کیا جسٹس عیسیٰ پاکستانی عوام کے مجرم ہیں؟

جاسم محمد

محفلین
ہمیں اس ترکیب "ریاستی ستون" پر سخت اعتراض ہے کیونکہ بعض تو ایسے ہیں جنہیں آئین پاکستان نے کبھی بھی ستون نہیں قراردیا۔
یہ تو پھر آئین بنانے والوں کا قصور ہے جنہوں نے اس اہم ترین کلیدی طاقت کو یکسر نظر انداز کرکے آئیندہ کیلیے سیاسی انجینئرنگ کا دروازہ کھول دیا۔ برما نے اپنے آئین میں اس مسئلہ کا حل فوج کو کچھ مستقل نمائندہ سیٹیں دے کر نکال لیا ہے۔ یوں وہاں ان فیصلہ کن قوتوں کو اب پس پردہ سیاسی انجینرنگ کی ضرورت نہیں رہی۔ جو کچھ بھی ہوتا ہے سب کے سامنے ہوتا ہے۔
Myanmar’s army blocks constitutional reforms
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تو اسی طرح کی بات ہے کوئی سٹور سے سودا لے کر نکلے اور کوئی اجنبی بندہ اسے کہے کہ رسیدیں دکھاو۔ قانون بھی کوئی چیز ہے۔ جو بندہ قانون کی پابندی کر رہا ہے اور ٹیکس بھی جمع کر رہا ہے اس کو بلا وجہ تنگ کیا جا رہا ہے جبکہ ملک ریاض کے کیس میں برطانیہ سے حکومت کو دی گئی رقم ملک ریاض کے فائن کے کھاتے میں ڈال دی گئی۔ :laughing:
بھائی اب آپ اتنے کاکے بچے بھی نہیں جو اصل گیم نہ سمجھ سکیں۔ :)
جسٹس فائز عیسی سے رسیدیں دکھانے کی ڈیمانڈ ملک کا آئین و قانون نہیں بلکہ طاقتور فوج کر رہی ہے۔ اس لئے اب وہ اس ڈیمانڈ کو پورا کریں گے یا فارغ ہو کر گھر جائیں گے۔ تیسری کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کی بدنام سیاسی تاریخ میں ہمیشہ یہی دو گروہ آپس میں برسرِ پیکار رہتے ہیں۔ ایک جانب محکمۂ زراعت اور ان کے چیلے چپاٹے اور دوسری جانب جمہوریت پسند۔

آپ لوگوں کو اس بنیادی تعریف پر بآسانی پرکھ سکتے ہیں کہ کون اس لکیر کی کس جانب کھڑا ہے۔
ابھی تو شکر کریں کہ فوج مخالفت میں یہ سب جمہوریے وقتی طور پر متحد ہیں۔ جس دن فوج ان کی ڈیمانڈ مان کر بیرکوں میں واپس چلی گئی اس دن سے ایوانوں میں روز اکھاڑا لگا کرے گا:)
 

جاسم محمد

محفلین
وہ دن نیا یوم آزادی ہو گا۔
طاقت کا سادہ سا اصول ہے: اپنے سے زیادہ طاقتور کسی کو ہونے نہ دو۔ اور اگر اگلے طاقتور ہو چکے ہیں تو ان سے طاقت چھین لو۔
جمہوریوں کا خیال ہے کہ اکا دکا سیاست دان اپنی مزاحمتی سیاست کے جوہر دکھا کر یا کوئی نڈر جج فوج کے خلاف فیصلے دے کر ملک کو آزاد کروا لے گا۔ نہیں بھئ یہ اتنا سادہ کام نہیں۔ جس فوج کو اپنے ہی ملک میں پنجے گاڑنے میں ۷۲ سال لگے ہیں وہ اتنی آسانی سے کہاں ہار مانیں گے؟
اگر واقعی میں مقابلہ کرنا ہے تو ان کے ٹینکوں کے آگے لیٹنا پڑے گا۔ ہزاروں لاکھوں پاکستانیوں کو ان کی گولیاں سینے پر کھانی پڑیں گی۔ تب کہیں جا کر یہ ملک بنگلہ دیش کی طرح پاک فوج کے تسلط سے آزاد ہوگا۔ یوں سوشل میڈیا پر ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر فوج مخالف بیان بازی سے کوئی آزادی نہیں ملتی۔
 
ویسے تو اسے لطائف کے سیکشن میں ہونا چاہئے البتہ ساڑنے کیلئے یہیں پوسٹ کر رہا ہوں :)
سلام ہے اس نمک ۔۔۔۔ مردِ مجاہد پر جس نے اپنی اس پارٹی کے لیے ایک دن بھی حکومت نہ چھوڑی جنھوں نے اسے سینیٹر بنایا ، لیکن اپنے آقاؤں کے لیے روز حکومت سے مستعفی ہوتا ہے اور سیلیکٹڈ روز اس سے دوبارہ حلف لینے کے لیے تیار ہے۔
 

آورکزئی

محفلین
Ea2wQW6XkAAzipl
Ea2wQW6XkAAzipl
 

آورکزئی

محفلین
جسٹس فائز عیسی کیس کی سماعت مکمل۔ عدالت شام چار بجے مختصر فیصلہ سنا سکتی ہے۔ کمرہ عدالت آج نا معلوم چہروں سے بھرا پڑا تھا۔
 
طاقت کا سادہ سا اصول ہے: اپنے سے زیادہ طاقتور کسی کو ہونے نہ دو۔ اور اگر اگلے طاقتور ہو چکے ہیں تو ان سے طاقت چھین لو۔
جمہوریوں کا خیال ہے کہ اکا دکا سیاست دان اپنی مزاحمتی سیاست کے جوہر دکھا کر یا کوئی نڈر جج فوج کے خلاف فیصلے دے کر ملک کو آزاد کروا لے گا۔ نہیں بھئ یہ اتنا سادہ کام نہیں۔ جس فوج کو اپنے ہی ملک میں پنجے گاڑنے میں ۷۲ سال لگے ہیں وہ اتنی آسانی سے کہاں ہار مانیں گے؟
اگر واقعی میں مقابلہ کرنا ہے تو ان کے ٹینکوں کے آگے لیٹنا پڑے گا۔ ہزاروں لاکھوں پاکستانیوں کو ان کی گولیاں سینے پر کھانی پڑیں گی۔ تب کہیں جا کر یہ ملک بنگلہ دیش کی طرح پاک فوج کے تسلط سے آزاد ہوگا۔ یوں سوشل میڈیا پر ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر فوج مخالف بیان بازی سے کوئی آزادی نہیں ملتی۔
اسی مار کٹ کھا لاں گے پر تسی فیر وی ٹھنڈے کمرے اچ ای ہونا۔ ویکھ لئیو۔
 
سلام ہے اس نمک ۔۔۔۔ مردِ مجاہد پر جس نے اپنی اس پارٹی کے لیے ایک دن بھی حکومت نہ چھوڑی جنھوں نے اسے سینیٹر بنایا ، لیکن اپنے آقاؤں کے لیے روز حکومت سے مستعفی ہوتا ہے اور سیلیکٹڈ روز اس سے دوبارہ حلف لینے کے لیے تیار ہے۔



پائین کو بھی مارجن دینا پڑے گا۔ مرحوم جارج فلائیڈ کی طرح بغاوت کی ہمت نہیں اور گردن گھٹنے کے نیچے پھسی پڑی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین

جاسم محمد

محفلین
سنا ہے آبپارہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
۔۔
منقول
اب توپوں کا رُخ ایف بی آر کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ ٹیکس تحقیقات کے ادارہ کو اگر جسٹس فائز عیسی اور ان کی اہلیہ مطمئن نہ کر سکے تو نیا ریفرنس تیار کرکے دوبارہ سپریم جوڈیشل کونسل بھیج دیا جائے گا
 
Top