سولھویں سالگرہ محفلین کے لیے نمائندہ اشعار

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہ خموشیاں ہیں تو ہم گونگے ٹھہرے۔ :p
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:

خموشیاں ہی تو ہیں تابش بھائی۔۔ کب بولتے دیکھا ہمیں بلا ضرورت؟؟؟

گونگے لبوں پہ حرف تمنا کیا مجھے
کس کور چشم شب میں ستارا کیا مجھے

زخم ہنر کو سمجھے ہوئے ہے گل ہنر
کس شہر نا سپاس میں پیدا کیا مجھے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین

بٹیا تم بھی تو پیار سے "خاموشیوں" میں جواب دیتی ہو بھئی ۔ اور لڑائی کونسی اچھی بات ہے ۔
عاطف بھائی کیوں بائیں کندھے والے فرشتے کو تنگ کر رہے ہیں
 
الف عین

گلے خوشبوئے در حمام روزے
رسید از دست محبوبے بدستم
ترجمہ:
ایک دن خوشبودار مٹی حمام
میں مجھے ایک دوست کے ہاتھوں سے ملی
شعر:
بدو گفتیم کہ مشکی یا عبیری
کہ از بوئے دلآویز تو مستم
ترجمہ:
میں نے اس مٹی سے کہا کہ تو مشک ہے ، یا عنبر ہے
کہ تیری دلآویز خوشبو نے مجھے مست کردیا ہے
شعر:
بگفتا من گلے ناچیز بودم
ولیکن مدتے باگل نشستم
ترجمہ:
یہ سن کر مٹی نے جواب دیا کہ میں تو وہی ناچیز مٹی ہوں
لیکن مدتوں تک پھولوں کی صحبت میں رہی ہوں
شعر:
جمال ہمنشیں در من اثر کرد
وگرنہ من ہماں خاکم کہ ہستم
ترجمہ:
ہمنشیں کے جمال نے مجھ پر بھی اثر کیا (مجھے معطر کردیا)
ورنہ میں تو وہی ناچیز مٹی ہوں جو پہلے تھی
 
Top