اقوالِ زنانہ

ایک یورپی ویب سائٹ نے “یوم خواتین ” کے موقع پر دنیا کی 8 ذہین ترین خواتین کے اقوال جاری کئے ہیں …. جنہیں پڑھ کر ابھی تک لرز رہا ہوں
پڑھئے اور آپ بھی لرزئیے


اخبار کی ہیڈ لائن اسٹوری بدلنے کےلئے مجھے صرف اپنا ہیئر اسٹائل بدلنا ہو گا (ہیلری کننٹن)


ہم میں سے کچھ عورتیں وہ “مرد” بنتی جا رہی ہیں جن سے ہم نے کبھی شادی کی آرزو کی تھی
(گلوریا اسٹیم – مشہور امریکن صحافی و سوشل ورکر)


۔ اگر عورت کل جاگ گئ اور اس نے فیصلہ کر لیا کہ وہ اپنے بدن کو پسند کرتی ہے تو سوچئے کہ کتنی صنعتوں کا کاروبار تباہ ہو جائے گا” (گیل ڈائل پروفیسر ان سوشیالوجی اینڈ وومن اسٹڈیز)
مطبل …. صابن شیمپو کریمیں پوڈر وغیرہ


وہ پیدائشی عورت نہیں تھی ، اسے “عورت” بنا دیا گیا
(سیمن ڈی بیور – فرانسیسی لکھاری)


میں بحیثیت ” پلے رائٹر ” حقوقِ نسواں کی جتنی چاہے وکالت کر لوں ، میری قدامت پرست ماں کو میری “وکالت” کا تب تک یقین نہ آئے گا جب تک میں بیس پاؤنڈ خرچ کر کے ایک (مرد) وکیل کی بیوی نہ بن جاؤں ( افسوس میرے زنانی ہون تے )
وینڈی ویسرٹین – امریکن ایوارڈ یافتہ پلے رائٹر


شدّت پسند (مرد) بتا چکے کہ انہیں کیا ناپسند ہے …. کتاب والی لڑکی (ملالہ یوسف زئ)


وہ عورتیں دوزخ کے کسی خاص مقام پر پھینکی جائیں گی جو (مردوں کے خلاف) ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتیں
(میڈلین البرائٹ سابق امریکن وزیر خارجہ)


میں دھونس جمانے والے مردوں سے کیوں ڈروں ؟ … ڈرا اس سے جاتا ہے جس میں دلچسپی ہو
(شمامندا گوزی – معروف امریکی لکھاری)


پسینہ پونچھ لیجئے …. ہونڑاں ہوانڑاں کچھ بھی نہیں … جب تک لال بیگ ، چوہا اور چھپکلی زندہ ہے …. ہم مردوں کی حکومت انشاءاللہ قائم رہے گی


بشکریہ … ظفر اقبال محمّد
 
آخری تدوین:
Top