پیمرا نے نواز شریف سمیت دیگر مفرور اشتہاری مجرموں کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی لگا دی

بھئی اگر آپ بغیر لفافے کے یہ سب مذاق کر رہے ہیں تو آپ کو بہت داد اور دونوں ہاتھوں سے سیلیوٹ ۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
آپ بھی محکمۂ زراعت کی حمایت کو دینی و قومی فرض جاننے کے بجائے صمیمِ قلب سے حق اور سچ بات سوچنے کی سعی کریں گی تو آپ بھی اسی مذاق کی حامل ہوں گی۔
 
آپ بھی محکمۂ زراعت کی حمایت کو دینی و قومی فرض جاننے کے بجائے صمیمِ قلب سے حق اور سچ بات سوچنے کی سعی کریں گی تو آپ بھی اسی مذاق کی حامل ہوں گی۔
کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ جاسم کے نام سے یہ اصل میں کوئی ’’بوٹ اکاؤنٹ‘‘ ہے جس کے عقب میں کوئی بہت ہی متقدم قسم کا الخوارزم کام کررہا ہے۔ اتنی مستقل مزاجی یا تو کسی کمپیوٹر میں ہو سکتی ہے یا کسی فوق البشر میں :)
 
کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ جاسم کے نام سے یہ اصل میں کوئی ’’بوٹ اکاؤنٹ‘‘ ہے جس کے عقب میں کوئی بہت ہی متقدم قسم کا الخوارزم کام کررہا ہے۔ اتنی مستقل مزاجی یا تو کسی کمپیوٹر میں ہو سکتی ہے یا کسی فوق البشر میں :)
عارف بھائی کے پیچھے ان کی پارٹی کا شعبۂ سوشل میڈیا لگتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
واہ۔ مطیع اللہ جان کو کتنی فکر ہو رہی ہے کہ ایک سزا یافتہ مجرم، مفرور اشتہاری کی تقاریر و انٹرویوز ٹی وی پر نشر کرنے کی پابندی کیوں لگی ہے۔ کاش یہ اس وقت بھی اسی طرح بولتا جب الطاف حسین، مشرف وغیرہ پر یہی پابندیاں لگائی گئی تھیں تاکہ ہم اس کو لفافی نہ کہتے۔
 

بابا-جی

محفلین
واہ۔ مطیع اللہ جان کو کتنی فکر ہو رہی ہے کہ ایک سزا یافتہ مجرم، مفرور اشتہاری کی تقاریر و انٹرویوز ٹی وی پر نشر کرنے کی پابندی کیوں لگی ہے۔ کاش یہ اس وقت بھی اسی طرح بولتا جب الطاف حسین، مشرف وغیرہ پر یہی پابندیاں لگائی گئی تھیں تاکہ ہم اس کو لفافی نہ کہتے۔
بولنے دَو جو بَولنا چاہے، کب تک پہرے بٹھاؤ گے، مفرُور تو کپتان خُود بھی تھا کبھی اور صُبح شام انٹرویو دِیا کرتا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بولنے دَو جو بَولنا چاہے، کب تک پہرے بٹھاؤ گے، مفرُور تو کپتان خُود بھی تھا کبھی اور صُبح شام انٹرویو دِیا کرتا تھا۔
جو بولنا ہے بولے لیکن اگر ملک کی عدالتوں (جس نے اسے سزائیں سنائی اور پھر جعلی بیماریوں کے نام پر لندن بھیجا) اور فوج (جن کے کندھوں پر چڑھ کر یہ اقتدار میں آیا اور پھر انہی کے خلاف ہوگیا) پر حملے کئے تو کچھ بھی نہیں دکھایا جائے گا۔ بد ترین منافق کی یہی سزا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ جاسم کے نام سے یہ اصل میں کوئی ’’بوٹ اکاؤنٹ‘‘ ہے جس کے عقب میں کوئی بہت ہی متقدم قسم کا الخوارزم کام کررہا ہے۔ اتنی مستقل مزاجی یا تو کسی کمپیوٹر میں ہو سکتی ہے یا کسی فوق البشر میں :)
یہ فارن فنڈنگ لابی کا پروپگنڈا سیل ہے۔
 
سچ بتائیں آپ نے چوروں اور ڈاکوؤں کا ساتھ دیتے ہوئے کبھی یہ کرنے کی کوشش کی ۔
ہم نے پاکستان کے عوام کے حقِ حکمرانی پر ڈاکہ ڈالنے والے چوکیداروں کی مخالفت ہی کی ہے۔ جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ حقِ حکمرانی کسی بھی فرد کو تفویض کرنے کا حق صرف اور صرف عوام کا ہے۔ وہ جسے چاہیں تخت پر بٹھائیں، جسے چاہیں اتار دیں۔ یہ حق چوکیداروں کو نہیں دیا جاسکتا۔ اب اگر کوئی نااہل عوام کے ووٹ سے حکمران بن گیا ہے تو اسے ہٹانے کا حق بھی عوام ہی کا ہے، چوکیدار کبھی بھی عوام کی طرف سے خود کو ان کا نمائیندہ سمجھ کر یہ کام نہیں کرسکتا۔ ہم نہ شریفوں کے حامی ہیں اور نہ کسی اور کے، لیکن سیلیکٹڈ کے مخالف ہیں، صرف اس لیے کہ وہ کسی کی انگلی کے اشارے پر سیلیکٹ ہوا، عوام نے اسے منتخب نہیں کیا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ہم نے پاکستان کے عوام کے حقِ حکمرانی پر ڈاکہ ڈالنے والے چوکیداروں کی مخالفت ہی کی ہے۔ جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ حقِ حکمرانی کسی بھی فرد کو تفویض کرنے کا حق صرف اور صرف عوام کا ہے۔ وہ جسے چاہیں تخت پر بٹھائیں، جسے چاہیں اتار دیں۔ یہ حق چوکیداروں کو نہیں دیا جاسکتا۔ اب اگر کوئی نااہل عوام کے ووٹ سے حکمران بن گیا ہے تو اسے ہٹانے کا حق بھی عوام ہی کا ہے، چوکیدار کبھی بھی عوام کی طرف سے خود کو ان کا نمائیندہ سمجھ کر یہ کام نہیں کرسکتا۔ ہم نہ شریفوں کے حامی ہیں اور نہ کسی اور کے، لیکن سیلیکٹڈ کے مخالف ہیں، صرف اس لیے کہ وہ کسی کی انگلی کے اشارے پر سیلیکٹ ہوا، عوام نے اسے منتخب نہیں کیا۔
جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ:
  • الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات ہوں
  • فارن فنڈنگ لابی انتخابات پر اثر انداز نہ ہو سکے
  • الیکشن سے دو ماہ قبل سوشل میڈیا کو بند کر دیا جائے تا کہ پروپگنڈا عوامی رائے عامہ اور انتخابات پر اثر انداز نہ ہو سکے
  • میڈیا غیر جانبدار رہ کر صرف رپورٹنگ کرے
 

ثمین زارا

محفلین
ہم نے پاکستان کے عوام کے حقِ حکمرانی پر ڈاکہ ڈالنے والے چوکیداروں کی مخالفت ہی کی ہے۔ جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ حقِ حکمرانی کسی بھی فرد کو تفویض کرنے کا حق صرف اور صرف عوام کا ہے۔ وہ جسے چاہیں تخت پر بٹھائیں، جسے چاہیں اتار دیں۔ یہ حق چوکیداروں کو نہیں دیا جاسکتا۔ اب اگر کوئی نااہل عوام کے ووٹ سے حکمران بن گیا ہے تو اسے ہٹانے کا حق بھی عوام ہی کا ہے، چوکیدار کبھی بھی عوام کی طرف سے خود کو ان کا نمائیندہ سمجھ کر یہ کام نہیں کرسکتا۔ ہم نہ شریفوں کے حامی ہیں اور نہ کسی اور کے، لیکن سیلیکٹڈ کے مخالف ہیں، صرف اس لیے کہ وہ کسی کی انگلی کے اشارے پر سیلیکٹ ہوا، عوام نے اسے منتخب نہیں کیا۔
جی پڑوس ملک میں یہ عوامی شتر بے مہار جمہوریت کیا چاند چڑھا رہی ہیں سب کے سامنے ہے ۔ ہمارے ملک کی زیادہ تر عوام تو فوج کو لانا چاہتی ہے تو آئیں عوام کا احترام کریں ۔ کیونکہ نالے تک تو ان کی زیر نگرانی صاف ہوتے ہیں۔ زلزلے میں وہ آگے آگے، سیلاب میں پیش پیش، دہشت گردی سے وہ لڑیں۔ سیاست دان تو کرپشن میں لت پت ۔ ذرا کبھی تھر کے لوگوں کو ان طاقتور سیاست دانوں سے ان کا حق دلوا کر دیکھیں۔ ووٹ تک تو خریدے جاتے ہیں ۔ ان شکلوں کو کون سی عوام منتخب کرتی ہے سب کو پتہ ہے ۔ فوج نے ان سیاست دانوں کو عوام کی خدمت سے منع کیا ہے ۔ عوام اگر عقل مند ہوتی تو جماعت اسلامی کا یہ حشر نہ ہوتا ۔ ایک صاف ستھری جماعت مگر ووٹ لینے میں ناکام ۔ یہ کھوتا بریانی عوام، اس کو اآگہی چاہئے جو کہ تعلیم سے آتی ہے ۔ اوریہ سیاست دان ان کو کبھی نہیں دیں گے ۔ اس لیے چوکیدار بالکل ضروری ہیں ۔
 
Top