پچھلی دفعہ جب راکا پوشی کا دیدار کیا تو ٹھان لی تھی کہ آئندہ برس اسکے بیس کیمپ تک جا کر اسکے چرن چھوئے گے اگر کرومبر جھیل نہ گئے تو-
درہ خنجراب کے سفر کا حال

تو جی ابھی اپریل کی آمد آمد ہے اور سیر و سیاحت کا سیزن شروع ہونے تو ہم نے بھی پلان پر غور و خوض شروع کر دیا ہے اب یاز بھائی کے مشورے کے بعد فلحال قرعہ کرومبر جھیل کے نام نکلا-
تو جی جس کسی کے پاس بھی اس جھیل کی ٹریکنگ معلومات ہیں جن میں کیسے جائیں؟ کیوں جائیں؟ کاہے جو جائیں؟
اگر جائیں تو کیا ساز و سامان لیکر جائیں؟ کب جائیں؟ کتنا جیب خرچ لیکر جائیں؟ اپنی گاڑی پر جائیں یا نیٹکو زندہ باد؟ ٹینٹ لیکر جائیں یا نہ جائیں؟ پہننے کو کیا ہو؟ اور جوتے کیسے لیکر جائیں؟
وغیرہ وغیرہ
بندہ پیشگی مشکور و ممنون ہوگا-
 

زیک

مسافر
یہ جھیل تو گلگت بلتستان، چترال اور واخان کے کنارے پر واقع ہے شاید

آپ چترال سے جانا چاہتے ہیں یا گلگت سے؟
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
کرمبر جانا ہے تو سب سے پہلے اس کے روٹ کا فیصلہ کرنا ہو گا۔
میری معلومات کے مطابق کرمبر کو کم از کم تین جگہوں سے پہنچا جا سکتا ہے۔
ایک اشکومن وادی سے
دوسرے بروغل سائیڈ سے
تیسرا راستہ درکوت پاس سے جاتا ہے۔ یہ سب سے مختصر لیکن سب سے مشکل ہے۔ اس کو خارج از امکان سمجھا جائے۔ درکوت پاس کی اپنی ہائیٹ 4800 میٹر یعنی کرمبر سے بھی زیادہ ہے۔

اب رہ گئے اشکومن اور بروغل سائیڈ۔ اس میں بروغل سائیڈ نسبتاؐ آسان ہے۔ اور بروغل جانے کے لئے چترال سائیڈ سے جانا ہو گا۔
 
آپ چترال سے جانا چاہتے ہیں یا گلگت سے؟

میں خود یہی سرچ کر رہا ہے تھا-
میں چترال کی طرف سے جانا چاھوں گا-

اب رہ گئے اشکومن اور بروغل سائیڈ۔ اس میں بروغل سائیڈ نسبتاؐ آسان ہے۔ اور بروغل جانے کے لئے چترال سائیڈ سے جانا ہو گا۔

یعنی کہ یہ مرحلہ تو خوش اسلوبی سے طے پا گیا-
 

یاز

محفلین
سامان وغیرہ میں فی الحال اتنا جان لیجئے کہ ٹینٹ اور شب بسری کا سامان وغیرہ تو لازماؐ ہی لے جانا ہو گا۔ دیگر تفصیلات بعد میں شامل کرتے ہیں۔
فی الحال بروغل سائیڈ پہ پہنچنے کی سبیل کیجئے۔
اسلام آباد یا راولپنڈی سے چترال بذریعہ ہائی ایس وین وغیرہ
وہاں سے مستوج بذریعہ ہائی ایس وین
مستوج سے اگر تو لوکل جیپ لشٹ تک میسر ہو تو اسی پہ تشریف فرما ہو جائیں، ورنہ پھر یہیں سے کسی جیپ کو ہائر کرنا ہو گا۔
لشٹ پہنچ کے بھی آگے کے لئے جیپ ہائر کرنا ہو گی۔
لشٹ سے آگے کان خن، اس سے آگے کشمانجا اور اس سے آگے پیکس، پھر ویدین کوٹ اور پھر ایشکرواز آتا ہے۔ اچھے موسم میں جیپ ایشکرواز تک چلی جاتی ہے۔
اچھے موسم سے مراد ستمبر ، اکتوبر سمجھا جاتا ہے کہ جب بارشیں بھی ختم ہو چکی ہوتی ہیں اور گلیشیئر سے پگھل کر آنے والا پانی بھی کم ترین سطح پر ہوتا ہے۔
جون کے مہینے میں شاید لشٹ سے چند کلومیٹر آگے ہی جا پائیں۔

اشکرواز سے کم از کم دو دن کا ٹریک ہے کرمبر جھیل تک۔
 
جون کے مہینے میں شاید لشٹ سے چند کلومیٹر آگے ہی جا پائیں۔

ادارہ گوگل وغیرہ کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہے اگر کرومبر ہی جانا تو اگست کے آخری عشرہ میں یہ نیک کام سر انجام دیا جائے
چونکہ بقول بڑے بزرگ
ان بارشوں سے دوستی اچھی نہیں فراز
اتنا کشٹ کر کے جھیل دیکھنا جانا کچھ تو خیال کر
وغیری وغیرہ

اسلام آباد یا راولپنڈی سے چترال بذریعہ ہائی ایس وین وغیرہ
وہاں سے

کیا یہ سفر بھی اپنی گاڑی پر ممکن نہیں-

اشکرواز سے کم از کم دو دن کا ٹریک ہے کرمبر جھیل تک

یعنی دو دن ہم ہوں گے بلند و بالا پہاڑ اور برف ہوگی؟
 

یاز

محفلین
ادارہ گوگل وغیرہ کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہے اگر کرومبر ہی جانا تو اگست کے آخری عشرہ میں یہ نیک کام سر انجام دیا جائے
اگست سے بھی ستمبر کا مہینہ بہتر رہے گا۔ تاہم اگر بارشوں کا سیزن اگست کے ابتدا میں ہی ختم ہو گیا تو پھر اگست کا اخیر بھی مناسب رہے گا۔
خیال رہے کہ لشٹ سے آگے جیپ کا ٹریک زیادہ تر دریا کے اندر بنے راستے یعنی riverbed میں سے گزرتا ہے تو پانی کا کم سے کم موجود ہی بہتر ہے۔
 

یاز

محفلین
کیا یہ سفر بھی اپنی گاڑی پر ممکن نہیں-
ممکن تو ہے۔ تاہم دیر سے آگے سڑک بہت بہتر حالت میں نہیں ہے۔ یعنی کار چلی تو جائے گی، تاہم بددعائیں ضرور دے گی۔
نیز یہ کہ اپنی گاڑی نہ ہونے کی صورت میں بروغل سائیڈ سے جا کر اشکومن سائیڈ سے واپسی کا بھی سوچا (ضرور) جا سکتا ہے۔ تو وہاں سے گلگت جانا سودمند رہے۔
 

یاز

محفلین
کیا فائدہ ہو گا گاڑی ہفتہ بھر کے لئے چترال چھوڑنے کا؟

دوسرے اگر آپ اپنی کار پر نہ جائیں تو ون وے ٹریک کر سکتے ہیں چترال سے گلگت کی طرف۔
ممکن تو ہے۔ تاہم دیر سے آگے سڑک بہت بہتر حالت میں نہیں ہے۔ یعنی کار چلی تو جائے گی، تاہم بددعائیں ضرور دے گی۔
نیز یہ کہ اپنی گاڑی نہ ہونے کی صورت میں بروغل سائیڈ سے جا کر اشکومن سائیڈ سے واپسی کا بھی سوچا (ضرور) جا سکتا ہے۔ تو وہاں سے گلگت جانا سودمند رہے۔
ہاہاہا
اشتراکِ خیال کا کیا کہنا جی۔
 

یاز

محفلین
یعنی دو دن ہم ہوں گے بلند و بالا پہاڑ اور برف ہوگی؟
برف زیادہ تر پہاڑوں پر ہی ہو گی۔ کرمبر تک شاید ہی کوئی گلیشیئر راستے میں آئے۔
خیال رہے کہ ہم کشمانجا سے آگے نہیں جا سکے تھے تو آگے کا احوال سنا سنایا ہے۔
 
سیانے کہتے ہیں کہ "دشمن سو کوہ تے وی ہووے تے سر تے ای سمجھو" اور بقول بےبے اس سلسلے میں، میں "جٹان گھر میراثی ہویاں" وغیرہ وغیرہ

برف زیادہ تر پہاڑوں پر ہی ہو گی۔ کرمبر تک شاید ہی کوئی گلیشیئر راستے میں آئے۔
خیال رہے کہ ہم کشمانجا سے آگے نہیں جا سکے تھے تو آگے کا احوال سنا سنایا ہے۔
 

یاز

محفلین
پاکستان ٹریکنگ گائیڈ میں اس کا ذکر ہے۔ سکین کر کے پوسٹ کرتا ہوں
یہ تو بہت نیکی ہو جائے گی بھائی۔ میرے پاس اس کتاب کی فوٹو کاپی ہے، جو امتدادِ زمانہ کے ہاتھوں کافی مدہم ہو چکی ہے۔ اس کی عکس بندی کی کوشش کی تو اس میں سے پڑھنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
 
Top