پندرہویں سالگرہ آپ کے پاس موجود پرانی اشیاء

فہیم

لائبریرین
یہ چوبی صندوق یا الماری بھی میری دادی کی دادی کی زمانے کی ہے۔ پشتو میں ہم اسے تونڑئ کہتے ہیں۔ اس کی مرمت ہوتی رہی ہے۔ روایتی طور پر اس کو ہمیشہ کالے رنگ سے رنگتے ہیں۔
20200722-181956.jpg

اس میں کیا، کتابیں بھری ہیں:)
 
20200727-090120.jpg

بقر عید کی تیاری کے سلسلہ میں سامان نکالا، تو یہ خنجر بھی اس کا حصہ ہے۔
یہ دادا کو ان کے ایک دوست نے تحفہ دیا تھا، اور اب ہر سال قربانی کا گوشت بنانے کے کام آتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
سیما علی نے جو تصویر پوسٹ کی ہے، اسے ہمارے یہاں پاندان نہیں، 'پٹاری' کہا جاتا تھا، عام استعمال کے لئے گھر میں یہی پٹاری رہتی تھی جس سے والدہ مرحومہ پان کھاتی تھیں، ان کے جہیز کا پاندان چاندی کا تھا، جسے کسی برے وقت میں بیچ دیا گیا تھا۔ ایک اور پاندان سینت کر رکھا گیا تھا، جس پر والدہ کے انتقال کے بعد بڑی بہن نے قلعی کروائی تھی، اور یہ اب علی گڑھ میں ان کے گھر کی سجاوٹ کی چیز ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
سیما علی نے جو تصویر پوسٹ کی ہے، اسے ہمارے یہاں پاندان نہیں، 'پٹاری' کہا جاتا تھا، عام استعمال کے لئے گھر میں یہی پٹاری رہتی تھی جس سے والدہ مرحومہ پان کھاتی تھیں، ان کے جہیز کا پاندان چاندی کا تھا، جسے کسی برے وقت میں بیچ دیا گیا تھا۔ ایک اور پاندان سینت کر رکھا گیا تھا، جس پر والدہ کے انتقال کے بعد بڑی بہن نے قلعی کروائی تھی، اور یہ اب علی گڑھ میں ان کے گھر کی سجاوٹ کی چیز ہے۔
آپ نے ٹھیک کہا ہم ٹہرے پکے پاکستانی ہم نے پٹاری کو پاندان سمجھا ۔ پاندان گول ہواکرتاتھا۔اور ایک خاصدان بھی ہوتا تھا ،جس میں گلوریا ں رکھ کر پیش کی جاتیں تھیں۔ اب یہ سب چیزیں کہاں ۔سب سے پہلے تو وہ لوگ کہاں۔۔؀
خاک میں کیا صورتیں ہونگیں کہ پنہاں ہوگیں
ہمارے ابا ہمیشہ کہا کرتے تھے بٹیا تم لوگ تو وہ زبان بولتے ہو جو ہمارے تانگے والے بھی نہیں بولتے تھے یعنی لکھنئو کی اردو۔تو شاید یہی غلطی ۔پٹاری ۔اور پاندان میں ہوئی۔:):)
 
20201213-155621.jpg

آج سٹور کی صفائی کے دوران دادی مرحومہ کے تھرماس ”دریافت“ ہوئے۔ یہ اس وقت برف رکھنے کے لیے مستعمل تھے، جب گھر میں فریج نہیں ہوا کرتا تھا۔ :)
 
Top