اقتباسات محبّ بننا چاہتا ہے یا محبوب بننا چاہتا ہے

محمد فہد

محفلین
ایک مرتبہ حضرت بابا فرید رحمتہ اللّہ علیہ ایک پہاڑ پر پہنچے تو وہاں غیب سے آواز آئی کہ اے محمد مسعود محبّ بننا چاہتا ہے یا محبوب بننا چاہتا ہے ؟ حضرت بابا فرید رحمتہ اللہ علیہ نے عرض کِیا یا اِلٰہی محبّ کا مرتبہ زیادہ ہے یا محبوب کا؟ حکم ہُوا محبّ کا محبوب جب محبّ میں فنا پاتا ہے تو باقی محبوب ہی رہ جاتا ہے یہ درجہ کمال ہے اس واسطے میں آپ کی توفیق سے اسی درجہ میں آپ کے صراطِ مستقیم پر قدم رکھنا چاہتا ہوں حکم ہُوا کہ اس راستہ میں اِمتحانات شدید ہوتے ہیں چانچہ اسی بارے آیت سپارہ دوم میں آ چکی ہے

وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ ۗ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ 155
پارہ دو سورۃ البقرہ آیت 155 اور ضرور ہم تمہیں آزمائیں گے کچھ ڈر اور بھوک سے اور کچھ مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے اور خوشخبری سُنا ان صبر والوں کو حضرت
بابا فرید رحمتہ اللّہ علیہ نے عرض کی کہ بَشِّرِ الصّابِرین الزَّاھِدِین کی خوشخبری بھی آپ ہی عطا کریں گے کیونکہ آپ کی توفیق سے صراطِ مسقیم میں قدم رکھ دیا ہے
اس وقت اس پتھر کو جس پر آپ رحمتہ اللّہ علیہ کھڑے حکم ہُوا کہ اس کا چمڑا گوشت سے اُتار لو چنانچہ اس پتھر کی سل نے آگے پیچھے سے چِمٹ کر تمام گوشت سے پوست اُتار لیا پِھر ہاتف سے آواز آئی اے محمد مسعودتم کو کہا ہے کہ اس راستہ میں آزمائشیں بہت ہیں اب بھی ہٹ جاؤ
عرض کِیا اب تو آپ کی توفیق سے اندھوں کی مثل تھوڑا سا سوراخ ہونے پر لاٹھی کے وسیلہ کے بغیر رواں ہو گیا ہوں اور آگے ہی چلوں گا پِھر حکم ہُوا کہ اس کے گوشت میں کنکر مارو چنانچہ آپ رحمتہ اللّہ علیہ اس پر بھی صابر و شاکر رہے پِھر جانوروں کو حکم ہُوا کہ اس کے بدن کا گوشت نوچ لو چنانچہ انہوں نے سب گوشت نوچ لیا اِس پر بھی اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّا اِلَیهِ رٰ جِعُونَ کے حکم سے مطمئن رہے اور اس پر کمال رحمت اور عنایت سے فردیت کے مقام اور نودنہ نام جو مشہور ہیں عطا ہونے کی خوشخبری حاصل ہوئی
اور بطورِ عجز کے اس شعر کو بابا جی رحمتہ اللّہ علیہ نے اپنی آپ بیتی میں بیان کِیا ہے

فریدا تن سُکّا پنجر تِھیا تلیاں کُھونڈیں کاگ
اجے سُ ربّ نہ بَو ہڑیو دیکھ بندّے کے بھاگ
اردو ترجمہ
اے فرید رحمتہ اللہ علیہ جسم سوکھ کر ہڈیوں کا ڈھانچہ بن گیا ہاتھ پاؤں کے تلوؤں سے کوّا ماس نوچ رہا ہے اتنی جدوجہد اور دنیاوی لذّتوں سے دوری کے باوجود بھی اگر ربّ ساتھ نہ دے تو پھر بندّے کی قسمت ہی قصوروار ٹھہرے گی۔

نام کتاب شرح دیوان فرید گنج شکر رحمتہ اللّہ علیہ
المعروف فیضان الفرید رحمتہ اللّہ علیہ صفحہ 549 548
 
Top