نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملہ، متعدد افراد ہلاک

فلسفی

محفلین
اس واقعے کے محرکات کو سمجھنے کے لیے مغرب کا سوچنا پڑے گا کہ جو کچھ وہ اسلام کی مخالفت میں کرتے آئے ہیں کیا وہ درست تھا؟ اس کا مسلمانوں کو تو جو نقصان ہونا ہے وہ تو ہورہا ہے لیکن کیا اس جلتی آگ سے اہل مغرب خود بچ پائیں گے؟

مدارس اور فلاحی تنظیموں پر انگلیاں اٹھانے والے، اپنے گریبانوں میں بھی ذرا جھانک لیں۔

Inciting hate toward American Muslims and Islam has become a multimillion-dollar business, according to a report released on Monday.

Released by the Council on American-Islamic Relations (Cair) and University of California Berkeley’s Center for Race and Gender, the report names 74 groups it says contribute in some way to Islamophobia in the US. Of those groups, it says, the primary purpose of 33 “is to promote prejudice against, or hatred of, Islam and Muslims”.

The core group, which includes the Abstraction Fund, Clarion Project, David Horowitz Freedom Center, Middle East Forum, American Freedom Law Center, Center for Security Policy, Investigative Project on Terrorism, Jihad Watch and Act! for America, had access to almost $206m of funding between 2008 and 2013, the report said.

اس میں سے کتنے گرفتار ہوئے؟ کتنی تنظیموں پر عالمی پابندیاں لگیں؟ یہ ایک دو نہیں، اچھی خاصی تعداد ہے۔ دوسرے کی آنکھ کا تنکا بھی نظر آتا ہے جبکہ اپنی آنکھ کا شہتیر ۔۔۔

Funding fear of Muslims: $206m went to promoting 'hatred', report finds
 

فلسفی

محفلین
شکر ہے یہ خبر ان کی اپنی طرف سے ہے۔

ورنہ ’’شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار‘‘ کہتے کہ یہ ایک جھوٹی اور بوگس خبر ہے ۔۔۔
آپ دیدہ دلیری دیکھیے ان کی۔ یونیورسٹی ۔۔۔ اعلی تعلیمی ادارہ اور فنڈ کس کام کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

لیکن مدارس ہنہہہہہ ۔۔ قدامت پسند، شدت پسند وغیرہ وغیرہ۔ یہی منافقت ہے کہ جیسے وہاں سب ایک سے نہیں، ویسے ہی یہاں سب ایک سے نہیں۔
 
دوستو ۔۔۔ سیدھی سی بات ہے، قرآن کریم نے بہت پہلے بتا دیا تھا کہ یہود و نصاری تمھارے دوست نہیں ہو سکتے۔ اس کے بعد بھی کوئی یہود و نصاری سے مسلمانوں کے متعلق کسی خیر کی توقع رکھتا ہے تو وہ قران مجید کی تعلیمات کو بھلائے ہوئے ہے۔
 

فلسفی

محفلین
حملہ آور کے مینیفسٹو کے آخر میں لکھا ہے۔
But if you attempt to live in European lands, anywhere west of the
Bosphorus.We will kill you and drive you roaches from our lands.
We are coming for Constantinople and we will destroy every mosque and
minaret in the city.

لفظ قسطنطنیہ استعمال کیا گیا ہے جو کہ موجودہ استنبول ہے۔ باقی سمجھدار کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ورنہ ’’شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار‘‘ کہتے کہ یہ ایک جھوٹی اور بوگس خبر ہے ۔۔۔
شکر ہے اہل مغرب اپنی ناقص پالیسیاں کا خود احتساب کرنا بھی جانتے ہیں۔ جبکہ یہاں پاکستان میں عالمی دباؤ پر ایسا "مجبورا"کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ آجکل بیرونی دباؤ پر ماضی کے قومی اثاثوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
دوستو ۔۔۔ سیدھی سی بات ہے، قرآن کریم نے بہت پہلے بتا دیا تھا کہ یہود و نصاری تمھارے دوست نہیں ہو سکتے۔ اس کے بعد بھی کوئی یہود و نصاری سے مسلمانوں کے متعلق کسی خیر کی توقع رکھتا ہے تو وہ قران مجید کی تعلیمات کو بھلائے ہوئے ہے۔
یہ وہی یہود نصاریٰ ہیں جو اس دردناک سانحہ کے بعد مسلمانوں کے آگے بچھے جا رہے ہیں۔ آج کی خبر:

نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں قرآن کی تلاوت، وزیرِاعظم کا 'السلامُ علیکم' سے خطاب کا آغاز
نیوزی لینڈ میں پہلی مرتبہ پارلیمانی اجلاس کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا جبکہ وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے سلام سے خطاب کا آغاز کیا۔

نیوزی لینڈ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں اسپیکر ٹریور مالارڈ کی قیادت میں منعقد خصوصی اجلاس میں تمام مذاہب کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کے بعد پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا آغاز قرآن پاک کی سورۃ البقرہ کی آیات 153-156 کی تلاوت سے ہوا۔

واضح رہے کہ سورۃ البقرہ کی ان آیات میں ایمان والوں کو صبر کی تلقین کی گئی ہے جبکہ اللہ کی راہ میں مارے جانے والوں کو مردہ نہ کہنے کا حکم ہے، ان آیات میں جان و مال سے آزمائے جانے کا بھی ذکر ہے۔

قرآن پاک کی تلاوت کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے اجلاس سے خطاب کا آغاز سلام سے کیا۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی دہشت گرد کو اس دہشت گردی سے بہت سی چیزیں مطلوب تھیں وہ شہرت (بدنامی) کی تلاش میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’ آپ مجھے کبھی اس (دہشت گرد) کا نام لیتے ہوئے نہیں سنیں گے، وہ ایک دہشت گرد ہے، مجرم ہے،وہ ایک انتہا پسند ہے لیکن جب میں اس کے حوالے سے بات کروں گی تو وہ بے نام ہوگا‘۔

جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ ’ان کا نام لیں جنہیں اس حادثے میں کھودیا نہ کہ اس شخص کا جو اس کا ذمہ دار ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ اسے شاید شہرت کی تلاش ہوگی لیکن ہم نیوزی لینڈ میں اسے کچھ نہیں دیں گے، اس کا نام بھی نہیں‘۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت متاثرین کا خیال اور سب کی حفاظت ضروری ہے‘۔

وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ ہم آپ کا غم نہیں جان سکتے لیکن ہم ہر مرحلے پر آپ کا ساتھ دے سکتے ہیں، ہم محبت، مہمان نوازی سے آپ کا ساتھ دے سکتے ہیں اور دیں گے‘۔

نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم اور وزیر برائےخارجہ امور ونسٹن پیٹرس نے اس مشکل گھڑی میں جیسنڈا آرڈرن کی کارکردگی کو سراہا۔

ونٹسن پیٹرس نے کہا کہ ’ان کی وضاحت، ہمدردی اور متحد قیادت ملک کو اس آزمائش کے حل میں مدد دے رہی ہے، ہم اس مثال پر عمل کریں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی لائی گئی اور یہ ایک بزدلانہ کام تھا۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز النور مسجد اور لِین ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی۔

مذکورہ واقعے کے بعد کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہفتے کو ہونے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا اور بعد ازاں بنگلہ دیش نے فوری طور پر نیوزی لینڈ کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کی کابینہ نے آج بندوق کے قوانین میں اصلاحات کرتے ہوئے سخت قوانین کی منظوری دے دی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ ان اصلاحات کا مطلب یہ ہو گا کہ اس بدترین واقعے کے 10دن کے اندر ہی اصلاحات کا اعلان کردیں گے جس سے میرا ماننا ہے کہ ہمارا معاشرہ محفوظ ہو گا۔
----
 

جاسم محمد

محفلین
لفظ قسطنطنیہ استعمال کیا گیا ہے جو کہ موجودہ استنبول ہے۔ باقی سمجھدار کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے۔
موصوف سلطان صلاح الدین ایوبی دور کے صلیبی دستے Knights Templar کے پیروکار ہیں۔ نارویجن دہشت گرد نے بھی اس قدیم تنظیم کا ایم بلم اپنے مینی فیسٹ میں استعمال کیا تھا۔
12164344.jpg
 

فے کاف

محفلین
دوستو ۔۔۔ سیدھی سی بات ہے، قرآن کریم نے بہت پہلے بتا دیا تھا کہ یہود و نصاری تمھارے دوست نہیں ہو سکتے۔ اس کے بعد بھی کوئی یہود و نصاری سے مسلمانوں کے متعلق کسی خیر کی توقع رکھتا ہے تو وہ قران مجید کی تعلیمات کو بھلائے ہوئے ہے۔
مسلمان مرد یہودی اور عیسائی عورتوں سے شادی کر سکتے ہیں، تو شادی کے بعدہمیشہ لڑتے رہیں گے؟ کیوں کہ دوستی تو ہو نہیں سکتی
 

فلسفی

محفلین
یہ بھی سنیے، خاص طور پر وہ جنھیں مغرب میں صرف ہرا ہرا نظرا آتا ہے۔

باقی کے حملہ آوروں کے بارے میں میڈیا کیوں خاموش ہے؟ انٹیلیجنس ایجینسیز کے کردار پر اوریا مقبول جان اپنے پروگرام میں تفصیل سے گفتگو کر چکے ہیں۔ باقی کیا کچھ ہے آپ خود سنیے ۔۔۔ گورا کہہ رہا گورا، بھورا یا کالا نہیں۔

 

فلسفی

محفلین
پاکستان میں عیسائیوں کا گھروں کو آگ لگائی گئی۔
یہاں کی پارلیمنٹ میں تو انجیل نہیں پڑھی گئی۔
ادھر بھی سیاست، اُدھر بھی سیاست۔ حالات کا تجزیہ جذبات کے علیحدہ رکھ کر کیا جاتا ہے۔ مسلمانوں میں سے کس نے یہ ڈیمانڈ کی تھی کہ پارلیمنٹ میں تلاوت کروائی جائے؟ اس کا زیادہ فائدہ کس کو ہوا؟ کسی بھی جرم کی تحقیقات میں بنیادی نقطہ دیکھا جاتا ہے کہ اس سارے قضیے سے سب سے زیادہ فائدہ کس نے اٹھایا۔ ابتدائے عشق ہے ۔۔۔ آگے آگے دیکھئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مسلمانوں میں سے کس نے یہ ڈیمانڈ کی تھی کہ پارلیمنٹ میں تلاوت کروائی جائے؟
ویسے کوئی ڈھیٹ ناشکری قسم کی قوم پیدا ہوگئی ہے۔ ان مغربی پارلیمانوں میں جب گوری چمڑی والےانتہا پسند اسلام اور مسلمانوں کو برا بھلا کہیں تو الزام لگتا ہے دیکھو ان کو اسلاموفوبیا ہوگیا ہے۔ یہ لوگ کیسے متعصب اور نفرتیں بھڑکانے والے ہیں۔
مگر جب انہی مغربی پارلیمانوں میں اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے قرآن پاک پڑھا جائے۔ امن ،سلامتی، اخوت اور بھائی چارےکی بات ہو تو کہتے ہیں مسلمانوں میں سے کس نے یہ ڈیمانڈ کی تھی کہ پارلیمنٹ میں تلاوت کروائی جائے؟
یعنی دونوں صورتوں (دشمنی یا دوستی) میں قصوروار مغربی ، یہودی، سفید چمڑی والےہی رہیں گے۔
 

فلسفی

محفلین
ویسے کوئی ڈھیٹ ناشکری قسم کی قوم پیدا ہوگئی ہے۔ ان مغربی پارلیمانوں میں جب گوری چمڑی والےانتہا پسند اسلام اور مسلمانوں کو برا بھلا کہیں تو الزام لگتا ہے دیکھو ان کو اسلاموفوبیا ہوگیا ہے۔ یہ لوگ کیسے متعصب اور نفرتیں بھڑکانے والے ہیں۔
مگر جب انہی مغربی پارلیمانوں میں اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے قرآن پاک پڑھا جائے۔ امن ،سلامتی، اخوت اور بھائی چارےکی بات ہو تو کہتے ہیں مسلمانوں میں سے کس نے یہ ڈیمانڈ کی تھی کہ پارلیمنٹ میں تلاوت کروائی جائے؟
یعنی دونوں صورتوں (دشمنی یا دوستی) میں قصوروار مغربی ، یہودی، سفید چمڑی والےہی رہیں گے۔
الفاظ اگر سمجھ نہیں آتے اور سیاق و سباق نام کی چیز سے آپ واقفیت نہیں رکھتے تو براہ کرم جواب دینے کی ضرورت نہیں۔ بغض اور عناد کس کے الفاظ میں جھلک رہا ہے یہ سمجھ دار قاری کو بخوبی نظر آتا ہے۔ ویسے بھی اکثر مراسلے شاید جان بوجھ کر اصل مدعے اور موضوع سے انحراف کے لیے ہی لکھے جاتے ہیں۔
 

اظہرعباس

محفلین
کچھ لوگوں کو مسلمان گھرانوں میں پیدا ہونا بہت برا محسوس ہو رہا ہے، تبھی تو اِدھر اُدھر کی پھینک کر الزام مسلمانوں پر اور دفاع یہود و نصاریٰ کا۔۔۔
 
Top