تصحیح

برائے اصلاح میں نے سہوا اسے براہ اصلاح لکھ دیا اپنی گزشتہ پوسٹ پر۔معزرت۔

ایک وضاحت چاہوں گا۔ رباعی اور قطعات میں اک فرق تو یہ ہے کہ رباعی میں پہلا،دوسرا اور چوتھا مصرعہ ہم قافیہ ہے جبکہ قطعات میں دوسرا اور جوتھا۔ کیا کوئ اور فرق بھی ہے۔کوئ رہنمائ فرما دے۔شکریہ
 
برائے اصلاح میں نے سہوا اسے براہ اصلاح لکھ دیا اپنی گزشتہ پوسٹ پر۔معزرت۔

ایک وضاحت چاہوں گا۔ رباعی اور قطعات میں اک فرق تو یہ ہے کہ رباعی میں پہلا،دوسرا اور چوتھا مصرعہ ہم قافیہ ہے جبکہ قطعات میں دوسرا اور جوتھا۔ کیا کوئ اور فرق بھی ہے۔کوئ رہنمائ فرما دے۔شکریہ
عمیر بھائی! رُباعی کی کچھ مخصوص مروجہ بحور ہیں جبکہ قطعہ کسی بھی بحر میں لکھ سکتے ہیں۔ رُباعی کی بحور مشکل بحور ہیں ۔ محمد وارث صاحب کی ویب سائیٹ پر ایک خوبصورت مضمون اس ضمن میں موجود ہے۔
صریرِ خامۂ وارث: رباعی کے اوزان پر ایک بحث


قطعہ علیحدہ بھی ہوسکتا ہے دو یا دو سے زیادہ اشعار پر مشتمل ہوسکتا ہے، یہاں تک کہ دیسوں اشعار پر بھی مشتمل ہوسکتا ہے ۔ قطعہ کسی غزل کا ایک حصہ بھی ہوسکتا ہے ( اس صورت میں ہم نے عام طور پر دو اشعار پر مشتمل ہی قطعہ دیکھا جو کسی غزل کا حصہ ہوتا ہے)۔
 
آخری تدوین:
Top