یہ دُنیا اک سور کے گوشت کی ہڈی کی صورت کوڑھیوں کے ہاتھ میں ہے

الف نظامی

لائبریرین
یا سریع الرضا اغفر لمن لا یملک الالدعا
اے جلدی راضی ہوجانے والے (میرے معبود) مجھے بخش دے، میرے پاس کوئی پونجی نہیں ہے بجز دُعا کے (امام علیؑ)
یہ دُنیا اک سور کے گوشت کی ہڈی کی صورت
کوڑھیوں کے ہاتھ میں ہے
اور میں نان و نمک کی جستجو میں دربدر قریہ بہ قریہ مارا مارا پھر رہا ہوں
ذرا سی دیر کی جھوٹی فضیلت کے لیے

ٹھوکر پہ ٹھوکر کھا رہا ہوں ہر قدم پر منزل عز و شرف سے گر رہا ہوں
اور مری انگشتری پر یا علیؑ لکھا ہوا ہے
مگر انگشتری پر یا علیؑ کندہ کرا لینے سے کیا ہوگا کہ دل تو
مرحبوں کی دسترس میں ہے
مسلسل نرغہ ِ حرص و ہوس میں ہے
(عجب عالم ہے آنکھیں دیکھتی ہیں اور دل سینوں میں اندھے ہو چکے ہیں)
اور ایسے میں کوئی حرفِ دُعا اک خواب بُنتا ہے
کبھی سلمان ؓ آتے ہیں
کبھی بوذرؓ کبھی میثمؓ کبھی قنبر ؓ میری ڈھارس بندھاتے ہیں
کمیلؑ آتے ہیں کہتے ہیں
پکارو افتخار عارف پکارو
اپنے مولا کو پکارو اپنے مولا کے وسیلے سے پکارو
اُجیب دعوت الداع کا دعوی کرنے والے کو پکارو
یہ مشکل بھی کوئی مشکل ہے دل چھوٹا نہیں کرتے
کریم اپنے غلاموں کو کبھی تنہا نہیں کرتے کبھی رسوا نہیں کرتے
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
عنوان کا کیا مطلب ہے؟؟ اور اس کا اس مدحت میں کیا محل ہے؟؟
یا حیرت!!
یہ نظم حضرت علیؑ کی ایک مشہور دعا سے ماخوذ ہے۔ یہ دعا کمیل ابن ذیاد نے روایت کی ہے اس لئے اسے دعائے کمیل کہا جاتا ہے۔ یہ عنوان اسی دعا کا حصہ ہے۔
 

لاریب مرزا

محفلین
یہ نظم حضرت علیؑ کی ایک مشہور دعا سے ماخوذ ہے۔ یہ دعا کمیل ابن ذیاد نے روایت کی ہے اس لئے اسے دعائے کمیل کہا جاتا ہے۔ یہ عنوان اسی دعا کا حصہ ہے۔
دعائے کمیل تو ہم بھی اکثر پڑھتے ہیں، خصوصاً نیمہ شعبان کو۔ لیکن اس میں عنوان والا فقرہ تو کہیں نہیں پڑھا۔ اگر ہے تو کیا آپ اس کا ربط دے سکتے ہیں؟؟
 

سید ذیشان

محفلین
دعائے کمیل تو ہم بھی اکثر پڑھتے ہیں، خصوصاً نیمہ شعبان کو۔ لیکن اس میں عنوان والا فقرہ تو کہیں نہیں پڑھا۔ اگر ہے تو کیا آپ اس کا ربط دے سکتے ہیں؟؟
دُعا کمیل

اگر تو عنوان سے مراد یہ جملہ ہے: یا سریع الرضا اغفر لمن لا یملک الالدعا، تو یہ دعائے کمیل کا حصہ ہے۔ اور اگر اس سے مراد دھاگے کا عنوان ہے تو وہ نظم کا حصہ ہے۔
 

لاریب مرزا

محفلین
دُعا کمیل

اگر تو عنوان سے مراد یہ جملہ ہے: یا سریع الرضا اغفر لمن لا یملک الالدعا، تو یہ دعائے کمیل کا حصہ ہے۔ اور اگر اس سے مراد دھاگے کا عنوان ہے تو وہ نظم کا حصہ ہے۔
جس فقرے کی آپ نے نشاندہی کی ہے وہ تو دعائے کمیل کا ہی حصہ ہے۔ دراصل ہم دھاگے کے عنوان کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔
"یہ دنیا اک سور کے گوشت کی ہڈی کی صورت"
اس فقرے کی سمجھ نہیں آئی۔
بلکہ زمرے اور نظم کا ربط ہی سمجھ نہیں آیا۔ :)
 

الف نظامی

لائبریرین
جس فقرے کی آپ نے نشاندہی کی ہے وہ تو دعائے کمیل کا ہی حصہ ہے۔ دراصل ہم دھاگے کے عنوان کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔
"یہ دنیا اک سور کے گوشت کی ہڈی کی صورت"
اس فقرے کی سمجھ نہیں آئی۔
بلکہ زمرے اور نظم کا ربط ہی سمجھ نہیں آیا۔ :)
عنوان سے آپ کو کیا شکایت ہے ذرا یہ واضح کیجیے
 

سید ذیشان

محفلین
جس فقرے کی آپ نے نشاندہی کی ہے وہ تو دعائے کمیل کا ہی حصہ ہے۔ دراصل ہم دھاگے کے عنوان کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔
"یہ دنیا اک سور کے گوشت کی ہڈی کی صورت"
اس فقرے کی سمجھ نہیں آئی۔
بلکہ زمرے اور نظم کا ربط ہی سمجھ نہیں آیا۔ :)

یہ دُنیا اک سور کے گوشت کی ہڈی کی صورت کوڑھیوں کے ہاتھ میں ہے،
اور میں نان و نمک کی جستجو میں دربدر قریہ بہ قریہ مارا مارا پھر رہا ہوں

یعنی دنیا کی حیثیت تو پہلے جملے جیسی ہے اور میں اس سے بھی کم تر چیز، نان ونمک، کی جستجو میں جگہ جگہ مارا مارا پھر رہا ہوں۔

امید ہے اس سے ربط واضح ہو گیا ہو گا۔ :)
 

غدیر زھرا

لائبریرین
جس فقرے کی آپ نے نشاندہی کی ہے وہ تو دعائے کمیل کا ہی حصہ ہے۔ دراصل ہم دھاگے کے عنوان کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔
"یہ دنیا اک سور کے گوشت کی ہڈی کی صورت"
اس فقرے کی سمجھ نہیں آئی۔
بلکہ زمرے اور نظم کا ربط ہی سمجھ نہیں آیا۔ :)
اس فقرے کا کچھ ایسا ہی مطلب ہے جیسے اس کا ہے

اے دنیا رَن حیض پلیتی ہرگز پاک نہ تھیوے ہو
 
Top