وزیراعظم کی 12 قومی پارکوں کے قیام کیلئے صوبوں سے مشاورت کی ہدایت

الف نظامی

لائبریرین
وزیراعظم عمران خان نے پروٹیکٹڈ ایریا پروگرام شروع کرنے کی اجازت دیدی ہے
جس کے تحت ملک میں بارہ قومی پارک قائم کئے جائیں گے۔ اس پروگرام کا مقصد جنگلی حیات اور درختوں کا تحفظ ہے۔
انہوں نے یہ بات موسمیاتی تبدیلی کے مشیر ملک امین اسلم سے پیر کے روز اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ یہ منصوبہ سرسبز پاکستان پروگرام کے تحت شروع کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس منصوبے کیلئے تمام صوبوں سے وزرائے اعلیٰ کی سطح تک مشاورت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے منصوبے کورونا وائرس کی وبا شروع ہونے کے بعد روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے علاوہ ملک کے قدرتی وسائل کا تحفظ کرتے ہیں۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے تمام متعلقہ فریقوں سے مشاورت کا عمل مکمل ہونے کے بعد عمران خان جلد پروٹیکٹڈ ایریا پروگرام کا افتتاح کریں گے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نیشنل پارکس کو کسی صورت برباد نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس آف پاکستان

سپریم کورٹ میں مارگلہ ہلز کرشنگ ازخود نوٹس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیشنل پارکس کو کسی صورت برباد نہیں ہونے دیں گے۔
کیس کی سماعت کے دوران کرشنگ کمپنیوں کے وکیل قلبِ حسن نے عدالت کو بتایا کہ نقشے سے یہ صاف ظاہر ہے کہ نیشنل پارک کون سا ہے اور بفر زون کون سا؟
چیف جسٹس نے کہا کہ 1996ء میں بھی سپریم کورٹ نے ایسی ہی ایک درخواست مسترد کی تھی۔ پیش کیے گئے تمام نقشے جعلی ہیں۔ کلرکہار میں پہاڑ ختم کر دیئے گئے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ مری کا پہاڑ بھی غائب کر دیا گیا۔ اسلام آباد کا قطر 1000 مربع کلومیٹر ہے، یہ ایریا ایبٹ آباد سے بھی آگے تک جاتا ہے جہاں مائننگ نہیں ہو سکتی۔ مارگلہ ہلز میں مائننگ پر پابندی وہاں موجود جنگلی حیات اور جنگلات کے تحفظ کے لیے لگائی گئی ہے۔
وکیل قلبِ حسن نے کہا کہ حد بندی ہونے کے بعد مائننگ کی اجازت دی گئی تھی، عدالت چاہے تو پنجاب حکومت سے رپورٹ منگوا لے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب کی رپورٹ آپ کے حق میں ہی آئے گی جو بعد میں ہمارے لئے مسائل پیدا کرے گی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب میں کرشنگ روک دی گئی ہے۔ دوران سماعت خان پور ڈیم کے رہائشی عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ مسلسل کرشنگ کی وجہ سے سانس لینا بھی دشوار ہو چکا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کرشنگ کی وجہ سے کہیں خان پور ڈیم ہی نہ بہہ جائے۔ عدالت نے شہری کو ہدایت کی کہ آپ کو اگر شکایت ہے تو الگ سے درخواست دائر کریں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
وزیراعظم عمران خان نے ملک میں 15نیشنل پارکس کے منصوبے کا اجرا کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ملک کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔
اسلام آباد میں ماحولیاتی کے اجرا کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نیشنل پارک ڈیکلیئر کردیتے ہیں لیکن اس میں درخت بھی کٹ رہے ہوتے ہیں جانور بھی جارہے ہوتے ہین، کسی کو سمجھ ہی نہیں ہے کہ نیشنل پارک کو کیسے محفوظ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکوٹورزم کو سمجھنا بھی بہت اہم ہے، ہم نے سیاحت کے لیے جو علاقے کھولے ہیں وہ صرف اس لیے بچے ہوئے ہیں کیونکہ وہاں پر سڑکیں نہیں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ سیاحت کے لیے نئے علاقوں کو اس وقت تک نہ کھولا جائے جب تک اس حوالے سے قوانین تیار نہیں ہوجاتے کہ علاقے میں کس چیز کی اجازت دینی ہے اور کس سے روکنا ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے کئی ایسے علاقے دیکھے ہیں جہاں گاڑیوں کو جانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے وہاں صرف لوگوں کو گھوڑوں پر یا پیدل جانا چاہیے، گاڑیاں چلیں گی تو وہ علاقے تباہ ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے گلیات اور مری کو تباہ ہوتے دیکھا، مری میں گھر بنانے سے متعلق قوانین موجود تھے، وہاں اب پانی کی قلت اور دیگر مسائل موجود ہیں
وزیراعظم نے کہا کہ ایکوٹورزم اب سامنے آرہی ہے کہ جو بھی علاقے اب سیاحت کے لیے کھولے جارہے ہیں وہ ان کے ماحول کو دیکھ کر کھولے جارہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں میں حیاتیاتی تنوع (biodiverisity) موجود ہے ،وہاں مختلف طرح کے پودے موجود ہیں اور ہم نے پارک بنا کر بچایا ہوا لیکن مجھے ڈر ہے کہ خیبرپختونخوا میں بغیر منصوبہ بندی کے ترقی ہورہی ہے جس سے اسے نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے اس ملک کو نعمتیں دی ہیں اور ہم نے پچھلے 70 سالوں میں اس ملک میں کیا ہم نے ان نعمتوں کی قدر نہیں کی، ہمارے جنگلات ختم ہوتے گئے، ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بھی کچھ نہیں سوچا تھا جس کی وجہ سے محفوظ کیے گئے علاقے تباہ ہورہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قیام سے اب تک آبادی میں 3 سے 4 گنا اضافہ ہوا ہے، ہم ان علاقوں میں جاکر انہیں تباہ کررہے ہیں جنہیں ہمیں بچانا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے 15 نیشنل پارکس کا اقدام اٹھایا ہے مجھے خوشی ہے کہ تمام صوبوں میں نیشنل پارکس بن رہے ہیں اور ان نیشنل پارکس کو محفوظ رکھنے سے متعلق ہدایات جاری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جب تک مقامی لوگوں کو فائدہ نہیں ہوتا وہ نیشنل پارکس نہیں بچیں گے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے جنگلی حیات کو بھی بچانا ہے اور مقامی افراد کو ان نیشنل پارکس سے روزگار بھی فراہم کرنا ہے جس سے ان کی زندگیاں بہتر ہوجائیں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ چترال میں مارخور کو محفوظ کیا ہے ورنہ وہ ختم ہوجاتے، اب ان کے شکار کی محدود اجازت دی جاتی ہے اور شکاری پیسے ادا کرتا ہے جبکہ مقامی لوگ ہی مارخور کو بچارہے ہیں اور ان کی تعداد پہلے سے زیادہ ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برفانی چیتے کے تحفظ کے لیے بھی ہمیں منصوبہ بندی کرنی پڑے گی، اس طرح کے بہت سے جانور جنہیں ہم بچاسکتے ہیں اور وہ اس وقت بچیں گے جب مقامی لوگ ہمارے ساتھ انتظامیہ میں شامل ہوں گے تو ان علاقوں کو بچانے میں ان کی دلچسپی بھی ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ امریکا میں نیشنل پارکس کے تحفظ سے متعلق معلومات لے کر ان پر عمل کرنا ہے اور اس حوالے سے وسائل بروئے کار لانے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی سے ملک کو بہت خطرہ ہے کیونکہ گلیشیئرز سے دریاؤں میں پانی آتا ہے اور جیسے جیسے موسم گرم ہوگا یہ پانی کم ہوتا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 10 ارب درخت اور ان نیشنل پارکس کا منصوبہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہت بڑا کردار ادا کرے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ نیشنل پارکس کے تحفظ کو سنجیدگی سے لینا ہوگا، ماضی میں کسی حکومت نے اس چیز کو ترجیح نہیں دی اور یہ نہیں سمجھا کہ یہ کتنا ضروری ہے۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ شہروں کے لیے ماسٹر پلان بنائیں یا تو ماسٹر پلان نہیں ہیں یا پرانے ہوگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ شہر تباہ ہورہے ہیں، شہر پھیلتے جارہے ہیں جس کی وجہ سے سیوریج، پانی اور بجلی کا نظام ٹھیک نہیں ہوسکے گا۔


انہوں نے کہا کہ ٹاؤن پلاننگ کرنے کی ضرورت ہے جسے ہم گرین اور کلین پاکستان کا حصہ بنائیں گے اور اپنے شہروں کو بچائیں۔

 

جاسم محمد

محفلین
ان نئے پندرہ نیشنل پارکس کی فہرست؟
ایسی کوئی فہرست جاری نہیں کی گئی۔
Eb8khRuU4AI_7nY
 
Top