کابینہ اجلاس میں ایک اور وزیر نے اپنے ہی وزرا کے پول کھول دیے

ابن آدم

محفلین
وزیراعظم کی فواد چوہدری کو سیاسی گفتگو میں احتیاط برتنے کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کو سیاسی گفتگو میں احتیاط برتنے کی ہدایت کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا اسد عمر اور جہانگیر ترین سے متعلق بیان پر بحث ہوئی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا، ایک وفاقی وزیر کو گفتگو کرتے ہوئے خیال کرنا چاہیے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے فواد چوہدری کو آئندہ سیاسی گفتگو میں احتیاط برتنے کی ہدایت کی، اور جب فواد چوہدری اپنے بیان کی وضاحت دینے لگے تو وزیراعظم نے موضوع بدل لیا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کابینہ ارکان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کابینہ میں سب اچھا کی رپورٹ دی جاتی ہے، گراؤنڈ پر کارکردگی کچھ اور ہے، ہم پی ٹی آئی کا نظریہ دبنے نہیں دے سکتے، کابینہ کو گمراہ کرنے والوں کے رپورٹ ہم بھی رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے فیصل واوڈا کو مزید بات کرنے سے روک دیا۔

 

جاسم محمد

محفلین
فواد چوہدری نے بالکل ٹھیک کیا ہے۔ تمام نااہل وزرا کے پول کھلنے چاہئے۔ حقائق چھپانے یا دبا دینے سے یہ غائب نہیں ہو جاتے۔ پچھلی حکومتوں میں وزرا ایک دوسرے اور پارٹی کی ساکھ کو جھوٹ بول کر بچاتے تھے۔ آج ان کی کیا عزت ہے؟
 

ابن آدم

محفلین
فواد چوہدری نے بالکل ٹھیک کیا ہے۔ تمام نااہل وزرا کے پول کھلنے چاہئے۔ حقائق چھپانے یا دبا دینے سے یہ غائب نہیں ہو جاتے۔ پچھلی حکومتوں میں وزرا ایک دوسرے اور پارٹی کی ساکھ کو جھوٹ بول کر بچاتے تھے۔ آج ان کی کیا عزت ہے؟
ویسے اپس کی بات ہے، ان وزرا سے تو زیادہ ہی ہے. ;)
 

جاسم محمد

محفلین
فیاض چوہان کو غالبا سچ سے الرجی ہے۔ اگر پارٹی کی سینیر قیادت میں اختلافات ہیں تو ان کو پہلے دور ہونا چاہیے۔ اس سے پارٹی اور حکومت دونوں کا فائدہ ہے۔ جبکہ یہ الٹا حقائق بیان کرنے پر فواد چوہدری پر لعنت ملامت کر رہا ہے۔
 
پچھلی حکومتوں میں وزرا ایک دوسرے اور پارٹی کی ساکھ کو جھوٹ بول کر بچاتے تھے۔ آج ان کی کیا عزت ہے؟
جی آ، بالکل۔ زبیدہ جلال، میاں سومرو، فواد چوہدری، خسرو بختیار، سرور خان، علی مہر، شیخ رشید، شفقت محمود، فہمیدہ مرزا، حفیظ شیخ اور شاہ قریشی وغیرہ کی بھلا کون عزت کرتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جی آ، بالکل۔ زبیدہ جلال، میاں سومرو، فواد چوہدری، خسرو بختیار، سرور خان، علی مہر، شیخ رشید، شفقت محمود، فہمیدہ مرزا، حفیظ شیخ اور شاہ قریشی وغیرہ کی بھلا کون عزت کرتا ہے۔
ویسے تو اس ملک میں کسی کی عزت نہیں ہے۔ اگر یہاں فرشتے بھی اتر آئے تو پاکستانیوں نے ان میں سے بھی کیڑے نکال لینے ہیں :)
 

جاسم محمد

محفلین
جی آ، بالکل۔ زبیدہ جلال، میاں سومرو، فواد چوہدری، خسرو بختیار، سرور خان، علی مہر، شیخ رشید، شفقت محمود، فہمیدہ مرزا، حفیظ شیخ اور شاہ قریشی وغیرہ کی بھلا کون عزت کرتا ہے۔
تجربہ کے لئے آپ سوشل میڈیا پر پاکستان کی کسی بھی معروف شخصیت سے متعلق خبر کے نیچے کمنٹس پڑھ لیں۔ ایک طبقہ اس شخصیت کی شان میں زمین آسمان کے قصیدے جبکہ دوسرا طبقہ گندی گالیاں دیتے پایا جائے گا۔ Polarization اس حد تک بڑھ چکی ہے۔
 
تجربہ کے لئے آپ سوشل میڈیا پر پاکستان کی کسی بھی معروف شخصیت سے متعلق خبر کے نیچے کمنٹس پڑھ لیں۔ ایک طبقہ اس شخصیت کی شان میں زمین آسمان کے قصیدے جبکہ دوسرا طبقہ گندی گالیاں دیتے پایا جائے گا۔ Polarization اس حد تک بڑھ چکی ہے۔
جیسے انقلاب ایران کے بعد فرقہ واریت زبان و کلام و مناظروں سے نکل کر نفرت و قتل و غارتگری کی طرف بڑھتی چلی گئی ایسے ہی یہ گالم گلوچ و لعنت ملامت چلن پی ٹی آئی کے سیاست میں آنے کے بعد در آتا چلا گیا۔ اور ہم سب اس نئے رواج میں برابر کے حصے دار ہیں کہ اگر خود ایسا کچھ نہیں کر رہے تو کرنے والوں کو منع نا کر کے کم از کم خاموش حوصلہ افزائی ضرور جاری رکھے ہوئے ہیں۔
 

ابن آدم

محفلین
تجربہ کے لئے آپ سوشل میڈیا پر پاکستان کی کسی بھی معروف شخصیت سے متعلق خبر کے نیچے کمنٹس پڑھ لیں۔ ایک طبقہ اس شخصیت کی شان میں زمین آسمان کے قصیدے جبکہ دوسرا طبقہ گندی گالیاں دیتے پایا جائے گا۔ Polarization اس حد تک بڑھ چکی ہے۔
جناب ویسے اگر طبیعت پر ناگراں نہ گزرے تو ایک بات کہنے کی جسارت کروں، کیا ایسا نہیں ہے کہ آپ خود بھی تو میری بہت سی پوسٹس پر مضحکہ خیز کی ریٹنگ صرف سیاسی اختلاف کی وجہ سے دے دیتے ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
ایسے ہی یہ گالم گلوچ و لعنت ملامت چلن پی ٹی آئی کے سیاست میں آنے کے بعد در آتا چلا گیا۔
اس کی ایک اہم وجہ ہے۔ عمران خان 2002 سے اسمبلی میں موجود ہیں۔ 2008 کے الیکشن کا انہوں نے بائیکاٹ کیا کہ وہ ایک ڈکٹیٹر کے نیچے ہو رہے تھے۔
بہرحال 2018 تک انہوں نے دیکھا کہ ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں ویسے تو ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہتی ہیں لیکن اقتدار میں آتے ساتھ ہی بھائی بھائی بن جاتی ہیں۔ زرداری حکومت میں آکر نواز شریف خاندان کی کرپشن بھول جاتے ہیں۔ تو نواز شریف حکومت میں آکر زرداری خاندان کی کرپشن کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ اس مک مکا اور نورا کشتی کو توڑنے کا واحد طریقہ ان دونوں بڑی جماعتوں کو چور ڈاکو کہنا اور اقتدار ملنے کے بعد احتساب کے تتے توے پر سے گزارنا تھا۔ اس لئے اب متحدہ اپوزیشن کی چیخیں تو نکلیں گی۔
لیکن ہم نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ ساتھ عام عوام کا بھی بیڑا غرق ہو جائے گا۔ خیر اب بھی تین سا ل باقی ہیں۔ اگر پرفارم نہیں کریں گے تو قوم انہی چوروں لٹیروں کو واپس لے آئے گی جن کے خلاف خان صاحب کو ووٹ پڑا تھا ۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
جناب ویسے اگر طبیعت پر ناگراں نہ گزرے تو ایک بات کہنے کی جسارت کروں، کیا ایسا نہیں ہے کہ آپ خود بھی تو میری بہت سی پوسٹس پر مضحکہ خیز کی ریٹنگ صرف سیاسی اختلاف کی وجہ سے دے دیتے ہیں؟
سیاسی اختلاف پر عموما پر مزاح یا اگر زیادہ ہو تو غیر متفق کی ریٹنگ دے دیتا ہوں۔ مضحکہ خیز صرف وہاں جہاں سیاست سے ہٹ کر لیڈران کی ذاتی زندگی کو تختہ مشق بنایا جاتا ہے۔
 

زیک

مسافر
تجربہ کے لئے آپ سوشل میڈیا پر پاکستان کی کسی بھی معروف شخصیت سے متعلق خبر کے نیچے کمنٹس پڑھ لیں۔ ایک طبقہ اس شخصیت کی شان میں زمین آسمان کے قصیدے جبکہ دوسرا طبقہ گندی گالیاں دیتے پایا جائے گا۔ Polarization اس حد تک بڑھ چکی ہے۔
لبرل! لفافے! چیخیں!
 

ابن آدم

محفلین
اس کی ایک اہم وجہ ہے۔ عمران خان 2002 سے اسمبلی میں موجود ہیں۔ 2008 کے الیکشن کا انہوں نے بائیکاٹ کیا کہ وہ ایک ڈکٹیٹر کے نیچے ہو رہے تھے۔
بہرحال 2018 تک انہوں نے دیکھا کہ ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں ویسے تو ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہتی ہیں لیکن اقتدار میں آتے ساتھ ہی بھائی بھائی بن جاتی ہیں۔ زرداری حکومت میں آکر نواز شریف خاندان کی کرپشن بھول جاتے ہیں۔ تو نواز شریف حکومت میں آکر زرداری خاندان کی کرپشن کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ اس مک مکا اور نورا کشتی کو توڑنے کا واحد طریقہ ان دونوں بڑی جماعتوں کو چور ڈاکو کہنا اور اقتدار ملنے کے بعد احتساب کے تتے توے پر سے گزارنا تھا۔ اس لئے اب متحدہ اپوزیشن کی چیخیں تو نکلیں گی۔
لیکن ہم نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ ساتھ عام عوام کا بھی بیڑا غرق ہو جائے گا۔ خیر اب بھی تین سا ل باقی ہیں۔ اگر پرفارم نہیں کریں گے تو قوم انہی چوروں لٹیروں کو واپس لے آئے گی جن کے خلاف خان صاحب کو ووٹ پڑا تھا ۔
میں یہاں پر جو مثال دینے لگا ہوں وہ کسی کو کسی سے ملانے کے لئے نہیں بلکہ بات کو سمجھانے کے لئے ہے. الله نے قرآن میں نبیوں کی ہی زیادہ تر مثالیں دیں اگرچہ نبی کریم (ص) کے بعد کسی اور نبی نے نہیں آنا لیکن ان کی مثالیں آپ کو صحیح راستے کی طرف گامزن کرتی ہیں.

حضرت عثمان (رض) جن کو نبی کریم (ص) نے اپنی دو بیٹیاں نکاح میں دیں. جن کے قصاص کی بعیت جب لی گئی تو نبی کریم (ص) نے خود لی اور اس پر سوره فتح آیت ١٠ ائی جس کے بعد اس کو بعیت رضوان کہا گیا. وہ عشرہ مبشرہ میں بھی شامل ہیں اور دو ہجرتیں کرنے کی بھی ان کو سعادت ہے. اور شروع میں اسلام لانے والوں میں شامل ہیں.

لیکن پروپیگنڈا کرنے والوں نے ان کے دور حکومت میں ایسا پروپیگنڈا کیا کہ ایک بہت بڑی تعداد اس میں بہک گئی. یہاں تک کہ ہزاروں لوگ ان کو مدینہ شہید کرنے پہنچ گئے. ان کو جو شہید کرنے ائے وہ یہی سمجھ کر آئے کہ ہم ایک اسلام کو نقصان پہنچانے والے شخص کو شہید کر رہے ہیں.

تو جس کے پیچھے چلیں اس کے خطاب اور عمل پر بھی دیکھ لیا کریں اور جس کے خلاف الزام لگائے جا رہے ہوں ان پر اس کے بیانات نہیں بلکہ غور و فکر کر لیا کریں. یہ معاملہ صرف حضرت عثمان(رض) کے ساتھ نہیں ہوا بلکہ حضرت عیسیٰ (ع) کو سولی پر لٹکانے کی کوشش کرنے والے ان کے خلاف ایک زبردست اور کامیاب پروپیگنڈا کر کے ان کے خلاف کیس جیت گئے تھے.

غور کی بس درخواست ہے
 

جاسم محمد

محفلین
کابینہ اجلاس: فیصل واوڈا کی اسد عمر، رزاق داؤد اور ندیم بابر کی پالیسیوں پر تنقید
June 23, 2020
ویب ڈیسک

Faisal-wavda.jpg

فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے اسد عمر، رزاق داؤد اور ندیم بابر کی پالیسیوں پر کھل کر تنقید کی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ اجلاس میں بعض وزرا اور مشیروں کی کارکردگی پر بھی گرما گرم بحث ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق فیصل واوڈا نے کہا کہ کابینہ کے اندر سے لوگ سازشیں کر رہے ہیں، یہاں گیم ہو رہی ہے ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں کچھ کہا جاتا ہے باہر کچھ اور کہتے ہیں، لوگ سمجھ رہے ہیں کہ ہم وزیراعظم بن چکے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے فیصل واوڈا کو جذباتی دیکھ کر کہا فیصل ریلیکس رہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کا نظریہ دبنے نہیں دے سکتے، ہمیں ہر طرح کی رپورٹ ہے کون کیا کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ میں کچھ بتایا جاتا ہے، کاغذوں میں فیصلے کچھ اور طرح کے ہوتے ہیں، ہمیں وزیراعظم کے سامنے سیدھی بات بتائی جائے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے فواد چودھری کے بیان کا معاملہ بھی وزیراعظم کے سامنے اٹھایا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے کابینہ اراکین کو گفتگو میں احتیاط اور اتحاد قائم رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا تھا کہ جہانگیر ترین نے زور لگا کر اسد عمر کو وزارت سے فارغ کرایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے صوبائی حکومتوں کی لیڈر شپ کمزور لوگوں کو دی جو ہر بات پر ڈکٹیشن لیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جیسا لیڈر پوری مسلم امہ میں نہیں، شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین میں ملاقاتیں ہوئیں لیکن بات بنی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو اندورنی جھگڑوں نے نقصان پہنچایا، ہر پارٹی میں گروپنگ ہوتی ہے لیکن جس شاخ پر بیٹھتے ہیں اسے کاٹا نہیں جاتا۔
 
Top