ملک بھر میں سوشل میڈیا بند کر دیا گیا

علی وقار

محفلین
واٹس ایپ بھی بند اب جانو مانو ایس ایم ایس پر بات کریں گے
فکر نہ کریں۔ جلد ہی قاصدوں کا زمانہ بھی پلٹ کر آئے گا۔ پتھر سے چٹھیاں باندھ کر چھتوں پر اچھالی جائیں گی۔ حکومت چاہتی ہے کہ عاشقوں کی ہر گلی سے درگت بنے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اب اگلے مرحلے میں ٹی وی چینلز پر پابندی لگائی جائے گی۔ خبروں کے لیے تحریکِ انصاف کی میڈیا ٹیم سے رابطہ کریں یا اے آر وائی ٹی وی دیکھیں۔
یا ڈان اخبار پڑھیں جس نے بغض عمران میں تحریک لبیک کو اپنا نیا ابو بنا لیا ہے :)
66-FA83-DE-118-F-4-FE1-AA28-30-C92-DC612-EF.jpg
 
یا ڈان اخبار پڑھیں جس نے بغض عمران میں تحریک لبیک کو اپنا نیا ابو بنا لیا ہے :)
66-FA83-DE-118-F-4-FE1-AA28-30-C92-DC612-EF.jpg
جی نہیں! ڈان نے ابو نہیں بنایا ہے بلکہ کپتان نے ماں جایا بھائی مان لیا ہے۔ پہلے ابو کی ڈانٹ کا تصور ہی کپتان کے لیے ٹی ایل پی کے ساتھ تعاون پر آمادہ کردیتا تھا۔ اب جب کی ابو نے بڑے بھائی کو عاق کردیا ہے، کپتان نے بھی اس کے خلاف اپنے دل کا بغض نکالا ہے۔

بھائی جان! لگتا ہے آپ نے اس اداریئے کا ایک لفظ بھی نہیں پڑھا ہے۔ ڈان ایک لبرل اخبار ہے ان تمام شدت پسندانہ نظریات کا مخالف ہے جو تحریک لبیک کا اصل ہیں۔ ڈان نے خان کو آئینہ دکھایا ہے۔ یوں کیجیے، اب بھی اسے پڑھ کر کسی ایک جملے سے اختلاف کرنے کی کوشش کرکے دیکھ لیجیے۔ دانتوں پسینہ آسکتا ہے!
 

جاسم محمد

محفلین
ڈان ایک لبرل اخبار ہے ان تمام شدت پسندانہ نظریات کا مخالف ہے جو تحریک لبیک کا اصل ہیں۔
اسی لئے ڈان اخبار کو ایک شدت پسند مذہبی جماعت جو ہر سال کوئی نہ کوئی مذہبی ایشو بنا کر قومی شاہراہیں بلاک کر دیتی ہے پر لگنے والی پابندی پر اعتراض ہے :)
 
ڈان یہ بات بھی درست لکھتا ہے کہ اپنے شدت پسندانہ نظریات کے باوجود تحریک لبیک ایک سیاسی پارٹی ہے جس نے پچھلے الیکشن میں لاکھوں ووٹ لیے ہیں۔ کسی سیاسی پارٹی کو اس بنا پر سٹیٹ مخالف قرار دینا کہ جلسے جلوس میں اس کے کارکنوں نے توڑ پھوڑ کی ہے کپتان کے گلے پڑ سکتا ہے۔ ماضی میں ان کی اپنی پارٹی کا یہی وطیرہ رہا ہے۔

اصل میں وہ لوگ ذمہ دار ہیں جنھوں نے ایک شدت پسند پارٹی کے ساتھ معاہدہ کروایا تھا اور ریاست کو دبنے پر آمادہ کیا تھا۔ ان لوگوں کو سامنے لائیے۔ کیا کپتان خود ان لوگوں میں شامل تھے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ڈان نے خان کو آئینہ دکھایا ہے۔ یوں کیجیے، اب بھی اسے پڑھ کر کسی ایک جملے سے اختلاف کرنے کی کوشش کرکے دیکھ لیجیے۔
ڈان یہ بات بھی درست لکھتا ہے کہ اپنے شدت پسندانہ نظریات کے باوجود تحریک لبیک ایک سیاسی پارٹی ہے جس نے پچھلے الیکشن میں لاکھوں ووٹ لیے ہیں۔ کسی سیاسی پارٹی کو اس بنا پر سٹیٹ مخالف قرار دینا کہ جلسے جلوس میں اس کے کارکنوں نے توڑ پھوڑ کی ہے کپتان کے گلے پڑ سکتا ہے۔ ماضی میں ان کی اپنی پارٹی کا یہی وطیرہ رہا ہے۔

اصل میں وہ لوگ ذمہ دار ہیں جنھوں نے ایک شدت پسند پارٹی کے ساتھ معاہدہ کروایا تھا اور ریاست کو دبنے پر آمادہ کیا تھا۔ ان لوگوں کو سامنے لائیے۔ کیا کپتان خود ان لوگوں میں شامل تھے؟
ڈان سب کو آئینہ دکھاتا ہے سوائے اپنے آپ کے۔ ڈان کے مطابق تحریک لبیک نے جو ۲۰۱۷ میں پہلا دھرنا دیا اور اس کے نتیجہ میں جو اس وقت کی حکومت، تحریک لبیک اور فوج کے درمیان معاہدہ ہوا اس کا قصوروار فوج ہے۔ لیکن جب موجودہ حکومت نے اسی تحریک لبیک سے معاہدہ کیا تو اس کا قصوروار فوج نہیں بلکہ حکومت تھی۔ ایسے کیسے؟ فوج اور تحریک لبیک کیساتھ ملکر معاہدے کرنے کی روایت جس حکومت نے ڈالی اسے کلین چٹ دے دی۔ اور جس حکومت نے اس مسلسل فسادی جماعت کو بین کیا وہ جمہوریت کی دشمن بن گئی۔
Faizabad sit-in ends as army brokers deal - Newspaper - DAWN.COM
 

زیک

مسافر
تمام پاکستانیوں کو مبارک ہو!

کوشش کریں کہ جلد پورا انٹرنیٹ بین کر دیں۔ تمام کفار اور غیر مکمل مسلم ممالک سے سفارتی تعلقات ختم کر دیں۔ قرضہ لینا اور واپس کرنا چھوڑ دیں۔ یہی پاکستان کے لئے سب سے بہتر راہ ہے۔
 
کوشش کریں کہ جلد پورا انٹرنیٹ بین کر دیں۔ تمام کفار اور غیر مکمل مسلم ممالک سے سفارتی تعلقات ختم کر دیں۔ قرضہ لینا اور واپس کرنا چھوڑ دیں۔ یہی پاکستان کے لئے سب سے بہتر راہ ہے۔
تحریک لبیک یہ شرطیں اپنے معاہدے میں لکھ دیتی تو کپتان ان پر بخوشی دستخط کردیتے۔ سوشل میڈیا کو بند کرنا کون سا مشکل کام ہے، لیجیے بند کردیا!
 

زیک

مسافر
بھائی جان! لگتا ہے آپ نے اس اداریئے کا ایک لفظ بھی نہیں پڑھا ہے۔ ڈان ایک لبرل اخبار ہے ان تمام شدت پسندانہ نظریات کا مخالف ہے جو تحریک لبیک کا اصل ہیں۔ ڈان نے خان کو آئینہ دکھایا ہے۔ یوں کیجیے، اب بھی اسے پڑھ کر کسی ایک جملے سے اختلاف کرنے کی کوشش کرکے دیکھ لیجیے۔ دانتوں پسینہ آسکتا ہے!
کس ٹرول سے بحث کر رہے ہیں جسے ناروے جیسے لبرل ملک میں رہ کر بھی لبرلزم کا کوئی علم نہ ہو سکا
 

جاسم محمد

محفلین
عاصم سجاد کا مندرجہ ذیل مضمون بھی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔
DetailNews.php


Dawn-ePaper | Apr 16, 2021 | Beyond the ban
یہ قدرے متوازن آرٹکل ہے۔ اس میں موجودہ حکومت کیساتھ ساتھ ماضی کی ان حکومتوں کو بھی ایکسپوز کیا گیا ہے جن کی وجہ سے تحریک لبیک وجود میں آئی
2-AC56073-33-AA-4738-858-E-1-F78-F4765-C3-F.png
 

جاسم محمد

محفلین
کس ٹرول سے بحث کر رہے ہیں جسے ناروے جیسے لبرل ملک میں رہ کر بھی لبرلزم کا کوئی علم نہ ہو سکا
میرے پر امن شہر میں کچھ دن قبل ایک اینٹی اسلام تنظیم (جو قرآن پاک کی بے حرمتی کی وجہ سے مشہور ہے) نے ریلی نکالی۔ ریلی کے دوران ان پر بائیں بازو کی ایک لبرل تنظیم اور اسلام پسندوں نے حملہ کر دیا۔ جب پولیس نے تصادم کو روکنا چاہا تو ان پر بھی شدید پتھراؤ کیا گیا۔
اب بجائے اس کے کہ ناروے کا لبرل میڈیا ان شدت پسندوں کے خلاف لکھتا، بولتا جس نے ایک پر امن ریلی (جس کی قانونا اجازت لی گئی تھی) پر حملہ کیا۔ وہ الٹا ان کے دفاع میں آرٹکل لکھتے رہے اور مختلف حیلے بہانے سے اینٹی اسلام مگر پر امن ریلی کے شرکا کو برا بھلا کہا۔
میں اس قسم کی مضحکہ خیز اور منافقانہ لبرل ازم کے خلاف ہوں۔ وہی لبرل ڈان اخبار جو کل تک تحریک لبیک کے انتشار پھیلانے پر حکومت اور ریاست کی رٹ نہ ہونے کا مذاق اڑا رہا تھا۔ جونہی ریاست و حکومت حرکت میں آکر اس شدت پسند تحریک پر پابندی لگاتی ہے تو اسے جمہوریت پر حملہ قرار دیتا ہے۔ اس پر منفی ریٹنگ ملے گی :)
 

جاسم محمد

محفلین
تحریک لبیک یہ شرطیں اپنے معاہدے میں لکھ دیتی تو کپتان ان پر بخوشی دستخط کردیتے۔ سوشل میڈیا کو بند کرنا کون سا مشکل کام ہے، لیجیے بند کردیا!
اگر کالعدم تحریک لبیک والے جمعہ کی نماز کے بعد سوشل میڈیا کی مدد سے دوبارہ متحرک ہو کر سڑکوں پر آجاتے تو لبرلز کہتے کہ حکومت و ریاست شہریوں کو امن و امان دینے میں ناکام ہو گئی۔ تحریک لبیک کا طاقتورسوشل میڈیا ونگ متحرک ہونے سے روکنے کیلئے کچھ گھنٹے سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی گئی۔ لبرلز کے مطابق حکومت نے یہ بھی غلط کیا۔ کسی حال میں خوش نہیں :)
 
Top