بارہویں سالگرہ شاعروں سے محبت

نہیں ہم نے ریختہ میں سردار انجم کا ہی پڑھا ہے ویسے کبھی ہمیں بھی یہ شعر احمد فراز کا ہی لگتا تھا
چلیں میں نے کچھ ممبران کو ٹیگ کیا ہے ان کے کومنٹ بھی دیکھ لیتے ہیں کیا کہتے ہیں
آپ نے کہہ دیا ہم مان لیتے ہیں سردار انجم کا ہی شعر ہے خوش رہیں :)
 
سردار انجم
غم حیات کا جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی
چلےبھی آؤ کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی
یہ اصل میں سردار انجم کی ہی غزل ہے لیکن اکثر احمد فراز کے نام سے منسوب کی جاتی ہے احمد فراز کے کلام میں یہ غزل موجود نہیں
غم حیات کا جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی
چلے بھی آؤ کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی

کہو اجل سے ذرا دو گھڑی ٹھہر جائے
سنا ہے آنے کا وعدہ نبھا رہا ہے کوئی

وہ آج لپٹے ہیں کس نازکی سے لاشے سے
کہ جیسے روٹھے ہوؤں کو منا رہا ہے کوئی

کہیں پلٹ کے نہ آ جائے سانس نبضوں میں
حسین ہاتھوں سے میت سجا رہا ہے کوئی
سردار انجم
 
یہ اصل میں سردار انجم کی ہی غزل ہے لیکن اکثر احمد فراز کے نام سے منسوب کی جاتی ہے احمد فراز کے کلام میں یہ غزل موجود نہیں
غم حیات کا جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی
چلے بھی آؤ کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی

کہو اجل سے ذرا دو گھڑی ٹھہر جائے
سنا ہے آنے کا وعدہ نبھا رہا ہے کوئی

وہ آج لپٹے ہیں کس نازکی سے لاشے سے
کہ جیسے روٹھے ہوؤں کو منا رہا ہے کوئی

کہیں پلٹ کے نہ آ جائے سانس نبضوں میں
حسین ہاتھوں سے میت سجا رہا ہے کوئی
سردار انجم
اگر گوگل انکل پر سرچ کریں آخری کلام احمد فراز تو یہی کلام سامنے آئے گا حالانکہ احمد فراز کا آخری کلام سرگودھا یونیورسٹی میں پڑھا ہوا ہے کلام یاد نہیں
 
اگر گوگل انکل پر سرچ کریں آخری کلام احمد فراز تو یہی کلام سامنے آئے گا حالانکہ احمد فراز کا آخری کلام سرگودھا یونیورسٹی میں پڑھا ہوا ہے کلام یاد نہیں
جی بلکل لیکن احمد فراز کی کسی کتاب میں موجود نہیں :)
 

فاتح

لائبریرین
یہ اصل میں سردار انجم کی ہی غزل ہے لیکن اکثر احمد فراز کے نام سے منسوب کی جاتی ہے احمد فراز کے کلام میں یہ غزل موجود نہیں
غم حیات کا جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی
چلے بھی آؤ کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی

کہو اجل سے ذرا دو گھڑی ٹھہر جائے
سنا ہے آنے کا وعدہ نبھا رہا ہے کوئی

وہ آج لپٹے ہیں کس نازکی سے لاشے سے
کہ جیسے روٹھے ہوؤں کو منا رہا ہے کوئی

کہیں پلٹ کے نہ آ جائے سانس نبضوں میں
حسین ہاتھوں سے میت سجا رہا ہے کوئی
سردار انجم
میں نے تو کبھی نہیں پڑھی تھی یہ غزل لیکن اتنا ضرور کہہ سکتا ہوں کہ فراز کے معیار سے بہت کمتر غزل ہے۔
 
Top