ڈاکٹر شاہد مسعود پاکستان چھوڑ گئے: میڈیا سے بھی لاتعلقی کا فیصلہ

جاسم محمد

محفلین
ڈاکٹر شاہد مسعود پاکستان چھوڑ گئے: میڈیا سے بھی لاتعلقی کا فیصلہ
31/03/2019 نیوز ڈیسک



اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے ساتھ دوران حراست ہونے والے سلوک کے باعث ملک اور میڈیا چھوڑ دیا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود خود کے ساتھ ہونے والے سلوک کے باعث شدید ڈپریشن میں مبتلا ہیں اور مختلف بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وہ حکومت کے رویے سے بھی مایوس ہیں جس کے باعث وہ میڈیا اور ملک چھوڑ کر بیرون ملک منتقل ہوگئے ہیں۔

اسلام آباد کے ایک باخبر صحافی کے مطابق ان کی ڈاکٹر شاہد مسعود سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے جس میں سینئر اینکر پرسن نے اپنے ملک چھوڑنے کی وجوہات تفصیل کے ساتھ بیان کی ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے پاکستان اور میڈیا چھوڑ کر نہ صرف بیرون ملک سکونت اختیار کرلی ہے بلکہ وہ سوشل میڈیا سے بھی آﺅٹ ہونے اور اپنا ٹوئٹر اکاﺅنٹ ختم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ دوران حراست جو سلوک ہوا، اس کے بعد انہوں نے اپنی روٹین دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں ڈپریشن کی وجہ سے کئی بیماریاں لگ گئیں، ان کی حالت کافی زیادہ خراب ہوتی جا رہی تھی جس کے باعث وہ بیرون ملک چلے گئے۔

ڈاکٹر شاہد مسعود کے سینسری فیلیئر کی شرح بڑھتی جا رہی تھی اور یہ 45 سے بڑھ کر 65 فیصد ہو چکا ہے۔ یہ فالج کی ایک قسم ہوتی ہے جس میں انسان کے اندر سے چیزوں کا احساس ختم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کو پوسٹ پرومیٹک ڈس آرڈر بھی لاحق ہوچکا ہے، اس بیماری کے بعد لوگ خود کشی کرلیتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کا کہنا ہے کہ جو کچھ ان کے ساتھ کیا گیا اس کی دنیا میں کہیں کوئی مثال نہیں۔

ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ ان کے ساتھ جیل میں جن آفیسرز کی ڈیوٹی تھی، ان کے خلاف حکومت کی جانب سے انکوائریاں شروع کر کے انہیں معطل کردیا گیا ہے۔ ان افسران و اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر شاہد مسعود کو سہولیات کیوں دیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے جب اس سلسلے میں تحریک انصاف کے لوگوں سے اس سلسلے میں کی تو انہیں سخت مایوسی ہوئی۔ تاہم ڈاکٹر شاہد مسعود نے واضح کیا کہ وہ اپنے خلاف کیسز کا سامنا کریں گے۔
 

فرقان احمد

محفلین
ڈاکٹر شاہد مسعود پاکستان چھوڑ گئے: میڈیا سے بھی لاتعلقی کا فیصلہ
31/03/2019 نیوز ڈیسک



اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے ساتھ دوران حراست ہونے والے سلوک کے باعث ملک اور میڈیا چھوڑ دیا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود خود کے ساتھ ہونے والے سلوک کے باعث شدید ڈپریشن میں مبتلا ہیں اور مختلف بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وہ حکومت کے رویے سے بھی مایوس ہیں جس کے باعث وہ میڈیا اور ملک چھوڑ کر بیرون ملک منتقل ہوگئے ہیں۔

اسلام آباد کے ایک باخبر صحافی کے مطابق ان کی ڈاکٹر شاہد مسعود سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے جس میں سینئر اینکر پرسن نے اپنے ملک چھوڑنے کی وجوہات تفصیل کے ساتھ بیان کی ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے پاکستان اور میڈیا چھوڑ کر نہ صرف بیرون ملک سکونت اختیار کرلی ہے بلکہ وہ سوشل میڈیا سے بھی آﺅٹ ہونے اور اپنا ٹوئٹر اکاﺅنٹ ختم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ دوران حراست جو سلوک ہوا، اس کے بعد انہوں نے اپنی روٹین دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں ڈپریشن کی وجہ سے کئی بیماریاں لگ گئیں، ان کی حالت کافی زیادہ خراب ہوتی جا رہی تھی جس کے باعث وہ بیرون ملک چلے گئے۔

ڈاکٹر شاہد مسعود کے سینسری فیلیئر کی شرح بڑھتی جا رہی تھی اور یہ 45 سے بڑھ کر 65 فیصد ہو چکا ہے۔ یہ فالج کی ایک قسم ہوتی ہے جس میں انسان کے اندر سے چیزوں کا احساس ختم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کو پوسٹ پرومیٹک ڈس آرڈر بھی لاحق ہوچکا ہے، اس بیماری کے بعد لوگ خود کشی کرلیتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کا کہنا ہے کہ جو کچھ ان کے ساتھ کیا گیا اس کی دنیا میں کہیں کوئی مثال نہیں۔

ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ ان کے ساتھ جیل میں جن آفیسرز کی ڈیوٹی تھی، ان کے خلاف حکومت کی جانب سے انکوائریاں شروع کر کے انہیں معطل کردیا گیا ہے۔ ان افسران و اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر شاہد مسعود کو سہولیات کیوں دیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے جب اس سلسلے میں تحریک انصاف کے لوگوں سے اس سلسلے میں کی تو انہیں سخت مایوسی ہوئی۔ تاہم ڈاکٹر شاہد مسعود نے واضح کیا کہ وہ اپنے خلاف کیسز کا سامنا کریں گے۔
اس سے قبل بھی وہ ایسا کر چکے ہیں؛ دراصل ایسے افراد بہت جلد اپنا فیصلہ بدل لیتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک اور مثال عامر لیاقت صاحب کی دی جا سکتی ہے۔ ہم سے لکھوا لیجیے۔ آج جائیں گے اور بشرط زندگی، چھ ماہ یا ایک سال بعد، کسی چینل پر ٹکر چل رہا ہو گا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نئے انداز میں جلوہ گر ۔۔۔! یہ میڈیا کی دنیا ہے اور یہاں یہ چونچلے چلتے رہتے ہیں ۔۔۔!
 

فرقان احمد

محفلین
اس سے قبل بھی وہ ایسا کر چکے ہیں؛ دراصل ایسے افراد بہت جلد اپنا فیصلہ بدل لیتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک اور مثال عامر لیاقت صاحب کی دی جا سکتی ہے۔ ہم سے لکھوا لیجیے۔ آج جائیں گے اور بشرط زندگی، چھ ماہ یا ایک سال بعد، کسی چینل پر ٹکر چل رہا ہو گا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نئے انداز میں جلوہ گر ۔۔۔! یہ میڈیا کی دنیا ہے اور یہاں یہ چونچلے چلتے رہتے ہیں ۔۔۔!
موصوف تو چھ دن بھی وعدہ وفا نہ کر سکے۔ موصوف پلٹ آئے یا شاید گئے ہی نہ تھے۔۔۔! :)
 
Top