عشق مہمان ہوا حُسن کے گھر آج کی رات ::: مولانا ظفر علی خان

الشفاء

لائبریرین

عشق مہمان ہوا حُسن کے گھر آج کی رات
جذبہء دل ہے بآ غوش اثر آج کی رات

بختِ بیدار نے دی دولتِ سرمد کی نوید
کیوں نہ آنکھوں میں کٹے تابہ سحر آج کی رات

اپنے اللہ سے ملنے کے لیے جاتا ہے
اپنے اللہ کا منظور نظر آج کی رات

ماہ و انجم نے سرِ راہ بچھا دیں آنکھیں
کیونکہ ہے ناقہء اسریٰ کا سفر آج کی رات

کہکشاں جلوہ فشاں ہے کہ اسی رستہ سے
ہونے والا ہے محمد کا گزر آج کی رات

چاند کیا چیز ہے؟ سورج کی حقیقت کیا ہے؟
پرتوِ نور سے روشن ہے نظر آج کی رات

اٹھ گیا چہرہء ہستی سے نقابِ اسرار
لائی ہے رازِ امانت کی خبر آج کی رات

مل گئی دونوں جہانوں کے خزانوں کی کلید
اپنی معراج کو پہنچا ہے بشر آج کی رات

مولانا ظفر علی خان۔

 
Top