آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد گرفتاری کا امکان

فرقان احمد

محفلین
علیم خان کو نیب نے حراست میں لیا تھا۔ آجکل ضمانت پر رہا ہیں۔
پرویز خٹک کے خلاف مالم جبا کیس میں ریفرنس تیار ہو چکا ہے۔ آخری مراحل میں ہے۔
حکومتی صفوں میں کافی گرفتاریاں متوقع ہیں۔
بات چیئرمین نیب جاوید اقبال صاحب کے بیان کی ہو رہی ہے۔ اس بیان کی اہمیت انتہائی غیر معمولی ہے۔ ایسے بیانات کے بعد بھی وہ صاف بچ نکلے۔ یقینی طور پر، وہ حکومتی دباؤ کا دبے لفظوں میں اقرار کر رہے تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
بات چیئرمین نیب جاوید اقبال صاحب کے بیان کی ہو رہی ہے۔ اس بیان کی اہمیت انتہائی غیر معمولی ہے۔ ایسے بیانات کے بعد بھی وہ صاف بچ نکلے۔ یقینی طور پر، وہ حکومتی دباؤ کا دبے لفظوں میں اقرار کر رہے تھے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ چیئرمین نیب پر حکومت، مخالفین، عدلیہ، میڈیا اور اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ ہوتا ہے۔ وگرنہ جو کام نیب آج کر رہی ہے وہ اس سے پہلے حکومتوں میں کیوں نہیں ہوا؟ یہ کیسز تو کئی سال پرانے ہیں جن پر گرفتاریاں آج عمل میں لائی جارہی ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
اس میں کوئی شک نہیں کہ چیئرمین نیب پر حکومت، مخالفین، عدلیہ، میڈیا اور اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ ہوتا ہے۔ وگرنہ جو کام نیب آج کر رہی ہے وہ اس سے پہلے حکومتوں میں کیوں نہیں ہوا؟ یہ کیسز تو بہت پرانے ہیں جن پر گرفتاریاں آج عمل میں لائی جارہی ہیں۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال صاحب کے بیان کی کسی نہ کسی سطح پر تفتیش کی جانی چاہیے تھی۔ دباؤ کا ہونا الگ معاملہ ہے، اور اس کا پریس کانفرنس میں اعلان کرنا بالکل الگ معاملہ ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین

زرداری کہتا تھا نواز چور ہے
نوازشریف کہتا تھا زرداری چور ہے
خان صاحب نے دونوں کی بات پر یقین کر لیا
چلو اندر
 

فرقان احمد

محفلین

زرداری کہتا تھا نواز چور ہے
نوازشریف کہتا تھا زرداری چور ہے
خان صاحب نے دونوں کی بات پر یقین کر لیا
چلو اندر
کاش خان صاحب نے یہی معیار جہانگیر ترین، علیمہ خانم، پرویز خٹک وغیرہ کے لیے بھی رکھا ہوتا تو آج وہ بھی اندر ہوتے ۔۔۔!
 

جاسم محمد

محفلین
چیئرمین نیب جاوید اقبال صاحب کے بیان کی کسی نہ کسی سطح پر تفتیش کی جانی چاہیے تھی۔
اصل معاملہ یہ ہے کہ چیئرمین نیب تحریک انصاف نے نہیں لگایا۔ یہ سابقہ حکومت میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مشترکہ پیشکش تھی۔
اگر چیئرمین نیب سمجھتے ہیں کہ وہ کسی دباؤ کا شکار ہو کر اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر ہیں تو استعفیٰ دے کر گھر جا سکتے ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
اصل معاملہ یہ ہے کہ چیئرمین نیب تحریک انصاف نے نہیں لگایا۔ یہ سابقہ حکومت میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مشترکہ پیشکش تھی۔
اگر چیئرمین نیب سمجھتے ہیں کہ وہ کسی دباؤ کا شکار ہو کر اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر ہیں تو استعفیٰ دے کر گھر جا سکتے ہیں۔
چیئرمین نیب کو لگانے کا طریقہء کار الگ معاملہ ہے۔ جو کچھ وہ فرما رہے ہیں، اس کے بعد اس بیان کی وضاحت کے لیے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جانی چاہیے تھی۔ تاہم، جب حکومت اور اپوزیشن کے ارکان نیب سے چھپتے پھرتے ہوں تو ایسی جرات کون دکھائے ۔۔۔!
 

جاسم محمد

محفلین
کاش خان صاحب نے یہی معیار جہانگیر ترین، علیمہ خانم، پرویز خٹک وغیرہ کے لیے بھی رکھا ہوتا تو آج وہ بھی اندر ہوتے ۔۔۔!
وزرا علیم خان اور بابر اعوان تو نیب کی ہوا کھا آئے ہیں۔ پرویز خٹک جانے والے ہیں۔ جہانگیر ترین سپریم کورٹ سے دائمی طور پر نااہل قرار دئے جا چکے ہیں۔ اور علیمہ خانم نے ایف آئی اے سے پلی بارگین کر کے اپنے جرم کا نہ صرف اعتراف کیا ہے بلکہ اس کا جرمانہ بھی بھرا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چیئرمین نیب کو لگانے کا طریقہء کار الگ معاملہ ہے۔ جو کچھ وہ فرما رہے ہیں، اس کے بعد اس بیان کی وضاحت کے لیے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جانی چاہیے تھی۔
میڈیا میں بے وجہ کی بیان بازی اور انٹرویوز دے کر چیئرمین نیب نے خود ہی اپنےساتھ ساتھ پورے ادارہ کو مشکوک بنا دیا ہے۔ رہی سہی کسر حکومتی وزرا نیب کی ترجمانی اور اپوزیشن نیب کے خلاف ایوان میں تقریریں کر کے پوری کر دیتے ہیں۔
کم از کم احتسابی معاملات میں تو نیب کو سیاست اور سیاست دانوں کو نیب سے الگ کرلینا چاہئے۔ لیکن جس ملک میں ہر جگہ سیاست ملوث ہو وہاں نیب کیسے اس سے ماورا رہ سکتا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
میڈیا میں بے وجہ کی بیان بازی اور انٹرویوز دے کر چیئرمین نیب نے خود ہی اپنےساتھ ساتھ پورے ادارہ کو مشکوک بنا دیا ہے۔ رہی سہی کسر حکومتی وزرا نیب کی ترجمانی اور اپوزیشن نیب کے خلاف بیان بازی کر کے پوری کر دیتے ہیں۔
کم از کم احتسابی معاملات میں تو نیب کو سیاست اور سیاست دانوں کو نیب سے الگ کرلینا چاہئے۔ لیکن جس ملک میں ہر جگہ سیاست ملوث ہو وہاں نیب کیسے اس سے ماورا رہ سکتا تھا۔
ادارہ تو خیر آنجناب کی آمد سے قبل ہی مشکوک تھا ۔۔۔!
 

جاسم محمد

محفلین
کیا اعلیٰ اخلاقی معیار ہے ۔۔۔! :)
یہی پلی بارگین کی آفر اپوزیشن رہنماؤں کو بھی دی گئی تھی کہ اپنی کرپشن تسلیم کریں، لوٹا ہوا پیسا واپس کریں اور سکون سے گھر جا کر سوئیں۔ لیکن وہ ریاستی اداروں کے خلاف ڈٹ گئے۔ اب جیل میں نتیجہ بھگت رہے ہیں :)
 

فرقان احمد

محفلین
یہی پلی بارگین کی آفر اپوزیشن رہنماؤں کو بھی دی گئی تھی کہ اپنی کرپشن تسلیم کریں، لوٹا ہوا پیسا واپس کریں اور سکون سے گھر جا کر سوئیں۔ لیکن وہ ریاستی اداروں کے خلاف ڈٹ گئے۔ اب جیل میں نتیجہ بھگت رہے ہیں :)
شاید وہ ایسے بلند اخلاقی معیار پر فائز نہیں ہیں نا ۔۔۔! :) یہ خاصا اور حوصلہ صرف اسی خاندان اور اسی پارٹی کو عطا ہوا ہے ۔۔۔!
 

جاسم محمد

محفلین
شاید وہ ایسے بلند اخلاقی معیار پر فائز نہیں ہیں نا ۔۔۔!
میرے خیال میں اپنے جرائم کا اعتراف کرنا اور پھر انکا کفارہ بھر دینا زیادہ بہتر اخلاق کی نشانی ہے۔
بجائے اس کے کہ پہلے چوری اور پھر سینہ زوری کے مصداق ڈھیٹوں کی طرح ریاستی اداروں کے خلاف ڈٹ جانا۔ اور احتساب سے بچنے کیلئے عوام میں مسلسل سیاسی شہید کارڈ کھیلنا۔
اگر آج کرپٹ سیاسی رہنما، بیروکریٹس، ججز، جرنیل، صحافی، سرمایہ دار وغیرہ ریاستی اداروں سے پلی بارگین کر کے لوٹی ہوئی دولت واپس کر دیں تو پورے ملک میں استحکام آجائے گا۔ لیکن نہیں۔ اسکی بجائے احتسابی عمل پر یہ بچگانہ سیاست ہو رہی ہے: ہمیں پکڑا ہے تو اسے کیوں نہیں پکڑا۔ اسے چھوڑ دیا ہے تو ہمیں کیوں نہیں چھوڑا۔
اس طرح تو کسی کا بھی احتساب ممکن نہیں ہوگا۔ اور اس ملک میں یہی ہوتا آیاہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
میرے خیال میں اپنے جرائم کا اعتراف کرنا اور پھر انکا کفارہ بھر دینا زیادہ بہتر اخلاق کی نشانی ہے۔
بجائے اس کے کہ پہلے چوری اور پھر سینہ زوری کے مصداق ڈھیٹوں کی طرح ریاستی اداروں کے خلاف ڈٹ جانا۔ اور احتساب سے بچنے کیلئے عوام میں مسلسل سیاسی شہید کارڈ کھیلنا۔
اگر آج کرپٹ سیاسی رہنما، بیروکریٹس، ججز، جرنیل، صحافی، سرمایہ دار وغیرہ ریاستی اداروں سے پلی بارگین کر کے لوٹی ہوئی دولت واپس کر دیں تو پورے ملک میں استحکام آجائے گا۔ لیکن نہیں۔ اسکی بجائے احتسابی عمل پر یہ بچگانہ سیاست ہو رہی ہے: ہمیں پکڑا ہے تو اسے کیوں نہیں پکڑا۔ اسے چھوڑ دیا ہے تو ہمیں کیوں نہیں چھوڑا۔
اس طرح تو کسی کا بھی احتساب ممکن نہیں۔
جی ہاں! آپ درست فرما رہے ہیں۔ چوری کر کے مال واپس کر دینا نسبتاََ بہتر اخلاق کی نشانی ہے۔ مخالفین کو چاہیے کہ مسروقہ مال کو برآمد کروا کر اس برتر اخلاقی معیار کو چھو لیں، چاہے وہ مال انہوں نے چوری کیا ہو یا نہ کیا ہو۔
 

جاسم محمد

محفلین
شاید وہ ایسے بلند اخلاقی معیار پر فائز نہیں ہیں نا ۔۔۔!
اس بلند اخلاق کے مظاہرہ پر کیا کہیں گے؟ گھر کے بڑے کرپشن پر جیل جا رہے ہیں اور بچے مسکرا رہے ہیں:
D8teVAtXUAAbnHX.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
اس بلند اخلاق کے مظاہرہ پر کیا کہیں گے؟ گھر کے بڑے کرپشن پر جیل جا رہے ہیں اور بچے مسکرا رہے ہیں:
D8teVAtXUAAbnHX.jpg
سیاست دان ایسے واقعات کو باقاعدہ طور پر کیش کرواتے ہیں۔ شکر کیجیے کہ علیمہ خانم سیاست میں باقاعدہ طور پر نہ کود پڑیں ۔۔۔! اب یہ کل کے بچے اُن جیسے اعلیٰ اخلاقی معیارات پر فائز ہونے سے تو رہے ۔۔۔!
 

جاسم محمد

محفلین
مخالفین کو چاہیے کہ مسروقہ مال کو برآمد کروا کر اس برتر اخلاقی معیار کو چھو لیں، چاہے وہ مال انہوں نے چوری کیا ہو یا نہ کیا ہو
پھر تو معاملہ ہی ختم ہو گیا۔ آمدن سے زائد اثاثہ جات کی منی ٹریل دے دیں۔ اور با عزت بری ہو جائیں۔
ان احتسابی معاملات میں سیاسی شہید کارڈ دنیا میں کہیں بھی نہیں چلتا۔ اگر چل جاتا تو آج نواز شریف پاکستان کے اور نیتانیاہو دوبارہ اسرائیل کے وزیر اعظم ہوتے۔
 

فرقان احمد

محفلین
پھر تو معاملہ ہی ختم ہو گیا۔ آمدن سے زائد اثاثہ جات کی منی ٹریل دے دیں۔ اور با عزت بری ہو جائیں۔
ان احتسابی معاملات میں سیاسی شہید کارڈ دنیا میں کہیں بھی نہیں چلتا۔ اگر چل جاتا تو آج نواز شریف پاکستان کے اور نیتانیاہو دوبارہ اسرائیل کے وزیر اعظم ہوتے۔
کچھ گُر سیکھ لیتے نیازی فیملی سے تو آج انہیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے ۔۔۔! :)
 
Top