بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے نیب تحقیقات شروع ہونے کے بعد خود کشی کرلی

جاسم محمد

محفلین
بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے نیب تحقیقات شروع ہونے کے بعد خود کشی کرلی
1592169-asadmunir-1552636732.jpg

نیب نے گزشتہ روز ہی اسد منیر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی

ویب ڈیسک

جمع۔ء 15 مارچ 2019
اسلام آباد: نیب تحقیقات شروع ہونے کے بعد ممتاز دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے خود کشی کرلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب نے گزشتہ روز ہی سابق ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے اور ممتاز دفاعی تجزیہ کار بریگیڈئیر ریٹائرڈ اسد منیر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی تاہم آج اسلام آباد میں ڈپلومیٹک انکلیو کے علاقے سے بریگیڈئیر اسد منیر کی لاش ملی ہے۔

ذرائع کے مطابق اسد منیر کی لاش نجی فلیٹ سے ملی جو پنکھے سے جھول رہی تھی، پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا تاہم اسد منیرکے بھائی نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا جس پر لاش کو ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے۔ ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کے مطابق بریگیڈئیر (ر) اسد منیر نے خودکشی کی اور اب ان کی لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بریگیڈئیر (ر) اسد منیر نے خود کشی سے قبل نیب کی ناانصافی پر چیف جسٹس کو خط بھی لکھا تھا، اس کے علاوہ سی ڈی اے سے ہٹائے جانے کے 6 سال بعد ان کا نام وزارت داخلہ نے ای سی ایل میں ڈالا جس پر انہوں نے سیکرٹری داخلہ کو خط بھی لکھا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
دال میں کچھ کالا لگ رہا ہے۔
خود کشی نوٹ کے مطابق ساری کی ساری دال ہی کالی ہے۔ بے گناہی کا ثبوت احتساب کے اداروں میں پیش کیا جاتا ہے۔ وہاں سے بھاگ کر خودکشی نہیں کی جاتی۔ جو ویسے بھی ہمارے دین میں حرام ہے
1647-AA3-A-9160-4-DD1-AF01-F0-FAFC882737.jpg

5-BCED134-3788-4-E2-B-96-E6-D8-E4-AF1536-BA.jpg

اگر اپوزیشن سمجھتی ہے کہ عمران خان اس طرح بلیک میل ہو جائیں گے اور احتسابی عمل رک جائے گا تو یہ ان کی بھول ہے
 

جاسم محمد

محفلین
پچھلے ۱۰ سال کیا جھک مارتے رہے تھے؟ نیب کو ٹھیک کیوں نہیں کیا؟
نیب پکڑے تو نیب کا احتساب کرو۔ کیا ن لیگی منطق ہے!
 

جاسم محمد

محفلین
نون لیگ سے اسد منیر کا کیا تعلق تھا؟
اپوزیشن اس قسم کے سانحات کو جواز بنا کر نیب کو دباؤ میں لانا چاہتی ہے۔ تاکہ احتسابی عمل کو روکا جا سکے۔ آج ہی خبر آئی ہے کہ نیب نے زرداری اور بلاول کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں طلب کر لیا ہے۔ اب وہ اس پر سیاست کریں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
این آر او صرف علیمہ خان اینڈ کمپنی کے لیے ہے۔ :)
علیمہ خان کوئی این آر او نہیں ملا۔ ان کا کیس ایف آئی اے چلا رہی ہے جو براہ راست ان کے بھائی عمران خان کے نیچے ہے۔
اب نیب نے چونکہ اس اچھوت سیاسی خاندان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے تو مزید پر اسرار خودکشیاں و اموات ہونے کا خطرہ موجود ہے
A835-D8-F6-ED89-49-BC-87-A2-507302-F2654-D.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
یہ سوئسائڈ نوٹ نیب کی حقیقت بتا رہا ہے۔
خود کشی نوٹ میں دو مختلف فانٹس استعمال ہوئے ہیں۔ اسد منیر کے دستخط بھی موجود نہیں ہیں۔ بلاول زرداری اور دیگر پی پی پی لیڈران نے تعزیتی ٹویٹ بھی کر دئے۔ منفی ریٹنگز کا انتظار۔۔۔
 

فرقان احمد

محفلین
بہتر ہو گا کہ علیمہ خان کو نیب کا نیا چیئرمین بنا دیا جائے۔ :) ایف آئی اے بھیا کے پاس، نیب بہنا کے پاس ۔۔۔!
 

جاسم محمد

محفلین
بہتر ہو گا کہ علیمہ خان کو نیب کا نیا چیئرمین بنا دیا جائے۔
نیب کا چیئرمین عمران خان نے لگایا ہے اور نہ ہی افوج نے۔ بلکہ یہ اس وقت کی حکومت اور اپوزیشن یعنی ن لیگ اور پی پی پی کا مشترکہ کارنامہ ہے۔
جس کے نتائج بھی ویسے ہی آ رہے ہیں۔ نیب پکڑ دھکڑ کرتی ہے اورملزمان عدالت سے ضمانتیں کروا لیتے ہیں۔ نیب عدالت کے جج سزا سناتے ہیں۔ اور مجرمان ضمانتیں کروا کر جیل سے باہر آجاتے ہیں۔ نیب کے ڈر سے کئی ملزمان ملک سے فرار ہیں تو کوئی بیمار بنا ہوا ہے تو کوئی خودکشی کر رہا ہے۔
عجیب تماشا لگا ہوا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
تو پھر نیب کو اپنا کام کرنے دیں اور آپ 'حکومت'کریں ۔۔۔! ایک آدھ سال تو آپ اس نعرے کے ساتھ گزار لیں گے تاہم اگر حالات بہتر نہ ہوئے تو بہت جلد عوام آپ سے بھی اُکتا جائے گی۔ اور غالباََ وہ بھی، جن کا نام لینا ممنوع ہے شاید۔۔۔! :)
 
اگر خودکشی بھی کی تو کم از کم کچھ شرم کچھ حیا تو تھی ان صاحب میں۔۔ ان کو کن الفاظوں سے نوازا جائے جو ۔۔۔۔!!
 

جاسم محمد

محفلین
اگر خودکشی بھی کی تو کم از کم کچھ شرم کچھ حیا تو تھی ان صاحب میں۔۔ ان کو کن الفاظوں سے نوازا جائے جو ۔۔۔۔!!
نجم سیٹھی جو اندر کی خبریں بتانے کے ماہر ہیں نے کل ہی بیان دیا ہے کہ یہ احتسابی کمپین اسٹیبلشمنٹ نہیں عمران خان چلا رہے ہیں۔ بلکہ اسٹیبلشمنٹ نے تو ان کو سمجھانے کی کوشش بھی کی ہے کہ ہاتھ ہلکا رکھیں مگر ضدی خان کے آگے فوج بھی بے بس ہے۔ ان کے مفادات بھی عمران خان سے جڑے ہیں :)
 

جاسم محمد

محفلین
اسد منیر صاحب ، عزت آپ کو جان سے زیادہ پیاری تھی
15/03/2019 وسی بابا


بریگیڈئر اسد منیر نے نیب سے تنگ آ کر خودکشی کی ہے . انہوں نے ایک خط چیف جسٹس کے نام چھوڑا ہے ۔ اس میں لکھا ہے کہ میں اس امید پر جان دے رہا ہوں کہ آپ نیب کو ٹھیک کریں گے کہ وہ لوگوں کی عزت سے نہ کھیلے ۔
اپنے خط میں انہوں نے یہ بھی لکھا کہ مجھ سے جو لوگ تفتیش کرتے تھے ۔ وہ بددماغ تھے انہیں اپنا کام نہیں آتا تھا وہ سرکاری اداروں کے کام کرنے کے طریقہ کار تک سے واقف نہیں تھے ۔
بریگیڈئر صاحب اکثر ٹی وی پر بطور تجزیہ کار آتے تھے ۔ انہیں بہت کم سنا پھر بھی رٹائر لوگوں سے کچھ بہتر سا تاثر لگا ان کا ، یہ پشاور میں سٹیشن چیف بھی رہے انٹیلی جنس کے، نیب میں بھی رہے ۔
بریگیڈئر صاحب کو جس پلاٹ کی الاٹمنٹ پر چارج کیا جا رہا تھا ، انہوں نے لکھا ہے کہ میں نے اس کی سفارش کی تھی الاٹمنٹ کا اختیار میرا نہیں چئرمین کا تھا ۔ میں جب کنوینس ہو گیا کہ یہ ٹھیک ہے تو میں نے سفارش کر دی ۔
انہوں نے لکھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ انہیں ہتھکڑی لگے ، انہیں عدالتوں میں لایا لے جایا جائے ان کا میڈیا ٹرائل ہو ، کیمرے ان کا پیچھا کریں ۔
یہ سب پڑھا افسوس ہوا ۔
ہم لوگ انسان کی عزت نہیں کرتے ، ہم کسی کی ترقی سے بھی جیلس ہوتے ہیں ، ہم کامیابی میں سازش اور کرائم بھی ڈھونڈتے ہیں ، ہم الزام لگاتے ہیں ، جھوٹ گھڑتے ہیں ، مبالغہ کرتے ہیں ، تھوڑی بات کو بڑھا دیتے ہیں ۔
اسد منیر نے چیف جسٹس کو مشکل میں ڈال دیا ہے ، جان دے کر ، خط لکھ کر ۔ جسٹس کھوسہ از خود نوٹس نہیں لیتے ، وہ شائد میڈیا اٹینشن ٹکر سے عاجز آئے لگتے ، ان کے فیصلوں سے اختلاف کے باوجود یہ ویسے ہی جج ہیں جیسا ہونا چاہئے کہ ان کے فیصلے بولتے ہیں ۔
احتساب کرپشن ایڈجسٹمنٹ ڈیل یا ڈھیل ان سب کا جائز مناسب فورم پارلیمانی کمیٹی ہی ہے ، وہ جب کسی پر کیس درج کرنے کا حکم دے تب ہی معاملہ آگے بڑھایا جائے ۔ نیب کے ہاتھوں تنگ آ کر بیوروکریسی ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے ۔ سرمایہ دار پیسہ لگانے سے خوفزدہ ہیں ۔ ہمارے احتساب قوانین کو بدلنے کی ضرورت ہے ۔
بدقسمتی اب یہ بھی ہے کہ ان قوانین کو بدلنے کے لیے اب نوازشریف رکاوٹ ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ میں نے بھگت لیا اب باقی بھگتیں ۔اس غصے ردعمل اور رلانے کی سیاستوں نے ہمیں کہیں کا نہیں رکھا ۔
خدا حافظ اسد منیر صاحب اللہ تعالی آپ کے ساتھ رحمت کا معاملہ کرے ، آپ اپنی عزت کے حوالے سے اتنے حساس تو تھے کہ
عزت آپ کو جان سے پیاری تھی۔
 
Top