الف نظامی
لائبریرین
کراچی: (دنیا نیوز) ایف پی سی سی آئی نے کیپسٹی چارجز کے معاملے کو سپریم کورٹ اور ایس آئی ایف سی میں پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
    
قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی عبدا لمہیمن خان کا کہنا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے فارنزک آڈٹ کا حکم دیا جائے، آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کی خریداری کے معاہدے از سر نو کیے جائیں۔
عبدا لمہیمن خان نے کہا کہ آئی پی پیز کے کیپسٹی چارجز کو ختم کیا جائے اور صرف جنریٹ کی جانے والی بجلی کی ادائیگی کی جائے، اوور انوائسنگ کو روکنے کے لیے کڑی نگرانی کی اشد ضرورت ہے۔
			
			قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی عبدا لمہیمن خان کا کہنا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے فارنزک آڈٹ کا حکم دیا جائے، آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کی خریداری کے معاہدے از سر نو کیے جائیں۔
عبدا لمہیمن خان نے کہا کہ آئی پی پیز کے کیپسٹی چارجز کو ختم کیا جائے اور صرف جنریٹ کی جانے والی بجلی کی ادائیگی کی جائے، اوور انوائسنگ کو روکنے کے لیے کڑی نگرانی کی اشد ضرورت ہے۔
 
				 
 
		 
 
		 /2020 تاریخ 6 اکتوبر 2020 ء کو سرکاری ملکیت والے پاور پراجیکٹس (آر ایل این جی آئی پی پیز) کے آر او ای کو ڈالر انڈیکسیشن کے ساتھ 16 فیصد آئی آر آر سے کم کرکے 12 فیصد آئی آر آر کردیا گیا۔ پاور ریگولیٹر نیپرا نے اس پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے 12 فیصد آئی آر آر کر دیا ہے لیکن ڈالر انڈیکسیشن برقرار رہا۔
/2020 تاریخ 6 اکتوبر 2020 ء کو سرکاری ملکیت والے پاور پراجیکٹس (آر ایل این جی آئی پی پیز) کے آر او ای کو ڈالر انڈیکسیشن کے ساتھ 16 فیصد آئی آر آر سے کم کرکے 12 فیصد آئی آر آر کردیا گیا۔ پاور ریگولیٹر نیپرا نے اس پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے 12 فیصد آئی آر آر کر دیا ہے لیکن ڈالر انڈیکسیشن برقرار رہا۔