یوم پاکستان پریڈ میں پہلی بار بھارتی افسران کی شرکت

عباس اعوان

محفلین
ویسے مجھے یہاں ایک گلگتی سے بات چیت کا موقع ملا، وہ اپنے لہجے اور شکل سے نہ پنجابی لگتا ہے نہ پٹھان نہ کراچی والا میں نے اس سے پوچھا کہ آپ بنگالی ہیں؟ کہنے لگا میں پاکستانی ہوں بھائی میرا تعلق گلگت سے ہے۔
:idontknow:
بنگالی اور گلگتی کہیں سے بھی مماثل نہیں ہیں۔
 

م حمزہ

محفلین
مداخلت کے لیے معذرت۔
میں تو بلکہ سبھی کشمیری یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی کشمیریوں کے حوالے سے ایک ہی نظریہ اور یکساں جذبات رکھتے ہیں، پر یہ ساری بحث پڑھ کر کئی چیزوں کا انکشاف ہوا ہے۔ کم سے کم میرے لئے بہت سی باتیں خلاف توقع ہیں۔
البتہ دل کو اطمینان بھی ہوا کہ لوگ بولتے ہیں،،، جیسا بھی بولتے ہیں۔
 

سین خے

محفلین
آپ کشمیر کا مسئلہ حل کرنے میں لگے ہیں، اور کیا پتہ کشمیریوں کی بات سننا آپ کو مداخلت ہی لگے!!!

اس سے زیادہ کیا اچھی بات ہو گی کہ کشمیری خود اپنی رائے کا اظہار کریں۔ میری گزارش ہے کہ آپ کے جو بھی خیالات ہیں، آپ کھل کر بیان کیجئے۔ اگر ہم میں سے کسی کے موقف سے متفق نہ ہوں تو بے فکر ہو کر اختلاف کیجئے :)
 

سین خے

محفلین
محترمہ سین خے! آپ آج کا کشمیر کا کوئی اخبار پڑھیے۔ شائد آپ اپنے مراسلوں پر نظرِ ثانی کریں گی۔خاص طور سے گریٹر کشمیر۔
Shopian killings: We lost three tender souls a day, it is no less than a doomsday, says villager

گریٹر کشمیر میرے پڑھنے میں آتا رہتا ہے :) آپ کو جو بھی اعتراض میرے مراسلوں پر ہے میں اس کو سمجھنے سے قاصر ہوں۔ آپ کھل کر اعتراض بیان کیجئے :)
 

م حمزہ

محفلین
مجھے اعتراض نہیں ہے۔ بلکہ خوشی ہے کہ آپ ہمارے لیے فکر مند ہو۔
آپ نے گریٹر کشمیر کا حوالہ دے کر لکھا تھا کہ کشمیری اب پڑھنا چاہتے ہیں۔ ہم تو ہمیشہ ہی سے پڑھنا چاہتے تھے۔ اور ستم ظریفی یہ ہے کہ ان میں پڑھے لکھے ہی زیادہ ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ آپ کی بہت ساری باتیں کڑوی سچ پر مبنی ہیں۔ البتہ آپ کی ہر بات سے اتفاق کرنا بھی ممکن نہیں ہے۔ مشکل یہ ہے کہ اس فورم پہ آپ کو سب سمجھانا بھی میرے لئے مشکل ہے۔
 

م حمزہ

محفلین
بھائی ذرا یہ لنک دیکھئے گا۔ ویسے تو میں ڈان کے دیتی مگر یہ زیادہ بہتر ہے۔ کشمیریوں کی اپروچ بدل رہی ہے۔ وہ اب پڑھنا لکھنا بھی چاہتے ہیں۔

Intense reactions on social media to Sehrai son’s decision to join militancy

مائیں انتظار کرتی رہ جاتی ہیں۔ ناجانے کتنی نسلیں برباد ہو گئی ہیں۔ پتا نہیں اس کا تعلق تھا بھی لشکرِ طیبہ سے یا نہیں۔ دوست احباب کچھ اور کہتے ہیں۔

Mother: Had kept lights on in his room in hope he will return

جنازوں میں شرکت اپنی جگہ پر اب کشمیریوں کی بہت بڑی تعداد یہ سب نہیں چاہتی ہے۔بہت سارے کشمیری پاکستانی پالیسی سے بھی خوش نہیں ہیں۔ منظر بدل رہا ہے۔

Is pro-Pakistan sentiment in Kashmir still alive? - Pakistan - DAWN.COM
مثال کے طور پر آپ کے یہ چند حوالہ جات جس پسِ منظر میں ہیں۔ مجھے اتفاق نہیں۔
 

سین خے

محفلین
مجھے اعتراض نہیں ہے۔ بلکہ خوشی ہے کہ آپ ہمارے لیے فکر مند ہو۔
آپ نے گریٹر کشمیر کا حوالہ دے کر لکھا تھا کہ کشمیری اب پڑھنا چاہتے ہیں۔ ہم تو ہمیشہ ہی سے پڑھنا چاہتے تھے۔ اور ستم ظریفی یہ ہے کہ ان میں پڑھے لکھے ہی زیادہ ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ آپ کی بہت ساری باتیں کڑوی سچ پر مبنی ہیں۔ البتہ آپ کی ہر بات سے اتفاق کرنا بھی ممکن نہیں ہے۔ مشکل یہ ہے کہ اس فورم پہ آپ کو سب سمجھانا بھی میرے لئے مشکل ہے۔

بالکل بھی مشکل نہیں ہے میرے بھائی۔ آپ کو جہاں بھی اختلاف ہے، میرے مراسلے کو کوٹ کریں اور اعتراض کر دیں :) ہم سب یہاں بات چیت ہی کرنے بیٹھے ہیں۔ آپ کی بات ہر کوئی بہت خوشی سے سننا پسند کرے گا :) کوئِ بھی کسی کی ہر بات سے متفق نہیں ہو سکتا ہے :)
 

سین خے

محفلین
مثال کے طور پر آپ کے یہ چند حوالہ جات جس پسِ منظر میں ہیں۔ مجھے اتفاق نہیں۔

ٹھیک ہے :) بھائی میں پرنٹ میڈیا کو پڑھنے کی عادی ہوں۔ مجھے جو محسوس ہوا میں نے کہہ دیا اب آپ یہ بتائیے کہ ڈان کی جو رپورٹ ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے لئے اتنے اچھے ویوز کشمیریوں میں نہیں رہے ہیں تو کیا ایسا دیکھنے میں نہیں آتا ہے؟

اگر کشمیری ہم سے خوش نہیں ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے کیونکہ میں اپنے ملک کی پالیسیوں سے کشمیر کے معاملے میں بالکل بھی خوش نہیں ہوں۔ کشمیری اگر ہم سے بد دل ہوتے ہیں تو ان کا حق بنتا ہے۔ اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔

دوسرے لنکس جو میں نے خبروں کے دئیے تھے تو اس میں مجھے محسوس ہوا تھا کہ اب کشمیریوں کی کچھ تعداد جہاد کے حق میں نہیں رہی ہے۔ مجھے اس میں برائی اس لئے محسوس نہیں ہوتی ہے کیونکہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آپ سب کو سکون سے رہنے کا حق حاصل ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ ہر کوئی چاہے کہ یہی ایک راستہ بچا ہے۔
 

م حمزہ

محفلین
پہلی بات آپ کو یہ بتادوں کہ میں خود پکا ہندوستانی ہوں۔ البتہ بدقسمتی سے میرے ہمخیال بہت کم ہیں۔
اور یہ جو آپ کہہ رہی ہیں کہ کشمیری آپ لوگوں سے دل برداشتہ ہیں، کاش یہ سچ ہوتا۔
 
آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
اگر کشمیری ہم سے خوش نہیں ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے کیونکہ میں اپنے ملک کی پالیسیوں سے کشمیر کے معاملے میں بالکل بھی خوش نہیں ہوں۔ کشمیری اگر ہم سے بد دل ہوتے ہیں تو ان کا حق بنتا ہے۔ اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔

صحیح نہیں۔
 

سین خے

محفلین
پہلی بات آپ کو یہ بتادوں کہ میں خود پکا ہندوستانی ہوں۔ البتہ بدقسمتی سے میرے ہمخیال بہت کم ہیں۔
اور یہ جو آپ کہہ رہی ہیں کہ کشمیری آپ لوگوں سے دل برداشتہ ہیں، کاش یہ سچ ہوتا۔

اگر کشمیری ہم سے خوش نہیں ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے کیونکہ میں اپنے ملک کی پالیسیوں سے کشمیر کے معاملے میں بالکل بھی خوش نہیں ہوں۔ کشمیری اگر ہم سے بد دل ہوتے ہیں تو ان کا حق بنتا ہے۔ اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔

صحیح نہیں۔

ہممممم یعنی پاکستان کے لئے اب بھی بہت زیادہ سپورٹ ہے :)
 

م حمزہ

محفلین
آپ کا تیسرے پیراگراف کے بارے میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ کشمیری قوم فطرتا امن پسند قوم ہیں۔ اور ہر نیک فطرت انسان کی طرح ہم سب امن، سکون اور عزت سے جینا چاہتے ہیں، اس میں کوئی دورائے نہیں۔ اورہم میں سے ہر کوئی اس مسلئے کا پر امن اور پائیدار حل چاہتا ہے۔ بندوق کے حق میں کوئی بھی نہیں ہے۔ لیکن ہر کسی کے صبر کا پیمانہ ایک جیسا نہیں ہوتا۔

میں اگرچہ بھارت سے خوش اور مطمئن ہوں۔
لیکن میری طرح ہر کوئی بھارت سے خوش نہیں رہے تو اس میں میں یا آپ کیا کرسکتے ہیں۔
 

سین خے

محفلین
آپ کا تیسرے پیراگراف کے بارے میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ کشمیری قوم فطرتا امن پسند قوم ہیں۔ اور ہر نیک فطرت انسان کی طرح ہم سب امن، سکون اور عزت سے جینا چاہتے ہیں، اس میں کوئی دورائے نہیں۔ اورہم میں سے ہر کوئی اس مسلئے کا پر امن اور پائیدار حل چاہتا ہے۔ بندوق کے حق میں کوئی بھی نہیں ہے۔ لیکن ہر کسی کے صبر کا پیمانہ ایک جیسا نہیں ہوتا۔

میں اگرچہ بھارت سے خوش اور مطمئن ہوں۔
لیکن میری طرح ہر کوئی بھارت سے خوش نہیں رہے تو اس میں میں یا آپ کیا کرسکتے ہیں۔

متفق :) یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ ہر کسی کی برداشت کا پیمانہ الگ ہے اور ایک وقت آتا ہے کہ انسان کچھ اور طریقوں کی طرف توجہ دینا شروع کر دیتا ہے۔ اگر کشمیری کرنا چاہیں تو ہم میں سے کوئی اعتراض کرنے والا نہیں ہوتا ہے۔

میرا اصل اعتراض پاکستانیوں پر ہے کہ ان کو کشمیریوں کے لئے اب دوسری راہ بھی اختیار کرنی چاہئے۔ ضروری نہیں ہے کہ کشمیریوں کو نقصان پہنچا کر ہم یہ کام کریں۔ صرف اپنی اکڑ کے چکر میں کہ ہمیں جھکنا پڑے گا تو ہم بھی اپنے موقف پر ڈٹے رہیں۔ اگر جھکنا بھی پڑے تو کیا ہوا؟ مجھے اس میں برائی نظر نہیں آتی ہے۔ اصل مقصد آپ کی بھلائی ہونی چاہئے۔
 
Top