قدیم و جدید نفسیات کے تناظر میں حقیقت کیا ہے؟

نور وجدان

لائبریرین
آجکل ، نفسیات کی صنعت (مرکزی دھارے میں شامل میڈیا کے ساتھ) اس حقیقت کو چھپانے کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ شیطانوں ، ناپاک روحوں اور شیطانوں کا وجود ہے۔ لہذا وہ اس کو ہر قسم کے ’ذہنی‘ عوارض کے پیچھے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ عام طور پر دباؤ ، نیند کی کمی ، یا کیمیائی عدم توازن پر اس مرض کا الزام لگایا جاتا ہے۔

سچائی یہ ہے کہ: دواساز کمپنیوں والے راکشسوں کی حالت خوفناک ہوتی جارہی ہے اپنے منافع کے لیے۔ اور وہ اس معاملے میں سفاک اور زیادہ طاقتور ہو رہے ہیں۔

یہ فالج نہیں ہے جیسے نفسیات دان اسے ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کے جسم کو کچھ اور کنٹرول کر رہا ہے ، اس کی مدافعت کے خلاف جانے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے اور آپ کو حرکت پزیر ہونے سے روک رہا ہے۔ اور ایسا عموماً مافوق الفطرت چیزوں کے باعث ہی ہوتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ وہ ان نام نہاد 'ذہنی' پریشانیوں میں سے کسی کا کبھی بھی 'علاج' نہیں کر سکتے ہیں۔ اور ہم عام طور پر دیکھتے ہیں کہ اس مریض کی حالت مزید خراب ہوتی جاتی ہے۔

آپ کے غصے اور اداسی کو ختم کرنے والا اور اندھیروں سے نجات دلانے والا علم۔

جب آپ کو اتنا علم ہو جائے گا کہ شیطان کی نشوونما ہوتی ہے اور وہ آپ کو ایک وسیلہ Medium کے طور پر استعمال کرتی ہیں تب آپ کو یہ احساس ہوجائے گا کہ یہ کوئی ذہنی مسئلہ نہیں ہے۔ پر یہ ایک حیرت انگیز روحانی مسئلہ ضرور ہے۔
Right now, the psychology industry (along with mainstream media) are trying very hard to hide the fact that evil spirits, unclean spirits and demons exist. So they mask it behind all types of ‘mental’ disorders; typically blaming the person’s condition on stress, lack of sleep, or chemical imbalances.

Truth is: medicated demons simply get worse; nastier; and more powerful.

It’s NOT sleep paralysis—like psychologists want to call it. Something else is controlling your body, attempting to violate it and preventing you from being able to move. And it's called a SPIRIT.

This is why they can never ‘cure’ anyone of these so-called 'mental' problems; and we usually see the person getting worse.

The knowledge to get rid of dark spirits feeding off of your Anger Sadness depression.

The less your aware the more the demon grows and uses you as a source to become even more powerful until you realize it's not a mental issue. It's a spirtual problem.
Austin Wedemeyer My Friend n Researcher

منقول
 

فہد مقصود

محفلین
آپ کے غصے اور اداسی کو ختم کرنے والا اور اندھیروں سے نجات دلانے والا علم۔

جب آپ کو اتنا علم ہو جائے گا کہ شیطان کی نشوونما ہوتی ہے اور وہ آپ کو ایک وسیلہ Medium کے طور پر استعمال کرتی ہیں تب آپ کو یہ احساس ہوجائے گا کہ یہ کوئی ذہنی مسئلہ نہیں ہے۔ پر یہ ایک حیرت انگیز روحانی مسئلہ ضرور ہے۔
منقول

بھائی صاحب یہ علم کیسے حاصل کیا جاتا ہے؟؟؟ کچھ تفصیل بیان کیجئے تاکہ ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو!!!

Right now, the psychology industry (along with mainstream media) are trying very hard to hide the fact that evil spirits, unclean spirits and demons exist. So they mask it behind all types of ‘mental’ disorders; typically blaming the person’s condition on stress, lack of sleep, or chemical imbalances.

Truth is: medicated demons simply get worse; nastier; and more powerful.

It’s NOT sleep paralysis—like psychologists want to call it. Something else is controlling your body, attempting to violate it and preventing you from being able to move. And it's called a SPIRIT.

This is why they can never ‘cure’ anyone of these so-called 'mental' problems; and we usually see the person getting worse.

The knowledge to get rid of dark spirits feeding off of your Anger Sadness depression.

The less your aware the more the demon grows and uses you as a source to become even more powerful until you realize it's not a mental issue. It's a spirtual problem.
Austin Wedemeyer My Friend n Researcher

منقول

وچ کرافٹ کے ریسرچر معلوم پڑ رہے ہیں!!! وچ ڈاکٹر ہیں نا؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
وچ کرافٹ کے ریسرچر معلوم پڑ رہے ہیں!!! وچ ڈاکٹر ہیں نا؟؟
وچ کرافٹ کو جھٹلانا اب ممکن نہیں رہا۔ بنی گالہ کی ایک پیرنی نے پوری قوم پر جادو کرکے عمران خان کو صرف ۱ سال میں وزیر اعظم بنا دیا ہے۔ پہلے وہ ۲۲ سال سے جمہور میں جھک مار رہے تھے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
بھائی صاحب یہ علم کیسے حاصل کیا جاتا ہے؟؟؟ کچھ تفصیل بیان کیجئے تاکہ ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو!!!



وچ کرافٹ کے ریسرچر معلوم پڑ رہے ہیں!!! وچ ڈاکٹر ہیں نا؟؟
منقول لکھا ہوا ہے نیچے

فیس بک سے اٹھا کے یہاں پیسٹ کردی. موضوع متنازعہ ہے مادیت و غیر مادیت کا ٹکراؤ. آپ سب رائے دیجیے اور میں آپ کے علم سے فائدہ اٹھاتی ہوں
 

نور وجدان

لائبریرین
وچ کرافٹ کو جھٹلانا اب ممکن نہیں رہا۔ بنی گالہ کی ایک پیرنی نے پوری قوم پر جادو کرکے عمران خان کو صرف ۱ سال میں وزیر اعظم بنا دیا ہے۔ پہلے وہ ۲۲ سال سے جمہور میں جھک مار رہے تھے۔
پیرنی نے کیسے بنایا؟
 

فہد مقصود

محفلین
میں تو بہن ہوں ۔ بھائی نہیں

معافی کا طلبگار ہوں۔ دراصل وجدان لڑکوں کا نام ہوتا ہے اسلئے آپ کو صاحب سمجھنے کی غلطی کر بیٹھا۔

منقول لکھا ہوا ہے نیچے

فیس بک سے اٹھا کے یہاں پیسٹ کردی. موضوع متنازعہ ہے مادیت و غیر مادیت کا ٹکراؤ. آپ سب رائے دیجیے اور میں آپ کے علم سے فائدہ اٹھاتی ہوں

بہن صاحبہ اگر برا نہ منائیں تو فیس بک صفحہ کا لنک فراہم کر دیجئے۔ یہ تو کسی عامل بابا بنگالی کارتوس والا کا صفحہ لگ رہا ہے!!! اب تو عالمی گاؤں بھی ان بدبختوں سے محفوظ نہیں رہا ہے!!! عوام کو ایسی شکر میں لپٹی گولیاں یہی فراہم کرتے ہیں اور بیوقوف بنا کر دولت، صحت حتیٰ کہ جان بھی لے لیتے ہیں!!! مسٹر صاحب بھی پکے پکے وچ ڈاکٹر ہی لگ رہے ہیں!!!

پہلے سورس کا علم ہو جائے تو ہی مادیت اور غیر مادیت پر بات آگے بڑھ سکے گی کیونکہ جس علم کا یہاں تذکرہ کیا گیا ہے وہ تو ٹوپی ڈرامہ والا کالا سفلی شیطانی علم لگ رہا ہے!!! علم کا نام نہ بتانا ہی شکوک پیدا کر رہا ہے!!!
 

جاسم محمد

محفلین
ٹوپی ڈرامہ والا کالا سفلی شیطانی علم لگ رہا ہے!
image.png
 

محمد وارث

لائبریرین
منقول لکھا ہوا ہے نیچے

فیس بک سے اٹھا کے یہاں پیسٹ کردی. موضوع متنازعہ ہے مادیت و غیر مادیت کا ٹکراؤ. آپ سب رائے دیجیے اور میں آپ کے علم سے فائدہ اٹھاتی ہوں
پوسٹ کر کے صرف منقول لکھ دینا کافی نہیں ہے اور نہ ہی اس سے پوسٹ کرنے والے کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے، کم از کم اس محفل کی حد تک۔ :) اگر کوئی اس طرح مراسلہ پوسٹ کرتا ہے تو یہی سمجھا جائے گا کہ پوسٹ کرنے والا کا بھی یہی خیال ہے یا وہ بھی اس متفق ہے، الا یہ کہ ساتھ وضاحتی نوٹ لکھا جائے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
معافی کا طلبگار ہوں۔ دراصل وجدان لڑکوں کا نام ہوتا ہے اسلئے آپ کو صاحب سمجھنے کی غلطی کر بیٹھا۔



بہن صاحبہ اگر برا نہ منائیں تو فیس بک صفحہ کا لنک فراہم کر دیجئے۔ یہ تو کسی عامل بابا بنگالی کارتوس والا کا صفحہ لگ رہا ہے!!! اب تو عالمی گاؤں بھی ان بدبختوں سے محفوظ نہیں رہا ہے!!! عوام کو ایسی شکر میں لپٹی گولیاں یہی فراہم کرتے ہیں اور بیوقوف بنا کر دولت، صحت حتیٰ کہ جان بھی لے لیتے ہیں!!! مسٹر صاحب بھی پکے پکے وچ ڈاکٹر ہی لگ رہے ہیں!!!

پہلے سورس کا علم ہو جائے تو ہی مادیت اور غیر مادیت پر بات آگے بڑھ سکے گی کیونکہ جس علم کا یہاں تذکرہ کیا گیا ہے وہ تو ٹوپی ڈرامہ والا کالا سفلی شیطانی علم لگ رہا ہے!!! علم کا نام نہ بتانا ہی شکوک پیدا کر رہا ہے!!!
کچھ psycholgy اور کچھ تصوف سے متعلق گروپ جوائن کر رکھے ہیں ۔ news feed میں ایسے اس پوسٹ پر گزر ہوا ۔ اب بہت ڈھونڈا جا کے یہ کس گروپ سے تھا موا ۔ معذرت کیساتھ علم نہیں ہوا ۔

آپ کو اگر لگا ہے تو یقیناًً یہ کسی وچ کرافٹ کے ماہر کا ہوگا ۔۔۔۔ بہت سے psychology کے گروپس میں قریب اک سال سے شزوفرینیا کے کسیز دیکھ رہی ہوں جو hallucination پر بات کرتے ہیں یا پھر ان کے افراد خانہ وغیرہ ۔ ایسا معاملہ بیرون ممالک میں زیادہ زیر بحث ہے بہ نسبت پاکستان کے ۔ کیونکہ وہاں آگہی زیادہ ہے.


مغرب کی دنیا اور مشرق کی دنیا میں فرق اتنا ہے کہ وہ جس شے کو تخیل کہتی ہے مشرق کی دنیا اسکو جن کہتی ہے یا سپر نیچرل ایلیمنٹ کہتی ہے ۔ مجھے جاننا ہے "جن " ہوتا کیا ہے ۔ قران پاک میں ذکر ہے اور یہ ہمیں دکھتا کیوں نہیں ہے ۔ جن کا تخیل کیساتھ کیا تعلق ہے؟

سورہ الناس، سورہ الفلق میں وسوسہ کی بات ہوئی ۔ ابلیس نے بھی وسوسہ ڈالا ۔ سورہ الاعراف میں اور شاید سورہ البقرہ میں اسکا ذکر موجود یے. میں یہ بھی جاننا چاہ رہی تھی مغرب و مشرق کی رو سے " وسوسہ " کیا ہے. تحقییق کیا کہتی ہے اس کے بارے میں اور قران پاک، واقعات کیا کہتے اس کے بارے میں


اک ڈرامہ چلا تھا پچھلے سال " عشق زہے نصیب " اس میں multiple personality disorder کو بہت باریکی سے دکھایا گیا تھا. جس نے لکھا تھا بہت عمدہ ڈرامہ لکھا تھا. اک کردار کس طرح اک کردار کو escapism میں جاتے hallucinate کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ کردار وہ خود بن جاتا ہے ۔ جب وہ اس کیفیت سے واپس آتا ہے تو وہ کردار غائب ہو جاتا ہے ۔ ویسے آجکل اسطرح کا ڈرامہ چلنا اک آگہی ہے کہ پاکستان یا برصغیر میں اسکو جنات سے تعبیر کیا جاتا یے

نفیساتی بیماری ۔۔۔۔ سب موجود ہیں جو تخیل برباد کرتے ۔۔۔۔ کیمیکل چینجز بھی ہوتے

جنات موجود ہیں ۔۔۔ وہ تخییل برباد کرتے ۔۔۔ یہاں بھی کیمیائی تبدیلی ہوجاتی. ہارمونل امبیلنس

ان دونوں کے فرق کو جاننا تھا .. آخر "جن " ہے کیا steorotype سوچ سے مکمل پرہیز کیا جائے تو بہتر ہے کیونکہ نئے سوچ کے در وا ہونے چاہیے .. open mindedness کے ساتھ بات کو بڑھایا جائے . اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو گفتگو کرنے میں مزہ نہیں ہے اور فائدہ بھی .
 

جا ن

محفلین
السلام علیکم!

آجکل ، نفسیات کی صنعت (مرکزی دھارے میں شامل میڈیا کے ساتھ) اس حقیقت کو چھپانے کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ شیطانوں ، ناپاک روحوں اور شیطانوں کا وجود ہے۔ لہذا وہ اس کو ہر قسم کے ’ذہنی‘ عوارض کے پیچھے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ عام طور پر دباؤ ، نیند کی کمی ، یا کیمیائی عدم توازن پر اس مرض کا الزام لگایا جاتا ہے۔
میری ذاتی رائے میں محض پاپولر رائے سے یہ ثابت نہیں کیا جا سکتا کہ کونسی صنعت کس مقصد کے لیے کیا کر رہی ہے اس کے لیے ٹھوس ثبوت درکار ہونگے، بالکل اسی طریقے یہ بھی تو کہا جا سکتا ہے کہ کالے علم اور جن و بھوت کے ذریعے علاج کرنے والوں کی صنعت ماند پڑنے اور نفسیات کی صنعت کی بڑھوتری کہ وجہ سے پریشان ہونے پر یہ سب کچھ لکھنے کی نوبت آئی۔ حقیقت محض مشاہدے کا نام نہیں ہے بلکہ اس مشاہدے کی تصدیق کے لیے ٹھوس ثبوت مانگتی ہے، اگر نفسیات کی صنعت ایسا کچھ کر رہی ہے تو اس کے ثبوت ملاحضہ کیجیے تاکہ ہمارے بھی علم میں اضافہ ہو!
سچائی یہ ہے کہ: دواساز کمپنیوں والے راکشسوں کی حالت خوفناک ہوتی جارہی ہے اپنے منافع کے لیے۔ اور وہ اس معاملے میں سفاک اور زیادہ طاقتور ہو رہے ہیں۔
"سچائی یہ ہے کہ جھوٹ ہمیشہ سچ سے بہتر ہے، سچائی یہ ہے کہ آم کھانے سے پیٹ کے سارے مسائل حل ہو جاتے ہیں، سچائی یہ ہے کہ بغیر کھائے انسان تاحیات زندہ رہ سکتا ہے، سچائی یہ ہے کہ محبت اس دنیا کا سب سے بڑا فریب ہے، سچائی یہ ہے کہ انسان کو کبھی پیاس نہیں لگتی ہے، سچائی یہ ہے کہ انسان ہر ضرورت سے بالاتر ہے"
کیا میرا یہ سب کچھ کہنے سے یہ چیزیں سچ ثابت ہو جائیں گی؟ بالکل بھی نہیں، محض کہہ دینے سے کہ سچائی یہ ہے وہ چیز سچ ثابت نہیں ہو جاتی۔ جس طرح کی لاجک اور بیانیہ مصنف نے اپنایا ہے اس سے تو یہ تاثر ملتا ہے کہ مصنف کی اپنی صنعت کافی ماند پڑی ہوئی ہے!
یہ فالج نہیں ہے جیسے نفسیات دان اسے ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کے جسم کو کچھ اور کنٹرول کر رہا ہے ، اس کی مدافعت کے خلاف جانے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے اور آپ کو حرکت پزیر ہونے سے روک رہا ہے۔ اور ایسا عموماً مافوق الفطرت چیزوں کے باعث ہی ہوتا ہے۔
"یہ فالج نہیں ہے،" محض کہہ دینے سے ثابت نہیں ہو جائے گا، اس کو ثابت کیجیے کہ یہ "عموماً" یا "خصوصاً" مافوق الفطرت چیزوں کی وجہ سے ہے، مشاہدے سے لے کر ٹھوس ثبوت یہاں پیش کیجیے کہ اس ضمن میں کس کس نے، کہاں کہاں، کب کب تحقیق کی، اور وہ مافوق الفطرت عناصر کو بیماری کی وجہ ثابت کرنے میں کامیاب ہو گیا اور ان مافوق الفطرت عناصر کے نام، کردار، وجود پر مکمل روشنی مع ثبوت پیش کیجیے تاکہ ہمارے بھی علم میں اضافہ ہو!
یہی وجہ ہے کہ وہ ان نام نہاد 'ذہنی' پریشانیوں میں سے کسی کا کبھی بھی 'علاج' نہیں کر سکتے ہیں۔ اور ہم عام طور پر دیکھتے ہیں کہ اس مریض کی حالت مزید خراب ہوتی جاتی ہے۔
میں خود علم نفسیات کا طالب علم ہوں، میری کم علمی کے مطابق علم نفسیات کہیں بھی کسی بھی فرد واحد کے بارے میں یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ وہ کسی انسان کا فلاں تکنیک سے مکمل علاج کر دے گا، علم نفسیات ہمیشہ ممکنات کی بات کرتا ہے مینٹل پراسسز اور ہیومن بیحویئر پہ تحقیق کی بنیاد پر، مکمل یقین اور دعویٰ سے صرف وہی بات کرتا ہے جس کے پاس یا تو کامل علم ہو، یا علم کی نہایت کمی ہو جس میں وہ ہر شک کو بھی یقین کا درجہ دے دیتا ہو یا جس نے قارئین کو بیوقوف بنانا یا متاثر کرنا ہو یا ان سب کا مجموعہ!
"عام طور پر" جیسے لفظ استعمال کر کے مصنف اپنی بات کو اور کمزور کر رہا ہے، عام طور پر کون دیکھتا ہے، کب دیکھتا ہے، کہاں دیکھتا ہے، کیا ڈیٹا سورس ہے اس کے پاس جس سے یہ ثابت ہوا ہو کہ "عام طور پر" مریض کی حالت خراب ہو جاتی ہے!
آپ کے غصے اور اداسی کو ختم کرنے والا اور اندھیروں سے نجات دلانے والا علم۔
اول تو یہ کہ کیا علم نفسیات اور نفسیات کی صنعت کے وجود میں آنے سے پہلے دنیا مکمل غصے اور اداسی سے پاک زندگی گزار رہی تھی؟ دوم یہ کہ غصے اور اداسی انسانی کیفیات کے دو انتہائی طاقتور مظہر ہیں، انہیں ختم کیوں کیا جائے؟ خوشی سے لے کر غم اور اداسی تک ہر انسانی کیفیت انسانی زندگی کو ایک رنگ مہیا کرتی ہے، محض پاپولر رائے کہ غصہ اور اداسی اچھی چیز نہیں ہیں کا استعمال کرتے ہوئے مصنف اپنی بات بغیر ثبوت کے اپنی پراڈکٹ کی تشہیر کرتا ہوا معلوم پڑتا ہے!
جب آپ کو اتنا علم ہو جائے گا کہ شیطان کی نشوونما ہوتی ہے اور وہ آپ کو ایک وسیلہ Medium کے طور پر استعمال کرتی ہیں تب آپ کو یہ احساس ہوجائے گا کہ یہ کوئی ذہنی مسئلہ نہیں ہے۔ پر یہ ایک حیرت انگیز روحانی مسئلہ ضرور ہے۔
اس بات کے کوئی ثبوت، اگر مہیا ہو سکیں تو!

میری ذاتی رائے میں مکمل مضمون سے عمومی تاثر یہ ملتا ہے کہ جیسے ایک پراڈکٹ بیچنے والا پہلے اپنے کمپیٹیٹر کی پراڈکٹ کا نقص نکالتا ہے اور اسے برا بھلا کہتا ہے اور پھر اپنی پراڈکٹ کی تشہیر کرتا ہے اور اس کی خوبیاں بیان کرتا ہے تاکہ اس کی پراڈکٹ زیادہ سے زیادہ بکے، بالکل وہی طرزِ تحریر اسی مضمون کے مصنف نے اپنایا ہے!

یہ بھی انسانی نفسیات سے کھیلنے والا طرز عمل ہے کہ پہلے انسان کی توجہ "پریشانیوں، مسائل اور مخالفین کے غلط حل" پہ مبذول کرائی جائے اور اس کے بعد اپنا حل بیچا جائے، یعنی پہلے گڑھا کھودا جائے اور پھر اسے اپنی پراڈکٹ کے ذریعے بھرا جائے!

شکریہ!
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
اک ڈرامہ چلا تھا پچھلے سال " عشق زہے نصیب " اس میں multiple personality disorder کو بہت باریکی سے دکھایا گیا تھا. جس نے لکھا تھا بہت عمدہ ڈرامہ لکھا تھا. اک کردار کس طرح اک کردار کو escapism میں جاتے hallucinate کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ کردار وہ خود بن جاتا ہے ۔ جب وہ اس کیفیت سے واپس آتا ہے تو وہ کردار غائب ہو جاتا ہے ۔ ویسے آجکل اسطرح کا ڈرامہ چلنا اک آگہی ہے کہ پاکستان یا برصغیر میں اسکو جنات سے تعبیر کیا جاتا یے
ڈراما تخیل کی پیداوار ہوتا ہے۔ اسے طب و نفسیات کے علم سے استفادہ کر کے حقیقت کے قریب تو کیا جا سکتا ہے لیکن ایسی صورت میں بھی وہ صرف کسی مسئلے کا شعور اجاگر کرنے کے کام آ سکتا ہے، اس کی حقیقت سمجھنے کے لیے آپ کو حقیقی دنیا کا ہی مطالعہ کرنا پڑے گا۔ تخیل کی دنیا میں کسی شے کی حقیقت تلاش کرنا حماقت ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
میں اگرابھی گوگل بکس پر Experimental Methods in Psychology کے الفاظ تلاش کروں تو مجھے ہزاروں کی تعداد میں علم نفسیات کو تجربات کے ذریعے پرکھنے پر کتابیں ملیں گی (آپ بھی آزما کر دیکھیں)۔
کیا جنات، شیاطین، جادو وغیرہ کے متعلق آپ ہمیں اس طرح کے تجربات تیار کر کے دے سکتی ہیں جو انہیں ٹھیک سے پرکھ سکیں؟
 

نور وجدان

لائبریرین
اپنی رائے کا اظہار کردیا ہے اور آپ سے بھی اس لڑی میں شمولیت کی درخواست ہے ۔ اک دوسرے سے جاننا، سمجھنا ہم سب کے لیے بہت اہم ہے. آپ کا مطالعہ کثیر الجہتی ہے ۔ آپ بہت قابل قدر ادبی شخصیت کی حیثیت مجھے بہت عزیز ہیں اور میرے پہلے استاد کی حیثیت بھی رکھتے ہیں آپ.

پوسٹ کر کے صرف منقول لکھ دینا کافی نہیں ہے اور نہ ہی اس سے پوسٹ کرنے والے کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے، کم از کم اس محفل کی حد تک۔ :) اگر کوئی اس طرح مراسلہ پوسٹ کرتا ہے تو یہی سمجھا جائے گا کہ پوسٹ کرنے والا کا بھی یہی خیال ہے یا وہ بھی اس متفق ہے، الا یہ کہ ساتھ وضاحتی نوٹ لکھا جائے۔

کچھ psycholgy اور کچھ تصوف سے متعلق گروپ جوائن کر رکھے ہیں ۔ news feed میں ایسے اس پوسٹ پر گزر ہوا ۔ اب بہت ڈھونڈا جا کے یہ کس گروپ سے تھا موا ۔ معذرت کیساتھ علم نہیں ہوا ۔

آپ کو اگر لگا ہے تو یقیناًً یہ کسی وچ کرافٹ کے ماہر کا ہوگا ۔۔۔۔ بہت سے psychology کے گروپس میں قریب اک سال سے شزوفرینیا کے کسیز دیکھ رہی ہوں جو hallucination پر بات کرتے ہیں یا پھر ان کے افراد خانہ وغیرہ ۔ ایسا معاملہ بیرون ممالک میں زیادہ زیر بحث ہے بہ نسبت پاکستان کے ۔ کیونکہ وہاں آگہی زیادہ ہے.


مغرب کی دنیا اور مشرق کی دنیا میں فرق اتنا ہے کہ وہ جس شے کو تخیل کہتی ہے مشرق کی دنیا اسکو جن کہتی ہے یا سپر نیچرل ایلیمنٹ کہتی ہے ۔ مجھے جاننا ہے "جن " ہوتا کیا ہے ۔ قران پاک میں ذکر ہے اور یہ ہمیں دکھتا کیوں نہیں ہے ۔ جن کا تخییل کیساتھ کیا تعلق ہے؟

سورہ الناس، سورہ الفلق میں وسوسہ کی بات ہوئی ۔ ابلیس نے بھی وسوسہ ڈالا ۔ سورہ الاعراف میں اور شاید سورہ البقرہ میں اسکا ذکر موجود یے. میں یہ بھی جاننا چاہ رہی تھی مغرب و مشرق کی رو سے " وسوسہ " کیا ہے. تحقییق کیا کہتی ہے اس کے بارے میں اور قران پاک، واقعات کیا کہتے اس کے بارے میں


اک ڈرامہ چلا تھا پچھلے سال " عشق زہے نصیب " اس میں multiple personality disorder کو بہت باریکی سے دکھایا گیا تھا. جس نے لکھا تھا بہت عمدہ ڈرامہ لکھا تھا. اک کردار کس طرح اک کردار کو escapism میں جاتے hallucinate کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ کردار وہ خود بن جاتا ہے ۔ جب وہ اس کیفیت سے واپس آتا ہے تو وہ کردار غائب ہو جاتا ہے ۔ ویسے آجکل اسطرح کا ڈرامہ چلنا اک آگہی ہے کہ پاکستان یا برصغیر میں اسکو جنات سے تعبیر کیا جاتا یے

نفیساتی بیماری ۔۔۔۔ سب موجود ہیں جو تخییل برباد کرتے ۔۔۔۔ کیمیکل چینجز بھی ہوتے

جنات موجود ہیں ۔۔۔ وہ تخییل برباد کرتے ۔۔۔ یہاں بھی کیمیائی تبدیلی ہوجاتی. ہارمونل امبیلنس

ان دونوں کے فرق کو جاننا تھا .. آخر "جن " ہے کیا steorotype سوچ سے مکمل پرہیز کیا جائے تو بہتر ہے کیونکہ نئے سوچ کے در وا ہونے چاہیے .. open mindedness کے ساتھ بات کو بڑھایا جائے . اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو گفتگو کرنے میں مزہ نہیں ہے اور فائدہ بھی .
 

نور وجدان

لائبریرین
ڈراما تخیل کی پیداوار ہوتا ہے۔ اسے طب و نفسیات کے علم سے استفادہ کر کے حقیقت کے قریب تو کیا جا سکتا ہے لیکن ایسی صورت میں بھی وہ صرف کسی مسئلے کا شعور اجاگر کرنے کے کام آ سکتا ہے، اس کی حقیقت سمجھنے کے لیے آپ کو حقیقی دنیا کا ہی مطالعہ کرنا پڑے گا۔ تخیل کی دنیا میں کسی شے کی حقیقت تلاش کرنا حماقت ہے۔
حقیقی کردار فی الحال کوئی بھی نہیں ۔ نفیسات سے دلچسپی بچپن سے کافی ہے اس لیے مطالعہ بھی ہوتا رہتا ہے ۔ جاننے میں حرج بھی تو نہیں:)
 

نور وجدان

لائبریرین
میں اگرابھی گوگل بکس پر Experimental Methods in Psychology کے الفاظ تلاش کروں تو مجھے ہزاروں کی تعداد میں علم نفسیات کو تجربات کے ذریعے پرکھنے پر کتابیں ملیں گی (آپ بھی آزما کر دیکھیں)۔
کیا جنات، شیاطین، جادو وغیرہ کے متعلق آپ ہمیں اس طرح کے تجربات تیار کر کے دے سکتی ہیں جو انہیں ٹھیک سے پرکھ سکیں؟
میں نے ایسا دعوی کب کیا ہے؟ سوالات کیے ہیں. جو سوال کرے، اسکے پاس جواب نہیں ہوتا ہے کجا کہ دعوی. نفیسات والی بات مجھے اسی وجہ سے سمجھ آتی ہے کہ شواہد ملتے ہیں


یہاں یہ پڑھ کے حیرت ہوئی ہے اکثر لوگ شزوفرینیا کو ہالوسی نیشن سے مکس کرتے ہیں اور جنات کو ہالوسی نیشن کا مرتکب ٹھہراتے۔۔۔ اس لیے پوچھا تھا "جن ہے کیا؟ " کبھی کبھی لگتا یہ وسوسہ ہے خیال کا ۔


۔۔۔ خود سے خدا تک کے مصنف نے بھی کچھ سوالات اٹھائے تھے ایسے ۔۔۔۔۔ جوابات کم کم ملتے ہیں شاید جرات کا فقدان ہے یا حقیقت کا علم نہیں یا واقعتا اتنی حقیقت کسی کامل کو پتا ہوگی ....
 

محمد سعد

محفلین
میں نے ایسا دعوی کب کیا ہے؟ سوالات کیے ہیں. جو سوال کرے، اسکے پاس جواب نہیں ہوتا ہے کجا کہ دعوی. نفیسات والی بات مجھے اسی وجہ سے سمجھ آتی ہے کہ شواہد ملتے ہیں
میں نے بھی ایک سوال ہی پوچھا ہے۔ آپ جواب تلاش کرنے کی کوشش تو کریں۔ اتنا کچھ جو پڑھا ہے، شاید اس میں سے کوئی اشارہ برآمد ہو جائے کہ ایسے تجربات کے لیے کیا اپروچ اختیار کی جا سکتی ہے۔ اگر فی الحال موضوع پر مطالعہ کافی نہیں پھر بھی حرج نہیں۔ اس طرز پر سوچنے کی عادت تو ڈالی جا سکتی ہے کہ کسی بھی غیر معمولی دعوے کو کس کس طریقے سے پرکھا جا سکتا ہے۔
 
Top