تم مجھے مرنے نہیں دو گے؟؟

loneliness4ever

محفلین
س ن مخمور کے کمرے سے


تم مجھے مرنے نہیں دوگے؟؟



”الفاظ جب روٹھ جاتے ہیں تو لگتا ہے روح نے بدن کا ساتھ چھوڑ دیا ہے“

یہ کہتے ہوئے انہوں نے پھیلے ہوئے کاغذوں کوسمیٹ کر میز پر قرینے سے ایک جانب رکھ دیا اور کھلا قلم ان کاغذوں پر رکھ کر اپنی آرام کرسی کی پشت سے ٹیک لگا کر کرسی کے دستوں پر دونوں ہاتھ مضبوطی سے جما دئیے اور آنکھیں بند کر لیں، اور پھر کمرے میں ایسا لگنے لگا جیسے صرف میں سانس لے رہا ہوں ، کمرے پر طاری سکوت کو گہرا ہوتا دیکھ کر میں گھبرا گیا، میں نے بدحواسی میں ان کی جانب دیکھا اور کرسی کے دستوں پر مضبوطی سے جمے ان کے ہاتھوں کو دیکھ کر میں نے رب کا شکر ادا کیا۔

” کیوں خاموشی سے ڈر گئے؟؟ سمجھے میں چلا گیا؟؟ مدتیں گزر گئیں راستہ جانے کا ملا نہیں تو اس کی چاہت کرنا بھی چھوڑ دی،اور باتیں کرنا شروع کردیں مگراب الفاظ روٹھ گئے تو لگتا ہے جس رستے کی چاہت چھوڑ بیٹھا تھا وہ رستہ اپنے آپ میرے قدموں تک آن پہنچا ہے“

میں نے ان کی بات سن کر نفی کرنا چاہی مگر زبان تو ہلی لیکن فضا میرے الفاظ نہ سن سکی، اس کی سماعت میں گہری خاموشی ہی اترتی چلی گئی، وقت گزرتا جا رہا ہے، خاموشی کا شور ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا، میں نے کچھ دیر کے لئے اپنے آپ کو بحر ِ خاموشی کی بپھری لہروں کے سپرد کر دیا۔ آخر جب رہا نہیں گیا تو پھران کی جانب نظر اٹھا لی، وہ بدستور آنکھیں بند کئے، کرسی کے دونوں بازﺅں پر اپنے ہاتھ جمائے بیٹھے تھے۔

” کیوں دیکھتے ہو مجھے؟؟ اب پاس میرے رہ کیا گیا ہے؟؟ خزاں آئی نہیں ہے مگر دیکھو شجر اپنے تمام پتے ہوا کے سپرد کر چکا ہے، اب تم کو بھی رخصت کی اجازت ہے جاﺅ کسی اور جا دھوپ سے بچنے کا سامان دیکھو، میرے ہاتھ تو اب خالی ہو چکے ہیں“

یہ سنتے ہی میری آنکھوں سے دو قطرے میرے گالوں پرلڑکھڑاتے قدموں سے سفر کو نکل پڑے، وہ بند آنکھوں سے بھی میری ایک ایک حرکت ، ہر ایک احساس کو باخوبی پڑھنا جانتے ہیں

” روتے کیوں ہو؟؟ جان لو کوئی بھی شے عمر بھر کے لئے نہیں ہوتی، نہ میرے الفاظ، نہ میری خاموشی ، نہ میری سانس، سب کو مٹنا تو ہے نا؟؟ پھر رونا ایسی باتوں پر کہاں کی عقلمندی؟؟ رونا ہے تو رب سے باتیں کرتے ہوئے رونا سیکھ لو، وہاں ایک ایک آنسو کا مول انمول ہوتا ہے“

میں نے جلدی سے اپنے آنسو پونچھ لئے، مگر اپنی نگاہوں کا مرکز ان کو ہی بنائے رکھا،

”ایسے کیا دیکھ رہے ہو؟؟ مجھ سے لفظ روٹھ گئے ہیں مگر یہ روشنی تھوڑی خفا ہوئی ہے جس نے مجھے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، یہ تو میرا اوڑھنا بچھونا ہے، جو دئیے میں روشن کر چکا ہوں ان کو زمانہ تو کیا، میری خاموشی کی منہ زور ہوا بھی بجھا نہیں سکتی، میرے لفظ بھی میرے دوست ، میری خاموشی بھی میری دوست، تم نہیں سمجھ سکتے ،یہ خاموشی بھی محافظ ہے اور میرے الفاظ بھی محافظ ہیں، سب کھیل قسمت کے ہیں،وہ میرے لفظوں کے سبب مجھے لوگوں کے دلوں میں زندہ رکھ لے یا میری خاموشی کے سبب ان کے دلوں میں مجھے امر کرلے، انجام میرا یہ ہی ہونا ہے“

میں نے سمجھنے والے انداز میں سر ہلا دیا، مگر ان کے خاموش ہونے کا احساس مجھے ضرور مار ڈالے گا یہ بھی ایک سچ ہے، میں نے کبھی ان سے بحث نہیں کی اور بحث کرتا بھی کیسے؟ میں نے تو بولنا، لکھنا، جینا سب ان سے ہی سیکھا ہے، مجھے اندازہ ہے کہ وہ اس وقت بہت تکلیف میں ہیں، یہ سچ ہے خاموشی، تنہائی اور پکار ان کی ذات میں ایسے یکجا ہیں کہ تینوں میں سے کسی ایک کو علیحدہ نہیں کیا جا سکتا، مگر اس مرتبہ خاموشی کو طاری ہوئے بہت وقت ہو گیا ہے انہوں نے ہر بار خاموشی میں قلم کو اپنی انگلیوں ہی کے درمیان رکھا ہے مگر اس مرتبہ یہ قلم کو اپنی انگلیوں سے دور کر چکے ہیں، قرینے سے میز پر سجے کاغذوں پر ان کا کھلا قلم ، ان سے دور میرے لئے ایک سوال بن چکا ہے۔ میں ان کی خاموشی برداشت کر چکا ہوں ماضی میں کئی بار مگر قلم سے دوری برداشت نہیں کر سکتا۔ میں نے بھیگی آنکھوں سے ان کو دیکھااور سوچنے لگا سمندر طوفان آنے سے پہلے خاموش ہوجا تا ہے، اوراس مرتبہ کا طوفان مجھ سے میری پہچان نہ چھین جائے۔ انہوں نے ہر بار کی طرح میری سوچ کو جان لیا، کہنے لگے

”یہ خاموشی طوفان کی آمد نہیں بلکہ رخصتی کی علامت ہے،التجائی نگاہ سے مت دیکھو، میں چلتے چلتے تھک گیا ہوں، میں نا ختم ہونے والی رخصت پر جانا چاہتا ہوں، مجھے آرام کرنے دو “

”آپ کا آرام میری جان لے لے گا“

میری خاموش زبان بے ساختہ بول پڑی، یوں لگا جیسے کمرے کا ماحول یکلخت جاگ گیا ہو، میرے الفاظ سنتے ہی انہوں نے اپنی آنکھیں کھول دیں، اور لپک کر اپنا قلم اٹھا لیا۔

س ن مخمور
امر تنہائی

 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
حق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلاشک لفظ جیسے بھی ہوں روشن اورزندہ ہوتے ہیں ۔
زندگی کی جنگ کا سب سے اہم ہتھیار اور سہارا ہوتے ہیں ۔
یہ روٹھ جائیں تو بس رہ جاتا ہے سناٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خوبصورت تحریر پر دلی دعاؤں بھری داد
بہت دعائیں
 

loneliness4ever

محفلین
حق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلاشک لفظ جیسے بھی ہوں روشن اورزندہ ہوتے ہیں ۔
زندگی کی جنگ کا سب سے اہم ہتھیار اور سہارا ہوتے ہیں ۔
یہ روٹھ جائیں تو بس رہ جاتا ہے سناٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خوبصورت تحریر پر دلی دعاؤں بھری داد
بہت دعائیں


تا قیامت مالک رحمت و عافیت میں رکھے آپ کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین صد آمین
 
Top