معاشی ترقی 3.94 فیصد پر آگئی، اکاؤنٹس کمیٹی

محمداحمد

لائبریرین
یہ 'ترقی'اگر قرض کی بنیاد پر ہے تو نا پائیدار ہے۔ میرا سوال اپنی جگہ پر برقرار ہے۔ کیا یہ بتانے میں کوئی حرج ہے کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ تین حکومتوں کی بہ نسبت کتنا قرض لیا؟

بتانے میں تو شاید حرج نہ ہو، لیکن حکومت کے پاس جواز ہوگا کہ خزانہ خالی تھا اور قرض نہ لیتے تو گزارا نہیں چلتا۔

اگر آپ کے علم میں یہ بات ہے تو ضرور بتائیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تصویر مکمل نہیں۔ آپ صرف یہ بتائیے کہ موجودہ حکومت نے اب تک کتنا قرض لیا ہے؟ اس کا تقابلی جائزہ گزشتہ تین حکومتوں کے ساتھ کریں، وہ بھی تب جب آپ کے پاس وقت ہو۔ اپنی مرضی کے گرافس تو پچھلی حکومتیں بھی بار بار اخبارات میں شائع کروایا کرتی تھیں۔
قرضہ ہر حکومت ملک دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے لیتی ہے اس لئے یہ اہم نہیں کہ حکومت نے کتنا قرضہ لیا ہے۔ بلکہ اہم یہ ہے کہ قرضہ بڑھنے کی رفتار کتنی ہے اور پچھلی حکومتوں کا لیا گیا کتنا قرض واپس کیا ہے۔
 
یہ 'ترقی'اگر قرض کی بنیاد پر ہے تو نا پائیدار ہے۔ میرا سوال اپنی جگہ پر برقرار ہے۔ کیا یہ بتانے میں کوئی حرج ہے کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ تین حکومتوں کی بہ نسبت کتنا قرض لیا؟
صحیح بات ہے جب حکومت قرض پر چلے گی تو کہاں سے ترقی ہوگی حکومت کو چاھئیے کہ کورونا جیسی صورت ِ حال میں آن لائن اداروں کو سپورٹ کرے تاکہ جو خسارہ مارکیٹ بند ہونے سے حکومت کو ہورہا ہے وہ پورا کیا جاسکے اگر حکومت خسارے میں ہوگی تو سمجھ لیں کہ مہنگائی اور بڑھےگی
 
بتانے میں تو شاید حرج نہ ہو، لیکن حکومت کے پاس جواز ہوگا کہ خزانہ خالی تھا اور قرض نہ لیتے تو گزارا نہیں چلتا۔

اگر آپ کے علم میں یہ بات ہے تو ضرور بتائیے۔
اگر قرضہ لیا بھی گیا ہے تو کِس بنیاد پر اور اُس پیسے کو کہا خرچہ گیا کہ اور قرضہ لینے کی ضرورت پیش آرہی ہے
 

علی وقار

محفلین
قرضہ ہر حکومت ملک دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے لیتی ہے اس لئے یہ اہم نہیں کہ حکومت نے کتنا قرضہ لیا ہے۔ بلکہ اہم یہ ہے کہ قرضہ بڑھنے کی رفتار کتنی ہے اور پچھلی حکومتوں کا لیا گیا کتنا قرض واپس کیا ہے۔
یعنی مشرف و زرداری بہتر رہے۔ اب تو واپس جتنا بھی کر دیں، قرض تو کافی چڑھ گیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
بتانے میں تو شاید حرج نہ ہو، لیکن حکومت کے پاس جواز ہوگا کہ خزانہ خالی تھا اور قرض نہ لیتے تو گزارا نہیں چلتا۔

اگر آپ کے علم میں یہ بات ہے تو ضرور بتائیے۔
یعنی مشرف و زرداری بہتر رہے۔ اب تو واپس جتنا بھی کر دیں، قرض تو کافی چڑھ گیا ہے۔
صحیح بات ہے جب حکومت قرض پر چلے گی تو کہاں سے ترقی ہوگی حکومت کو چاھئیے کہ کورونا جیسی صورت ِ حال میں آن لائن اداروں کو سپورٹ کرے تاکہ جو خسارہ مارکیٹ بند ہونے سے حکومت کو ہورہا ہے وہ پورا کیا جاسکے اگر حکومت خسارے میں ہوگی تو سمجھ لیں کہ مہنگائی اور بڑھےگی
۲۰۱۸ میں اس حکومت کو ورثہ میں ۱۹ ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا تھا۔ جس ملک کی کل برآمداد ۲۳ ارب ڈالر ہو وہ کیا ایک سال میں اتنے خسارہ کا بوجھ اٹھا سکتا ہے؟ لیکن ایک عام غریب کو ان تلخ حقائق سے کیا لینا دینا؟ اس کو تو مصنوعی سستے ڈالر اور ۶۰ ارب ڈالر درآمداد سے ہر چیز سستی مل رہی تھی نا۔ اسے کیا پرواہ؟ یہ تو حکومت کا درد سر ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے در بدر کی بھیک مانگے۔ تاکہ ہم اسے بھکاری ہونے کے طعنے دے سکیں۔

 

علی وقار

محفلین
۲۰۱۸ میں اس حکومت کو ورثہ میں ۱۹ ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا تھا۔ جس ملک کی کل برآمداد ۲۳ ارب ڈالر ہو وہ کیا ایک سال میں اتنے خسارہ کا بوجھ اٹھا سکتا ہے؟ لیکن ایک عام غریب کو ان تلخ حقائق سے کیا لینا دینا؟ اس کو تو مصنوعی سستے ڈالر اور ۶۰ ارب ڈالر درآمداد سے ہر چیز سستی مل رہی تھی نا۔ اسے کیا پرواہ؟ یہ تو حکومت کا درد سر ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے در بدر کی بھیک مانگے۔ تاکہ ہم اسے بھکاری ہونے کے طعنے دے سکیں۔

میرے خیال میں مشرف صاحب کے دور میں زیادہ بہتر حالات تھے گو کہ میں اُن کا ناقد ہوں۔ اس حکومت نے بے تحاشا قرض لے لیا ہے اور محض چند گرافس سے تسلی دی جا رہی ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ایسے ہی گرافس تمام حکومتیں شائع کرواتی رہی ہیں اور ہم تب بھی یوں ہی متاثر ہو جایا کرتے تھے۔ عوام کی حالت دگر گوں ہے اور ترقی محض اعداد و شمار کی حد تک ہی ہے۔
 
۲۰۱۸ میں اس حکومت کو ورثہ میں ۱۹ ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا تھا۔ جس ملک کی کل برآمداد ۲۳ ارب ڈالر ہو وہ کیا ایک سال میں اتنے خسارہ کا بوجھ اٹھا سکتا ہے؟ لیکن ایک عام غریب کو ان تلخ حقائق سے کیا لینا دینا؟ اس کو تو مصنوعی سستے ڈالر اور ۶۰ ارب ڈالر درآمداد سے ہر چیز سستی مل رہی تھی نا۔ اسے کیا پرواہ؟ یہ تو حکومت کا درد سر ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے در بدر کی بھیک مانگے۔ تاکہ ہم اسے بھکاری ہونے کے طعنے دے سکیں۔

2021 میں کتنے ڈالر اکاونٹ کا خسارہ رہ گیا ہے یا اور بڑھ گیا؟
 

جاسم محمد

محفلین
میرے خیال میں مشرف صاحب کے دور میں زیادہ بہتر حالات تھے گو کہ میں اُن کا ناقد ہوں۔
مشرف حکومت کو امریکہ کی مالی امداد حاصل تھی اس لئے اس دور میں پاکستانی معیشت بہتر رہی۔ البتہ جاتے جاتے وہ بھی ملک کو ۱۴ ارب ڈالر کا ریکارڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دے کر گئے۔


 
میرے خیال میں مشرف صاحب کے دور میں زیادہ بہتر حالات تھے گو کہ میں اُن کا ناقد ہوں۔ اس حکومت نے بے تحاشا قرض لے لیا ہے اور محض چند گرافس سے تسلی دی جا رہی ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ایسے ہی گرافس تمام حکومتیں شائع کرواتی رہی ہیں اور ہم تب بھی یوں ہی متاثر ہو جایا کرتے تھے۔ عوام کی حالت دگر گوں ہے اور ترقی محض اعداد و شمار کی حد تک ہی ہے۔
یہ قرضہ حکومت کی نااہلی کی طرف اشارہ ہے مجھے تو لگتا ہے اِس حکومت کو پھر سے کوئی فوجی ہی سنبھالے گا آکر
 

علی وقار

محفلین
بتانے میں تو شاید حرج نہ ہو، لیکن حکومت کے پاس جواز ہوگا کہ خزانہ خالی تھا اور قرض نہ لیتے تو گزارا نہیں چلتا۔

اگر آپ کے علم میں یہ بات ہے تو ضرور بتائیے۔

Historical-debt-graph.jpg
گرافس کے بادشاہ تو جاسم صاحب ہیں مگر چلیں ایک کوشش میری طرف سے۔
 
مشرف حکومت کو امریکہ کی مالی امداد حاصل تھی اس لئے اس دور میں پاکستانی معیشت بہتر رہی۔ البتہ جاتے جاتے وہ بھی ملک کو ۱۴ ارب ڈالر کا ریکارڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دے کر گئے۔


ویسے یہ بتائیں کیا ہمارے یہ مراسلے حکومت کے عہدیداران تک پہنچ سکتے ہیں
 

علی وقار

محفلین
پچھلی حکومتوں کا چھوڑا ہوا قرض واپس کرنے کیلئے ہی لیا ہے۔


گزشتہ حکومتیں بھی یہ یہی رونا روتی تھیں، وہ بھی اسی طرح گرافس پیش کیا کرتی تھیں۔ مجھے یقین ہے کہ اگلی حکومت آئے گی تو کہے گی کہ قرضہ لے کر پی ٹی آئی نے معیشت برباد کر دی تھی اور اب ہم سنوار رہے ہیں۔ آپ تصویر کا ایک رخ دکھا رہے ہیں۔ مکمل منظرنامہ دیکھنے سے مت گھبرائیں۔

Historical-debt-graph.jpg
 
ملک دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے پچھلی حکومتیں کے لئے گئے قرضے واپس کرنے پڑتے ہیں۔ اس لئے اور قرضے لینے پڑ رہے ہیں


اگر ہماری حکومت دوسرے ملکوں سے قرضہ نہ لے بلکہ اپنے ہی لوگوں کو حکومت کے بینک میں پیسا رکھنے پر اچھا مالی فائدہ دے تو شاید حکومت کو دوسرے ملکوں سے قرضہ نہ مانگنا پڑے ہماری عوام کے پاس بہت پیسا ہے بس کوئی جگہ نہیں ہے اُن کے پاس ۔۔۔ایسے تو پوری عوام سود کے گناہ میں پڑ سکتی ہے بلکہ کوئی اور پالیسی نکالنی چاھئیے
 

جاسم محمد

محفلین
یہ قرضہ حکومت کی نااہلی کی طرف اشارہ ہے مجھے تو لگتا ہے اِس حکومت کو پھر سے کوئی فوجی ہی سنبھالے گا آکر
گزشتہ حکومتیں بھی یہ یہی رونا روتی تھیں، وہ بھی اسی طرح گرافس پیش کیا کرتی تھیں۔ مجھے یقین ہے کہ اگلی حکومت آئے گی تو کہے گی کہ قرضہ لے کر پی ٹی آئی نے معیشت برباد کر دی تھی اور اب ہم سنوار رہے ہیں۔ آپ تصویر کا ایک رخ دکھا رہے ہیں۔ مکمل منظرنامہ دیکھنے سے مت گھبرائیں۔

Historical-debt-graph.jpg
یہ حکومت جب سے آئی ہے بجٹ میں سب سے زیادہ پچھلی حکومتوں کا لیا گیا قرضہ ادا کر رہی ہے۔

قرض کا صحیح تخمینہ جی ڈی پی کیساتھ لگایا جاتا ہے۔ مشرف حکومت جس تیزی سے ملک کے قرضوں کا تناسب نیچے لائی تھی۔ اس کے بعد آنے والی حکومتیں خصوصا نواز شریف حکومت اسی تیزی سے اسے واپس اوپر لے گئی ہیں۔
 
Top