کھلا خط

اکمل زیدی

محفلین
کھلا خط
بنام چئرمین پاکستان تحریک انصاف
جناب عمران خان صاحب
آپکو تمام اردو بولنے والوں نے ایک بار واضع اور بھرپور مینڈیٹ کراچی سے دیا ہے۔آپ نے تمام سندھ سے PTI کے امیدوار کھڑے کیے تھے لیکن روایتی سندھ قوم پرستی کی آگ میں PTI کو بھی جلا دیاگیا۔
یاد رہے آپ کو کراچی کے مہاجروں جیسا مینڈیٹ اندرون سندھ کے سندھیوں سے نہیں مل سکا۔ یہ بات آپ کے لیے لمحہ فکر ہے جو آپ کے ساتھ ہیں انہوں آپ لفٹ ہی نہیں کر رہا رہے ہیں اور آپ انکو قوم پرست، متعاسب
سندھی زبان بولنے والا گورنر ممتاز بھٹو دے رہے ہیں ۔ جس نے 1973 میں سندھ کو 2 لسانی، 2 قومی صوبہ بنا کر نفرت کی بنیاد رکھی تھی ۔ PPPتو ویسے ہی سندھی زبان بولنے والا چیف منسڑ لائی گی اور ہم ستم زدہ مہاجرروں پر گورنر بھی سندھی ہی مسلت کررہے ہیں۔ خدادار اپنے حقیقی ووٹرز اردو زبان بولنے والوں کو دیوار سے نہ لگائیں۔
یہ اردو زبان بولنے والے پہلے ہی 35 سالوں سے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں ۔
یاد رکھیں MQM احساس محرومی کی پیداوار تھی۔ باوجود اسکے آپ نے اُن اردو زبان بولنے والوں کو زندہ لاش کہا اور انکی احساسِ محرومی پر مرہم رکھنے کے بجائے کہا "کراچی کو صوبہ بنانے کی ضروت نہیں" حلانکہ آپ اور آپ کے اردو زبان بولنے والے تمام PTI رہنما جانتے ہیں کہ ارود زبان بولنے والوں پر کوٹہ سسٹم کا کالا قانون گزشتہ 45 برس سے رائج ہیں۔جس کی وجہ سےنہ انکو سندھ گورنمنٹ میں جابس ملتی ہیں اور کوٹہ سسٹم کہ وجہ سے نہ ہی فیڈرل گورنمنٹ میں جابس ملتی ہیں۔ آپ سندھ گورنمنٹ کے تمام محکموں اور سندھ سیکریٹریٹ کا دورہ کریں آپ کو مشکل سے بھی کوئی اردو زبان بولنے والا ملازم نظر نہ آئیگا ۔
تعلیمی اداروں، یونیورسٹیوں میں بھی زیادہ مارکس اور پرسنیٹج لینے کے باوجود بھی داخلیں نہیں ملتے ہیں یہ دروازے کوٹہ سسٹم کی وجہ سے بند ہیں ۔ سندھی زبان بولنے والی تمام لیڈرشپ حیدرآباد شہر کو پچھلے 45 سالوں سے یونیورسٹی نہیں دے رہی ییں جبکہ باقی تمام سندھ میں یونیورسٹیوں کا جال پھیلا دیا گیا ہے جہاں سندھی زبان بولنے والی آبادی تھی ہر ضلع میں یونیورسٹی ہے سوائے ضلع حیدرآباد کے۔
سندھ کو اردو زبان بولنے والا گورنر آپ کو دینا ہوگا اور ضلع حیدرآباد کو یونیورسٹی ۔ ورنہ اہل اردوزبان آپ سے بھی بہت مایوس ہو جائینگے۔

منجانب
آپ کے اردو زبان بولنے والے ووٹرز
 

م حمزہ

محفلین
کھلا خط
بنام چئرمین پاکستان تحریک انصاف
جناب عمران خان صاحب
آپکو تمام اردو بولنے والوں نے ایک بار واضع اور بھرپور مینڈیٹ کراچی سے دیا ہے۔آپ نے تمام سندھ سے PTI کے امیدوار کھڑے کیے تھے لیکن روایتی سندھ قوم پرستی کی آگ میں PTI کو بھی جلا دیاگیا۔
یاد رہے آپ کو کراچی کے مہاجروں جیسا مینڈیٹ اندرون سندھ کے سندھیوں سے نہیں مل سکا۔ یہ بات آپ کے لیے لمحہ فکر ہے جو آپ کے ساتھ ہیں انہوں آپ لفٹ ہی نہیں کر رہا رہے ہیں اور آپ انکو قوم پرست، متعاسب
سندھی زبان بولنے والا گورنر ممتاز بھٹو دے رہے ہیں ۔ جس نے 1973 میں سندھ کو 2 لسانی، 2 قومی صوبہ بنا کر نفرت کی بنیاد رکھی تھی ۔ PPPتو ویسے ہی سندھی زبان بولنے والا چیف منسڑ لائی گی اور ہم ستم زدہ مہاجرروں پر گورنر بھی سندھی ہی مسلت کررہے ہیں۔ خدادار اپنے حقیقی ووٹرز اردو زبان بولنے والوں کو دیوار سے نہ لگائیں۔
یہ اردو زبان بولنے والے پہلے ہی 35 سالوں سے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں ۔
یاد رکھیں MQM احساس محرومی کی پیداوار تھی۔ باوجود اسکے آپ نے اُن اردو زبان بولنے والوں کو زندہ لاش کہا اور انکی احساسِ محرومی پر مرہم رکھنے کے بجائے کہا "کراچی کو صوبہ بنانے کی ضروت نہیں" حلانکہ آپ اور آپ کے اردو زبان بولنے والے تمام PTI رہنما جانتے ہیں کہ ارود زبان بولنے والوں پر کوٹہ سسٹم کا کالا قانون گزشتہ 45 برس سے رائج ہیں۔جس کی وجہ سےنہ انکو سندھ گورنمنٹ میں جابس ملتی ہیں اور کوٹہ سسٹم کہ وجہ سے نہ ہی فیڈرل گورنمنٹ میں جابس ملتی ہیں۔ آپ سندھ گورنمنٹ کے تمام محکموں اور سندھ سیکریٹریٹ کا دورہ کریں آپ کو مشکل سے بھی کوئی اردو زبان بولنے والا ملازم نظر نہ آئیگا ۔
تعلیمی اداروں، یونیورسٹیوں میں بھی زیادہ مارکس اور پرسنیٹج لینے کے باوجود بھی داخلیں نہیں ملتے ہیں یہ دروازے کوٹہ سسٹم کی وجہ سے بند ہیں ۔ سندھی زبان بولنے والی تمام لیڈرشپ حیدرآباد شہر کو پچھلے 45 سالوں سے یونیورسٹی نہیں دے رہی ییں جبکہ باقی تمام سندھ میں یونیورسٹیوں کا جال پھیلا دیا گیا ہے جہاں سندھی زبان بولنے والی آبادی تھی ہر ضلع میں یونیورسٹی ہے سوائے ضلع حیدرآباد کے۔
سندھ کو اردو زبان بولنے والا گورنر آپ کو دینا ہوگا اور ضلع حیدرآباد کو یونیورسٹی ۔ ورنہ اہل اردوزبان آپ سے بھی بہت مایوس ہو جائینگے۔

منجانب
آپ کے اردو زبان بولنے والے ووٹرز
آپ نے املا کی غلطیاں جان بوجھ کر ہی کی ہوں گی۔
 
Top