نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملہ، متعدد افراد ہلاک

جاسم محمد

محفلین
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملہ، متعدد افراد ہلاک
  • 2 گھنٹے پہلے
_106031620_christchurchhospital.jpg
تصویر کے کاپی رائٹREUTERS
Image captionپولیس اور امدادی عملہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے لے جا رہے ہیں
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں حکام کا کہنا ہے کہ ایک مسجد پر جمعے کی نماز کے اجتماع پر فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق اب تک چار افراد، جن میں ایک عورت بھی شامل ہے، کو اب تک حراست میں لیا جا چکا ہے۔

وزیرِ اعظم جاسنڈا آرڈرن نے اسے ’نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن‘ قرار دیا ہے۔

پولیس کمیشنر مائیک بُش کے مطابق ڈین ایوینیو اور لِن ووڈ ایوینیو کی مساجد سے ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

_106031532_christchurch_mosque_shootings_map640-nc.png

پولیس نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ جائے وقوعہ کے قریبی علاقوں سے دور رہیں، جبکہ اردگرد کے تمام سکول اور ہسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ جمعے کے نماز کے دوران کیا گیا اور وہ حملہ آور سے اپنی جان بچا کر بھاگے۔

ایک غیر مصدقہ ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جو مبینہ طور پر حملہ آور کی بنائی ہوئی ہے۔ اس میں اسے لوگوں پر فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

موہن ابراہیم حملے کے دوران اسی علاقے میں تھے۔ انھوں نے نیوزی لینڈ ہیرلڈ کو بتایا ’پہلے ہمیں لگا کہ کوئی بجلی کا جھٹکا ہے، لیکن پھر سب لوگ بھاگنے لگے۔'

'میرے دوست ابھی تک اندر ہیں۔'

'میں اپنے دوستوں سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن ابھی بھی کئی لوگوں سے رابطہ نہیں ہوا۔ میں ان کے لیے بہت فکر مند ہوں۔'

مسجد النور میں کیا ہوا؟
کرائسٹ چرچ کی مسجد النور میں موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے مسجد کی عمارت کے باہر زخمی لوگوں کو زمین پر لیٹا دیکھا ہے، لیکن پولیس یا مقامی انتظامیہ نے اس خبر کی ابھی تک تصدیق نہیں کی۔

مسجد النور میں موجود عینی شاہد عوام علی نے حملے کا آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے ریڈیو نیوزی لینڈ کو بتایا ’اس شخص نے فائر کرنا شروع کر دیا، ہم سب نے بس بچنے کے لیے پناہ لی۔‘

’جب ہمیں گولیاں چلنے کی آواز آنا رک گئی تو ہم کھڑے ہوئے اور ظاہر ہے کچھ لوگ مسجد سے باہر بھاگ گئے۔ جب وہ واپس آئے تو وہ خون سے لت پت تھے۔ ان میں سے چند لوگوں کو گولیاں لگیں تھیں اور تقریباً پانچ منٹ بعد پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور وہ ہمیں باحفاظت باہر لے آئے۔‘

_106031401_mosque.png
تصویر کے کاپی رائٹGOOGLE
Image captionمسجد النور کرائسٹچرچ کے ہیگلی پارک کے قریب ڈین ایونیو پر واقع ہے
پولیس نے نزدیکی کیتھیڈرل سکوائر بھی خالی کروا لیا ہے، جہاں پر ہزاروں بچے موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں ریلی نکال رہے تھے۔

پولیس کمشنر مائیک بُش کا کہنا ہے ’اس وقت کرائسٹ چرچ میں ایک حملہ آور موجود ہے جس کی وجہ سے حالات سنگین ہیں اور ان میں تبدیلی آ رہی ہے۔‘

’پولیس حالات سے نمٹنے کے لیے اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ جوابی کارروائی کر رہی ہے، لیکن خدشات اب بھی بہت زیادہ ہے۔‘

پولیس نے ہدایات دی ہیں کہ کرائسٹ چرچ کے رہائشی تا حکم ثانی اپنے اپنے گھروں کے اندر رہیں اور باہر نکلنے سے گریز کریں۔ اسی طرح شہر کے سکول بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

حملے کی زد میں کون کون آیا؟
عینی شاہدین نے کچھ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات دی ہیں۔

نیوزی لینڈ کے دورہ پر آئی بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی تمیم اقبال نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ پوری ٹیم جان بچا کر نکلنے میں کامیاب ہوگئی۔
ہ

ٹیم کی کورریج کرنے والے ایک رپورٹر نے ٹویٹ کی کہ ٹیم کے ارکان ’ہیگلی پارک کے قریب واقع اس مسجد سے بچ کر نکلے ہیں جہاں پر حملہ آور موجود ہیں۔‘

_106031871_cricketteamtweet.png
تصویر کے کاپی رائٹTWITTER/MOHAMMADISAM
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ترجمان جلال یونس کا کہنا ہے کہ ٹیم کے زیادہ تر کھلاڑی بس کے ذریعے سے مسجد گئے تھے اور اس وقت مسجد کے اندر جانے والے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔

انھوں نے اے ایف پی نیوز ایجنسی کو بتایا ’وہ محفوظ ہیں۔ لیکن وہ صدمے میں ہیں۔ ہم نے ٹیم سے کہا ہے کہ وہ ہوٹل میں ہی رہیں۔‘
 

محمد وارث

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

بی بی سی اردو کے مطابق 40 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ایک مسجد پر حملے کی ویڈیو بھی گردش کر رہی ہے، انتہائی افسوسناک۔
 

عرفان سعید

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
انتہائی افسوس ناک!
نہتے اور معصوم لوگوں کی جان سے کھیلنے والے شیطان سے بھی بدتر ہیں۔
 

عرفان سعید

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
انتہائی افسوس ناک!
نہتے اور معصوم لوگوں کی جان سے کھیلنے والے شیطان سے بھی بدتر ہیں۔
 

فلسفی

محفلین
ان کی آئیڈیولوجی بلا تفریق انسانیت، مساوات اور برابری کے گرد گھومتی ہے۔

جس کا مشاہدہ ہوتا رہتا ہے۔ لندن والے ڈاکٹر توفیق والے قصے کی صورت میں ۔۔۔

مسئلے دونوں جگہ ہیں۔ شدت کسی بھی صورت میں نقصان ہی پہنچاتی ہے۔

کیا سارے گورے دہشت گرد قرار پائے؟ کیا سارے مسلمان مظلوم ہوگئے؟ یہ نیوزی لینڈ ایشیا کی کون سی ترقی پذیر ریاست ہے؟ کیا یہ دیسی ریاست ہے؟

لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ انتہاپسندی کسی بھی صورت میں موجود ہوسکتی ہے۔ اس کا تعلق کسی مذہب یا مخصوص خطے سے نہیں۔ اللہ کرے ہمیں سمجھ آجائے۔ آمین
 

فرقان احمد

محفلین
جہاں ناحق خون بہے، ہمیں اُس کی ہر صورت مذمت کرنی چاہیے۔ انتہائی افسوس ناک! انسانی خون کس قدر ارزاں ہو چکا ۔۔۔!
 

فلسفی

محفلین
جہاں ناحق خون بہے، ہمیں اُس کی ہر صورت مذمت کرنی چاہیے۔ انتہائی افسوس ناک! انسانی خون کس قدر ارزاں ہو چکا ۔۔۔!
محترم میں ذاتی طور پر نائن الیون کی بھی مذمت کرتا ہوں۔ لیکن "دل کو نہ روؤں اور کیوں نہ پیٹوں جگر کو میں" کہ اسی کے بعد ہی تمام مسلمان معتوب ٹھہرے۔ ناحق خون ۔۔ خون ہی ہوتا ہے چاہے مسلمان کا بہے یا غیر مسلم کا۔ لیکن دل پر ہاتھ رکھ کر ذرا فرمائیے خدا نخواستہ اگر حملہ آور مسلمان ہوتے اور جاں بحق ہونے والے غیر مسلم تو اس وقت پوری دنیا بشمول ہمارے روشن خیال مسلمان دوست کیا فرما رہے ہوتے۔

بہرحال حملہ مسجد پر ہو یا چرچ پر قابل مذمت ہے۔ اللہ پاک سب کی جان مال عزت آبرو کی حفاظت فرمائے۔ آمین
 

ابوعبید

محفلین
لبرل ، سیکولر ، انسانیت کو سب سے بڑا مذہب کہنے والے ،مغرب پرست یا یورپ سے ہمدردی رکھنے والوں سے گزارش ہے کہ کچھ دن کے لیے زیر زمین چلے جائیں تاکہ کوئی آپ پہ انگلی نہ اٹھا سکے ۔ کیونکہ مرنے والے مسلمان تھے اور مارنے والا دہشت گرد ۔
اگر اس کے الٹ ہوتا تو آپ کے قلم میں روشنائی بھی آ جاتی اور طبیعت میں چستی بھی ۔
 

زیرک

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 49 ہو گئی ہے۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے دو مساجد پر ہونے والے حملوں کو ’دہشت گردی‘ قرار دے دیا، پولیس کے مطابق حملہ منصوبہ بندی سے کیا گیا۔ پولیس وردی میں ملبوس حملہ آور آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرنٹ نماز جمعہ کے بعد مسجد میں داخل ہوا اور خود کار ہتھیار سے نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ حملہ آور نے کئی بار گن ری لوڈ کی اور مختلف کمروں میں جا کر فائرنگ کرتا رہا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور اس دوران ہیلمٹ پر لگے کیمرے سے ویڈیو بناتا رہا اور پندرہ منٹ تک دہشتگردی کی بہیمانہ کاروائی کی فیس بک پرلائیو کوریج کرتا رہا۔ پولیس کو حملہ آور کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے تارکین وطن اور مسلم مخالف مواد ملا ہے۔ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں فائرنگ کے واقعے میں بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم بھی بال بال بچ گئی، فائرنگ کے وقت بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجد میں موجود تھی، کھلاڑیوں نے بھاگ کر جانیں بچائیں۔ واقعے کے فوراً بعد کپتان تمیم اقبال نے اپنے ٹویٹ میں کہا ''ٹیم کے تمام کھلاڑی محفوظ ہیں''۔ اس سانحے کے فوراً بعد بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان تیسرا ٹیسٹ کینسل کر دیا گیا اور بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم نے دورہ نیوزی لینڈ ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ حملہ آور آسٹریلوی شہری ہے جس کی خود آسٹریلین وزیراعظم سکاٹ موریسن نے تصدیق کی ہے کہ ''نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملہ کرنے والا برینٹن ٹیرنٹ آسٹریلوی شہری ہے''۔ انہوں نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر ہونے والے حملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ ''ان کی دعائیں متاثرہ لوگوں کے ساتھ ہیں۔ متاثرین کے احترام میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ آسٹریلیا تمام مذاہب اور ثقافتوں کا گھر ہے۔ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں نفرت اور عدم برداشت کی کوئی جگہ نہیں''۔
 

جاسم محمد

محفلین
لبرل ، سیکولر ، انسانیت کو سب سے بڑا مذہب کہنے والے ،مغرب پرست یا یورپ سے ہمدردی رکھنے والوں سے گزارش ہے کہ کچھ دن کے لیے زیر زمین چلے جائیں تاکہ کوئی آپ پہ انگلی نہ اٹھا سکے ۔ کیونکہ مرنے والے مسلمان تھے اور مارنے والا دہشت گرد ۔
اس انسانیت سوز سانحہ کے خلاف لبرل، سیکولر طبقہ بھی بول رہا ہے۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں
 
Top