آج کی دلچسپ سیاسی خبر

زیرک

محفلین
پی آئی اےنجکاری بہانہ ہے،ہوٹل نشانہ ہے
"ایک جہاز کے لیے 700 ملازم کام کرتے ہیں، پی آئی اے کو ادارہ چلانا آتا ہے یا نہیں؟ نجکاری کی باتیں قومی ادارے کے ساتھ مذاق ہے، اصل میں نظریں پی آئی اے کی نجکاری پر نہیں بلکہ نیویارک پر ہیں، ریاستی ادارے کو بند ہونے نہیں دیں گے۔" پی آئی اے ملازمین کی جعلی ڈگری سے متعلق مقدمات کی تفصیل طلب کر لی۔ آج تو چیف جسٹس سپریم کورٹ بھی بھانپ گئے پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے میں مگر مچھوں کی نظریں پی آئی اے کی نیویارک میں واقع روزوویلٹ ہوٹل پر لگی ہوئی ہیں (یعنی کہ پی آئی اے نجکاری بہانہ ہے، ہوٹل نشانہ ہے)۔ ادارے کو بطور ائیرلائن نہ چلا سکنے والوں کے لیے بھی وارننگ ہے، جعلی ڈگری والے اور غیر متعلقہ افراد ممکنہ طور پر فارغ ہو سکتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
سپریم کورٹ نے حکومت کو نیا نیب قانون لانے کے لیے 3 ماہ کی مہلت دے دی​
سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب آرڈیننس کی شق 25 اے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں دلائل دئیے۔ فاضل جج نے کہا کہ "حکومت نیب قانون کے معاملے کو زیادہ طول نہ دے، نیب قوانین میں ترامیم پارلیمنٹ کا کام ہے، سپریم کورٹ نے نیب کی کسی دفعات کو غیرآئینی قرار دیا تو نیب فارغ ہو جائے گی، کیا حکومت چاہتی ہے کہ نیب کے قانون کو فارغ کر دیں؟ نیب میں دس دس سال کیس پڑے رہتے ہیں"۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے پوچھا کہ "کیا 25 اے کے معاملے پر ترمیم ہو گئی؟ کیا یہ معاملہ اب ختم ہوگیا ہے؟" جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ "نیب آرڈیننس کا سیکشن 25 اے ختم ہوا یا اس میں ترمیم ہوئی؟"۔ اس پر فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا "سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں میرا نیب آرڈیننس سے متعلق پرائیویٹ ممبربل موجود ہے، کمیٹی سے منظوری کے بعد معاملہ ایوان میں جائے گا، بل کے مطابق نیب کے آرڈیننس 25 اے کو مکمل طور پرختم کیا جا رہا ہے"۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ "ہم معاملہ نمٹانے لگے ہیں لیکن اگرآپ نے بحث کرنی ہے تو سیکشن 25 اے کو آئین سے متصادم ثابت کریں، کیا آپ کا مؤقف ہے کہ رضاکارانہ رقم کی واپسی کرنے والا شخص اپنا جرم بھی تسلیم کرے؟ کیا رضاکارانہ طور پررقم واپس کرنے والے شخص کو سزا یافتہ تصور کیا جائے؟ کیا نیب آرڈیننس کے سیکشن 25 اے سے اب بھی کوئی مستفید ہورہا ہے؟، کیا حکومت چاہتی ہے کہ نیب کے قانون کو فارغ کر دیں؟نیب میں تو 10،10سال کیس پڑے رہتے ہیں۔ کسی دفعہ کو غیر آئینی قراردیا تو نیب فارغ ہو جائے گا۔ تین ماہ میں معاملہ حل نہ ہوا تو کیس کا فیصلہ کریں گے، سپریم کورٹ نیب کو پلی بارگین سے روک چکی ہے، جب تک پارلیمنٹ قانون سازی نہیں کر لیتی یہ اختیار استعمال نہیں ہو گا، حکومت نیب قانون کے معاملے کو زیادہ طول نہ دے"۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت کو نیا نیب قانون لانے کے لئے تین ماہ کی مہلت دے دی۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
کیا ق لیگ حکومتی اتحاد سے نکلنے کے لیے پر تولنے لگی ہے؟
"وزیر اعظم پنجاب سے پتہ نہیں کون سا انتقام لے رہے ہیں؟ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ اسی تنخواہ پر کام کرو تو یہ ہماری مرضی ہے کہ ہمیں یہ نوکری وارا کھاتی ہے یا نہیں"- ق لیگی وزیر طارق بشیر چیمہ پھٹ پڑے۔ کیا ق لیگ حکومتی اتحاد سے نکلنے کے لیے پر تولنے لگی ہے؟
 

زیرک

محفلین
سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا کے مطابق حکومت تین سالہ آئی ایم ایف پروگرام کی سخت شرائط مان کر پھنس گئی ہے، بے تحاشا ٹیکسز لگانے کے باوجود بھی حکومت پہلی ششماہی کا ریونیو ہدف پورا نہیں کر پائی۔ اس کے پاس گنجائش نہیں ہے کہ وہ عوام کو ریلیف دے سکیں، آئی ایم ایف نے حکومت کو بڑے سخت ٹارگٹ دئیے ہیں، یہ پروگرام 3 سال چلے گا، ریلیف کو چھوڑیں آنے والے بجٹ میں 700 تا 800 ارب کے نئے ٹیکسز لگانے پڑیں گے،۔
 

زیرک

محفلین
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی سردار طالب حسن نکئ نے پارلیمنٹ کے فلور پر حکومت کو دھمکی دے دی​
پی ٹی آئی کے قصور سے رکن قومی اسمبلی سردار طالب حسن نکئ نے ایوان میں کہا کہ "بار بار ہمارے کالنگ آف انٹنشن نوٹس کا جواب نہیں دیا جا رہا، میں نے فنڈز کے لیے وفاقی وزیر عمر ایوب سے بار بار درخواست کی مگر شنوائی نہیں ہوئی، مجھے کہا گیا پرویز خٹک کے پاس جائیں میں وہاں گیا، کہا گیا اسد عمر کے پاس جائیں میں وہاں گیا، پھر کہا گیا مخدوم خسرو بختیار کے پاس جائیں میں وہاں گیا مگر ہر طرف سے انکار ہے۔ میں سب کے پاس گیا مگر سب جھوٹ بول رہے ہیں، مجھے میرے حلقے کے 190 ملین روپے دئیے جائیں ورنہ یہاں حکومت پاکستان کا نقصان ہو گا"۔ طالب حسن نکئ نے اپنے حلقہ کی عوام کو درپیش مشکلات پر قومی اسمبلی میں اظہار خیال غریب عوام کی مشکلات کو قومی اسمبلی میں پہنچا دیا اور اپنا مطالبہ پیش کیا اور حکومت کو سخت نتائج کی دھمکی بھی دی۔
 

زیرک

محفلین
ایم کیو ایم، جی ڈی اے اور ق لیگ کے بعد بی این پی مینگل بھی ناراض؟​
بلوچستان نیشنل پارٹی نے جہانگیر ترین کی قیادت میں ملنے کے لیے آنے والے حکومتی وفد سے پی ٹی آئی حکومت سے ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا ، بی این پی نے اپنے حلقوں میں جاری ترقیاتی کاموں کی سست رفتاری پر بھی شکوہ کیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وزارت نہ ملنے کا شکوہ کر دیا۔۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ سے بلوچستان نیشنل عوامی پارٹی کی لیڈرشپ کی جانب سے کھلم کھلا حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی خبریں گردش کر رہی تھیں، دیکھتے ہیں یہ اونٹ کس گردش بیٹھتا ہے؟ ہر ناراض گروپ کو جہانگیر ترین راضی کرنے جاتا ہے تو عوام چینی پر دَم کرنا شروع کر دیتے ہیں، کیونکہ انہیں خدشہ لاحق ہو جاتا ہے کہ جو مطالبات ماننے کی صورت میں تاوان ادا کیا جائے گا، تاوان کی یہ رقم آخرکار عوام کی جیب سے ہی نکلالی جائے گی۔ خدارا! چینی نہ مہنگی کر دینا، جتنی ناراضگیاں اتنے تاوان عوام کو بھرنا پڑیں گے۔
 

زیرک

محفلین
کیا مہنگائی کارِ ثواب سمجھ کر کی جا رہی ہے؟
پنجاب حکومت کی جانب سے وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کی بیواؤں کی ماہانہ گرانٹ، یتیم بچیوں کے جہیز کی گرانٹس اور ہونہار بچوں کے لیے قائم سکالر شپس میں کیا گیا اضافہاور تجہیز و تدفین گرانٹ کے لیے دس سے پندرہ ہزار تک کا منظور شدہ اضافہ بھی واپس لے لیا گیا تھا، یعنی قبر میں سکون والی بات بھی شوگر کوٹڈ گولی نکلی۔
 

جاسم محمد

محفلین
سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا کے مطابق حکومت تین سالہ آئی ایم ایف پروگرام کی سخت شرائط مان کر پھنس گئی ہے، بے تحاشا ٹیکسز لگانے کے باوجود بھی حکومت پہلی ششماہی کا ریونیو ہدف پورا نہیں کر پائی۔ اس کے پاس گنجائش نہیں ہے کہ وہ عوام کو ریلیف دے سکیں، آئی ایم ایف نے حکومت کو بڑے سخت ٹارگٹ دئیے ہیں، یہ پروگرام 3 سال چلے گا، ریلیف کو چھوڑیں آنے والے بجٹ میں 700 تا 800 ارب کے نئے ٹیکسز لگانے پڑیں گے،۔
یہ تو موصوف نے بالکل سچ بولا۔ یعنی ماضی میں آئی ایم ایف سے پیسے بہت ہلکی پھلکی شرائط پرلئے جاتے تھے۔ جس سے معیشت نے بہتر کیا ہونا الٹا کچھ سال بعد مزید خراب ہوجاتی تھی۔
 

زیرک

محفلین
یہ تو موصوف نے بالکل سچ بولا۔ یعنی ماضی میں آئی ایم ایف سے پیسے بہت ہلکی پھلکی شرائط پرلئے جاتے تھے۔ جس سے معیشت نے بہتر کیا ہونا الٹا کچھ سال بعد مزید خراب ہوجاتی تھی۔
کس بودے دلائل کے ساتھ حکومت کا ساتھ دیا ہے؟ یار کچھ شرم ہی کر لیا کرو۔ یعنی ڈیلنگ میں بھی ناکام، ڈیل پر عمل درآمد میں بھی ناکام اور اس پر ایسے بودے دلائل، تف ہے ایسی سوچ پر۔ در فٹے منہ ایسی سوچ کا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پی ٹی آئی کے قصور سے رکن قومی اسمبلی سردار طالب حسن نکئ نے ایوان میں کہا کہ "بار بار ہمارے کالنگ آف انٹنشن نوٹس کا جواب نہیں دیا جا رہا، میں نے فنڈز کے لیے وفاقی وزیر عمر ایوب سے بار بار درخواست کی مگر شنوائی نہیں ہوئی، مجھے کہا گیا پرویز خٹک کے پاس جائیں میں وہاں گیا، کہا گیا اسد عمر کے پاس جائیں میں وہاں گیا، پھر کہا گیا مخدوم خسرو بختیار کے پاس جائیں میں وہاں گیا مگر ہر طرف سے انکار ہے۔ میں سب کے پاس گیا مگر سب جھوٹ بول رہے ہیں، مجھے میرے حلقے کے 190 ملین روپے دئیے جائیں ورنہ یہاں حکومت پاکستان کا نقصان ہو گا"۔
ایم این اے کا ڈویلپمنٹ فنڈز سے کیا لینا دینا ہے؟ ان کو مینج کرنا مقامی بلدیات کا کام ہے۔ اس سال مارچ میں اضلاع کے بلدیاتی الیکشن ہوں گے جس کے بعد ڈویلپمنٹ فنڈز براہ راست بلدیاتی حکومتوں کو ٹرانسفر ہوں گے۔ کسی ایم پی اے، ایم این اے کو ایک ٹکا فنڈ کا نہیں ملے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
کس بودے دلائل کے ساتھ حکومت کا ساتھ دیا ہے؟ یار کچھ شرم ہی کر لیا کرو۔ یعنی ڈیلنگ میں بھی ناکام، ڈیل پر عمل درآمد میں بھی ناکام اور اس پر ایسے بودے دلائل، تف ہے ایسی سوچ پر۔ در فٹے منہ ایسی سوچ کا۔
آئی ایم ایف سے معاہدہ معیشت بہتر کرنے کی شرط پر لیا جاتا ہے۔ ماضی میں حکومتیں آئی ایم ایف سے پیسے لے کر کھاپی جاتی اور جو سخت معاشی ریفارمز کرنے ہوتے اس پر ڈھیل لے لیتی تھی۔ اب ایسا نہیں ہوگا۔
 

زیرک

محفلین
آئی ایم ایف سے معاہدہ معیشت بہتر کرنے کی شرط پر لیا جاتا ہے۔ ماضی میں حکومتیں آئی ایم ایف سے پیسے لے کر کھاپی جاتی اور جو سخت معاشی ریفارمز کرنے ہوتے اس پر ڈھیل لے لیتی تھی۔ اب ایسا نہیں ہوگا۔
معیشت کو بہتر کرو، مگر سب ان کی شرائط پر نہیں ہونا چاہیے، اب ہماری معیشت ان کے بندے چلا رہے ہیں، انہیں کیا غرض کہ ملک دیوالیہ ہو، ملک دیوالیہ ہو گا تو انہیں ہمارے ایسٹس پر قبضہ کرنے میں آسانی ہو گی۔ جو لوگ ٹیبل پر جنگ نہیں جیت سکتے وہ میدان میں بھی ہارا کرتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
بلوچستان نیشنل پارٹی نے جہانگیر ترین کی قیادت میں ملنے کے لیے آنے والے حکومتی وفد سے پی ٹی آئی حکومت سے ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا
یہ ترقیاتی فنڈز بھی بلوچستان کی بلدیات کو ملیں گے۔ اسے سیاست دانوں کے پیٹ کا ایندھن بجھانے کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
 

زیرک

محفلین
ایم این اے کا ڈویلپمنٹ فنڈز سے کیا لینا دینا ہے؟ ان کو مینج کرنا مقامی بلدیات کا کام ہے۔ اس سال مارچ میں اضلاع کے بلدیاتی الیکشن ہوں گے جس کے بعد ڈویلپمنٹ فنڈز براہ راست بلدیاتی حکومتوں کو ٹرانسفر ہوں گے۔ کسی ایم پی اے، ایم این اے کو ایک ٹکا فنڈ کا نہیں ملے گا۔
چند ماہ پہلے حکومت نے خود کیوں فنڈر کا اعلان کیا تھا؟ غلط کام کیوں کیا تھا؟ معائدوں میں سب مانتے ہو، تقریروں میں الٹ کہتے ہو، جھوٹے کمینے۔
 

جاسم محمد

محفلین
معیشت کو بہتر کرو، مگر سب ان کی شرائط پر نہیں ہونا چاہیے، اب ہماری معیشت ان کے بندے چلا رہے ہیں، انہیں کیا غرض کہ ملک دیوالیہ ہو، ملک دیوالیہ ہو گا تو انہیں ہمارے ایسٹس پر قبضہ کرنے میں آسانی ہو گی۔ جو لوگ ٹیبل پر جنگ نہیں جیت سکتے وہ میدان میں بھی ہارا کرتے ہیں۔
ملک دیوالیہ ہوگیا تو آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں کو قرضہ معاف کرنا پڑے گا جیسا کہ ارجنٹائن کے ساتھ ہوا تھا۔ اس لئے وہ تو پورا زور لگائیں گے کہ ملک دیوالیہ نہ ہو تاکہ ان کا قرض واپس ادا ہوتا رہے۔ بیشک اس کے بدلہ غریب عوام کا خون پسینہ نچوڑ لیا جائے۔ ان کو تو صرف قرضہ واپسی سے غرض ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چند ماہ پہلے حکومت نے خود کیوں فنڈر کا اعلان کیا تھا؟ غلط کام کیوں کیا تھا؟ معائدوں میں سب مانتے ہو، تقریروں میں الٹ کہتے ہو، جھوٹے کمینے۔
غلط کیا تھا۔ امسال بلدیاتی انتخابات کے بعد زیادہ تر ترقیاتی فنڈز براہ راست بلدیاتی حکومتوں کو ٹرانسفرہوں گے۔ ایم این اے اور ایم پی اے کو صبر و حوصلہ سے کام کرنا چاہئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کیا مہنگائی کارِ ثواب سمجھ کر کی جا رہی ہے؟
پنجاب حکومت کی جانب سے وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کی بیواؤں کی ماہانہ گرانٹ، یتیم بچیوں کے جہیز کی گرانٹس اور ہونہار بچوں کے لیے قائم سکالر شپس میں کیا گیا اضافہاور تجہیز و تدفین گرانٹ کے لیے دس سے پندرہ ہزار تک کا منظور شدہ اضافہ بھی واپس لے لیا گیا تھا، یعنی قبر میں سکون والی بات بھی شوگر کوٹڈ گولی نکلی۔
یعنی حکومت کے مالی حالات ایسے نہیں ہیں کہ ان بیواؤں، یتیموں کو یہ گرانٹس دی جائیں۔ افسوس کا مقام ہے۔
 
Top