ادرک سے آپ کیا فوائد حاصل کرسکتے ہیں؟

ادرک سے آپ کیا فوائد حاصل کرسکتے ہیں؟
ویب ڈیسک08 ستمبر 2018
5a7dee681ef48.jpg

گھر کے اس عام مصالحے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟

یہاں ادرک کے کچھ ایسے ہی فوائد بتائے جارہے ہیں۔

متلی کی کیفیت کم کرے
ادرک کا ایک سب سے بڑا فائدہ متلی کی شکایت میں کمی لانا ہے، ادرک کی چائے کا استعمال اس حوالے سے فائدہ مند ہے، اس کے لیے ایک انچ ادرک کو ایک سے دو کپ گرم پانی میں 10 منٹ تک ملا رہنے دیں، جس کے بعد اس میں شہد ملا کر پی لیں۔

بدہضمی کے لیے بھی فائدہ مند
پیٹ خراب ہوگیا ہے؟ تو ادرک کو چبا کر دیکھیں، یہ معدے کو موثر طریقے سے خالی کرکے اس شکایت پر قابو پاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اس میٹھی سوغات کو کھانا عادت بنالیں

ادرک ورم کش ہے
طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ کو کسی قسم کے ورم سے متعلق مرض لاحق ہوگیا ہے تو ادرک کو اپنی غذا کا حصہ بنالیں۔ اس میں ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو جسم کے ورم کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

پیٹ میں گیس کا خاتمہ
اگر تو آپ کا پیٹ اکثر گیس کی تکلیف کا شکار رہتا ہے تو ادرک فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ آنتوں میں گیس کو کم کرتی ہے، اس کے لیے اپنی غذا میں اس کی کچھ مقدار چھڑک کر استعمال کریں۔

پٹھوں کی اکڑن سے ریلیف
اپنے سوجن کش اثرات کے باعث یہ پٹھوں کی اکڑن کی تکلیف میں کمی لانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اگر ورزش کے دوران یا بعد میں کوئی پٹھا اکڑ جاتا ہے تو ادرک کو دودھ میں ہلدی کے ساتھ ملا کر استعمال کریں۔

جسمانی دفاعی نظام مضبوط بنائے
بیماری کی صورت میں ادرک کی چائے پینے کا کہا ہی اس لیے جاتا ہے کہ یہ معدے کے اچھے بیکٹریا کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو جسمانی دفاعی نظام کو بہتر بناکر بیمار ہونے سے بچاتے ہیں۔

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور
یہ اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں موجود مضر صحت پروٹین کے اجزاء سے ہڈیوں کو ہونے والے نقصان کی مرمت کا کام کرتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
 
آباد(قدرت روزنامہ)ادرک ایک سبزی ہے اور اس کو مختلف سبزیوں ، دالوں اور گوشت کے پکوانوں میں ڈالا جاتا ہے تاکہ اس کا بہترین مصالحہ تیار ہو اور کھانے لذیذ بنیں . خاص طور پر ایسی سبزیوں میں اس کا ڈالنا ضرور ہوتا ہے جو بادی ہوں جیسے آلو یاگوبھی وغیرہ.
یہ سبزی کھانوں میں لذت پیدا کرنے کے علاوہ مختلف بیماریوں میں بھی مفید ہے . یہ تازہ ہی استعمال میں لائی جاتی ہے اگر اس کو خشک کرلیا جائے تو یہ سونٹھ بن جاتی ہے اور اسی نام سے مارکیٹ میں فروخت بھی ہوتی ہے . اس میں وٹامن سی کی مقدار بھی موجود ہوت ہے اور تاثیر کے لحاظ سے گرم خشک ہے .
ادرک کے طبی فوائد :
۱. ادرک کھانوں کو ہضم کرنے میں مدد کرتی ہے . ہر کھانے کے بعد ایک چھوٹا ٹکڑا کھالیا کریں .
۲. بلغم جاری کرتی ہے .
۳. جگر کو تقویت دیتی ہے .
۴. جسمانی دردوں کے لئے ذریعہ نجات ہے .
۵. معدے اور انتڑیوں کے جملہ امراض میں فائد ہ مند ہے، جن میں خاص طور پر انتڑیوں کی سوزش ہے .
۶.دماغی امراض میں مفید ہے .
۷. ایسے خواتین و حضرات جن کو بھوک نہ لگتی ہووہ ادرک کا استعمال کریں کیونکہ ادرک بھوگ لگاتی ہے .
۸. سردیوں میں اگر کھانسی ہوجائے تو ادرک کے رس کو شہد میں ملا کرلیں ، آرام آئے گا.
۹. ادرک گردوں اور مثانے میں طاقت پیدا کرتی ہے .
۱۰. متلی ، قے اور بدہضمی کیلئے فائدہ مند ہے .
۱۱. یرقان اور بواسیر کے لئے اس کا استعمال مفید ہے .
۱۲. اس میں شامل میگنیشیم اور زنک ہمارے خون کے سرکولیشن کونارمل رکھتا ہے ،اس لئے سردرد میں مددگار ہے .
۱۳.نزلہ ، زکام اور بخار میں اس کی یخنی بنا کر پی لیں یا اس کا رس چائے میں شامل کرکے لے لیں .
۱۴.ادرک کینسر کے بڑھنے کی رفتار کو کم کرتی ہے .
۱۵. گھبراہٹ اور بے چینی جیسے مسائل میں بھی ادرک مفید ہے .
۱۶. کمر کے نچلے حصے میں اگر درد ہو تو اس سے افاقہ ہو جاتا ہے .
۱۷. عورتوں کے مخصوص ایام میں دردوں کو کم کرنے میں مفید ہے .
۱۸. ادرک خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول میں رکھتا ہے اور اس کو بڑھنے نہیں دیتا اس لئے شوگر کے مریضوں کے لئے ادر بہت مفید شے ہے .
نوٹ : ادرک کا استعمال ضرورت سے زیادہ نہ کریں . ایسے خواتین و حضرات جو خون پتلا کرنے والی ادویات کا استعمال کررہے ہوں وہ اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے ادرک کا استعمال کریں .
ربط
 
ادرک کو اس طریقے سے استعمال کریں تو پیٹ کی چربی دنوں میں پگھل جائے گی اور جسم کی تمام دردوں سے چھٹکارہ مل جائے گا
news-1527104844-7147.jpg



برمنگھم(مانیٹرنگ ڈیسک)اگر آپ موٹاپے اور جوڑوں کے درد سے پریشان ہیں تو ’ادرک کا پانی‘ وہ مفید نسخہ ہے جو آپ کو ہر صورت آزمانا چاہئیے، کیونکہ ان مسائل کے حل کے لئے شاید ہی اس سے بہتر کوئی اور چیز ہو۔

ویب سائٹ ’کنسیڈر ہیلتھ‘ کے مطابق ادرک کا پانی خون میں لوتھڑے نہیں بننے دیتا اور یوں خون کے بہاﺅ کو متوازن کرتا ہے۔ یہ کولیسٹرول کے لیول میں کمی کرتا ہے اور جوڑوں کے درد، سوزش اور سوجن سے نجات دلتا ہے۔ یہ نسخہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے جو آپ کے جسم کی صفائی کرتا ہے اور کئی طرح کی بیماریوں، حتیٰ کہ کینسر جیسی بیماری کے خلاف بھی مدافعت پیدا کرتا ہے۔

اسے تیار کرنے کیلئے پہلے ڈیڑھ لٹر پانی کو ابال لیں اور جب یہ ابلنا شروع ہوجائے تو اس میں ادرک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر ڈالیں۔ اسے کچھ دیر کیلئے ابلنے دیں اور پھر چولہے سے اتار کر اسے تقریباً 15 منٹ کیلئے پڑا رہنے دیں۔ جب یہ ٹھنڈا ہوجائے تو اس میں لیموں کا رس ملا لیں۔

بہترین نتائج کے لئے دن میں دو بار یہ مشروب پئیں۔ اس کا استعمال صبح کے وقت ناشتے سے پہلے اور رات کے کھانے سے پہلے کریں۔ یہ جہاں موٹاپے اور جوڑوں کے درد کا خاتمہ کرتا ہے وہیں ہمارے مدافعتی نظام کو طاقتور بناتا ہے، نزلہ و زکام سے بچاتا ہے، دوران خون کو متوازن کرتا ہے۔ اسی طرح یہ ہاضمے کو درست کرتا ہے اور خوراک کے اجزاءکو ہمارے جسم میں جذب ہونے میں بھی مدد دیتا ہے۔

ربط
 
ادرک زمانہ قدیم سے خوراک کو لذیذ بنانے او ر علاج کیلئے استعمال میں ہے۔ ادرک جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے خوراک کو ہضم کرنے میں مدد گار ہے۔ پیٹ کو نرم کرتا ہے او ر قبض کو رفع کرتا ہے۔ پیٹ او رجگر سے پرانے سدے نکال دیتا ہے۔ ثقیل او ربادی اشیاءسے پیدا ہونے والی تبخیر کو دور کرتا ہے۔ آنتوں سے غلیظ مادے اور گندی ہوا نکالتا ہے۔ مقوی باہ ہے اگر آنکھوں میں سوزش ہو اس کی وجہ سے نظر میںفرق یا کمی آگئی ہو تو ادرک کے پانی میںسلائی ڈال کر آنکھ میںپھیری جاتی ہے۔ اس کے علاوہ نزلہ، زکام ، دمہ ،بلغمی کھانسی، لقوہ، فالج وغیرہ میں بہت مفید ثابت ہوا ہے۔اگر معدہ مسلسل خرابی کی وجہ سے سست پڑ گیا ہو‘ بھوک کم او ردیر سے لگتی اور کھانا ہضم نہ ہوتا ہو تو ان سب کیلئے ادرک بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ادرک کے استعمال سے منہ او رسانس کی بدبو دور ہوتی ہے۔ اور منہ کا خراب ذائقہ ٹھیک ہوتاہے۔ مکھن کے ہمراہ ادرک کھانے سے بلغم ختم ہوجاتی ہے ادرک معدہ اور دماغ کے لئے مقوی ہے بھوک کو بڑھاتا ہے حافظہ کی خرابی کو دور کرتا ہے۔ ادرک جسم سے غلیظ رطوبتوں کو نکالتا ہے۔دمہ کے مریضوں کو اس کے استعمال سے راحت ہوتی ہے ادرک پیس کر تیل میں ملا کر مالش کرنے سے پٹھوں کے درد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ ادرک خون کی نالیوں پر جمی ہوئی چربی کی تہیں اتاردیتا ہے۔ یہ دل کے فعل کو مضبوط کر کے دوران خون میں سستی کی وجہ سے پیروں یا دوسرے مقامات پر جمع ہونے والے پانی کو نکال دیتا ہے۔ ادرک کھانے سے بواسیر میں کمی آتی ہے ادرک چبانے سے گلا صاف ہوجاتا ہے۔ادرک کے پانی میں شہد ملا کر دن میںبار بار چٹانے سے ذیابیطس کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے۔ ادرک کا مربہ بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اگر ادرک کو صحیح ضرورت اور فائدے کے لئے استعمال کیا جائے تو یقینا بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں لیکن ادرک روزانہ اور مقدار سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔(اقتباس: عبقری فائل 1)
 
ادرک سے پیچیدہ امراض کا حیران کن علاج (حکیم آصف اقبال)
ماہنامہ عبقری - فروری 2010ء
عاطف دو دن سے سوں سوں کر رہا تھا‘ سردی آتے ہی اسے زکام کی شکایت ہو جاتی تھی‘ اس نے دوا لی مگر افاقہ نہ ہوا۔ اتفاق سے آج اس کی دادی ماں گاﺅں سے آئیں۔ انہوں نے لاڈلے پوتے کو زکام میں گرفتار دیکھا تو انہیں ایک سدا بہار ٹوٹکہ یاد آ گیا۔ فوراً آدھی چمچی ادرک چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹی‘ انہیں ایک پیالی پانی میں ڈالا اور پانی ابلنے کےلئے رکھ دیا ۔ جب پانی ابل گیا تو انہوں نے اس میں ایک چمچی چینی ملائی اور ”ادرک کی چائے“ پوتے کو پلائی۔ اگلے دن تک دو تین بار یہ خصوصی چائے پینے کے بعد عاطف کا زکام اڑن چھو ہو گیا۔ یہ اس چیز کا کمال تھا جو غذا بھی ہے اور دوا بھی ۔ حکیم کئی ہزار برس سے ادر ک کے ذریعے مختلف بیماریوں کا علاج کر رہے ہیں۔ اسے اردو میں ادرک‘ ہندی میں سونٹھ اور انگریزی میں جنجر کہتے ہیں۔ یہ وہ مبارک غذا ہے جس کا تذکرہ قرآن شریف میں بھی آیا ہے۔ قرآن پاک میں اسے زنجبیل کہہ کر پکارا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت میں پائی جانے والی نعمتوں کے حوالے سے ارشاد فرمایا ہے کہ وہاں انہیں ایسا مشروب پلایا جائے گا جس میں ادرک بھی ملا ہوا ہوگا۔ اسی طرح حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ”شہنشاہ روم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ادر ک کا ایک بڑا ٹکڑا بطور تحفہ پیش کیا تھا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ٹکڑے کو چھوٹے چھوٹے ٹکروں میں تقسیم کر کے صحابہ کرام کے درمیان تقسیم کر دیا۔ یہ سوغات مجھے بھی ملی جسے میں نے فوراً کھا لیا۔“ درج بالا واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ ادرک بڑی فضیلت اور اہمیت رکھتی ہے۔ یونانی اطباءنے اپنی کتب میں کئی جگہ اس کا ذکر کیا ہے۔ مثلاً حکیم جالینوس نے اسے فالج میں مفید بتایا ہے۔ کئی حکماءکا خیال ہے چین کی مشہور بوٹی ”جن سنگ“ در اصل ادرک ہی کی ایک قسم ہے۔ نظامِ ہضم معدے کے جملہ امراض میں ادرک مفید ہے‘ یہ دست آور بھی ہے اور قابض بھی‘ تازہ پسی ہوئی آدھی چمچی ادرک لیجئے‘ اس میں ایک چمچی پانی ‘ ایک چمچی لیموں کا رس‘ ایک چمچی پودینے کا رس اور ایک چمچی شہد ملائیے‘ یہ آمیزہ دن میں تین بار وہ لوگ چاٹ لیں جنہیں متلی‘ قے‘ بد ہضمی‘ یرقان یا بواسیر کی شکایت ہو۔ یہ نسخہ ان بیماریوں کا شافی علاج ہے۔ ادر ک ریاح کو تحلیل کرتی ہے۔ بھوک کم لگنے کی صورت میں بھی ادرک استعمال کیجئے۔ پیٹ کا درد اور اپھارہ دور کرنے کےلئے بھی ادرک کھائی جاتی ہے۔ اگر آپ اپنا ہاضمہ درست رکھنا چاہتے ہیں تو کھانے کے بعد تازہ ادرک کا چھوٹا سا ٹکڑا چبا لیں۔ اس نسخے سے زبان کی میل بھی اترتی ہے ‘ نیز معدہ ‘ پیٹ میں پانی جمع ہو جائے تو مریض کو ادرک کا پانی پلائیں۔ یہ پانی پیشاب آور ہے اور پیٹ کا سارا پانی نکال دیتا ہے۔ ادرک انتڑیوںکی سوزش بھی ختم کرتی ہے۔ گلے کے امراض اگر بلغمی کھانسی چمٹی ہوئی ہو یا آپ دمے کا شکار ہوں تو یہ نسخہ استعمال کریں‘ ادرک کا رس 3 ماشہ ‘ ایک تولہ شہد میں ملا کر چاٹ لیں۔ یہ معمولی سا نسخہ عموماً کھانسی اور دمے سے نجات دلا دیتا ہے۔ اگر آپ نزلے میں گرفتار ہوں تو ادرک کا رس تین ماشے ‘ کالی مرچ ایک ماشہ‘ لہسن چھ ماشہ اور شہد دو تولے ملا کر چٹنی بنالیں اور اسے تھوڑا تھوڑا چاٹتے رہیں۔ سردی سے ہونے والے نزلے میں بطور خاص یہ چٹنی مفید ہے۔ گلا صاف کرنے کےلئے بھی یہ مفید ہے۔ ادرک چبانے سے منہ میں جمع ہونے والا لعاب گلا صاف کرتا ہے۔ گلے کی خراش یا زخم دور کرنے کےلئے ادرک کا چھوٹا سا ٹکڑا منہ میں رکھ کر چباتے رہئے۔ سردی کا بہترین علاج ادرک گرم مزاج رکھتی ہے اس لئے موسم سرما میں بیماریوں میں فائدہ پہنچاتی ہے۔ اس کے کھانے سے سردی کم لگتی ہے۔ بعض لوگ ٹھنڈے یا نیم گرم پانی سے نہانے کے بعد جسم میں کپکپی یا درد محسوس کرتے ہیں‘ وہ نہانے کے بعد تین سے چھ ماشے سونٹھ پھانک لیں‘ انہیں اس سردی سے نجات مل جائے گی۔ مزید برآں مضمون کے آغاز میں جو نسخہ بتایا گیا ہے وہ زکام کے علاج میں موثر ہے۔ ادرک کی چائے بنانے کا ایک اور طریقہ بھی ہے۔ ابلتے ہوئے پانی میں چائے کی پتی ڈالنے سے پہلے ادرک کے چھوٹے ٹکڑے ڈال دیں۔ سردی‘ زکام اور بخار کی صورت میں یہ چائے زیادہ مفید ثابت ہو گی
 
اسلام آباد(نیوزڈیسک)ادرک ایک ایسی سبزی ہے جو تقریباًہر ہانڈی میں ڈالی جاتی ہے تا کہ لذیز کھانے بنائے جا سکیں لیکن دیسی ادویات کی تیاری میں بھی اسے بہت اہمیت دی جاتی ہے۔اس کی وجہ وید کے ماہرین یہ بتاتے ہیں کہ اس سے نظام انہضام اور تنفس کو مضبوط بنانے میں بہت مدد ملتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ان میں مختلف طرح کی دھاتیں مثلاًکیلشیم، فاسفورس،آئرن،میگنیشیم،کاپر اور زنک پائی جاتی ہیں۔آئیے آپ کو ادرک کھانے کے فوائد بتاتے ہیں۔ کھانے سے پہلے ادرک کی تاثیر گرم ہے اور اگر یہ کھانے سے پہلے کھایا جائے تو اس سے نظام انہضام مضبوط ہوتا ہے اور معدے کو فائدہ دیتے ہوئے کھانے کے ہضم ہونے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ گرم مشروب میں اگر آپ کو زکام، کھانسی، سینے کی جکڑن،بہتی ہوئی ناک یا سر درد کا مسئلہ ہے تو ادرک کو شہد کے ساتھ یا چائے کے قہوہ میں اچھی طرح ابال کر استعمال کریں،تمام مسائل جلد حل ہوجائیں گے۔ سفر کے دوران اگر آپ کسی سفر پر روانہ ہورہے ہیں لیکن آپ کو ڈر ہے کہ راستے میں کہیں آپ کو موشن یا پیٹ خراب ہونے کے مسائل سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے تو ادرک کاٹ کر منہ میں رکھ لیں کہ اس طرح آپ کا پیٹ بالکل ٹھیک رہے گا اور سفر بھی خوشگوار رہے گا۔ جوڑوں کے درد کے لئے اگر آپ کو ہڈیوں اور جوڑوں میں درد کی تکلیف ہے تو پھر آپ کو چاہیے کہ خشک ادرک کا استعمال کریں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں سوزش ختم کرنے والی خاصیت کی وجہ سے یہ جوڑوں کے درد میں آرام دیتا ہے۔ ادرک کے استعمال کے طریقے ﴿کھانے سے پہلے ادرک کو نمک اور لیموں کے ساتھ کھائیں۔نہ صرف آپ کو مزہ آئے گا بلکہ یہ کھانے کے ہضم ہونے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ ﴿کھانے پکانے کے دوران ادرک کو باریک باریک کاٹ کر ڈالیں اور چاہیں تو کھانا پیش کرتے وقت ادرک کھانے کے اوپر کاٹ کر چھڑک دیں۔ ﴿ادرک کا رس جلد کی بیماریوں کے لئے بہت مفید ہوتا ہے اور ساتھ ہی آپ کے جلد کو نرم وملائم بناتا ہے۔ ﴿ادرک کو تلسی اورشہد کے ساتھ ملاکر استعمال کرنے سے کھانسی اور زکام ختم ہوجاتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
مزے کی بات ہے کہ مجھے ادرک سے الرجی ہے۔ کھانے میں معمولی سا ادرک ہو تو ٹھیک ہے لیکن چائے وغیرہ میں ادرک سے منہ پک جاتا ہے
 
*کالی کھانسی، دمہ، گلے کی سوزش کا علاج۔ *ادرک کا گنج پن کا مجرب المجرب بہترین تیل *پیٹ اور وزن کم کرنے کے لئے ادرک کا پانی تیار کرنے کا طریقہ
*ادرک کی چائے سستی بھگائے موڈ بنائے *گٹھیا، کمر درد، گھٹنوں کا درد، نقرس ، مہروں کے درد کا مجرب تیل۔

اردو میں ادرک، انگریزی میں جنجر، ہندی میں سونٹھ اور قرآن میں اسے زنجبیل کہا گیا ہے۔ روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول کریم کے پاس ادرک کا تحفہ آیا تو آپ نے اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے سب میں بانٹا اور کھانے کیلئے کہا۔ سو ادرک بڑی اہمیت رکھتی ہے۔ یونانی طبیبوں نے کئی امراض میں اسے دوا قرار دیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ چینی بوٹی جن سنگ دراصل ادرک ہی کی قسم ہے۔ غذائیت کے اعتبار سے ادرک میں پوٹاشیم، مینگنیز، فاسفورس، کیلشیم، میگنشیم، وٹامن B3 اور فولیٹ کی مقدار باقی منزل اور وٹامن کی نسبت زیادہ ہے۔ حکمت کے علاوہ جدید طبی سائنس اور غذائی ماہرین بھی ادرک کو روزمرہ غذا میں شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جن میں ادرک کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اکثر لوگ اس کا قہوہ بنا کر روزانہ پیتے ہیں یا رات بھر ادرک اوردارچینی کا ٹکڑا پانی میں ڈال کر رکھ دیتے ہیں۔ سارا دن یہی پانی پیتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ جوڑوں کے درد، بلڈ پریشر میں کمی اور وزن میں کمی کیلئے مفید ہے۔ ادرک، قے، متلی، بدہضمی کیلئے بہت مفید ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سفر کے دوران قے، متلی اور طبیعت کی خرابی ”موشن سِکنس“سے بچاؤ کیلئے ادرک کو ”ڈریمامین“ دوا سے زیادہ مؤثر پایا گیا اس لیے ایسے افراد جنہیں دوران سفر ایسی علامات ہوں وہ ادرک کا ٹکڑا چبا لیا کریں۔

ایک اور تحقیق کے مطابق دوران حمل بہت زیادہ قے، متلی سے بچنے کیلئے ہمیشہ ادویات کا استعمال نہیں کیا جا سکتا لیکن ایسی خواتین کیلئے ادرک کا استعمال بہت محفوظ رہتا ہے۔ اس سے بغیر کسی مضر اثر کے قے، متلی کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ ادرک میں شامل ایک جز ”جنجروں“ میں سوزش ختم کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آرتھرائٹس، جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کیلئے ادرک کے پانی یا تازہ ادرک کا روزانہ استعمال چند ہفتوں میں درد میں خاطر خواہ کمی کرتا ہے اس کے استعمال سے نہ صرف جوڑوں کی سوزش دور ہوتی ہے بلکہ جسم کے اندرہونے والی کسی بھی طرح کی سوزش (خاص کر آنت کے اندرورم دور ہو جاتی ہے۔ اکثر افراد ادرک کا لیپ بنا کر اس سے مالش بھی کرتے ہیں۔ ادرک کے اجزا نہ صرف سوزش دور کرتے ہیں بلکہ جسم سے زہریلے اور فاضل مادوں کو خارج بھی کرتے ہیں اس طرح یہ اینٹی آکسی ڈنٹ اثر رکھتے ہیں۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ تازہ ادرک کا استعمال آنتوں کے ٹیومراورکینسرسے حفاظت کرتا ہے۔ آرتھرائٹس سے محفوظ رکھتا ہے یورک ایسڈ کم کرتا ہے، تولیدی اعضا کے ٹیومر سے بھی بچاتا ہے۔ حکماءکے مطابق ادرک کے استعمال سے پسینہ بڑھ سکتا ہے لیکن یہ دراصل جسم کی حفاظت کا ہی ایک ردعمل ہے۔

پسینہ بہہ جانے سے جسم سے کئی زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں۔ ایسی خواتین جنہیں درد اور ماہواری ہو ان کیلئے ادرک کا چبانا یا اس کے پانی یا قہوہ کا روزانہ استعمال درد کو کم کرتا ہے۔ ایک چھوٹا ٹکڑا ادرک روزانہ کھانے سے بلڈ شوگر لیول 12 فیصد تک کم ہوتا ہے۔ دس سے بارہ ہفتے میں HBAIC لیول بہتر ہو جاتا ہے۔ روزانہ استعمال کولیسٹرول میں کمی کرتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ چونک ادرک جسم کے زہریلے مادے صاف کرتا ہے تو دماغ اور اعصابی نظام سے بھی ایسے مضر مادے صاف ہو جاتے ہیں اس طرح دماغی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ یادداشت بہتر ہوتی ہے۔ ادرک کے استعمال سے مسوڑھوں کی سوزش بھی ختم ہوتی ہے اور دانت مضبوط ہوتے ہیں۔

‎ادرک ایک سبزی ہے اور اس کو مختلف سبزیوں ، دالوں اور گوشت کے
‎ پکوانوں میں ڈالا جاتا ہے تاکہ اس کا بہترین مصالحہ تیار ہو اور کھانے لذیذ بنیں . خاص طور پر ایسی سبزیوں میں اس کا ڈالنا ضرور ہوتا ہے جو بادی ہوں جیسے آلو یاگوبھی وغیرہ.

‎جب حکیموں اور ویدو کا چلن عام تھا ہمارے باورچی خانے میں موجود مصالحے اور سبزیاں ان کے علاج کا حصہ ہوا کرتے تھے اور یہ طبی نسخے در حقیقت بڑے مفید اور مؤثر ہوتے تھے یعنی ‘ہینگ لگے نہ پھٹکری اور رنگ چوکھا‘۔

‎بات کرتے ہیں ادرک کی جو ہر امیر غریب کے باورچی خانے میں ہوتا تھا اور روزمرہ کے کھانوں میں استعمال ہوتا تھا۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ ادرک کی چھوٹی سی جڑ ہماری صحت کا ضامن اور کئی بیماریوں کا علاج ہے؟

‎ادرک ہاضم ہے، دل کے عضلات کو قوی بناتا ہے، جوڑوں کے درد کو رفع کرتا ہے۔ سردی، زکام اور کھانسی کا علاج ہے اور ساتھ ہی جسم میں گرمی پہنچاتا ہے۔ ہندوستان کا قدیم آیوروید اور طب یونان بھی ادرک کی بے شمار خوبیوں کے قائل ہیں۔

‎دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں ادرک کی خوبیوں کے گن گائے جاتے ہیں اور بکثرت استعمال ہوتے ہیں۔ عرب تاجروں کے ذریعے ادرک نے دنیا کا سفر کیا۔ جب ادرک نے یونان کی سرزمین پر قدم رکھا اور یونانی اس کی خوبیوں سے آگاہ ہوئے تو اسے دوا میں استعمال کیا گیا اور یوں یونانی طب کا اہم حصہ بن گيا۔

‎طب یونانی میں پیٹ کی درستگی کو اہم تسلیم کیا جاتا ہے اور ادرک اس کام میں اس کا مددگار ہے۔ عربی فارسی کے علاوہ یورپ کے کلاسیکی ادب میں بھی ادرک کا ذکر ملتا ہے۔ ہنری ہشتم نے اسے طاعون کا علاج بتایا اور ملکہ الیزبیتھ اول نے ادرک، سونف اور دارچینی کے سفوف کو ہاضمے کا دوست قرار دیا تھا۔ ‎ادرک کی بہتیری صفات سے ایک عام آدمی شاید بے خبر ہو لیکن ماہرین اس کی اہمیت کے قائل ہیں۔

ادرک کا استعمال کم وبیش ہر گھر میں ہوتا ہے۔ یہ زمین کے اندر پائی جانے والی ایک طرح کی جڑ ہے۔ ادرک کا تخم نہیں ہوتا بلکہ چھوٹے چھوٹے ٹکڑے آلو کی طرح زمین میں کاشت کیے جاتے ہیں۔ اس کی دو اقسام ہیں، ایک ریشے والی اور دوسری بغیر ریشے والی۔ بغیرریشے والی ادرک کم پیدا ہوتی ہے۔ ادرک کے بہت سے طبی فوائد ہیں۔ اس کا مربہ بھی تیار کیا جاتا ہے جو متعدد بیماریوں کے لیے مفید ہے۔ میتھی کا جوشاندہ ایک پیالی لیجئے اس میں ایک چمچی تازہ ادرک کا رس اور ایک چمچی شہد ملائیے۔ جو مرد و خواتین کالی کھانسی، دمے اور پھیپھڑوں کی تپ دق میں مبتلا ہوں وہ یہ نسخہ استعمال کریں ، مؤثر پائیں گے۔ جن افراد کے منہ سے بدبو آتی ہے وہ ادرک کھائیں ۔ ادرک اور کالی ہریڑ پر چھ چھ ماشے کی تعداد میں معمولی سا کوٹ لیں۔ اس کے بعد انہیں پیالی بھر پانی میں ابال لیں۔ بعد ازاں پانی میں شہد یا چینی ملا لیں۔ جس کسی کو پرانی کھانسی یا دمہ ہو وہ یہ پانی پئیں۔ افاقہ ہو گا۔ تازہ ادرک کا درمیانہ ٹکڑا لیں ، اسے کچل کر ایک پیالی پانی میں چند منٹ کے لئے ابال لیں۔ بعد میں پانی میں چینی ملائیے اور اسے دن میں تین بار استعمال کریں۔ ادرک بھی کھا لیں۔ یہ گھریلو ٹوٹکہ نہ صرف ایام کی بے قاعدگی دور کرتا ہے بلکہ اس سے متعلق دیگر تکالیف دور ہو جاتی ہیں۔ ہیجان، بے چینی اور ذہنی دباؤ کی کیفیت میں ادرک طبیعت کو پر سکون کرتی ہے۔ ادرک کا دو تولہ رس لیں۔ اسے گائے کے سات تولہ دودھ میں اتنا پکائیں کہ آمیزے کی مقدار نصف رہ جائے۔ اس میں حسب ذائقہ شکر ملا کر سوتے وقت پی لیں۔ یہ آمیزہ ذہنی بوجھ اور پریشانی دور کر کے انسان کو پر سکون نیند کا تحفہ عطا کرتا ہے۔ اگر کسی کو ہسٹیریا کا دورہ پڑ جائے تو ادرک اور کالی مرچ ہم وزن ملا لیں۔ کمزور دماغ والے یہ آمیزہ تین تین ماشہ صبح اور شام کھائیں۔ دماغ کو تقویت ملے گی اور بھولنے کی بیماری ختم ہو جائے گی۔

ادرک کا تیل گٹھیا اور بادی کے درد میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ ادرک کا آدھ پاؤ رس لیں ، اس میں تل کا تیل ایک چھٹانک ملا لیں۔ آمیزے کو ہلکی آنچ پر اتنا پکائیں کہ سارا مائع اڑ جائے ، صرف تیل رہ جائے۔ درد ہو تو اس تیل کی مالش کریں۔ سخت سردی کے باعث کئی لوگوں کے سر میں درد رہتا ہے۔ وہ درد سے نجات کے لئے یہ تیل ماتھے پر ملیں۔ بچوں کا سینہ گرم رکھنے کے لئے بھی اس تیل کی مالش مفید ہے ، سردی کے باعث جسم میں درد ہو تو اس تیل سے اسے بھگائیں۔ مالش کرنے کے علاوہ تھوڑی سی ادرک گڑ کے ساتھ کھا لی جائے تو علاج مزید مؤثر ہو جاتا ہے۔ دانتوں کا درد بھگانے کے لئے بھی ادرک استعمال ہوتی ہے۔

دوپہر لنچ کے بجائے۔ فروٹ چاٹ کے پیالے میں ایک چٹکی اجوائن اور ذرا سی ادرک کچل کر مکس کرلیں۔ اسے دوپہر میں استعمال کریں۔ چند دن میں بیماریاں غائب ہوجائینگی ادرک کو اس طریقے سے استعمال کریں تو پیٹ کی چربی دنوں میں پگھل جائے گی اور جسم کی تمام دردوں سے چھٹکارہ مل سکتا ہے اگر آپ موٹاپے اور جوڑوں کے درد سے پریشان ہیں تو ’ادرک کا پانی‘ وہ مفید نسخہ ہے جو آپ کو ہر صورت آزمانا چاہئیے، کیونکہ ان مسائل کے حل کے لئے شاید ہی اس سے بہتر کوئی اور چیز ہو۔

ویب سائٹ ’کنسیڈر ہیلتھ‘ کے مطابق ادرک کا پانی خون میں لوتھڑے نہیں بننے دیتا اور یوں خون کے بہاﺅ کو متوازن کرتا ہے۔ یہ کولیسٹرول کے لیول میں کمی کرتا ہے اور جوڑوں کے درد، سوزش اور سوجن سے نجات دلا تا ہے۔ یہ نسخہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے جو آپ کے جسم کی صفائی کرتا ہے اور کئی طرح کی بیماریوں، حتیٰ کہ کینسر جیسی بیماری کے خلاف بھی مدافعت پیدا کرتا ہے۔

اسے تیار کرنے کیلئے پہلے ڈیڑھ لٹر پانی کو ابال لیں اور جب یہ ابلنا شروع ہوجائے تو اس میں ادرک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر ڈالیں۔ اسے کچھ دیر کیلئے ابلنے دیں اور پھر چولہے سے اتار کر اسے تقریباً 15 منٹ کیلئے پڑا رہنے دیں۔ جب یہ ٹھنڈا ہوجائے تو اس میں لیموں کا رس ملا لیں۔

بہترین نتائج کے لئے دن میں دو بار یہ مشروب پئیں۔ اس کا استعمال صبح کے وقت ناشتے سے پہلے اور رات کے کھانے سے پہلے کریں۔ یہ جہاں موٹاپے اور جوڑوں کے درد کا خاتمہ کرتا ہے وہیں ہمارے مدافعتی نظام کو طاقتور بناتا ہے، نزلہ و زکام سے بچاتا ہے، دوران خون کو متوازن کرتا ہے۔ اسی طرح یہ ہاضمے کو درست کرتا ہے اور خوراک کے اجزاءکو ہمارے جسم میں جذب ہونے میں بھی مدد دیتا ہے۔

‎گھر میں ادرک پاؤڈر اس طریقے سے بھی بنایا جاتا ہے۔ تازہ ادرک کو رات بھر کے لئے پانی میں بھگو کر رکھ دیں۔ اگلے دن اس کو چھیل کر دوبارہ دھو لیں۔ اگر ادرک کے ٹکڑوں کا سائز بڑا ہے تو اس کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔ ورنہ ایسے ہی دھوپ میں خشک ہونے کے لئے رکھ دیں۔ عموماً لوگ اس کو تین چار دن سے ایک ہفتے تک خشک کرتے ہیں لیکن اگر جلدی میں چاہئیے ہو تو اوون میں بھی خشک کی جا سکتی ہے۔ اس دوران ٹکڑوں کو پلٹتے رہیں۔ سوکھنے کے بعد ادرک کے ٹکڑے سفیدی مائل زرد رنگ کے ہو جائیں گے۔ اب انہیں گرائنڈر میں پیس لیں۔ ادرک پاؤڈر تیار ہو جائے گا۔ ہوا بند بوتل میں محفوظ کر لیں۔ چائے بنائیں یا کھانا پکانے میں بھی استعمال کریں۔

خشک شدہ ادرک سونٹھ کہلاتی ہے۔ عربی میں اس کو زنجبیل کہا جاتا ہے۔ قران مجید میں جنتیوں کے لئے زنجبیل کے مشروب کا بھی ذکر ہے۔ سونٹھ طب مشرق اور طب یونانی و ائورویدک میں بے شمار نسخہ جات میں استعمال کی جاتی ہے اور اس کے ان گنت بیش و بہا فوائد ہیں۔

‎ادرک بیشتر گوشت اور مرغ سے بنائے پکوان میں استعال ہوتا ہے اور انھیں زود ہضم بناتا ہے۔ گو مچھلی پکانے میں ادرک کا استعمال کم ہے لیکن اس کی بھینی خوشبو کھانے کو اشتہا انگیز بناتی ہے۔ ترکاریوں میں بھی ادرک کا استعمال ہوتا ہے۔ ادرک سے بنی چٹنیاں، اچار اور حلوے یا مربے ہندوستانی دسترخوان کا حصہ ہیں جبکہ ادرک والی چائے تو بہت عام ہے۔

‎دنیا کے دوسرے ممالک میں ادرک سے بنی پائی، کیک اور بسکٹ بڑے شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ ادرک نہ صرف کھانے میں استعمال ہوتا ہے بلکہ اس سے بنے مشروب بھی ضیافت کا حصہ ہوتے ہیں کیونکہ دسترخوان پر سجے متنوع کھانے کو ہضم کرنا ہی اس مشروب کا کام ہے۔

‎’ادرکی نان’ یا ‘جنجر بریڈ’ کی معروف کہانی آپ نے سنی ہوگي۔ بہر حال اگر آج آپ ایک گملے میں ادرک کا ایک پودا لگا لیں تو کسی حد تک ڈاکٹر کا خرچ بچ سکتا ہے اور آپ اے ٹی ایم کی لائن سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔

کسی گملے یا کیاری میں تازہ ادرک دبا دیجئے۔ کچھ ہی دنوں میں ادرک کے سرسبز پتے نکل آئیں گے۔ان پتوں میں بھی ادرک کی مہک ہوتی ہے۔ ان پتوں کو آپ ہرا دھنیا اور پودینہ کی طرح کتر کر مختلف ڈشز کی گارنشنگ بھی کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ گھر میں جتنی ادرک کی ضرورت ہو مٹی کے نیچے اس کا اتنا ادرک کا ٹکڑا کاٹ لیجے۔ اس طرح آپ کو گھر میں ہر وقت تازہ ادرک دستیاب ہوگی۔

گنج پن اور تیزی سے جھڑتے بالوں کے لئے تیل۔ آجکل گنجے پن میں‌بے حد اضافہ ہو گیا ہے. نسخہ نیچے دیا گیا ہے اور اگر اس کو باقائدگی سے استعمال کیا جائے تو آپ کے گنجے پن کا لازمی خاتمہ ہو جائے گا. 1) تل کا تیل……………… 1/2 کلو ۔۔۔2) ادرک ……1 پاو ۔۔۔ 3)پیاز…………………………..1پاو ۔۔۔ 4)مورپنکهہ کے پتے………….1پاو۔۔۔۔ کھڑا یعنی گوکھرو آدھا پائو ۔۔۔ 5)کلونجی کا تیل………………50 ملی لیٹر ۔۔۔ 6)لیموں کا رس………………….50 ملی لیٹر۔۔۔ 7)ارنڈ کا تیل…………………..50 ملی لیڑ

تلوں کے تیل میں ادرک پیاز بکھڑا اور مورپنکهہ کے پتوں کو بہت ہلکی آنچ پر جلا کر سیاہ کر لیں. تیل کو چهان لیں اور ٹهنڈا ہونے پر باقی تین تیل مکس کر لیں…… گنج پن کا آخری علاج ہے

درگٹھیا، کمر درد، گھٹنوں کا درد، نقرس ، مہروں کے درد کا تیل۔: سب سے آخر میں ایک ادرک سے تیار انتہائ قیمتی مجرب المجرب مالش کے تیل کی ترکیب بتاتا ہوں جو گٹھیا، نقرس، مہروں کے درد، کمر درد موچ ، گھٹنوں جوڑوں کے درد کے لئے بیش بہا فوائد رکھتا ہے۔

اجزا۔روغن ناریل 25 ملی لیٹر، روغن لونگ 25 ملی لیٹر، روغن دار چینی 25 ملی لیٹر، روغن بابونہ 25 ملی لیٹر، روغن تارپین 25 ملی لیٹر، روغن زیتون 25 ملی لیٹر۔ (میٹھا تیلیہ 12 گرام، کچلہ 12 گرام، لونگ12 گرام، جائفل 12 گرام، جاوتری 12 گرام، ادرک تازہ 250 گرام، ) تل کا تیل آدھا لٹر.

بریکٹ میں لکھی تمام ادویات کو تل کے تیل میں ہلکی آنچ پر جلا لیں۔ جلانے کے بعد روغن ٹھنڈا ہونے پر اس کو فلٹر پیپر سے چھان کر اس میں اوپر لکھے تمام روغن اچھی طرح ملا دیجئے اور ایک بوتل میں محفوظ رکھئے۔اس روغن کی بوتل کا ڈھکن انتہائ مضبوطی سے بند رکھنا چاہئے۔ درد کی جگہ آٹھ دس قطروں کی مالش کر کے اچھی طرح جذب کیجئے۔ اس مضون کی تیاری میں ڈان نیوز سے بیگم سلمی حسین، جنگ نیوز سے ڈاکٹر نوشین عمران، مفردات حکیمی، و دیگر یب سائٹس سے مدد لی گئ ہے۔

گھر کا حکیم ’’ ادرک ۔۔ - اردو صفحہ
 
ادرک کی چائے بے شمار فوائد کا باعث
ویب ڈیسک 30 اکتوبر 2018
موسم سرما کی آمد ہے اور ایسے میں گرم مشروبات کا استعمال بے حد بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس موسم میں ادرک کی چائے کا استعمال بے شمار فوائد کا باعث بن سکتا ہے۔
ادرک میں اینٹی بیکٹریل خصوصیات موجود ہوتی ہیں جبکہ اس میں وٹامن سی، میگنیشیئم اور مختلف معدنیات کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ادرک کی چائے کا روزانہ استعمال جسم کو بے شمار فوائد پہنچا سکتا ہے۔ آئیں دیکھیں وہ فوائد کون کون سے ہیں۔

قوت مدافعت میں اضافہ

درد میں کمی

نظام ہاضمے میں بہتری

امراض قلب سے حفاظت

دمے سے حفاظت

جگر کی صفائی کا قدرتی طریقہ

نزلہ زکام سے نجات

گردے کی پتھری کو توڑنے میں معاون

فالج کے خطرے میں کمی

کینسر کے خلیات کی افزائش میں کمی

دوران خون میں اضافہ
 
ادرک کے 100 گن
سلمیٰ حسینماہر طباخ، دہلی
  • 19 دسمبر 2016
_93023035_022620560-1.jpg
تصویر کے کاپی
ادرک کا بہت قسم کے کیک بسکٹ اور پیسٹریوں میں بھی استعمال ہوتا ہے
ہم چھوٹی موٹی بیماریوں کے لیے نزدیک کے ہسپتال کا رخ کرتے ہیں یا پھر کسی دوا کی دکان سے دوا خرید لاتے ہیں لیکن بھول کر بھی یاد نہیں کرتے کہ قدرت کے خزانے میں کسی دوا کی کمی نہیں اور ہماری روز مرہ کی زندگی میں ان کا بڑا اہم حصہ ہے۔

جب حکیموں اور ویدو کا چلن عام تھا ہمارے باورچی خانے میں موجود مصالحے اور سبزیاں ان کے علاج کا حصہ ہوا کرتے تھے اور یہ طبی نسخے در حقیقت بڑے مفید اور مؤثر ہوتے تھے یعنی 'ہینگ لگے نہ پھٹکری اور رنگ چوکھا‘۔

بات کرتے ہیں ادرک کی جو ہر امیر غریب کے باورچی خانے میں ہوتا تھا اور روزمرہ کے کھانوں میں استعمال ہوتا تھا۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ ادرک کی چھوٹی سی جڑ ہماری صحت کا ضامن اور کئی بیماریوں کا علاج ہے؟

ادرک ہاضم ہے، دل کے عضلات کو قوی بناتا ہے، جوڑوں کے درد کو رفع کرتا ہے۔ سردی، زکام اور کھانسی کا علاج ہے اور ساتھ ہی جسم میں گرمی پہنچاتا ہے۔ ہندوستان کا قدیم آیوروید اور طب یونان بھی ادرک کی بے شمار خوبیوں کے قائل ہیں۔

_93023037_007318720-1.jpg
تصویر کے کاپی
ادرک سے بیئر اور دوسری مشروبات بھی تیار ہوتی ہیں
دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں ادرک کی خوبیوں کے گن گائے جاتے ہیں اور بکثرت استعمال ہوتے ہیں۔ عرب تاجروں کے ذریعے ادرک نے دنیا کا سفر کیا۔ جب ادرک نے یونان کی سرزمین پر قدم رکھا اور یونانی اس کی خوبیوں سے آگاہ ہوئے تو اسے دوا میں استعمال کیا گیا اور یوں یونانی طب کا اہم حصہ بن گيا۔

طب یونانی میں پیٹ کی درستگی کو اہم تسلیم کیا جاتا ہے اور ادرک اس کام میں اس کا مددگار ہے۔ عربی فارسی کے علاوہ یورپ کے کلاسیکی ادب میں بھی ادرک کا ذکر ملتا ہے۔ ہنری ہشتم نے اسے طاعون کا علاج بتایا اور ملکہ الیزبیتھ اول نے ادرک، سونف اور دارچینی کے سفوف کو ہاضمے کا دوست قرار دیا تھا۔

ادرک کی بہتیری صفات سے ایک عام آدمی شاید بے خبر ہو لیکن ماہرین اس کی اہمیت کے قائل ہیں۔

_93023670_fab912a0-888a-441a-9594-0902b30c2f87.jpg
تصویر کے کاپی
ادرک اور دوسرے مصالحے اور سبزیاں بہت سی بیماریوں کا علاج ہیں
ادرک بیشتر گوشت اور مرغ سے بنائے پکوان میں استعال ہوتا ہے اور انھیں زود ہضم بناتا ہے۔ گو مچھلی پکانے میں ادرک کا استعمال کم ہے لیکن اس کی بھینی خوشبو کھانے کو اشتہا انگیز بناتی ہے۔ ترکاریوں میں بھی ادرک کا استعمال ہوتا ہے۔ ادرک سے بنی چٹنیاں، اچار اور حلوے یا مربے ہندوستانی دسترخوان کا حصہ ہیں جبکہ ادرک والی چائے تو بہت عام ہے۔

دنیا کے دوسرے ممالک میں ادرک سے بنی پائی، کیک اور بسکٹ بڑے شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ ادرک نہ صرف کھانے میں استعمال ہوتا ہے بلکہ اس سے بنے مشروب بھی ضیافت کا حصہ ہوتے ہیں کیونکہ دسترخوان پر سجے متنوع کھانے کو ہضم کرنا ہی اس مشروب کا کام ہے۔

'ادرکی نان' یا 'جنجر بریڈ' کی معروف کہانی آپ نے سنی ہوگي۔ بہر حال اگر آج آپ ایک گملے میں ادرک کا ایک پودا لگا لیں تو کسی حد تک ڈاکٹر کا خرچ بچ سکتا ہے اور آپ اے ٹی ایم کی لائن سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔

_93023672_8b030f19-e44b-4170-b44f-2fa0d9edbf9d.jpg

٭ سلمیٰ حسین کھانا پکانے کی شوقین، ماہر طباخ اورکھانوں کی تاریخ نویس ہیں۔ ان کی فارسی زباندانی نے عہد وسطی کے مغل کھانوں کی تاریخ کے اسرار و رموز ان پر کھولے۔ انھوں نے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں اور بڑے ہوٹلوں کے ساتھ فوڈ کنسلٹنٹ کے طور پر بھی کام کرتی ہیں۔ سلمیٰ حسین ہمارے لیے مضامین کی ایک سیریز لکھ رہی ہیں
 
Top