خیال

‏ابتدا کا سفر ہے اور انتہاء منزل رکھی ۔ پھر احساس نے گھیر لیا معتبر کس کو سمجھا؟ میں نے کہا خود کو مگر غور کیا تو معلوم ہوا ذات کے جس پہلو کو معتبر سمجھتا رہا اسکے کافی حصہ کا خالق یہی معاشرہ ہے جسے کبھی معتبر نہیں سمجھا
جیسا گمان ہو ویسی ہی چٹان سے سامنہ ہو جاتا بس ضرورت اس بات کی ہے

وہ نکل گیا جو گماں میں تھا
جو ہے بد گماں وہ نکال دو

‎#از_احسان
 

سیما علی

لائبریرین
‏ابتدا کا سفر ہے اور انتہاء منزل رکھی ۔ پھر احساس نے گھیر لیا معتبر کس کو سمجھا؟ میں نے کہا خود کو مگر غور کیا تو معلوم ہوا ذات کے جس پہلو کو معتبر سمجھتا رہا اسکے کافی حصہ کا خالق یہی معاشرہ ہے جسے کبھی معتبر نہیں سمجھا
جیسا گمان ہو ویسی ہی چٹان سے سامنہ ہو جاتا بس ضرورت اس بات کی ہے

وہ نکل گیا جو گماں میں تھا
جو ہے بد گماں وہ نکال دو

‎#از_احسان
 

سیما علی

لائبریرین
اب کسی سے میرا حساب نہیں۔۔۔
میری آنکھوں میں کوئی خواب نہیں۔۔۔
بہت خوب صورت سوچ ، بلکل ٹھیک کہا آپ نے جیسا گمان ہوا اسی طرح کی سیچویشن کا سامنا ہوتا ہے پس لازم ہے کہ گمان مثبت ہو تو پروردگار بہتری فرماتے ہیں اللہ آسانیاں فرمائے آمین
 

سیما علی

لائبریرین
آج دن میں میں کلاس لے رہی تھی۔۔۔ تو دروازے پر دستک
ہو ئ ۔۔۔۔۔دیکھا کہ ایک ماما کی جاننے والی بوڑھی خاتون ہمارے گھر آئی۔ میں جو کلاس لینے میں مصروف تھی ماما نے کہا حرا جاو اماں جی کے لیے پانی شانی لے کر آو۔ میں پانی لینے چلی گئ اتنی دیر میں وہ اماں جی اٹھی اور میرے لیپ ٹاپ جس پہ میں کلاس لے رہی تھی میم کی آواز بھی آ رہی تھی اس کے پاس آ کر بیٹھ گئ۔ میں نے انہیں پانی وغیرہ دیا اور انہوں نے مجھے ڈھیروں دعائیں دی۔ پانی دینے کے بعد میں پھر سےکلاس لینے لگ گئ۔ وہ کافی دیر غور سے مجھے دیکھتی رہی ۔ اور پھر کہتی
" پتری اے بولدا وی اے"
میں نے کہا "جی بولتا ہے"
"لیکن اے تے کڑی دی آواز لگدی اے"
میں کہا جی جس طرح فون پہ بات کی جاتی ہے اس طرح ہماری ٹیچر اس پر ہمیں پڑھا رہی ہے۔
کہتیں "اچھا اچھا چلو پتر اللہ توانوں کامیاب کرے"
کنوی (کونسی) کلاس چے پڑھ دی ایں پتری
میں کہا میں بی ایس مطلب سولویں کلاس میں پڑھتی ہوں
کہتی: ہائے ماشااللہ صدقے جاواں پتر توں تے ایم اے ایم اے کر لیا اے
میں جی ایم اے کر لیا ہے آخری سال ہے دعا کریں اچھے سے ہو جائے
کہتی: ہاں پتری اللہ تینوں فرسٹ لیا ائے
پتری میں تیرے لی دعا کراں گی لیکن تو میری اک گل منے گی
میں حیرانگی سے پوچھا جی ضرور کہیں۔۔
کہتی: پتری میری کوئی بیٹی نئ جدوں میں مر جاواں گی نا تے میری منجی (چارپائی ) دے کول بیٹھ کے زور زور نال رونا
میری وہم و گمان میں بھی نہیں تھی یہ بات لیکن مجھے ان کے کہنے کے انداز سے بہت ہنسی آئی

میں کہا اماں جی ایسے نہیں کہتے جن کے مرنے پر رویا جاتا ہے نا جو مر جاتا ہے اس کے لیے مشکلیں ہوتیں ہیں آگے لوگوں کے رونے سے
کہتی: نہیں پتری مینوں رونا تسی روؤں گی آں تے میری روح نوں چین ملے گا
اور لوگ کیا کہیں گے اس کی بیٹی نہیں تھی تو کوئی رویا ہی نہیں
میں نے کہا اماں جی رونے سے چین نہیں ملتا رونے سے گناہ ملتا ہے
بیچاری کو پتہ نہیں کس نے بتا دیا تھا اتنا منع کرنے کہ بعد بھی وہ ہمیں راضی کر گئ کہ جدوں میں مراں گی تے مینوں تسی رونا اے۔۔۔۔
جاتے ہوئے جو بات کہہ کر گئ اس بات کو سن کر تو ہم سب صحیح والا شاک ہوئے
کہتی چلو ہن میں چلی آں تے تساں دعا کرنا کہ میں جاندی ہواں تے بس نال ٹکر وج جائے تے میری جان چھٹے اس گرمی توں۔۔
بس پھر اس سے آگے کچھ نہیں بچا کہنے کو۔۔☹️☹️
 
اب کسی سے میرا حساب نہیں۔۔۔
میری آنکھوں میں کوئی خواب نہیں۔۔۔
بہت خوب صورت سوچ ، بلکل ٹھیک کہا آپ نے جیسا گمان ہوا اسی طرح کی سیچویشن کا سامنا ہوتا ہے پس لازم ہے کہ گمان مثبت ہو تو پروردگار بہتری فرماتے ہیں اللہ آسانیاں فرمائے آمین
حق بات ہے
 

شمشاد

لائبریرین
آپی پنجاب کے بعض علاقوں میں کرائے پر رونے والے ملتے ہیں۔ اور باقاعدہ بلائے جاتے ہیں۔ وہ یہ بھی پوچھتے ہیں کہ رونا کیسے ہے، مطلب یہ کہ "وین" کیسے ڈالنے ہیں؟ وین سمجھتی ہیں ناں آپ۔
 

شمشاد

لائبریرین
‏ابتدا کا سفر ہے اور انتہاء منزل رکھی ۔ پھر احساس نے گھیر لیا معتبر کس کو سمجھا؟ میں نے کہا خود کو مگر غور کیا تو معلوم ہوا ذات کے جس پہلو کو معتبر سمجھتا رہا اسکے کافی حصہ کا خالق یہی معاشرہ ہے جسے کبھی معتبر نہیں سمجھا
جیسا گمان ہو ویسی ہی چٹان سے سامنہ ہو جاتا بس ضرورت اس بات کی ہے

وہ نکل گیا جو گماں میں تھا
جو ہے بد گماں وہ نکال دو

‎#از_احسان
احسان مکانی صاحب اردو محفل میں خوش آمدید۔

اپنا تعارف تو دیںَ
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
آج دن میں میں کلاس لے رہی تھی۔۔۔ تو دروازے پر دستک
ہو ئ ۔۔۔۔۔دیکھا کہ ایک ماما کی جاننے والی بوڑھی خاتون ہمارے گھر آئی۔ میں جو کلاس لینے میں مصروف تھی ماما نے کہا حرا جاو اماں جی کے لیے پانی شانی لے کر آو۔ میں پانی لینے چلی گئ اتنی دیر میں وہ اماں جی اٹھی اور میرے لیپ ٹاپ جس پہ میں کلاس لے رہی تھی میم کی آواز بھی آ رہی تھی اس کے پاس آ کر بیٹھ گئ۔ میں نے انہیں پانی وغیرہ دیا اور انہوں نے مجھے ڈھیروں دعائیں دی۔ پانی دینے کے بعد میں پھر سےکلاس لینے لگ گئ۔ وہ کافی دیر غور سے مجھے دیکھتی رہی ۔ اور پھر کہتی
" پتری اے بولدا وی اے"
میں نے کہا "جی بولتا ہے"
"لیکن اے تے کڑی دی آواز لگدی اے"
میں کہا جی جس طرح فون پہ بات کی جاتی ہے اس طرح ہماری ٹیچر اس پر ہمیں پڑھا رہی ہے۔
کہتیں "اچھا اچھا چلو پتر اللہ توانوں کامیاب کرے"
کنوی (کونسی) کلاس چے پڑھ دی ایں پتری
میں کہا میں بی ایس مطلب سولویں کلاس میں پڑھتی ہوں
کہتی: ہائے ماشااللہ صدقے جاواں پتر توں تے ایم اے ایم اے کر لیا اے
میں جی ایم اے کر لیا ہے آخری سال ہے دعا کریں اچھے سے ہو جائے
کہتی: ہاں پتری اللہ تینوں فرسٹ لیا ائے
پتری میں تیرے لی دعا کراں گی لیکن تو میری اک گل منے گی
میں حیرانگی سے پوچھا جی ضرور کہیں۔۔
کہتی: پتری میری کوئی بیٹی نئ جدوں میں مر جاواں گی نا تے میری منجی (چارپائی ) دے کول بیٹھ کے زور زور نال رونا
میری وہم و گمان میں بھی نہیں تھی یہ بات لیکن مجھے ان کے کہنے کے انداز سے بہت ہنسی آئی

میں کہا اماں جی ایسے نہیں کہتے جن کے مرنے پر رویا جاتا ہے نا جو مر جاتا ہے اس کے لیے مشکلیں ہوتیں ہیں آگے لوگوں کے رونے سے
کہتی: نہیں پتری مینوں رونا تسی روؤں گی آں تے میری روح نوں چین ملے گا
اور لوگ کیا کہیں گے اس کی بیٹی نہیں تھی تو کوئی رویا ہی نہیں
میں نے کہا اماں جی رونے سے چین نہیں ملتا رونے سے گناہ ملتا ہے
بیچاری کو پتہ نہیں کس نے بتا دیا تھا اتنا منع کرنے کہ بعد بھی وہ ہمیں راضی کر گئ کہ جدوں میں مراں گی تے مینوں تسی رونا اے۔۔۔۔
جاتے ہوئے جو بات کہہ کر گئ اس بات کو سن کر تو ہم سب صحیح والا شاک ہوئے
کہتی چلو ہن میں چلی آں تے تساں دعا کرنا کہ میں جاندی ہواں تے بس نال ٹکر وج جائے تے میری جان چھٹے اس گرمی توں۔۔
بس پھر اس سے آگے کچھ نہیں بچا کہنے کو۔۔☹️☹️
نہایت افسوس ناک کہانی کہی آپ نے ۔۔۔۔۔۔۔۔تے نال نکڑ وج جائے اس کا اُردو میں ترجمہ کر دیجئے۔
 

سیما علی

لائبریرین
آپی پنجاب کے بعض علاقوں میں کرائے پر رونے والے ملتے ہیں۔ اور باقاعدہ بلائے جاتے ہیں۔ وہ یہ بھی پوچھتے ہیں کہ رونا کیسے ہے، مطلب یہ کہ "وین" کیسے ڈالنے ہیں؟ وین سمجھتی ہیں ناں آپ۔
یہ تو خبر ہے میرے لئیے ۔۔۔۔:):)
 

سیما علی

لائبریرین
نہایت افسوس ناک کہانی کہی آپ نے ۔۔۔۔۔۔۔۔تے نال نکڑ وج جائے اس کا اُردو میں ترجمہ کر دیجئے۔
کہتی چلو ہن میں چلی آں تے تساں دعا کرنا کہ میں جاندی ہواں تے بس نال ٹکر وج جائے تے میری جان چھٹے اس گرمی توں۔۔کہتی ہیں کہ میں تو جارہی ہوں اب آپ دعا کرنا کہ بس میرے ٹکڑے ہوجائیں اور میری جان چھوٹے یعنی میں مر جاؤں اور گرمی سے میری جان چھوٹ جائے۔۔۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
کہتی چلو ہن میں چلی آں تے تساں دعا کرنا کہ میں جاندی ہواں تے بس نال ٹکر وج جائے تے میری جان چھٹے اس گرمی توں۔۔کہتی ہیں کہ میں تو جارہی ہوں اب آپ دعا کرنا کہ بس میرے ٹکڑے ہوجائیں اور میری جان چھوٹے یعنی میں مر جاؤں اور گرمی سے میری جان چھوٹ جائے۔۔۔

متشکرم
 

سیما علی

لائبریرین
کہتی ہیں کہ میں تو جارہی ہوں اب آپ دعا کرنا کہ بس میرے ٹکڑے ہوجائیں اور میری جان چھوٹے یعنی میں مر جاؤں اور گرمی سے میری جان چھوٹ جائے۔۔۔
USER=کہتی ہیں کہ میں تو جارہی ہوں اب آپ دعا کرنا کہ بس میرے ٹکڑے ہوجائیں اور میری جان چھوٹے یعنی میں مر جاؤں اور گرمی سے میری جان چھوٹ جائے۔۔۔
شمشاد
بھیا ترجمہ درست ہے
 

نکتہ ور

محفلین
نہایت افسوس ناک کہانی کہی آپ نے ۔۔۔۔۔۔۔۔تے نال نکڑ وج جائے اس کا اُردو میں ترجمہ کر دیجئے۔
کہتی ہیں کہ میں تو جارہی ہوں اب آپ دعا کرنا کہ بس میرے ٹکڑے ہوجائیں اور میری جان چھوٹے یعنی میں مر جاؤں اور گرمی سے میری جان چھوٹ جائے۔۔۔
USER=کہتی ہیں کہ میں تو جارہی ہوں اب آپ دعا کرنا کہ بس میرے ٹکڑے ہوجائیں اور میری جان چھوٹے یعنی میں مر جاؤں اور گرمی سے میری جان چھوٹ جائے۔۔۔
شمشاد
بھیا ترجمہ درست ہے
یعنی واپس جاتے ہوئے بس ٹکر مار دے(اور میں مر جاؤں) اور اس گرمی سے میری جان چھوٹ جائے۔
 
Top