قدیم و جدید نفسیات کے تناظر میں حقیقت کیا ہے؟

سیما علی

لائبریرین
حقیقی کردار فی الحال کوئی بھی نہیں ۔ نفیسات سے دلچسپی بچپن سے کافی ہے اس لیے مطالعہ بھی ہوتا رہتا ہے ۔ جاننے میں حرج بھی تو نہیں:)
نور !
اتنی سی عمر میں اتنی بڑی بڑی باتیں کہاں سے سیکھ لیں ۔ماشاءاللہ بہت اچھی گفتگو کرتی ہیں؀
اس دور نا مراد سے یہ تجربہ ہوا
دیوار گفتگو کے لئے بہترین ہے
ورنہ لوگ کہتے ہیں کہ انکی من پسند بات کی جائے؀
اپنی کہیں کہ اس دل خانہ خراب کی
تم کو جو ہو پسند وہی گفتگو کریں!!!
 

سیما علی

لائبریرین
ہم سے کیوں مانگے حسابِ جاں کوئی جب عمر بھر!!
کون ہیں، کیا ہیں، کہاں ہیں؟ ان سوالوں میں رہے
بہت عمدہ سید صاحب!!!!
سلامت رہیے ،بہت ساری دعائیں۔۔۔۔
 

فہد مقصود

محفلین
کچھ psycholgy اور کچھ تصوف سے متعلق گروپ جوائن کر رکھے ہیں ۔ news feed میں ایسے اس پوسٹ پر گزر ہوا ۔ اب بہت ڈھونڈا جا کے یہ کس گروپ سے تھا موا ۔ معذرت کیساتھ علم نہیں ہوا ۔

آپ کو اگر لگا ہے تو یقیناًً یہ کسی وچ کرافٹ کے ماہر کا ہوگا ۔۔۔۔ بہت سے psychology کے گروپس میں قریب اک سال سے شزوفرینیا کے کسیز دیکھ رہی ہوں جو hallucination پر بات کرتے ہیں یا پھر ان کے افراد خانہ وغیرہ ۔ ایسا معاملہ بیرون ممالک میں زیادہ زیر بحث ہے بہ نسبت پاکستان کے ۔ کیونکہ وہاں آگہی زیادہ ہے.

تصوف سے یاد آیا کہ آپ کی ایک تحریر پر تبصرہ کیا تھا اور آپ کو تصوف پر کچھ کتب پڑھنے کی دعوت دی تھی۔ آپ کو ایک بار پھر دعوت دوں گا کہ آپ ان کتب کو پڑھنے کی کوشش کریں۔

جی، اندازہ تھا کہ نہیں ملے گی کیونکہ یہ کافی چالاک اور مکار ہوتے ہیں!!! دین کی باتیں بھی کرتے جاتے ہیں اور کبھی کبھی برین واش کرنے کے لئے ایسی باتیں بھی کر دیتے ہیں!!! یہی ان کا طریقہ واردات ہے دین کی آڑ لے کر دھوکہ دینا!!!

اگر تو یہ شیزوفرینیا کے مریضوں کو بیوقوف بنانے اور ان سے فائدہ اٹھانے کے لئے کسی سائیکالوجی کے گروپ میں کسی نے لکھا تھا پھر تو اور واضح ہو جاتا ہے۔ اپنے علم کا نام نہ بتانا اور نفسیات کی صنعت کو پہلے ہی مطعون قرار دے دینا ہی شک کی سب سے بڑی بنیاد ہے!!! اور medicated demons کا ذکر ہی بہت کچھ سمجھا دیتا ہے!!!

مغرب کی دنیا اور مشرق کی دنیا میں فرق اتنا ہے کہ وہ جس شے کو تخیل کہتی ہے مشرق کی دنیا اسکو جن کہتی ہے یا سپر نیچرل ایلیمنٹ کہتی ہے ۔ مجھے جاننا ہے "جن " ہوتا کیا ہے ۔ قران پاک میں ذکر ہے اور یہ ہمیں دکھتا کیوں نہیں ہے ۔ جن کا تخییل کیساتھ کیا تعلق ہے؟

سورہ الناس، سورہ الفلق میں وسوسہ کی بات ہوئی ۔ ابلیس نے بھی وسوسہ ڈالا ۔ سورہ الاعراف میں اور شاید سورہ البقرہ میں اسکا ذکر موجود یے. میں یہ بھی جاننا چاہ رہی تھی مغرب و مشرق کی رو سے " وسوسہ " کیا ہے. تحقییق کیا کہتی ہے اس کے بارے میں اور قران پاک، واقعات کیا کہتے اس کے بارے میں

مشرق کے بجائے اگر آپ برصغیر کہیں تو زیادہ بہتر ہوگا کیونکہ مذہب کے نام پر بڑی تعداد میں مضحکہ خیز تماشے اس خطے میں آئے روز ہوتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ ہندو ہوں یا مسلمان، مذہب کے نام پر دکانداری جاری ہے!!! ہندو سادھو مردہ انسانوں کا گوشت تک کھا جاتے ہیں اور مقصد ان دیکھی مخلوقات پر تسلط حاصل کرنا ہوتا ہے!!! مسلمانوں نے بھی خوب کاروبار چمکایا ہوا ہے۔ طرح طرح کے آستانے کھول رکھے ہیں اور تصوف کے نام پر عوام کو لوٹے جاتے ہیں!!! اگر آپ سعودی عرب کو دیکھیں تو وہاں ایسی حرکتیں کرنے والوں کے لئے پھانسی کی سزا ہے۔ اور دوسرے مسلم ممالک کا حال کم از کم بر صغیر سے پھر بھی بہت بہتر ہے۔ جنات پر یقین رکھنا ایک الگ بات ہے کیونکہ قرآن اور حدیث میں ان کا ذکر موجود ہے لیکن وہاں جنات سے متعلق قصے سننے میں کم ہی آتے ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ وہاں ایسے عامل بابے اور بیبیاں اتنی بڑی تعداد میں نہیں ہیں۔

جہاں تک مغرب کا سوال ہے تو مغرب کی وچ کرافٹ کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ مغرب میں وچ کرافٹ کا قلع قمع کیا گیا ہے اور درست کیا گیا ہے کیونکہ ایسے بے بنیاد علوم ترقی کی راہ میں بہت بڑا پتھر ہیں۔

Witch-hunt - Wikipedia

جنات کے بارے میں قرآن میں خدائے رب العزت کیا فرماتے ہیں؟

جن - اسلام سوال و جواب

جنات سے حفاظت

ہم اپنے آپ کو جنوں کی ایذا سے کیسے بچائیں - اسلام سوال و جواب

سورۃ الفلق میں وسوسہ کی بات نہیں ہوئی ہے

بِسْمِ اللّ۔ٰهِ الرَّحْ۔مٰنِ الرَّحِيْ۔مِ

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ (1)

کہہ دو صبح کے پیدا کرنے والے کی پناہ مانگتا ہوں۔

مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ (2)

اس کی مخلوقات کے شر سے۔

وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ (3)

اور اندھیری رات کے شر سے جب وہ چھا جائے۔

وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِى الْعُقَدِ (4)

اور گرہوں میں پھونکنے والیوں کے شر سے۔

وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ (5)

اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔

سورۃ الناس میں وسوسہ کا ذکر ہے۔ اگر آپ تفسیر کا مطالعہ کرنا چاہتی ہیں تو تفسیر ابنِ کثیر سے مطالعہ شروع کیجئے۔
تفسير ابن كثير تفسير سورۃ الناس

اک ڈرامہ چلا تھا پچھلے سال " عشق زہے نصیب " اس میں multiple personality disorder کو بہت باریکی سے دکھایا گیا تھا. جس نے لکھا تھا بہت عمدہ ڈرامہ لکھا تھا. اک کردار کس طرح اک کردار کو escapism میں جاتے hallucinate کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ کردار وہ خود بن جاتا ہے ۔ جب وہ اس کیفیت سے واپس آتا ہے تو وہ کردار غائب ہو جاتا ہے ۔ ویسے آجکل اسطرح کا ڈرامہ چلنا اک آگہی ہے کہ پاکستان یا برصغیر میں اسکو جنات سے تعبیر کیا جاتا یے

نفیساتی بیماری ۔۔۔۔ سب موجود ہیں جو تخییل برباد کرتے ۔۔۔۔ کیمیکل چینجز بھی ہوتے

جنات موجود ہیں ۔۔۔ وہ تخییل برباد کرتے ۔۔۔ یہاں بھی کیمیائی تبدیلی ہوجاتی. ہارمونل امبیلنس

ان دونوں کے فرق کو جاننا تھا .. آخر "جن " ہے کیا steorotype سوچ سے مکمل پرہیز کیا جائے تو بہتر ہے کیونکہ نئے سوچ کے در وا ہونے چاہیے .. open mindedness کے ساتھ بات کو بڑھایا جائے . اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو گفتگو کرنے میں مزہ نہیں ہے اور فائدہ بھی .

ڈرامہ میں ایک کہانی بیان کی جاتی ہے۔ کتنی سچی ہے اور کتنی تخیلاتی، کم از کم پاکستانی ڈرامہ نگار یہ بتانا پسند نہیں کرتے ہیں۔ اس لئے کسی ڈرامہ کو بنیاد بنا کر کسی نفسیاتی بیماری کو سمجھنا ناممکن ہے۔

قرآن اور حدیث میں ہمیں جنات کے وجود کا کئی جگہ ذکر ملتا ہے۔ اور یہ بھی ذکر ملتا ہے کہ یہ انسانوں کو ایذا پہنچا سکتے ہیں۔ اگر آپ کا اشارہ اس طرف ہے جیسا کہ مندرجہ بالا مضمون میں medicated demon کا ذکر کیا گیا ہے تو آپ قرآن کی آیا ت اور صحیح احادیث کا مطالعہ فرما لیجئے۔ ایک چیز آپ واضح طور پر محسوس کریں گی کہ کسی مخصوص بیماری کا نام نہیں لیا گیا ہے۔ خبطی اور جنونی وغیرہ کا ذکر ہے۔ لیکن یہ کیسے معلوم ہوگا کہ یہ وہی خبطی اور جنونی ہے جس کا ذکر کیا گیا ہے؟؟؟

Multiple personality disorder اور شیزوفرینیا کی ہی مثال لے لیتے ہیں۔ کیا ہم کسی قرآن کی آیت یا حدیث سے یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ جنات کی وجہ سے یہ نفسیاتی بیماریاں ہو سکتی ہیں؟؟؟ نہیں! کیونکہ آپ کو اس بات کا کہیں بھی ثبوت نہیں مل سکے گا!!! ان بیماریوں کا کہیں بھی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ کئی مسلمان علماء دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں کہ ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی بیماریاں جنات یا سحر کی وجہ سے ہوتی ہیں اور اس ضمن میں قرآنی آیات اور احادیث بھی آپ کو فراہم کر دیں گے لیکن میرا سوال وہی ہے کہ کیا کسی مخصوص بیماری کا ذکر ملتا ہے؟؟؟ یہ زیادہ تر اپنے تجربہ سے بات کرتے ہیں کہ ایسا ایسا ان کے دیکھنے میں آیا ہے۔

اوپر ایک لنک آپ کو فراہم کیا ہے اس میں ایک خاتون نے hallucinations کی بات کی ہے اس کے جواب میں اسلام سوال و جواب کی ویب گاہ کے عالم نے یہ جواب دیا ہے

سوال کرنے والی کی یہ بات کہ اس نے جن کو دیکھا ہے یہ غلط ہے کیونکہ جن تو دیکھ سکتے ہیں اور لوگ انہیں نہیں دیکھ سکتے۔


امام شافعی رحمہ اللہ کا قول ہے:


عادل لوگوں میں سے اگر کوئی یہ گمان کرے کہ وہ جنوں کو دیکھتا ہے تو اسکی گواہی باطل ہوجائے گی کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:


"بیشک وہ اور اس کا لشکر تمہیں وہاں سے دیکھتا ہے جہاں سے تم اسے نہیں دیکھ سکتے"


مگر یہ کہ وہ نبی ہو ۔ ۔ احکام القرآن (2/195۔196)


اور ابن حزم کا قول ہے:


اور جن کا ہونا یہ حق ہے اور وہ اللہ تعالی کی مخلوق میں سے مخلوق ہے ان میں کافر بھی ہیں اور مومن بھی ہیں اور مومن بھی وہ ہمیں دیکھتے ہیں اور ہم انہیں نہیں دیکھتے وہ کھاتے ہیں اور انکی نسل بھی چلتی ہے اور وہ مرتے بھی ہیں۔




آگے لکھتے ہیں


تو اس لئے ہوسکتا ہے کہ سوال کرنے والی نے خیالاتی اور ہیولا قسم کی کوئی چیز دیکھی ہو یا پھر جن ہوں جنہوں نے اپنی اصل شکل جس پر اللہ تعالی نے انہیں پیدا کیا ہے وہ بدل لی ہو اسے دیکھا ہو۔



اب بتائیے کیا فیصلہ کریں؟؟؟ کیسے طے کریں کہ جن ہی تھا؟؟؟ تخیل ہو سکتا ہے اور نفسیاتی اور دماغی بیماریاں ایک حقیقت ہیں اور ان کا علاج میڈیکل سائنس میں دریافت ہو چکا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ اگر کوئی نفسیاتی بیماری کا شکار ہے تو اول اسے چاہئے کہ کسی ماہر نفسیات سے ضرور رابطہ کرے۔ دوم جنات سے حفاظت کے لئے احادیث میں کئی مخصوص قرآنی سورتوں کی تلاوت کرنے اور اذکار کا پتا چلتا ہے۔ نماز پڑھے، قرآن کی تلاوت کرے اور اذکار کا اہتمام کرے اور اپنا نفسیاتی علاج بھی کروائے۔ یہی ایک بہتر راستہ ہے۔

نوٹ: جو علماء چاہے اہل حدیث ہی کیوں نہ ہوں یہ بیری کے پتے وغیرہ کھانے کا جو مشورہ دیتے ہیں، ہرگز اس پر عمل نہ کریں!!! البتہ اگر ایسی چیزیں کھانے کا مشورہ دیں، جیسے عجوہ کھجور، زیتون وغیرہ جن کے کھانے سے نقصان کا اندیشہ نہ ہو تو بے شک آپ کھا لیں۔ کسی بھی عالم کے پاس جاتے وقت اپنا دماغ ضرور استعمال کریں اور ایسی کسی چیز پر عمل نہ کریں جو کہ غیر اسلامی محسوس ہو یا صحت کے لئے نقصان دہ ہو!!!
 
آخری تدوین:

فہد مقصود

محفلین
پاکستان اور مذہب کے نام پر تماشا

Pakistan’s pseudoscience menace

The bogus “scientific” theories about jinns in Pakistan are a good example of the way religion is distorted and manipulated. “There was a PCSIR [Pakistan Council for Scientific and Industrial Research] scientist who did a lot on the chemical composition of jinns,” Hoodbhoy says. “This man concluded that jinns had to be made of methane. All sorts of crazy, nonsensical ideas were abundant in those days, and they are still abundant now. It is just that people like me made fun of it and exposed these idiots, to the point that they would not open their mouths publicly.”

The “science” of jinns in Pakistan has a rich history. “Countless papers were being written in the late 1970s and then, more in the 1980s. At a number of Islamic science conferences, Islamic scientists calculated the degree of munafakat [hypocrisy] in a society, the amount of sawab [reward] which would be earned as a function of the number of people in the jamaat [assembly], worked on ways of extracting energy from jinns and theorised whether jinns could produce offspring with women.”
 

سیما علی

لائبریرین
تصوف سے یاد آیا کہ آپ کی ایک تحریر پر تبصرہ کیا تھا اور آپ کو تصوف پر کچھ کتب پڑھنے کی دعوت دی تھی۔ آپ کو ایک بار پھر دعوت دوں گا کہ آپ ان کتب کو پڑھنے کی کوشش کریں۔

جی، اندازہ تھا کہ نہیں ملے گی کیونکہ یہ کافی چالاک اور مکار ہوتے ہیں!!! دین کی باتیں بھی کرتے جاتے ہیں اور کبھی کبھی برین واش کرنے کے لئے ایسی باتیں بھی کر دیتے ہیں!!! یہی ان کا طریقہ واردات ہے دین کی آڑ لے کر دھوکہ دینا!!!

اگر تو یہ شیزوفرینیا کے مریضوں کو بیوقوف بنانے اور ان سے فائدہ اٹھانے کے لئے کسی سائیکالوجی کے گروپ میں کسی نے لکھا تھا پھر تو اور واضح ہو جاتا ہے۔ اپنے علم کا نام نہ بتانا اور نفسیات کی صنعت کو پہلے ہی مطعون قرار دے دینا ہی شک کی سب سے بڑی بنیاد ہے!!! اور medicated demons کا ذکر ہی بہت کچھ سمجھا دیتا ہے!!!



مشرق کے بجائے اگر آپ برصغیر کہیں تو زیادہ بہتر ہوگا کیونکہ مذہب کے نام پر بڑی تعداد میں مضحکہ خیز تماشے اس خطے میں آئے روز ہوتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ ہندو ہوں یا مسلمان، مذہب کے نام پر دکانداری جاری ہے!!! ہندو سادھو مردہ انسانوں کا گوشت تک کھا جاتے ہیں اور مقصد ان دیکھی مخلوقات پر تسلط حاصل کرنا ہوتا ہے!!! مسلمانوں نے بھی خوب کاروبار چمکایا ہوا ہے۔ طرح طرح کے آستانے کھول رکھے ہیں اور تصوف کے نام پر عوام کو لوٹے جاتے ہیں!!! اگر آپ سعودی عرب کو دیکھیں تو وہاں ایسی حرکتیں کرنے والوں کے لئے پھانسی کی سزا ہے۔ اور دوسرے مسلم ممالک کا حال کم از کم بر صغیر سے پھر بھی بہت بہتر ہے۔ جنات پر یقین رکھنا ایک الگ بات ہے کیونکہ قرآن اور حدیث میں ان کا ذکر موجود ہے لیکن وہاں جنات سے متعلق قصے سننے میں کم ہی آتے ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ وہاں ایسے عامل بابے اور بیبیاں اتنی بڑی تعداد میں نہیں ہیں۔

جہاں تک مغرب کا سوال ہے تو مغرب کی وچ کرافٹ کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ مغرب میں وچ کرافٹ کا قلع قمع کیا گیا ہے اور درست کیا گیا ہے کیونکہ ایسے بے بنیاد علوم ترقی کی راہ میں بہت بڑا پتھر ہیں۔

Witch-hunt - Wikipedia

جنات کے بارے میں قرآن میں خدائے رب العزت کیا فرماتے ہیں؟

جن - اسلام سوال و جواب

جنات سے حفاظت

ہم اپنے آپ کو جنوں کی ایذا سے کیسے بچائیں - اسلام سوال و جواب

سورۃ الفلق میں وسوسہ کی بات نہیں ہوئی ہے

بِسْمِ اللّ۔ٰهِ الرَّحْ۔مٰنِ الرَّحِيْ۔مِ

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ (1)

کہہ دو صبح کے پیدا کرنے والے کی پناہ مانگتا ہوں۔

مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ (2)

اس کی مخلوقات کے شر سے۔

وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ (3)

اور اندھیری رات کے شر سے جب وہ چھا جائے۔

وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِى الْعُقَدِ (4)

اور گرہوں میں پھونکنے والیوں کے شر سے۔

وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ (5)

اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔

سورۃ الناس میں وسوسہ کا ذکر ہے۔ اگر آپ تفسیر کا مطالعہ کرنا چاہتی ہیں تو تفسیر ابنِ کثیر سے مطالعہ شروع کیجئے۔
تفسير ابن كثير تفسير سورۃ الناس



ڈرامہ میں ایک کہانی بیان کی جاتی ہے۔ کتنی سچی ہے اور کتنی تخیلاتی، کم از کم پاکستانی ڈرامہ نگار یہ بتانا پسند نہیں کرتے ہیں۔ اس لئے کسی ڈرامہ کو بنیاد بنا کر کسی نفسیاتی بیماری کو سمجھنا ناممکن ہے۔

قرآن اور حدیث میں ہمیں جنات کے وجود کا کئی جگہ ذکر ملتا ہے۔ اور یہ بھی ذکر ملتا ہے کہ یہ انسانوں کو ایذا پہنچا سکتے ہیں۔ اگر آپ کا اشارہ اس طرف ہے جیسا کہ مندرجہ بالا مضمون میں medicated demon کا ذکر کیا گیا ہے تو آپ قرآن کی آیا ت اور صحیح احادیث کا مطالعہ فرما لیجئے۔ ایک چیز آپ واضح طور پر محسوس کریں گی کہ کسی مخصوص بیماری کا نام نہیں لیا گیا ہے۔ خبطی اور جنونی وغیرہ کا ذکر ہے۔ لیکن یہ کیسے معلوم ہوگا کہ یہ وہی خبطی اور جنونی ہے جس کا ذکر کیا گیا ہے؟؟؟

Multiple personality disorder اور شیزوفرینیا کی ہی مثال لے لیتے ہیں۔ کیا ہم کسی قرآن کی آیت یا حدیث سے یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ جنات کی وجہ سے یہ نفسیاتی بیماریاں ہو سکتی ہیں؟؟؟ نہیں! کیونکہ آپ کو اس بات کا کہیں بھی ثبوت نہیں مل سکے گا!!! ان بیماریوں کا کہیں بھی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ کئی مسلمان علماء دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں کہ ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی بیماریاں جنات یا سحر کی وجہ سے ہوتی ہیں اور اس ضمن میں قرآنی آیات اور احادیث بھی آپ کو فراہم کر دیں گے لیکن میرا سوال وہی ہے کہ کیا کسی مخصوص بیماری کا ذکر ملتا ہے؟؟؟ یہ زیادہ تر اپنے تجربہ سے بات کرتے ہیں کہ ایسا ایسا ان کے دیکھنے میں آیا ہے۔

اوپر ایک لنک آپ کو فراہم کیا ہے اس میں ایک خاتون نے hallucinations کی بات کی ہے اس کے جواب میں اسلام سوال و جواب کی ویب گاہ کے عالم نے یہ جواب دیا ہے

سوال کرنے والی کی یہ بات کہ اس نے جن کو دیکھا ہے یہ غلط ہے کیونکہ جن تو دیکھ سکتے ہیں اور لوگ انہیں نہیں دیکھ سکتے۔


امام شافعی رحمہ اللہ کا قول ہے:


عادل لوگوں میں سے اگر کوئی یہ گمان کرے کہ وہ جنوں کو دیکھتا ہے تو اسکی گواہی باطل ہوجائے گی کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:


"بیشک وہ اور اس کا لشکر تمہیں وہاں سے دیکھتا ہے جہاں سے تم اسے نہیں دیکھ سکتے"


مگر یہ کہ وہ نبی ہو ۔ ۔ احکام القرآن (2/195۔196)


اور ابن حزم کا قول ہے:


اور جن کا ہونا یہ حق ہے اور وہ اللہ تعالی کی مخلوق میں سے مخلوق ہے ان میں کافر بھی ہیں اور مومن بھی ہیں اور مومن بھی وہ ہمیں دیکھتے ہیں اور ہم انہیں نہیں دیکھتے وہ کھاتے ہیں اور انکی نسل بھی چلتی ہے اور وہ مرتے بھی ہیں۔




آگے لکھتے ہیں


تو اس لئے ہوسکتا ہے کہ سوال کرنے والی نے خیالاتی اور ہیولا قسم کی کوئی چیز دیکھی ہو یا پھر جن ہوں جنہوں نے اپنی اصل شکل جس پر اللہ تعالی نے انہیں پیدا کیا ہے وہ بدل لی ہو اسے دیکھا ہو۔



اب بتائیے کیا فیصلہ کریں؟؟؟ کیسے طے کریں کہ جن ہی تھا؟؟؟ تخیل ہو سکتا ہے اور نفسیاتی اور دماغی بیماریاں ایک حقیقت ہیں اور ان کا علاج میڈیکل سائنس میں دریافت ہو چکا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ اگر کوئی نفسیاتی بیماری کا شکار ہے تو اول اسے چاہئے کہ کسی ماہر نفسیات سے ضرور رابطہ کرے۔ دوم جنات سے حفاظت کے لئے احادیث میں کئی مخصوص قرآنی سورتوں کی تلاوت کرنے اور اذکار کا پتا چلتا ہے۔ نماز پڑھے، قرآن کی تلاوت کرے اور اذکار کا اہتمام کرے اور اپنا نفسیاتی علاج بھی کروائے۔ یہی ایک بہتر راستہ ہے۔

نوٹ: جو علماء چاہے اہل حدیث ہی کیوں نہ ہوں یہ بیری کے پتے وغیرہ کھانے کا جو مشورہ دیتے ہیں، ہرگز اس پر عمل نہ کریں!!! البتہ اگر ایسی چیزیں کھانے کا مشورہ دیں، جیسے عجوہ کھجور، زیتون وغیرہ جن کے کھانے سے نقصان کا اندیشہ نہ ہو تو بے شک آپ کھا لیں۔ کسی بھی عالم کے پاس جاتے وقت اپنا دماغ ضرور استعمال کریں اور ایسی کسی چیز پر عمل نہ کریں جو کہ غیر اسلامی محسوس ہو یا صحت کے لئے نقصان دہ ہو!!!
نور !!!!!
ماشاء اللہ ماشا اللہ
بہت مدلل اور مفصل تحریر ۔۔۔
جیتی رہیے اللہ اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین
 
آجکل ، نفسیات کی صنعت (مرکزی دھارے میں شامل میڈیا کے ساتھ) اس حقیقت کو چھپانے کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ شیطانوں ، ناپاک روحوں اور شیطانوں کا وجود ہے۔ لہذا وہ اس کو ہر قسم کے ’ذہنی‘ عوارض کے پیچھے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ عام طور پر دباؤ ، نیند کی کمی ، یا کیمیائی عدم توازن پر اس مرض کا الزام لگایا جاتا ہے۔
شیطان، بدی کی قُوتوں، ناپاک روحوں وغیرہ کا وجود ہوتا ہے تاہم ہم اِسے ثابت نہیں کر سکتے، محسوس کر سکتے ہیں۔ جنات اور آسیب اِنسان کے وجود میں بسیرا کر سکتے ہیں۔ مگر، جو یہ سب کچھ نہ مانیں گے، زیادہ تر سائنس کے طلباء ہوں گے۔ وہ اگر یہ مان جائیں تو اُن کو سائنس کا طالب علم تسلیم نہ کیا جائے کہ یہ اُس عِلم کے خلاف بات ہو گی، جو کچھ کہ اُن کے پاس ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مگر، جو یہ سب کچھ نہ مانیں گے، زیادہ تر سائنس کے طلباء ہوں گے۔
چونکہ آپ اسے ثابت نہیں کر سکتے اسی لئے سائنس اسے تسلیم نہیں کرتی۔
شیطان، بدی کی قُوتوں، ناپاک روحوں وغیرہ کا وجود ہوتا ہے تاہم ہم اِسے ثابت نہیں کر سکتے
 

نور وجدان

لائبریرین
شیطان، بدی کی قُوتوں، ناپاک روحوں وغیرہ کا وجود ہوتا ہے تاہم ہم اِسے ثابت نہیں کر سکتے، محسوس کر سکتے ہیں۔ جنات اور آسیب اِنسان کے وجود میں بسیرا کر سکتے ہیں۔ مگر، جو یہ سب کچھ نہ مانیں گے، زیادہ تر سائنس کے طلباء ہوں گے۔ وہ اگر یہ مان جائیں تو اُن کو سائنس کا طالب علم تسلیم نہ کیا جائے کہ یہ اُس عِلم کے خلاف بات ہو گی، جو کچھ کہ اُن کے پاس ہے۔
تجربہ ہے کوئی آپکا؟
 

جا ن

محفلین
شیطان، بدی کی قُوتوں، ناپاک روحوں وغیرہ کا وجود ہوتا ہے تاہم ہم اِسے ثابت نہیں کر سکتے، محسوس کر سکتے ہیں۔ جنات اور آسیب اِنسان کے وجود میں بسیرا کر سکتے ہیں۔ مگر، جو یہ سب کچھ نہ مانیں گے، زیادہ تر سائنس کے طلباء ہوں گے۔ وہ اگر یہ مان جائیں تو اُن کو سائنس کا طالب علم تسلیم نہ کیا جائے کہ یہ اُس عِلم کے خلاف بات ہو گی، جو کچھ کہ اُن کے پاس ہے۔
میں نے سائیوں کی بات کی ہے، سائنس کی نہیں کی ہے۔ ہم سائیں لوگ تو مانتے ہیں کہ جن، بھوت پریت، طاغُوتی قوتیں ہوتی ہیں۔
محترم آپ کے خیال میں یہ سورج پرست، آگ پرست وغیرہ کیسے پوجتے ہونگے ان چیزوں کو جن پہ آج سائنس بہت مفصل تبصرہ کرتی ہے اور حقیقی ڈیٹا فراہم کرتی ہے۔ در حقیقت ڈیٹا یا علم کی کمی ہی انسان کو اس طرف لے جاتی ہے۔ لہٰذا ثابت نہ کر سکنا یا صرف محسوسات کا جواز دینا کوئی قابلِ تسلیم جواز نہیں ہے، کم از کم سائنسی اعتبار سے۔ اگر آپ کے محسوس کرنے کے جواز کو درست مان لیا جائے یا بغیر تحقیق و شواہد یہ مان لیا جائے جو آپ بغیر کسی ثبوت مہیا کیے مانتے ہیں تو پھر اس اعتبار سے دنیا میں کسی بھی چیز کو پوجنے یا ماننے والے آپ کے 'مان' لینے کے زاویے سے درست ڈکلیئر ہونگے۔ پھر دنیا میں 'سچائی' کی تعریف کیا ہو گی اور 'سچے مذہب' کا کس بنیاد پہ دعویٰ کیا جائے گا؟
 
آخری تدوین:

فہد مقصود

محفلین
شیطان، بدی کی قُوتوں، ناپاک روحوں وغیرہ کا وجود ہوتا ہے تاہم ہم اِسے ثابت نہیں کر سکتے، محسوس کر سکتے ہیں۔ جنات اور آسیب اِنسان کے وجود میں بسیرا کر سکتے ہیں۔ مگر، جو یہ سب کچھ نہ مانیں گے، زیادہ تر سائنس کے طلباء ہوں گے۔ وہ اگر یہ مان جائیں تو اُن کو سائنس کا طالب علم تسلیم نہ کیا جائے کہ یہ اُس عِلم کے خلاف بات ہو گی، جو کچھ کہ اُن کے پاس ہے۔

بھائی صاحب آپکی ناپاک روحوں سے کیا مراد ہے؟؟؟ اور یہ آسیب کیا ہوتا ہے؟؟؟ براہ مہربانی تفصیل سے روشنی ڈالئے تاکہ ہمارے بھی علم میں اضافہ ہو!
 

فہد مقصود

محفلین
سائنس دان ہم سے بڑے جِن ہیں۔ مجھ غریب کا اِن سے کیا مقابلہ۔ ہمیں اپنے سائیں مگر اُن سے زیادہ عزیز ہیں۔

آپکے سائیں حضرت جنات، ناپاک روحوں وغیرہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟؟؟ اور اگر ان کو شک ہو کہ کسی کو یہ مخلوقات ایذا پہنچا رہی ہیں تو کیا طریقہ علاج اختیار فرماتے ہیں؟؟؟
 
Top