ایتھوپیا میں فوجی بغاوت ناکام، آرمی چیف کو گولی مار دی گئی۔

ادیس بابا: افریقہ کے ملک اتھوپیا میں مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور چیف آف آرمی اسٹاف کو ان کے محافظ نے گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔
حکومت کی طرف جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کو حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش روکنے کے دوران گولی ماری گئی۔
بیان کے مطابق فوجی سربراہ پر ان کے آفس میں حملہ کیا گیا اور اس دوران آرمی چیف کے مشیر بھی ہلاک ہوگئے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ایتھوپیا کی نو ریاستوں میں بغاوت کی ناکام کوشش کی گئی ہے اور اس دوران ہونے والی جھڑپوں میں دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
وزیراعظم ابی احمد نے سرکاری ٹی وی سے خطاب میں ہے کہ امہارا نامی شہر میں بد امنی اور مارشل لا نافذ کرنے کوشش ناکام بنانے میں کچھ سرکاری اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

2-19.jpg

اتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امہارا کے مرکزی شکر باہیردر میں انٹرنیٹ منقطع ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اتھوپیا کے دارالحکومت ادیس بابا میں گولیوں کی آواز سنی گئی ہے۔
ابی احمد کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل سیارمیکونین کو ساتھیوں نے گولی ماری۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ حکام کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ امہارا میں ایک ملاقات کیلیے جمع ہوئے تھے۔
اتھوپین صدر کے ترجمان نے بتایا کہ اس سے قبل امہارا کی مقامی حکومت کو معزول کرنے کی کوشش کی گئی اور اس جرم میں شریک ملزمان کی تلاش کی جارہی تھی۔
اس شہر کی حکمران سیاسی جماعت نے الزام لگایا تھا کہ جیل سے رہا ہونے والے سیکیورٹی کے سابق چیف پر تشدد کارروائیوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔


ربط
 

محمد وارث

لائبریرین
جنرل سے پلاننگ کی کوئی کمی رہ گئی یقینی طور پر۔

ایک مشہور جملہ یاد آ گیا۔وزیرِ اعظم ہاؤس میں بھٹو کی طرف فوجی بھیجتے وقت جنرل ضیا نے جنرل فیض علی چشتی سے کہا تھا، "مرشد، مروا نہ دینا۔"!
 

محمد وارث

لائبریرین
راولپنڈی سازش 1951 بھی ایک ایسی ہی ناکام بغاوت تھی۔ گو کہ اس کے بعد تمام بغاوتیں کامیاب رہیں۔ الحمدللہ۔
یہ سازش کم اور "کچھڑی" زیادہ تھی، کسی کا کچھ نہیں گیا۔ اور جنرل ایوب اور جنرل اسکندر مرزا سے بالا بالا جنرل اکبر کیا بھی کر لیتا۔ اس "فوجی" بغاوت کا انجام ظاہر تھا جس میں فیض احمد فیض اور سجاد ظہیر جیسے شاعر و ادیب بھی شامل تھے!
 
Top