نیب نے مریم نواز کو گرفتار کرلیا

جاسم محمد

محفلین
نیب نے مریم نواز کو گرفتار کرلیا
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے

1772101-maryumnawaz-1565253351-241-640x480.gif

نیب ٹیم نے مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر سے گرفتار کیا۔


لاہور: نیب نے مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور نوازشریف کے بھتیجے یوسف عباس کو چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھی جہاں نیب ٹیم پہلے سے ہی موجود تھی اور مریم نواز کو وہاں پہنچنے پر گرفتار کرلیا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ مریم نواز اور یوسف عباس کو چودہری شوگر ملز کیس میں گرفتارکر لیا، چیئرمین نیب کے حکم پر ڈاکٹروں کی ٹیم مریم نوازاور یوسف عباس کا طبی معائنہ کرے گی جس کے بعد دونوں کو کل احتساب عدالت لاہورمیں ریمانڈ کیلئے پیش کیا جائے گا۔

نیب اعلامیہ میں کہا گیا کہ غیر ملکی شیئر ہولڈرز کی جانب سے مریم نواز کو شئیرز کی منتقلی کی تفصیلات پر وضاحت مانگی گئی تھی، ان تمام شیئز کی منتقلی 21 مئی 2008 کو کئے جانے کا انکشاف ہوا، شیخ زکاالدین کی جانب سے 20 لاکھ 21ہزار 760 شئیرز مریم نواز کے نام منتقل کیے گئے اور ہانی احمد جام کی جانب سے 97ہزار 33 شیئر مریم نواز کو منتقل ہوئے۔

نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب نے مریم نواز سے اس سوال کی وضاحت مانگی تھی کہ مریم نواز نے 70 لاکھ شیئر یوسف عباس کو منتقل کیے، یہ شیئر 20.7.2011 میں یوسف عباس نے نصیر عبداللہ کو ٹرانسفر کیے اور بعد ازاں یہ شیئر حسین نواز کو منتقل کر دئیے گئے، نیب نے مریم نواز سے ان شیئر کی رسیدیں، رقم کی ادائیگی اور ایگرمنٹ کی تفصیلات بھی ساتھ لانے کا کہا تھا۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شوگرملز کیس میں مریم نواز نے 31 جولائی کے سوالنامے کے تسلی بخش جواب نہیں دیے تھے جس پر انہیں دوبارہ سوالنامہ بھیجا گیا تھا اور انہیں آج جواب دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا تاہم مریم نواز نے نیب ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔

دوسری جانب جیسے ہی نیب لاہور ٹیم کو مریم نواز کے کوٹ لکھپت جیل جانے کی اطلاع ملی تو نیب لاہور کی ٹیم خواتین اہلکار کے ہمراہ کوٹ لکھپ جیل پہنچی اور مریم نواز کو حراست میں لے لیا۔

دوسری جانب مریم نواز کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی قومی اسمبلی میں شیم شیم کے نعرے لگنے شروع ہوگئے اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی جانب سے اسپیکر ڈیسک کا گھیراو کرکے شور شرابہ کیا گیا جب کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایوان سے واک واٹ کردیا۔
 

فرقان احمد

محفلین
مریم نواز صاحبہ کو ان سوالات کے جواب دینے چاہئیں۔ اُمید ہے کہ اب کم از کم بیلنس کرنے کے لیے ہی سہی، فیصل واؤڈا اور پرویز خٹک صاحب کو بھی حراست میں لیا جائے گا۔ ایسا نہ کیا گیا تو عوام نیب کے جائز اقدامات کو بھی شک کی نظر سے دیکھے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
گرفتاری مریم نواز کی ہوئی ہے اور چیخیں بلاول کی نکل رہی ہیں۔ بندہ اپنا اتحاد خفیہ ہی رکھ لیتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مریم نواز صاحبہ کو ان سوالات کے جواب دینے چاہئیں۔ اُمید ہے کہ اب کم از کم بیلنس کرنے کے لیے ہی سہی، فیصل واؤڈا اور پرویز خٹک صاحب کو بھی حراست میں لیا جائے گا۔ ایسا نہ کیا گیا تو عوام نیب کے جائز اقدامات کو بھی شک کی نظر سے دیکھے گی۔
پورے شریف خاندان کے منی لانڈرنگ کے بینک ریکارڈز پکڑے جا چکے ہیں۔ گواہان زیر حراست ہیں۔ ان سے مزید تفصیل مانگتے ہیں تو یہ سیاسی شہید ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ ایسا کب تک چلے گا؟ اگر حکومتی وزرا کے خلاف بھی ایسا مضبوط کیس ہے تو یہ بھی پکڑے جائیں گے۔
 

فرقان احمد

محفلین
پورے شریف خاندان کے منی لانڈرنگ کے بینک ریکارڈز پکڑے جا چکے ہیں۔ گواہان زیر حراست ہیں۔ ان سے مزید تفصیل مانگتے ہیں تو یہ سیاسی شہید ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ ایسا کب تک چلے گا؟ اگر حکومتی وزرا کے خلاف بھی ایسا مضبوط کیس ہے تو ان کو بھی پکڑنا پڑے گا۔
حکومتی وزراء کو پکڑنے سے حکومت گر جائے گی، بقول چیئرمین نیب۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
حکومتی وزراء کو پکڑنے سے حکومت گر جائے گی، بقول چیئرمین نیب۔ :)
ٹھیک ہے پھر ان کا احتساب اگلی حکومت میں کر لیں۔ فی الحال جو حکومت میں رہ چکے ہیں ان کا احتساب کریں اور کڑا احتساب۔ یہ نہ ہو کہ یہ پھر جج، جرنیل خرید کر ملک سے فرار ہو جائیں یا امریکہ، سعودیہ کی مدد سے این آر او لے لیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
زیک نے جو ۱۹۹۷ میں ن لیگ کو ووٹ دیا ابھی تک بھولا نہیں۔ ہمدردی ابھی بھی ان کے ساتھ ہے۔ نیب کے پاس شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کے واضح شواہد موجود ہیں۔ لیکن آپ منفی ریٹنگ دیتے رہیں
Nawaz, Maryam face another corruption reference - Pakistan - DAWN.COM
بات ہمدردی کی نہیں ہے؛ اُصول کی ہے۔ دراصل، چیئرمین نیب کو اس قسم کا امتیاز برتنا نہیں چاہیے۔ :) اور ہاں، آپ یہاں تعصب برت رہے ہیں جو مناسب رویہ نہ ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
دراصل، چیئرمین نیب کو اس قسم کا امتیاز برتنا نہیں چاہیے۔
ایک بات بتائیں۔ یہ جو زرداری اور نواز شریف خاندان پر کرپشن کیسز ہیں یہ تحریک انصاف حکومت نے بنائے ہیں؟
زرداری خاندان کے بے نامی اکاؤنٹس ن لیگ کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پکڑے تھے۔ا س پر پریس کانفرنس بھی کی لیکن معاملہ آگے نہیں بڑھایا۔
اسی طرح شریف خاندان کی منی لانڈرنگ زرداری دور کے اسٹیٹ بینک گورنر نے پکڑی تھی ۔مگر معاملہ آگے نہیں بڑھایا۔
اب تحریک انصاف حکومت نے مفاہمت کی پالیسی ترک کرتے ہوئے ان پرانے کیسز کی تحقیقات پر فری ہینڈ دے دیا ہے تو آپ کہتے ہیں نیب امتیازی سلوک کر رہا ہے۔
کیا فوج یا عمران خان نے ان دو سیاسی خاندانوں کو کہا تھا کہ ایک دوسرے کے خلاف کیسز بناؤ؟ اور پھر مک مکا کر کے جیسا چل رہا ہے چلنے دو۔
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
ایک بات بتائیں۔ یہ جو زرداری اور نواز شریف خاندان پر کرپشن کیسز ہیں یہ تحریک انصاف حکومت نے بنائے ہیں؟
زرداری خاندان کے بے نامی اکاؤنٹس ن لیگ کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پکڑے تھے۔ا س پر پریس کانفرنس بھی کی لیکن معاملہ آگے نہیں بڑھایا۔
اسی طرح شریف خاندان کی منی لانڈرنگ زرداری دور کے اسٹیٹ بینک گورنر نے پکڑی تھی ۔مگر معاملہ آگے نہیں بڑھایا۔
اب تحریک انصاف حکومت نے مفاہمت کی پالیسی ترک کرتے ہوئے ان پرانے کیسز کی تحقیقات پر فری ہینڈ دے دیا ہے تو آپ کہتے ہیں نیب امتیازی سلوک کر رہا ہے۔
کیا فوج یا عمران خان نے ان دو سیاسی خاندانوں کو کہا تھا کہ ایک دوسرے کے خلاف کیسز بناؤ؟
چیئرمین نیب کے بیان کی بات ہو رہی ہے۔ مراسلہ پھر دیکھ لیجیے، ایک نظر! :) چیئرمین نیب کو احتساب کرتے ہوئے کسی مصلحت کو پیش نظر نہیں رکھنا چاہیے کہ یہ انصاف کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
چیئرمین نیب کے بیان کی بات ہو رہی ہے۔ مراسلہ پھر دیکھ لیجیے، ایک نظر! :) چیئرمین نیب کو احتساب کرتے ہوئے کسی مصلحت کو پیش نظر نہیں رکھنا چاہیے کہ یہ انصاف کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ :)
آپ نے اپنی مرضی کا بیان پڑھا ہے بس۔ چیئر مین نیب یہ بھی کہا تھا کہ جو کئی کئی سال اقتدار میں رہے ان کا احتساب پہلے ہوگا۔ یہ انصاف کے اصولوں کے خلاف نہیں۔
شریف خاندان کے خلاف 2010 جبکہ زرداری خاندان کے خلاف 2015 سے منی لانڈرنگ کیسز نیب کے پاس موجود ہیں۔ ظاہر ہے ان پر کاروائی پہلے ہوگی۔
 

جاسم محمد

محفلین
چیئرمین نیب کے بیان کی بات ہو رہی ہے۔ مراسلہ پھر دیکھ لیجیے، ایک نظر! :) چیئرمین نیب کو احتساب کرتے ہوئے کسی مصلحت کو پیش نظر نہیں رکھنا چاہیے کہ یہ انصاف کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ :)
چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جاوید اقبال کہتے ہیں کہ 40 سال اقتدار میں رہنے والوں کا حساب کتاب پہلے ہوگا اور چند ماہ حکمرانی کرنے والوں کا احتساب بعد میں ہوگا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ سادہ لوح انسانوں کے ساتھ ڈکیتیاں کی گئیں اور لوگوں کو سہانے خواب دکھا کر رقم لوٹی گئی۔ لوٹی رقم کا برآمد ہونا پہلے ناممکن تھا لیکن نیب کی کوششوں سے لوگوں کو ان کی رقوم لوٹائی جا رہی ہیں۔ مضاربہ اسکینڈل کے متاثرین کو بھی جلد انکی رقم ملے گی، بس تھوڑا صبر کریں۔
جاوید اقبال نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ ڈکیتیاں ہوتی رہیں لیکن کسی ادارے نے مدد نہ کی۔ ادارے فرائض بہتر طریقے سے انجام دیتے تو متاثرین آج یہاں نہ ہوتے۔ 1980 میں موٹرسائیکل چلانے والا آج لندن اور دبئی میں جائیدادوں کا مالک ہو تو نیب پوچھے گا۔ 50 ہزار کی جگہ 5 لاکھ خرچ ہو تو نیب ضرور پوچھے گا۔
چند ماہ حکمرانی کرنے والوں کا احتساب بعد میں ہوگا، چیئرمين نیب

میں نے خود اس موٹر سائیکل چلانے والے کے بلند و باند ٹاورز دبئی میں دیکھے ہیں۔ آج کل یہ چھپ کر لندن میں بیٹھا حکومت کو بھاشن دیتا ہے :)
 

فرقان احمد

محفلین
آپ نے اپنی مرضی کا بیان پڑھا ہے بس۔ چیئر مین نیب یہ بھی کہا تھا کہ جو کئی کئی سال اقتدار میں رہے ان کا احتساب پہلے ہوگا۔ یہ انصاف کے اصولوں کے خلاف نہیں۔
شریف خاندان کے خلاف 2010 جبکہ زرداری خاندان کے خلاف 2015 سے منی لانڈرنگ کیسز نیب کے پاس موجود ہیں۔ ظاہر ہے ان پر کاروائی پہلے ہوگی۔
خٹک صاحب کب وزیراعلیٰ بنے تھے؟ :) اور، زلفی بخاری پر کیس کب سے چل رہا ہے؟ فیصل واؤڈا کو محض تفتیش کی غرض سے حراست میں لینے میں کیا امر مانع ہے؟ :) چیئرمین نیب کو ادارے کے وقار کو بحال رکھنا ہے تو اپنے قول و فعل سے اس کا ثبوت بھی دینا ہو گا وگرنہ ہر سنجیدہ ذہن میں اس نوعیت کے سوال اٹھ سکتے ہیں۔ ارے بھئی! سوالوں پر تو پہرے نہ بٹھائیے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
خٹک صاحب کب وزیراعلیٰ بنے تھے؟ :) اور، زلفی بخاری پر کیس کب سے چل رہا ہے؟ فیصل واؤڈا کو محض تفتیش کی غرض سے حراست میں لینے میں کیا امر مانع ہے؟ :)
میری معلومات کے مطابق پرویز خٹک کے خلاف تحقیقات مکمل کر کے چارج شیٹ بھجوا دی گئی ہے۔ یعنی ان کو کسی بھی وقت نیب کا بلاوا آسکتا ہے۔
زلفی بخاری پاکستان کے شہری نہیں۔ ان کے والد صاحب نے جو مالی خرد برد کی ہے اس کے خلاف کاروائی ہورہی ہے۔
فیصل وواڈا تو ابھی حال ہی میں پہلی بار وزیر بنے ہیں۔ جو کئی کئی سال وزیر رہے پہلے ان سے تو نبڑ لیں۔
 
Top