پاکستانی سائنسدان کی ایجاد کردہ ایک اور دوا امریکا میں پیٹنٹ

جاسم محمد

محفلین
پاکستانی سائنسدان کی ایجاد کردہ ایک اور دوا امریکا میں پیٹنٹ
طفیل احمد جمعہ۔ء 22 نومبر 2019
1890244-pakistaniscientest-1574371185-704-640x480.jpg

دوا ٹائیفائیڈ، ٹونسیلائٹس، گلے، پھیپھٹروں، گردوں، آنکھوں اور آنتوں کے انفیکشن کیلیے کارگر ہو گی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی: بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرنعیم الدین کنول کی سرتوڑ کوششوں کے بعد ایجادکردہ ایک اور دوا امریکا میں پیٹنٹ ہو گئی۔

پیٹنٹ کی جانے والی یہ دوا براڈ اسپیکٹرم اینٹی بائیٹک ہے جو ٹائیفائیڈ، ٹونسیلائٹس، گلے ،پھیپھٹروں،گردوں آنکھوں ، اسکن امراض اور آنتوں کے انفیکشن کیلیے کارگرہوگی، اس سے قبل پاکستان کے 2 شہرت یافتہ بین الاقوامی سائنسدان ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی اور ڈاکٹر عطاالرحمن کی ایجادکردہ میڈیسن بھی امریکہ میں پیٹنٹ ہوچکی ہیں۔

ادویات پر تحقیق کرنے والے پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرنعیم الدین کنول کی امریکا میں اینٹی بائیٹک دوا ایجادکیے جانے پرامریکا میں نیوجرسی کے شہر ایڈیسن سٹی (Edison City)میں ان کے اعزاز میں امریکن فارماسیوٹیکل کمپنی کی جانب سے تقریب کا انعقادکیاگیاجس میں دنیا بھرکے مختلف طبی تحقیق کرنے والے سائنسدانوں اور فارما سیوٹیکل سے وابستہ ماہرین نے شرکت کی، تقریب میں ڈاکٹر نعیم الدین کوایجادکردہ میڈیسن پرایڈیسن سٹی کے مئیر Tom Lankeyاور امریکن سینیٹ کے سیم تھامسن (Sam Thompson) کی جانب سے ایشین ایڈیسن (Asian Edison) (کا لقب(خطاب) بھی دیاگیا۔

تقریب میں ڈاکٹر نعیم الدین کنول کو شیشے کی خوبصورت شیلڈ سیم تھامسن کے نمائندے جان وٹرا (John Vitra) نے پیش کی اس تقریب میں پرتھ ایم بوائے ٹاؤن شپ (Perth Amboy Township) کی مئیر ولڈا ڈائس (Vilda Diaz) بھی موجود تھیں، میئر ولڈ ڈائس نے پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر نعیم الدین کنول کی ایجادکردہ اینٹی بائیٹک دوا کوامریکا میں پیٹنٹ کیے جانے اوران کی کاوشوں پرمبارکبادی۔

نمائندہ ٹربیون نے ڈاکٹر نعیم الدین کنول سے رابطہ کیا تو ان کاکہنا تھاکہ یہ دوا32سال طویل اور مسلسل جدوجہد کے بعددریافت کی ہے اس دواکی تیاری میں ڈاکٹر اے جی داود، پروفیسر آف کیمسٹری پروفیسرغلام صابر، پیتھالوجسٹ ڈاکٹر افتخار احمد خواجہ، ڈاکٹر شمائل ضیا، ڈاکٹرفضائل ضیا نے بھرپور عملی تعاون کیا، ان کاکہنا تھا کہ امریکا میں میرے اعزاز میں تقریب24 اکتوبر 2019 کو منعقد کی گئی تھی، 2018 میں یونائیٹیڈ اسٹیٹ آف امریکا پیٹنٹ ڈپارٹمنٹ اینڈ ٹریڈ مارک رجسٹریشن آفس کی جانب سے مجھے اینٹی بائیوٹک دوا پیٹنٹ کیے جانے پراسناد و دیگر دستاویزات بھی دی گئیں۔

ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت میں ڈاکٹرنعیم الدین کنول نے بتایاکہ 32 سال سرتوڑاورمسلسل انتھک محنت کے نتیجے میں ایجادکی جانے والی اینٹی بائیوٹک دواکے نامیاتی اجزاکو سبزیوں اورپھلوں سے نکالاگیا ہے جس کے بعد جانوروں پر بھی اجزااستعمال کیے گئے جس کے مثبت اثرات سامنے آئے ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
براڈ سپیکٹرم اینٹی بائیوٹک مختلف اقسام کے انفیکشن کو دور کرنے میں معاون ہوتی ہے۔ یعنی ڈاکٹر حضرات یہ چاہتے ہیں کہ ایک ہی اینٹی بائیوٹک ہر قسم کے انفیکشن کے لیے کار آمد ہو۔

فاخر رضا: کیا یہ بات درست ہے؟
 

فاخر رضا

محفلین
براڈ سپیکٹرم اینٹی بائیوٹک مختلف اقسام کے انفیکشن کو دور کرنے میں معاون ہوتی ہے۔ یعنی ڈاکٹر حضرات یہ چاہتے ہیں کہ ایک ہی اینٹی بائیوٹک ہر قسم کے انفیکشن کے لیے کار آمد ہو۔

فاخر رضا: کیا یہ بات درست ہے؟
سلام
بہت شکریہ پوچھنے کے لیے
جی آپ کی معلومات درست ہے۔ ہمارے پاس عام طور پر گرام پازیٹو اور گرام نیگٹو بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ ان کے لئے آئی سی یو میں تمال کلچر بھیجنے کے بعد ایک براڈ اسپیکٹرم انٹی بایوٹک دی جاتی ہے۔ جب کلچر رزلٹ آجاتے ہیں تو اس کے مطابق اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
شکریہ
 

الف نظامی

لائبریرین
سلام
بہت شکریہ پوچھنے کے لیے
جی آپ کی معلومات درست ہے۔ ہمارے پاس عام طور پر گرام پازیٹو اور گرام نیگٹو بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ ان کے لئے آئی سی یو میں تمال کلچر بھیجنے کے بعد ایک براڈ اسپیکٹرم انٹی بایوٹک دی جاتی ہے۔ جب کلچر رزلٹ آجاتے ہیں تو اس کے مطابق اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
شکریہ
بہت شکریہ فاخر رضا صاحب
 

الف نظامی

لائبریرین
17 March, 2019
پاکستان کے ڈاکٹر نعیم الدین کنول کی دوا امریکا میں پیٹنٹ ہو گئی
امریکی وفد ملا اور مبارک باد دی، ڈاکٹر نعیم کی دنیا سے گفتگو، بچوں کے شاعر بھی ہیں

بچوں کے نامور شاعر اورمعروف سائنس دان ڈاکٹر نعیم الدین کنول کی ایجاد کی ہوئی دوا امریکا میں رجسٹر (پیٹنٹ) ہوگئی ہے ۔ یو ایس پی ٹی او کے اٹارنی مائیکل ای زال نے اس ایجاد کو دواؤں کی دنیا میں اہم پیش رفت قرار دیا ہے ۔ ڈاکٹر نعیم الدین کنول نے روزنامہ ‘‘دنیا’’ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دوا جلد کی ایک خاص بیماری ہائپر ہائیڈروسز کے لیے ہے ، جس میں جسم کے مختلف حصوں سے حد سے زیادہ پسینہ بہتا ہے ، اس بیماری کے لیے کوئی مؤثر دوا دستیاب نہ تھی۔ گزشتہ دنوں ایک امریکی وفد نے پاکستان آکر مجھ سے ملاقات کی اور اس ایجاد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ وفد نے اپنی فارماسیوٹیکل کمپنی کے ریسرچ سینٹر آنے کی دعوت بھی دی۔ ڈاکٹر نعیم الدین کنول نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی اور ڈاکٹر عطاء الرحمن کے بعد وہ پاکستان کے تیسرے سائنس دان ہیں جن کی تیار کی ہوئی دوا کو امریکا میں پیٹنٹ کیا گیا ہے ۔
یہ دوا مارکیٹ میں متعارف بھی کرا دی گئی ہے ۔
ریڈیو پاکستان سے بچوں کے لیے ڈاکٹر نعیم الدین کنول کے 110 سے زائد نغمے نشر ہو چکے ہیں۔
 
Top