چینی بحران کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش، جہانگیر ترین کے ملوث ہونے کا انکشاف

جاسم محمد

محفلین
چینی بحران کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش، جہانگیر ترین کے ملوث ہونے کا انکشاف
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے

2028916-treen-1586017815-718-640x480.jpg

جہانگیر ترین نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے، تحقیقاتی رپورٹ۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: چینی بحران پر تحقیقاتی رپورٹ مکمل ہوگئی بحران میں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں جہانگیر ترین کا نام سامنے آنے انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں چینی کے بحران پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظرعام پر آگئی، ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں میں کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کے بحران میں سب سے زیادہ فائدہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے جب کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے، چوہدری منیر رحیم یارخان ملز، اتحاد ملز ٹو اسٹار انڈسٹری گروپ میں حصہ دار ہیں، اس بحران میں مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے غلام دستگیر لک کی ملز کو 14 کروڑ کا فائدہ پہنچا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کی برآمد سے ملک میں قیمتوں میں اضافہ ہوا، چینی برآمد کرنے کا فیصلہ درست نہیں تھا، چینی برآمد کرنے والوں نے دو طرح سے پیسے بنائے، چینی پر سبسڈی کی مد میں رقم بھی وصول کی اور قیمت بڑھنے کا بھی فائدہ اٹھایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق شوگر ایڈوائزری بورڈ وقت پر فیصلے کرنے میں ناکام رہا، دسمبر 2018ء سے جون 2019ء تک چینی کی قیمت میں 16 روپے فی کلو اضافہ ہوا، اس عرصے کے دوران کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ اسٹاک اور ضرورت تقریبا! برابر ہے، تھوڑا سا فرق ذخیرہ اندوزوں کو قیمتیں بڑھانے کا موقع فراہم کرے گا، حکومت اس معمولی فرق بھی ختم کرنے کے لیے چینی درآمد کرنے کی اجازت دے۔

صرف 12 فیصد چینی ایکسپورٹ کی جبکہ میرا مارکیٹ شیئر 20 فیصد ہے، ترین

دوسری جانب جہانگیر ترین نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق میں نے 12 فیصد چینی ایکسپورٹ کی جبکہ میرا مارکیٹ شیئر 20 فیصد ہے، رپورٹ میں واضح ہے کہ میں نے اپنے حصے سے بھی کم چینی ایکسپورٹ کی۔


جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ میری ملز کو ملنے والی 3 ارب روپے سبسڈی میں سے ڈھائی ارب روپے تب ملے جب حکومت (ن) لیگ کی تھی اور میں اپوزیشن میں تھا۔
 

فرقان احمد

محفلین
اگر عمران خان صاحب ملزمان کو سزا دلوانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں تو ان کا نام یقینی طور پر تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گا تاہم اگر وہ مصاحبین کو بچاتے ہیں، تو ان کا انجام ماضی کے دیگر حکمرانوں سے شاید مختلف نہ ہو۔ عام طور پر، واجد ضیاء صاحب جیسے دیانت دار افسر وزیراعظم (وں) کا امتحان لینے کے لیے میدان میں اتارے جاتے ہیں۔ :) ٹیسٹ کیس ہے یہ!
 

جاسم محمد

محفلین
اگر عمران خان صاحب ملزمان کو سزا دلوانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں تو ان کا نام یقینی طور پر تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گا تاہم اگر وہ مصاحبین کو بچاتے ہیں، تو ان کا انجام ماضی کے دیگر حکمرانوں سے شاید مختلف نہ ہو۔ عام طور پر، واجد ضیاء صاحب جیسے دیانت دار افسر وزیراعظم (وں) کا امتحان لینے کے لیے میدان میں اتارے جاتے ہیں۔ :) ٹیسٹ کیس ہے یہ!
بالکل۔ خان صاحب نے آٹا اور چینی بحران میں ملوث مافیاز کے خلاف انکوائری کرکے ان کے نام تو جاری کر دئے ہیں۔ اب نیب حرکت میں آتا ہے اور حکومتی وزرا، اتحادیوں کی چیخیں نکلتی ہیں تب اصل امتحان شروع ہوگا :)
 

جاسم محمد

محفلین
عام طور پر، واجد ضیاء صاحب جیسے دیانت دار افسر وزیراعظم (وں) کا امتحان لینے کے لیے میدان میں اتارے جاتے ہیں۔
اور تین بار کے وزیر اعظم نواز شریف اس امتحان میں مکمل فیل ہو گئے تھے۔ وہ تو اپنی حکومت میں شامل مافیاز کے خلاف انکوائری تک نہ کروا سکے۔ ان کی نشاندہی کرنا اور سزائیں دلوانا تو بہت دور کی بات ہے :)
EUx9fybWsAMdz3w.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
اور نواز شریف اس امتحان میں مکمل فیل ہو گئے تھے۔ وہ تو اپنی حکومت میں شامل مافیاز کے خلاف انکوائری تک نہ کروا سکے۔ ان کی نشاندہی کرنا اور سزائیں دلوانا تو بہت دور کی بات ہے :)
EUx9fybWsAMdz3w.jpg
نواز شریف صاحب اب وزیراعظم نہ ہیں۔ لگتا ہے کہ محترم واجد ضیاء کو نیا ٹاسک مل گیا ہے۔ یہ انکوائری شاید مقتدر حلقوں نے کروائی ہے اور وزیراعظم کو ایک امتحان میں ڈال دیا ہے۔ دیکھیے، اب کیا ہوتا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
نواز شریف صاحب اب وزیراعظم نہ ہیں۔ لگتا ہے کہ محترم واجد ضیاء کو نیا ٹاسک مل گیا ہے۔ یہ انکوائری شاید مقتدر حلقوں نے کروائی ہے اور وزیراعظم کو ایک امتحان میں ڈال دیا ہے۔ دیکھیے، اب کیا ہوتا ہے؟
ن لیگ حکومت کے لگائے گئے ایف آئی اے چیف کو ہٹا کر واجد ضیا کو عمران خان خود لائے تھے جس پر اپوزیشن، لبرل، لفافوں نے شور ڈال دیا تھا کہ اپنے لوگوں کو کرپشن تحقیقات سے بچانے کیلئے ایسا بدنیتی سے کیا گیا۔ اور اب اسی واجد ضیا نے عمران خان کی حکومت میں شامل چینی اورآٹا مافیاز کو ایکسپوز کر دیا ہے۔ کس کی بات پر یقین کیا جائے؟ کیا واجد ضیا عمران خان یا اسٹیبلشمنٹ کا بندہ ہے؟
 

فرقان احمد

محفلین
ن لیگ حکومت کے لگائے گئے ایف آئی اے چیف کو ہٹا کر واجد ضیا کو عمران خان خود لائے تھے جس پر اپوزیشن، لبرل، لفافوں نے شور ڈال دیا تھا کہ اپنے لوگوں کو کرپشن تحقیقات سے بچانے کیلئے ایسا بدنیتی سے کیا گیا۔ اور اب اسی واجد ضیا نے عمران خان کی حکومت میں شامل چینی اورآٹا مافیاز کو ایکسپوز کر دیا ہے۔ اب کس کی بات پر یقین کیا جائے؟
عمران خان صاحب خود واجد ضیاء کو لائے اور بقول شخصے 'وہ' خود عمران خان صاحب کو لائے۔ اب بقیہ جوڑ توڑ آپ خود کر لیجیے گا۔
 

آورکزئی

محفلین
انکشاف ؟؟؟ ہاہاہا توبہ کریں جاسم بھائی۔۔۔۔۔۔۔ ویسے ان کے گرفتاری کے لیے فرانزک رپورٹ کا انتظار کیوں ہو رہا ہے؟؟
لیگی رہنماؤں کے لیے تو ایسا کچھ نہیں تھا ؟؟؟
 

آورکزئی

محفلین
اب سب کو اسمجھ آگیا نیازی کے بیانیئے کو ۔۔۔ جتنا مرضی ہے لگاؤ کوئی نہیں پوچھے گا کہ پیسے کہاں سے آئے۔۔۔۔
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا ہم واقعی اتنے ہیں بیوقوف ہیں۔۔۔؟؟؟
اور سنا ہے چینی پھر سے غائب ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
انکشاف ؟؟؟ ہاہاہا توبہ کریں جاسم بھائی۔۔۔۔۔۔۔ ویسے ان کے گرفتاری کے لیے فرانزک رپورٹ کا انتظار کیوں ہو رہا ہے؟؟
لیگی رہنماؤں کے لیے تو ایسا کچھ نہیں تھا ؟؟؟
کیونکہ یہ انیشل انکوائری رپورٹ ہے۔ فرانزک انکوائری میں مزید تفصیلات ہوں گی اور مزید مافیاز کا بھی نام آئے گا۔ جس کے بعد ان سب مافیاز کو تُن دیا جائے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اگر عمران خان صاحب ملزمان کو سزا دلوانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں تو ان کا نام یقینی طور پر تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گا
عمران خان کا نام سنہری حروف میں لکھنا شروع کر دیں۔ آپ اول دن سے اندھا انصاف مانگ رہے تھے۔ ہو گیا شروع۔

جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب
ویب ڈیسک 16 منٹ پہلے
2029539-fia-1586179092-157-640x480.gif

جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کی ملز نے بہت سا ریکارڈ جمع کرا دیا ہے، ذرائع ایف آئی اے۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: ایف آئی اے نے جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق آٹا وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر چینی بحران کے ذمہ داروں کے تعین کے لئے ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرلیا ہے اور جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز کو ریکارڈ جمع کرانے کے لیے مراسلے تحریر کیے گئے ہیں اور جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کی ملز نے بہت سا ریکارڈ جمع کرا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایل سی کھلوانے کے متعلق بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، ریکارڈ کے متعلق اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی سے بھی تصدیق کرائی جائے گی۔

واضح رہے کہ چینی بحران پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹیم کی تیار کردہ رپورٹ میں کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام سامنے آئے ہیں، اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کے بحران میں سب سے زیادہ فائدہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے جب کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے۔


جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
2029526-treen-1586175971-818-640x480.jpg

انکوائری کمیٹی کی حتمی رپورٹ آ نے تک مزید کارروائی کی جائے گی، ذرائع۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے کے سربراہ کے عہدہ سے ہٹاد یا گیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق چینی بحران پر تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ بحران میں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین ہیں اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے سربراہ کے عہدہ سے ہٹا دیا گیا ہے اور 25 اپریل کو انکوائری کمیٹی کی حتمی رپورٹ آ نےکے بعد ذمہ دران کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ چینی بحران پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے، ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں میں کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام شامل ہیں، اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کے بحران میں سب سے زیادہ فائدہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے جب کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
شوگر ملز مافیا کے خلاف تحقیقات کے دوران اربوں روپے کی ٹیکس چوری کا بھی انکشاف
طالب فریدی 2 گھنٹے پہلے
2031633-shugermafiapakistanbilliontaxtheft-1586718793-218-640x480.jpg

89 شوگر ملز کا ریکارڈ ایف آئی اے کے قبضہ میں، شوگر ملز ن لیگ، ق لیگ، پی پی، پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور دیگر کی ملکیت (فوٹو : فائل)


لاہور: شوگر ملز مافیا کے خلاف تحقیقات میں اربوں روپے ٹیکس چوری کے انکشافات بھی سامنے آگئے، شوگر ملز مالکان نے ڈبل اکاؤنٹس کھول رکھے ہیں جن کے ذریعے سالانہ اربوں روپے کا ٹیکس چوری کیا جا رہا ہے، ایف آئی اے نے تمام ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔

تحقیقاتی کمیشن کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شوگر ملز مالکان کے خلاف تحقیقاتی کمیشن نے تحقیقات کا آغاز کر رکھا ہے اب تک جہاں شوگر ملز مالکان کو اربوں روپے کی سبسڈی سامنے آئی ہے حیران کن طور پر ٹیکس چوری کے بھی انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ہر شوگر مل کا مالک کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث پایا گیا۔ یہ انکشاف ایف آئی اے کو اس وقت ہوا جب ان لوگوں کے ریکارڈ کو قبضے میں لے کر جانچ پڑتال کی گئی۔ تقریبا ہر مل مالک نے ایک ایکسٹرنل اور ایک انٹرنل اکاؤنٹ بنا رکھا ہے اور ان ڈبل اکاؤنٹس کے ذریعے بڑی مہارت کے ساتھ چینی بنانے اور اسے مارکیٹ میں فروخت کرنے کے معاملات کو مینٹین کیا جارہا ہے۔

ایکسٹرنل اکاؤنٹ میں چینی کی فروخت لاکھوں روپے ظاہر کر کے اس پر ٹیکس دیا جاتا ہے جبکہ اصل میں پروڈکشن اور خفیہ ڈیلروں کو فروخت کی جانے والی چینی کروڑوں اربوں روپے کی ہوتی ہے جس کا سارا ریکارڈ انٹرنل اکاؤنٹ میں رکھا جاتا ہے اور پھر یہ رقم مختلف بینک اکاؤنٹس میں منتقل کر دی جاتی ہے۔

جب تحقیقاتی کمیشن نے ایک مل مالک کے دونوں اکاؤنٹ چیک کیے تو معلوم ہوا کہ اصل میں ڈیلر کو 48 کروڑ روپے کی چینی فروخت کی گئی جبکہ ایکسٹرنل اکاؤنٹ میں ڈیلر کے پاس چینی صرف 36 لاکھ روپے کی ظاہر کی گئی۔ اس طرح اس مل مالک نے 47 کروڑ 64 لاکھ ظاہر نہیں کیے اور 48 کروڑ کے بجائے صرف 36 لاکھ روپے پر ٹیکس دیا اور یہ صرف ایک مل کی ایک دن کی انٹری تھی۔ اسی تناسب سے گزشتہ 5 برس کا حساب لگایا جائے تو رقم اربوں روپے میں چلی جاتی ہے۔

ایف آئی اے کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ اب تک 89 شوگر ملوں کا ریکارڈ قبضہ میں لیا گیا ہے اور یہ سب شوگر ملیں (ن) لیگ،(ق) لیگ، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی سمیت حساس اداروں کے ریٹائرڈ افسران اور ان کے اہل خانہ کے بااثر ترین افراد سے وابستہ افراد کی ملکیت ہیں اور اربوں روپے کے فراڈ کا سارا کھیل مل جل کر کھیلا جا رہا ہے،ملز مالکان کا تعلق انتہائی سیاسی حریف جماعتوں سے ہے مگر جب بات پیسہ کمانے اور مالی مفادات کی آتی ہے تو تمام تر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ دیا جاتا ہے۔

افسر نے بتایا کہ پوری کوشش ہے کہ آئندہ ہفتے تک انکوائری مکمل کرکے رپورٹ وزیراعظم کو ارسال کر دی جائے گی، شوگر ملز مالکان سے صرف ان کے پلانٹس کی پیداواری صلاحیت، اسٹاک اور خفیہ ڈیلروں کے اکاؤنٹس پر ٹیکس وصول کیا جائے تو وہ رقم سبسڈی سے بھی کئی گنا بڑھ جائے گی۔

اس ضمن میں ایف آئی اے کے ڈائریکٹر پنجاب زون ون ڈاکٹر رضوان سے رابطہ کیا گیا تو ان کے ترجمان نے بتایا کہ انکوائری چل رہی ہے ہم نے صرف ریکارڈ قبضہ میں لے کر تحقیقاتی کمیشن کو دیا ہے اس میں کیا نکلا کیا نہیں اس بارے میں کچھ پتا نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
89 شوگر ملز کا ریکارڈ ایف آئی اے کے قبضہ میں، شوگر ملز ن لیگ، ق لیگ، پی پی، پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور دیگر کی ملکیت (فوٹو : فائل)
آورکزئی اب بھی صرف تحریک انصاف پر شور مچانا ہے یا دیگر جماعتوں سے متعلق بھی کچھ کہنا ہے جن کے ساتھ آپ کے مولانا ہمیشہ اتحادی رہے ہیں۔
 
Top