کہیں اکا دکا کوئی مسافر۔ سکاٹ لینڈ کی آبادی انگلینڈ کی نسبت بھی بہت ہی کم ہے اور اوبن میں تو انٹرنیشنل کمیونٹی بھی کم نظر آئی۔ ان دنوں ہیری اور میگھن کی شاہی خاندان کے انکشافات والی ویڈیو نئی نئی ریلیز ہوئی تھی تو لوگوں کو ٹرین میں وہ دیکھتے ہوئے پایا۔ ایک اور مشاہدہ جو ہوا وہ یہ تھا کہ سکاٹ لینڈ کی ٹرین ٹیکنالوجی اور ماڈلز تقریبا پاکستان والے ہی تھے (آگے آپ خود اندازہ لگا لیں)۔