کیا جسٹس عیسیٰ پاکستانی عوام کے مجرم ہیں؟

ابن آدم

محفلین
Ea3ybnfWkAE7veF
 

جاسم محمد

محفلین
نکے دے ابا کو اصل خوف فیض آباد والے فیصلہ کا نہیں بلکہ اس بات کا ہے کہ جو جج ابھی سے اتنا دلیر ہے۔ وہ چیف جسٹس پاکستان بننے کے بعد تو ان کو پوری طرح سے ننگا کرکے واپس بیرکوں میں بھیج دے گا۔
اس جج کی دلیری کو ختم کرنے کیلئے یہ سب کیا جا رہا تاکہ اگر وہ چیف جسٹس پاکستان بن بھی جائیں تو باجوہ ڈاکٹرائن کے خلاف کوئی عملی قدم نہ اٹھا سکیں
 

جاسم محمد

محفلین
باقی انصافی حکومت اس معاملہ میں فوج کے ساتھ اس لئے کھڑی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ شریف خاندان کے حدیبیہ پیپر ملز کرپشن کیس میں جسٹس فائز عیسی نے ان کو کلین چٹ دے کر کیس بند کر دیا تھا۔ اس لئے وہ آگے چل کر بھی شریف خاندان کو اسی طرح عدالتی ریلیف فراہم کریں گے۔ جو ان کے سیاسی مستقبل کیلئے خطرہ کی گھنٹی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اصل بات یہ ہے جو کہ ریما عمر نے کی ہے:




باقی ایف بی آر کو بیچ میں لا کر حکومت فیس سیونگ کر رہی ہے۔
یہ فیس سیونگ عدالت نے خود حکومت کو دی ہے۔ دوران ٹرائل تو ججز کی طرف سے بڑے بڑے بیان آ رہے تھے کہ اگر بدنیتی ثابت ہو گئی تو ہم حکومت کے خلاف یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے۔ اور آج جب فیصلہ آیا تو حکومتی کنڈکٹ سے متعلق ایک لفظ نہیں لکھا۔ بلکہ چپ کرکے سارا کیس ایف بی آر اور سپریم جوڈیشل کونسل کے حوالہ کر دیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بیرسٹر اعتزاز احسن سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ اپنی نوعیت کا عجیب فیصلہ ہے۔ ’ایک طرف آپ نے ایف بی آر جیسے ادارے کو جو کہ خود مختار ہے اور اسے کسی حکم نامے کی ضرورت نہیں پابند کر دیا اور دوسری طرف ریفرنس کو بدنیتی پر بھی مبنی قرار دے دیا
۔۔۔
اگر حکومت کی بدنیتی ثابت ہو چکی ہے تو اسے سزا کیوں نہیں سنائی گئی؟ یاد رہے کہ بینظیر کی دوسری حکومت کو ججوں کی جاسوسی کرنے پر گھر بھیج دیا گیا تھا۔
دوسرا اب یہ کیس ایف بی آر اور سپریم جوڈیشل کونسل کے درمیان لٹکا دیا گیا ہے جو کہ بذات خود غیر قانونی اقدام ہے۔ مٹھائیاں کھانے والے ان سوالات کا جواب تلاش کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
میری پاکستان کی عدالتوں سے درخواست ہے کہ اپنے فیصلے اردو میں شائع کیا کریں۔ اس سے ہر بار بہت ساری قیمتی مٹھائی ضائع ہونے سے بچ جائے گی :)
 
Top